HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

384

۳۸۴ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خُزَیْمَۃَ ، قَالَ : ثَنَا حَجَّاجٌ ، قَالَ : ثَنَا عَبْدُ الْعَزِیْزِ بْنُ مُسْلِمٍ ، عَنْ سُہَیْلِ بْنِ أَبِیْ صَالِحٍ ، عَنْ أَبِیْہِ ، عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ( أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَکَلَ ثَوْرَ أَقِطٍ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ أَکَلَ بَعْدَہُ کَتِفًا فَصَلّٰی وَلَمْ یَتَوَضَّأْ).فَثَبَتَ بِمَا ذَکَرْنَا أَنَّ آخِرَ الْأَمْرَیْنِ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ہُوَ تَرْکُ الْوُضُوْئِ مِمَّا غَیَّرَتَ النَّارُ ، وَأَنَّ مَا خَالَفَ ذٰلِکَ ، فَقَدْ نُسِخَ بِالْفِعْلِ الثَّانِیْ .ھٰذَا إِنْ کَانَ مَا أَمَرَ بِہٖ مِنَ الْوُضُوْئِ ، یُرِیْدُ بِہٖ وُضُوْئَ الصَّلَاۃِ .وَإِنْ کَانَ لَا یُرِیْدُ بِہٖ وُضُوْئَ الصَّلَاۃِ ، فَلَمْ یَثْبُتْ بِالْحَدِیْثِ الْأَوَّلِ أَنَّ أَکْلَ مَا غَیَّرَتِ النَّارُ حَدَثٌ .فَثَبَتَ بِمَا ذَکَرْنَا بِتَصْحِیْحِ ھٰذِہِ الْآثَارِ ، أَنَّ أَکْلَ مَا مَسَّتِ النَّارُ ، لَیْسَ بِحَدَثٍ .وَقَدْ رَوٰی ذٰلِکَ جَمَاعَۃٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَیْضًا .
٣٨٤: ابو صالح نے حضرت ابوہریرہ (رض) سے بیان کیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پنیر کا ٹکڑا کھایا اور وضو کیا پھر اس کے بعد دستی کا گوشت کھایا اور نماز پڑھائی اور (تازہ) وضو نہیں فرمایا۔ ان مذکورہ روایات سے یہ ثابت ہوگیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا آخری عمل آگ سے پکی ہوئی چیز کھا لینے کے بعد وضو نہ کرنا تھا اور جو اس کے خلاف روایات ہیں وہ اس دوسرے فعل سے منسوخ ہوگئیں یہ اس وقت ہے جبکہ وہ وضو جس کا حکم آپ نے دیا نماز والا وضو مراد لیا جائے اور اگر اس سے نماز والا وضو مراد نہ ہو جبکہ پہلی حدیث سے یہ بات ثابت نہیں کہ آگ سے پکی ہوئی چیز ناقض وضو ہے ‘ ہمارے ذکر کردہ آثار کی تصحیح یہی ثابت کرتی ہے کہ آگ سے پکی ہوئی چیز کا کھا لینا حدث نہیں ہے اور اس کو صحابہ کرام (رض) کی بہت بڑی جماعت نے بیان کیا ہے۔
تخریج : ابن حبان ٢؍٢٢٩
جیسا کہ اوپر کہہ آئے ان روایات نے ثابت کردیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے آخری ثابت ہونے والا عمل آگ سے پکی چیز کھا لینے پر وضو نہ کرنا ہے اور جو آثار اولیٰ میں وارد ہے وہ منسوخ ہوچکا پس روایات منسوخہ سے استدلال درست نہ ہوا یہ اس صورت میں جواب ہے جبکہ الوضو سے وضو صلوۃ مراد لیا جائے۔
اور اگر احتمال ثانی کو سامنے رکھیں تو پہلی روایات اپنے مقام پر بلانسخ درست ہیں کہ اس سے وضو صلوۃ مراد نہیں بلکہ فقط ہاتھ منہ دھونا مراد ہے پس روایات اولیٰ سے آگ سے پکی چیز کو کھا لینے پر حدث ہی ثابت نہیں چہ جائیکہ اس کے بعد نیا وضو ثابت کرنے کی حاجت ہو۔
دلیل کا ایک اور رخ :
مما مست النار کا کھانا حدث ہی نہیں وضو کی حاجت تو موقعہ حدث پر ہوتی ہے مندرجہ ذیل احادیث اس پہلو کو روشن کرتی ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔