HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

3903

۳۹۰۳ : وَحَدَّثَنَا فَہْدٌ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ غَسَّانَ قَالَ : ثَنَا إِسْرَائِیْلُ‘ عَنْ أَبِیْ إِسْحَاقَ‘ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَیْمُوْنٍ قَالَ : کُنَّا وُقُوْفًا مَعَ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بِجَمْعٍ‘ فَقَالَ : إِنَّ أَہْلَ الْجَاہِلِیَّۃِ کَانُوْا لَا یُفِیضُوْنَ حَتّٰی تَطْلُعَ الشَّمْسُ‘ وَیَقُوْلُوْنَ " أَشْرِقْ ثَبِیْرُ کَمَا نُغِیْرُ " وَأَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ خَالَفَہُمْ فَأَفَاضَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ بِقَدْرِ صَلَاۃِ الْمُسَافِرِ‘ صَلَاۃَ الصُّبْحِ .فَلَمَّا کَانَ غَیْرُ الضُّعَفَائِ إِنَّمَا یُفِیضُوْنَ مِنْ مُزْدَلِفَۃَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ بِھٰذِہِ الْمُدَّۃِ الْیَسِیْرَۃِ أَمْکَنَ الضُّعَفَائَ الَّذِیْنَ قَدْ تَقَدَّمُوْہُمْ إِلَی " مِنًی " أَنْ یَرْمُوا الْجَمْرَۃَ بَعْدَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ قَبْلَ مَجِیْئِ الْآخَرِیْنَ إِلَیْہِمْ فَلَمْ یَکُنْ لِلرُّخْصَۃِ لِلضُّعَفَائِ أَنْ یَرْمُوْا قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ مَعْنًی‘ لِأَنَّ الرُّخْصَۃَ إِنَّمَا تَکُوْنُ فِیْ مِثْلِ ھٰذَا لِلضَّرُوْرَۃِ‘ وَھٰذَا لَا ضَرُوْرَۃَ فِیْہِ .فَثَبَتَ بِذٰلِکَ مَا ذَکَرْنَا مِنْ حَدِیْثِ ابْنِ عَبَّاسٍ الَّذِیْ رَوَیْنَاہُ فِیْ تَأْخِیْرِ رَمْیِ جَمْرَۃِ الْعَقَبَۃِ إِلَی طُلُوْعِ الشَّمْسِ‘ وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ وَأَبِیْ یُوْسُفَ‘ وَمُحَمَّدٍ‘ رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی .
٣٩٠٣: ابو اسحاق نے عمرو بن میمون سے روایت کی ہے کہ ہم عمر (رض) کے ساتھ مزدلفہ میں وقوف کرنے والے تھے تو آپ نے فرمایا اہل جاہلیت طلوع آفتاب سے پہلے مزدلفہ سے نہ لوٹتے تھے اور ان کا مقولہ یہ تھا۔ اے جبل ثبیر چمک دکھاتا کہ ہم کوچ کریں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی مخالفت فرمائی اور طلوع آفتاب سے پہلے روانہ ہوئے۔ جتنی دیر میں مسافر نماز صبح پڑھتا ہے۔ جب کہ لوگ مزدلفہ سے طلوع آفتاب سے تھوڑی دیر پہلے لوٹتے تھے تو کمزور لوگ جو پہلے منی میں آجاتے تو ان کے لیے دوسرے لوگوں کے آنے سے پہلے کنکریاں مارنا ممکن ہوجاتا فلہذا کمزور لوگوں کو طلوع آفتاب سے پہلے کنکریاں مارنے کی اجازت کا کوئی مطلب نہیں۔ کیونکہ ایسے مواقع میں کسی خاص ضرورت کی بناء پر اجازت دی جاتی ہے اور یہاں چنداں حاجت نہیں ۔ اس سے وہ بات ثابت ہوگئی جو ہم نے حضرت ابن عباس (رض) کی روایت کے دوران ذکر کی ہے۔ کہ جمرہ عقبہ کی کنکریاں کو طلوع آفتاب تک مؤخر کیا جائے اور یہی امام ابو حینفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا قول ہے۔
اب جبکہ یہ ثابت ہوچکا کہ مزدلفہ سے واپسی طلوع آفتاب سے پہلے ہوگی اور دوسروں کی آمد سے پہلے منیٰ پہنچنے کی اجازت ہے مگر رمی کرنے کی اجازت نہیں کہ وہ طلوع آفتاب سے پہلے کرلیں کیونکہ اس موقعہ کی رخصت ضرورت کے لیے ہے اور رمی میں چنداں ضرورت نہیں۔ اس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ ابن عباس (رض) کی روایت جس میں طلوع آفتاب کے بعد رمی کا ذکر ہے وہی درست ہے۔ اور ہمارے ائمہ ثلاثہ ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا یہی قول ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔