HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

442

۴۴۲ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خُزَیْمَۃَ، قَالَ : ثَنَا حَجَّاجٌ، قَالَ : ثَنَا مُلَازِمٌ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ بَدْرٍ، عَنْ قَیْسِ ابْنِ طَلْقٍ، عَنْ أَبِیْہِ، (عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ سَأَلَہٗ رَجُلٌ فَقَالَ : یَا نَبِیَّ اللّٰہِ، مَا تَرٰی فِیْ مَسِّ الرَّجُلِ ذَکَرَہٗ، بَعْدَمَا تَوَضَّأَ؟ .فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ہَلْ ہُوَ إِلَّا بِضْعَۃٌ مِنْک؟ أَوْ مُضْغَۃٌ مِنْکَ) .فَھٰذَا حَدِیْثُ مُلَازِمٍ، صَحِیْحٌ مُسْتَقِیْمُ الْاِسْنَادِ، غَیْرُ مُضْطَرِبٍ فِیْ إِسْنَادِہٖ، وَلَا فِیْ مَتْنِہٖ، فَہُوَ أَوْلٰی- عِنْدَنَا - مِمَّا رَوَیْنَاہُ، أَوَّلًا مِنَ الْآثَارِ الْمُضْطَرِبَۃِ فِیْ أَسَانِیْدِہَا .وَلَقَدْ حَدَّثَنِی ابْنُ أَبِیْ عِمْرَانَ، قَالَ : سَمِعْتُ عَبَّاسَ بْنَ عَبْدِ الْعَظِیْمِ الْعَنْبَرِیَّ یَقُوْلُ : سَمِعْتُ عَلِیَّ بْنَ الْمَدِیْنِیِّ یَقُوْلُ: حَدِیْثُ مُلَازِمٍ ھٰذَا، أَحْسَنُ مِنْ حَدِیْثِ بُسْرَۃَ .فَإِنْ کَانَ ھٰذَا الْبَابُ یُؤْخَذُ مِنْ طَرِیْقِ الْاِسْنَادِ وَاسْتِقَامَتِہِ، فَحَدِیْثُ مُلَازِمٍ ھٰذَا، أَحْسَنُ إِسْنَادًا .وَإِنْ کَانَ یُؤْخَذُ مِنْ طَرِیْقِ النَّظَرِ، فَإِنَّا رَأَیْنَاہُمْ لَا یَخْتَلِفُوْنَ، أَنَّ مَنْ مَسَّ ذَکَرَہٗ بِظَہْرِ کَفِّہٖ، أَوْ بِذِرَاعَیْہِ، لَمْ یَجِبْ فِیْ ذٰلِکَ وُضُوْئٌ .فَالنَّظَرُ أَنْ یَکُوْنَ مَسُّہُ إِیَّاہُ بِبَطْنِ کَفِّہِ کَذٰلِکَ .وَقَدْ رَأَیْنَاہُ لَوْ مَسَّہٗ بِفَخِذِہٖ، لَمْ یَجِبْ عَلَیْہِ بِذٰلِکَ وُضُوْئٌ ، وَالْفَخِذُ عَوْرَۃٌ .فَإِذَا کَانَتْ مُمَاسَّتُہٗ إِیَّاہُ بِالْعَوْرَۃِ، لَا تُوْجِبُ عَلَیْہِ وُضُوْئً ا فَمُمَاسَّتُہُ إِیَّاہُ بِغَیْرِ الْعَوْرَۃِ أَحْرٰی أَنْ لَا تُوْجِبَ عَلَیْہِ وُضُوْئً ا .فَقَالَ الَّذِیْنَ ذَہَبُوْا إِلٰی إِیْجَابِ الْوُضُوْئِ مِنْہُ : فَقَدْ أَوْجَبَ الْوُضُوْئَ فِیْ مُمَاسَّتِہٖ بِالْکَفِّ، أَصْحَابُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .فَذَکَرُوْا فِیْ ذٰلِکَ۔
٤٤٢: قیس بن طلق نے عن ابیہ عن النبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نقل کیا کہ ایک آدمی نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دریافت کیا اے اللہ کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ کا اس آدمی کے سلسلہ میں کیا حکم ہے جس نے وضو کے بعد اپنے ذکر کو چھو لیا تو نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا وہ تمہارے جسم کا ایک حصہ ہی تو ہے آپ نے بضعہ یا مضغہ کا لفظ استعمال فرمایا۔ یہ ملازم راوی کی روایت صحیح اور درست ہے اس کی سند اور متن میں اضطراب نہیں۔ یہ ان روایات سے اولیٰ ہے جن مضطرب روایات کو ہم پہلے ذکر کر آئے۔ علی بن المدینی فرماتے تھے کہ ملازم کی روایت بسرہ کی روایت سے بہت زیادہ اچھی ہے اگر سند کی مضبوطی کے لحاظ سے اس باب کو لیا جائے تو ملازم کی روایت سند کے لحاظ سے بہت اعلیٰ ہے۔ اور اگر تم بطریق نظر دیکھنا چاہتے ہو تو ملاحظہ کریں کہ اس بات میں کوئی اختلاف نہیں کہ اگر عضو تناسل کو ہتھیلی کی پچھلی جانب یا اپنے دونوں بازوؤں سے چھوا جائے تو اس سے وضو لازم نہیں ہوتا تو سوچ کا تقاضا یہ ہے کہ ہتھیلی کی اندرونی جانب سے بھی یہی حکم ہونا چاہیے اور ہم یہ بھی دیکھتے ہیں کہ اگر اس نے اپنی ران سے اس کو چھو لیا تو تب بھی اس پر وضو لازم نہیں آتا حالانکہ ران تو ستر ہے تو اس کے ساتھ عضو تناسل کا چھو جانا جب وضو کو لازم نہیں کرتا تو ستر کے علاوہ جسم کے دوسرے کسی حصے کو اس کا چھو لینا اس بات کے زیادہ مناسب ہے کہ اس سے وضو لازم نہ ہو جو لوگ اس سے وضو کو واجب قرار دیتے ہیں تو انھوں نے ہتھیلی سے اس کے چھو لینے سے وضو کو واجب قرار دیا ہے ان میں صحابہ کرام (رض) شامل ہیں ‘ روایات ملاحظہ ہوں۔
تخریج : روایت نمبر ٤٣٦ والی ملاحظہ فرمائیں ابو داؤد ترمذی ابن ماجہ نسائی دارقطنی مسند احمد مصنف عبدالرزاق ابن ابی شیبہ بیہقی۔
ملازم (رح) کی یہ روایت صحیح الاسناد ہے اس کی سند میں کسی قسم کا اضطراب نہیں یہ ان تمام آثار مضطر بہ سے عمل کی زیادہ حقدار ہے علامہ علی بن المدینی (رح) کہا کرتے تھے ملازم کی یہ روایت بسرہ (رض) کی روایت سے بہت زیادہ بہتر ہے۔
پس اگر ہم اسناد کے لحاظ سے مسئلہ کو اختیار کریں تو تب بھی ملازم کی روایت سند و استقامت کے لحاظ سے احسن ہے پس اس کو اختیار کرنا اولیٰ و اعلیٰ ہے اور اگر بطریق نظر جانچنا ہو تو وہ بھی بنظر انصاف دیکھ لیں۔
نظر طحاوی :
غور فرمائیں کہ مس ذکر اگر ہاتھ کی پشت یا بازو وغیرہ سے ہو تو کسی کے ہاں بھی اس سے وضو لازم نہیں پس نظرانصاف سے یہی معلوم ہوتا ہے باطن ہتھیلی سے چھو لینے سے بھی حکم وہی رہنا چاہیے کیونکہ عضو ہونے میں تو دونوں برابر ہیں نیز ملاحظہ فرمائیں کہ اگر کسی نے اپنے ہاتھ سے ران کو چھو لیا تو اس پر کسی کے ہاں بھی وضو واجب نہیں حالانکہ ران بھی تو عورت و ستر ہے اور خود ذکر کے ران سے چھو جانے سے بھی وضو لازم نہیں آتا تو ہاتھ جو کہ عورت و ستر بھی نہیں اس کے ساتھ چھو جانے سے وضو کیونکر لازم ہوگا۔ فتدبر۔
ایک اہم اعتراض :
یہاں جناب کی عقلیات و قیاسات نہیں چلتے اصل مسئلے کا تعلق نقلاً ثبوت سے ہے ہم سعد بن ابی وقاص ‘ عبداللہ بن عمرو اور عبداللہ بن عباس (رض) کا فتویٰ اس عمل کے ثبوت پر پیش کرتے ہیں ملاحظہ ہو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔