HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4165

۴۱۶۵: حَدَّثَنَا یُوْنُسُ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِی ابْنُ جُرَیْجٍ ، عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ مُوْسٰی، عَنِ الزُّہْرِیِّ ، عَنْ عُرْوَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ یَعْلَی آلِہِ وَسَلَّمَ قَالَ أَیُّمَا امْرَأَۃٍ نُکِحَتْ بِغَیْرِ اِذْنِ وَلِیِّہَا ، فَنِکَاحُہَا بَاطِلٌ ، فَاِنْ أَصَابَہَا فَلَہَا مَہْرُہَا ، بِمَا اسْتَحَلَّ مِنْ فَرْجِہَا ، فَاِنْ اِشْتَجَرُوْا ، فَالسُّلْطَانُ وَلِیُّ مَنْ لَا وَلِیَّ لَہٗ۔
٤١٦٥: عروہ نے حضرت عائشہ (رض) سے روایت کی ہے ‘ انھوں نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل فرمایا ہے کہ جو عورت ولی کی اجازت کے بغیر اپنا نکاح کرے اس کا نکاح باطل ہے اگر مرد نے اس سے قربت بھی کرلی تو اس عورت کو مہر ملے گا کیونکہ اس نے اس کی شرمگاہ کو استعمال کیا پھر اگر ان میں باہمی اختلاف ہوجائے تو حکمران اس کا ولی ہے جس کا کوئی ولی (نسباً ) موجود نہ ہو۔
تخریج : ترمذی فی النکاح باب ١٥‘ ابن ماجہ فی النکاح باب ١٥‘ دارمی فی النکاح باب ١١‘ مسند احمد ٦؍٦٤٧‘ ٦٦‘ ١٦٦‘ ابو داؤد فی النکاح باب ٩‘ دارمی فی النکاح باب ١١۔
اس میں علماء کی دو رائے ہیں۔
نمبر 1: ولی عصبہ کے بغیر نکاح منعقد نہ ہوجائے گا اس کو ائمہ ثلاثہ اور حسن بصری و سفیان (رح) نے اختیار کیا ہے۔
نمبر 2: ولی کی اجازت کے بغیر کفو میں نکاح درست ہوگا غیر کفو میں ان کو حق اعتراض ہے اس کو ائمہ احناف اور زہری ‘ شعبی اوزاعی ‘ قاسم (رح) نے اختیار کیا ہے۔ (نخبہ والتعلیق)
فریق اوّل کا مؤقف : عورت کو اجازت نہیں کہ وہ بغیر ولی کی اجازت کے اپنا نکاح کرے اگر اس نے نکاح کرلیا تو اس کا نکاح باطل ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔