HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4001

۴۰۰۱ : حَدَّثَنَا فَہْدٌ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ بَکْرِ بْنُ أَبِیْ شَیْبَۃَ قَالَ : ثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ‘ عَنْ عُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ أَبِیْ یَزِیْدَ‘ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ سِبَاعِ بْنِ ثَابِتٍ‘ عَنْ (أُمِّ کُرْزٍ قَالَتْ : أَتَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِالْحُدَیْبِیَۃِ أَسْأَلُہٗ عَنْ لُحُوْمِ الْہَدْیِ) .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ إِلٰی أَنَّ الْہَدْیَ اِذَا صُدَّ عَنِ الْحَرَمِ‘ نُحِرَ فِیْ غَیْرِ الْحَرَمِ‘ وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِھٰذَا الْحَدِیْثِ‘ وَقَالُوْا : لَمَّا (نَحَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْہَدْیَ بِالْحُدَیْبِیَۃِ اِذْ صُدَّ عَنِ الْحَرَمِ) ، دَلَّ ذٰلِکَ عَلٰی أَنَّ لِمَنْ مُنِعَ مِنْ إِدْخَالِ ہَدْیِہِ الْحَرَمَ أَنْ یَذْبَحَہُ فِیْ غَیْرِ الْحَرَمِ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَقَالُوْا : لَا یَجُوْزُ نَحْرُ الْہَدْیِ إِلَّا فِی الْحَرَمِ .وَکَانَ مِنْ حُجَّتِہِمْ فِیْ ذٰلِکَ قَوْلُ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ (ہَدْیًا بَالِغَ الْکَعْبَۃِ) فَکَانَ الْہَدْیُ قَدْ جَعَلَہُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ مَا بَلَغَ الْکَعْبَۃَ فَہُوَ کَالصِّیَامِ الَّذِیْ جَعَلَہُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ مُتَتَابِعًا فِیْ کَفَّارَۃِ الظِّہَارِ‘ وَکَفَّارَۃِ الْقَتْلِ‘ فَلاَ یَجُوْزُ غَیْرَ مُتَتَابِعٍ‘ وَإِنْ کَانَ الَّذِی وَجَبَ عَلَیْہِ غَیْرُ مُنْطَبِقِ الْاِتْیَانِ بِہِ مُتَتَابِعًا‘ فَلاَ تُبِیْحُہُ الضَّرُوْرَۃُ أَنْ یَصُوْمَہُ مُتَفَرِّقًا .فَکَذٰلِکَ الْہَدْیُ الْمَوْصُوْفُ بِبُلُوْغِ الْکَعْبَۃِ‘ لَا یُجْزِئُ الَّذِیْ ھُوَ عَلَیْہِ کَذٰلِکَ‘ وَإِنْ صُدَّ عَنْ بُلُوْغِ الْکَعْبَۃِ لِلضَّرُوْرَۃِ‘ أَنْ یَذْبَحَہُ فِیْمَا سِوٰی ذٰلِکَ .وَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ لَہُمْ عَلٰی أَہْلِ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی فِیْ نَحْرِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِذٰلِکَ الْہَدْیِ الَّذِیْ نَحَرَہٗ بِالْحُدَیْبِیَۃِ‘ لَمَّا صُدَّ عَنِ الْحَرَمِ‘ وَتَصَدَّقَ بِلَحْمِہٖ بِقَدِیْدٍ أَنَّ قَوْمًا زَعَمُوْا أَنَّ نَحْرَہُ إِیَّاہُ کَانَ فِی الْحَرَمِ .
دَم پانچ قسم کے ہوتے ہیں : ! کسی زمانہ اور مکان سے خاص نہیں مثلاً " دم نذر ‘ وہ دم جو زمانہ کے ساتھ خاص ہو مثلاً قربانی کا دم ‘ #وہ دم جو مکان و زمان دونوں سے خاص ہے مثلاً دم تمتع و قران ‘ $وہ دم جو مکان سے خاص ہو دم جنایات ‘ %بعض کے ہاں مکان سے خاص بعض کے ہاں نہیں۔ دم احصار کے متعلق ائمہ ثلاثہ رحمہم اللہ کے ہاں جہاں احصار ہو وہیں ذبح کرسکتے ہیں۔
نمبر 2: امام ابوحنیفہ ‘ حسن بصری ‘ عطاء رحمہم اللہ کے ہاں حدود حرم میں لے جا کر ذبح کرنا ضروری ہے۔
فریق اوّل کا مؤقف : دم احصار کو حدود حرم میں داخل کر کے ذبح کی ضرورت نہیں جہاں احصار ہو وہیں ذبح کرسکتے ہیں دلیل یہ روایات ہیں۔
٤٠٠١: سباع بن ثابت نے ام کرز سے روایت کی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حدیبیہ میں حاضر ہوا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پوچھا ہدایا کے گوشت کا حکم کیا ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں کہ علماء کی ایک جماعت کا کہنا ہے کہ ہدی روک لیے جانے کے بعد حرم سے باہر ذبح کریں گے۔ انھوں نے مذکورۃ الصدر روایت کو مستدل بنایا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جب ہدایا کو حدیبیہ میں نحر کیا تو یہ اس بات کی دلالت ہے کہ جس کو روکا جائے وہ ہدی کو غیر حرم میں ہی ذبح کردے ۔ مگر دیگر جماعت علماء نے ان کی بات سے اختلاف کرتے ہوئے کہا ہے۔ کہ ہدایا کو حرم کی حدود میں ہی ذبح کیا جاسکتا ہے۔ ان کی دلیل یہ ہے۔ کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ھدیا بالغ الکعبہ کہ وہ ہدی کعبہ تک پہنچنے والی ہو ۔ تو اللہ تعالیٰ نے اس کو ھدی فرمایا جو کعبہ تک پہنچتی ہو وہ ان دونوں کی طرح ہے جن کو اللہ تعالیٰ نے کفارہ قتل و ظہار میں تسلسل کے ساتھ رکھنے کا حکم فرمایا ہے اگر ان کو بلا تسلسل رکھا جائے تو جائز نہ ہوں گے ۔ اگر وہ شخص اس کی طاقت نہ رکھتا ہو تو اس کے لیے ضرورت کے طور پر متفرق رکھنا درست نہیں۔ اسی طرح وہ ہدی جو بیت اللہ تک پہنچنے کے ساتھ متصف ہے اگر اس کو روک دیا جائے تو جس شخص پر وہ ہدی لازم ہوئی وہ ضرورت کے طور پر بھی اسے دوسری جگہ ذبح نہیں کرسکتا۔ پس وہ ہدی جو روک لی گئی تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے حدیبیہ میں ذبح کر قدید کے مقام پر اس کا گوشت صدقہ کیا اس کے متعلق قول اول کے قائلین کے خلاف دلیل یہ ہے کہ ایک جماعت کے خیال میں آپ نے اسے حدو دحرم میں ذبح کیا تھا ۔ روایت ذیل میں ملاحظہ ہو۔
تخریج : نسائی فی العقبہ باب ٤۔
حاصل روایت : اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے ہدایا کو حدیبیہ میں ذبح کردیا تھا جبکہ آپ کو مشرکین نے حرم میں داخلہ سے روک دیا تھا اس سے ثابت ہوا کہ ہدی کو احصار کے بعد وہیں ذبح کردینا کافی ہے حرم کی حدود میں داخل کرنا ضروری نہیں۔
فریق ثانی کا مؤقف اور دلیل و جوابات :
دم احصار کا حرم میں داخل کر کے ذبح کرنا ضروری ہے اس کی دلیل یہ ہے۔ کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا : ” ہدیًا بالغ الکعبۃ “ (المائدہ : ٩٥) اللہ تعالیٰ نے ہدی کو مسلسل روزوں کی طرح قرار دیا ہے جو کہ کفارہ ظہار میں رکھے جائیں اسی طرح کفارہ قتل کے روزے۔ ان میں تتابع شرط ہے۔ بلاتسلسل وہ روزے جائز اور مشروع نہیں خواہ وہ کسی ایسے شخص پر کفارہ لازم ہوا ہو جو پے در پے روزے کی طاقت نہیں رکھتا اس کو عذر اور ضرورت کی وجہ سے متفرق روزے رکھنے جائز نہیں ہیں تو ہدی احصار کا حکم بھی یہی ہے کہ اس میں احصار کی وجہ حدود حرم سے باہر ذبح کرنا جائز نہ ہوگا بلکہ حدود حرم میں داخل کرنا ضروری ہے۔
فریق اوّل کے مؤقف کا جواب : ” کان من الحجۃ علی اہل المقالۃ “ سے بیان کیا یہ کہنا ہرگز درست نہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہدایا کو وہیں ذبح کر کے ان کا گوشت مقام قدید کے لوگوں کو صدقہ کردیا تھا کیونکہ اس کے بالمقابل حضرت ناجیہ بن جندب اسلمی (رض) کی روایت موجود ہے جس سے ان کا حرم کے اندر لے جا کر ذبح کرنا ثابت ہوتا ہے۔ روایت یہ ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔