HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4181

۴۱۸۱: حَدَثَنَا بِشْرُ بْنُ مَنْصُوْرٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، عَنْ أَبِیْ اِسْحَاقَ ، عَنْ أَبِیْ بُرْدَۃَ ، عَنْ أَبِیْ مُوْسَیْ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ قَالَ لَا نِکَاحَ اِلَّا بِوَلِی قِیْلَ لَہُمْ : قَدْ صَدَقْتُمْ ، قَدْ رَوَیْ ہَذَا بِشْرُ بْنُ مَنْصُوْرٍ ، عَنْ سُفْیَانَ کَمَا ذَکَرْتُمْ ، وَلٰـکِنَّکُمْ لَا تَرْضَوْنَ مِنْ خَصْمِکُمْ بِمِثْلِ ہٰذَا اِنْ احْتَجُّوْا عَلَیْہِ بِمَا رَوَاہُ أَصْحَابُ سُفْیَانَ أَوْ أَکْثَرُہُمْ عَنْہُ، عَلَی مَعْنًی ، وَیَحْتَجُّ ہُوَ عَلَیْکُمْ بِمَا رَوَاہُ بِشْرُ بْنُ مَنْصُوْرٍ ، عَنْ سُفْیَانَ ، بِمَا یُخَالِفُ ذٰلِکَ الْمَعْنَی ، وَتَعُدُّوْنَ الْمُحْتَجَّ عَلَیْکُمْ بِمِثْلِ ہٰذَا جَاہِلًا بِالْحَدِیْثِ ، فَکَیْفَ تُسَوِّغُوْنَ أَنْفُسَکُمْ عَلٰی مُخَالِفِکُمْ مَا لَا یُسَوِّغُوْنَہٗ عَلَیْکُمْ ؟ اِنَّ ہَذَا لَجَوْرٌ بَیِّنٌ وَمَا کَلَامِیْ فِیْ ہٰذَا اِرَادَۃٌ مِنَی الْاِزْرَائَ عَلٰی أَحَدٍ مِمَّنْ ذَکَرْتُ ، وَلَا أَعُدُّ مِثْلَ ہَذَا طَعْنًا .وَلٰـکِنِّیْ أَرَدْتُ بَیَانَ ظُلْمِ ہٰذَا الْمُحْتَجِّ ، وَاِلْزَامَہٗ مِنْ حُجَّۃِ نَفْسِہِ مَا ذَکَرْتُ ، وَلٰـکِنِّیْ أَقُوْلُ : اِنَّہٗ لَوْ ثَبَتَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ قَالَ لَا نِکَاحَ اِلَّا بِوَلِی لَمْ یَکُنْ فِیْہِ حُجَّۃٌ لِمَا قَالَ الَّذِیْنَ احْتَجُّوْا بِہٖ لِقَوْلِہِمْ فِیْ ہٰذَا الْبَابِ ؛ لِأَنَّہٗ قَدْ یَحْتَمِلُ مَعَانِیَ .فَیَحْتَمِلُ مَا قَالَ ہٰذَا الْمُخَالِفُ لَنَا اِنَّ ذٰلِکَ الْوَلِیَّ ہُوَ أَقْرَبُ الْعَصَبَۃِ اِلَی الْمَرْأَۃِ .وَیَحْتَمِلُ أَنْ یَکُوْنَ ذٰلِکَ الْوَلِیُّ ، مَنْ تُوَلِّیْہِ الْمَرْأَۃُ مِنَ الرِّجَالِ ، قَرِیْبًا کَانَ مِنْہَا أَوْ بَعِیْدًا .وَہٰذَا الْمَذْہَبُ یَصِحُّ بِہٖ قَوْلُ مَنْ یَقُوْلُ : لَا یَجُوْزُ لِلْمَرْأَۃِ أَنْ تَتَوَلَّیْ عَقْدَ نِکَاحِ نَفْسِہَا ، وَاِنْ أَمَرَہَا وَلِیُّہَا بِذٰلِکَ ، وَلَا عَقْدَ نِکَاحِ غَیْرِہَا ، وَلَا یَجُوْزُ أَنْ یَتَوَلَّیْ ذٰلِکَ اِلَّا الرِّجَالُ .وَقَدْ رُوِیَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا مِثْلُ ذٰلِکَ .
٤١٨١: بشر بن منصور نے سفیان سے انھوں نے ابو اسحاق سے انھوں نے ابو بردہ سے انھوں نے ابو موسیٰ (رض) اور انھوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس طرح روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا ولی کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔ ان کے جواب میں کہا جائے گا کہ تم نے بالکل درست کہا کہ بشر بن منصور نے سفیان سے اسی طرح روایت نقل کی ہے جس طرح تم نے بیان کیا مگر فریق ثانی کی طرف سے اگر سفیان کے اکثر شاگردوں نے ایک روایت بیان کی ہو اور بشر بن منصور جیسا راوی دوسرے شاگردوں کے خلاف روایت کررہا ہو تو تم فریق ثانی کی بشر بن منصور والی روایت کو کبھی قبول کرنے کے لیے تیار نہ ہو گے بلکہ ایسی روایت بیان کرنے والے کو حدیث سے جاہل و ناواقف قرار دو گے تو جو چیز اپنے حق میں قبول نہیں کرتے دوسروں کے حق میں وہ کیوں استعمال کرتے ہو کیا یہ ظلم نہیں اور کھلی زیادتی نہیں۔ میرے اس کلام سے ہرگز یہ نہ سمجھنا چاہیے کہ میں (نعوذباللہ) ان روات پر الزام لگا رہا ہوں اور اس قسم کی بات کو میں طعن شمار بھی نہیں کرتا بلکہ اس سے مقصود یہ ظاہر کرنا ہے کہ فریق اوّل نے جو کچھ کہا ہے یہ اس کے اپنے بیان کا لازمہ ہے۔ میں یہ عرض کرتا ہوں کہ اگر جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ روایت ثابت ہوجائے کہ ولی کے بغیر نکاح درست نہیں تو پھر بھی فریق اوّل کے لیے استدلال کی کوئی گنجائش نہیں کیونکہ اس کے معنی میں کئی احتمالات ہیں : نمبر 1: ولی سے قریب ترین عصبہ مراد ہے جیسا کہ تم نے مراد لیا ہے۔ نمبر 2: ولی سے عورت کا مرد رشتہ دار مراد ہو خواہ وہ قریبی رشتہ دار ہو یا نہ ہو اس بات کو سامنے رکھتے ہوئے اس آدمی کا قول بالکل درست ہے جس کے ہاں عورت اپنا نکاح نہیں کرسکتی اگرچہ ولی اسے اس بات کی اجازت بھی دے اور نہ ہی وہ کسی دوسرے کا نکاح کرسکتی ہے کیونکہ ولایت نکاح صرف مردوں کو حاصل ہوتی ہے اور حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے اس سلسلہ میں روایت ہے۔
جواب یہ بات بالکل درست ہے کہ بشر بن منصور نے سفیان سے اسی طرح روایت نقل کی ہے جس طرح تم نے بیان کیا مگر فریق ثانی کی طرف سے اگر سفیان کے اکثر شاگردوں نے ایک روایت بیان کی ہو اور بشر بن منصور جیسا راوی دوسرے شاگردوں کے خلاف روایت کررہا ہو تو تم فریق ثانی کی بشر بن منصور والی روایت کو کبھی قبول کرنے کے لیے تیار نہ ہوں گے بلکہ ایسی روایت بیان کرنے والے کو حدیث سے جاہل و ناواقف قرار دو گے تو جو چیز اپنے حق میں قبول نہیں کرتے دوسروں کے حق میں وہ کیوں استعمال کرتے ہو کیا یہ ظلم اور کھلی زیادتی نہیں۔
معذرت : میرے اس کلام سے ہرگز یہ نہ سمجھنا چاہیے کہ میں (نعوذباللہ) ان روات پر الزام لگا رہا ہوں اور اس قسم کی بات کو میں طعن شمار بھی نہیں کرتا بلکہ اس سے مقصود یہ ظاہر کرنا ہے کہ فریق اوّل نے جو کچھ کہا ہے یہ اس کے اپنے بیان کا لازمہ ہے۔
برسبیل اعتراف : میں یہ عرض کرتا ہوں کہ اگر جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ روایت ثابت ہوجائے کہ ولی کے بغیر نکاح درست نہیں تو پھر بھی فریق اوّل کے لیے استدلال کی کوئی گنجائش نہیں کیونکہ اس کے معنی میں کئی احتمالات ہیں۔
احتمال نمبر 1: ولی سے قریب ترین عصبہ مراد ہے جیسا کہ تم نے مراد لیا ہے۔
نمبر 2: ولی سے عورت کا مرد رشتہ دار مراد ہو خواہ وہ قریبی رشتہ دار ہو یا نہ ہو اس بات کو سامنے رکھتے ہوئے اس آدمی کا قول بالکل درست ہے جس کے ہاں عورت اپنا نکاح نہیں کرسکتی اگرچہ ولی اسے اس بات کی اجازت بھی دے اور نہ ہی وہ کسی دوسرے کا نکاح کرسکتی ہے کیونکہ ولایت نکاح صرف مردوں کو حاصل ہوتی ہے۔ جیسا کہ اس روایت حضرت عائشہ (رض) سے واضح ہوتا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔