HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

45

۴۵ : حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مَعْبَدٍ قَالَ : ثَنَا خَالِدُ بْنُ عَمْرِو ڑ الْخُرَاسَانِیُّ قَالَ : ثَنَا صَالِحُ بْنُ حَیَّانَ قَالَ : ثَنَا عُرْوَۃُ بْنُ الزُّبَیْرِ عَنْ عَائِشَۃَ ( أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ یُصْغِی الْاِنَائَ لِلْہِرِّ وَیَتَوَضَّأُ بِفَضْلِہِ).قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ فَذَہَبَ قَوْمٌ إِلٰی ھٰذِہِ الْآثَارِ فَلَمْ یَرَوْا بِسُؤْرِ الْہِرِّ بَأْسًا وَمِمَّنْ ذَہَبَ إِلٰی ذٰلِکَ ، أَبُوْ یُوْسُفَ وَمُحَمَّدٌ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ ، فَکَرِہُوہُ وَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ لَہُمْ عَلٰی أَہْلِ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی ، أَنَّ حَدِیْثَ مَالِکٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ ، لَا حُجَّۃَ لَکُمْ فِیْہِ مِنْ قَوْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلٰی أَنَّہَا لَیْسَتْ بِنَجَسٍ ، إِنَّہَا مِنَ الطَّوَّافِیْنَ عَلَیْکُمْ أَوِ الطَّوَّافَاتِ .لِأَنَّ ذٰلِکَ قَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ أُرِیْدَ بِہٖ ، کَوْنُہَا فِی الْبُیُوْتِ وَمُمَاسَّتُہَا الثِّیَابَ .فَأَمَّا وُلُوْغُہَا فِی الْاِنَائِ .فَلَیْسَ فِیْ ذٰلِکَ دَلِیْلٌ أَنَّ ذٰلِکَ یُوجِبُ النَّجَاسَۃَ أَمْ لَا .وَإِنَّمَا الَّذِیْ فِی الْحَدِیْثِ مِنْ ذٰلِکَ ، فِعْلُ أَبِیْ قَتَادَۃَ .فَلَا یَنْبَغِیْ أَنْ یُّحْتَجَّ مِنْ قَوْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِمَا قَدْ یَحْتَمِلُ الْمَعْنَی الَّذِیْ یُحْتَجُّ بِہٖ فِیْہِ وَیُحْتَمَلُ خِلَافُہٗ ، وَقَدْ رَأَیْنَا الْکِلَابَ کَوْنُہَا فِی الْمَنَازِلِ غَیْرَ مَکْرُوْہٍ .وَسُؤْرُہَا مَکْرُوْہٌ فَقَدْ یَجُوْزُ أَیْضًا أَنْ یَکُوْنَ مَا رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِمَّا فِیْ حَدِیْثِ أَبِیْ قَتَادَۃَ أُرِیْدَ بِہِ الْکَوْنُ فِی الْمَنَازِلِ لِلصَّیْدِ وَالْحِرَاسَۃِ وَالزَّرْعِ .وَلَیْسَ فِیْ ذٰلِکَ دَلِیْلٌ عَلَی حُکْمِ سُؤْرِہَا ، ہَلْ ہُوَ مَکْرُوْہٌ أَمْ لَا .وَلَکِنَّ الْآثَارَ الْأُخَرَ عَنْ عَائِشَۃَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْہَا اِبَاحَۃُ سُؤْرِہَا .فَنُرِیْدُ أَنْ نَنْظُرَ ہَلْ رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا یُخَالِفُہَا ، فَنَظَرْنَا فِیْ ذٰلِکَ .فَإِذَا أَبُوْ بَکْرَۃَ قَدْ حَدَّثَنَا قَالَ ثَنَا أَبُوْ عَاصِمٍ عَنْ قُرَّۃَ بْنِ خَالِدٍ قَالَ : ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِیْرِیْنَ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ (طَہُوْرُ الْاِنَائِ اِذَا وَلَغَ فِیْہِ الْہِرُّ أَنْ یُغْسَلَ مَرَّۃً أَوْ مَرَّتَیْنِ) قُرَّۃُ شَکَّ .وَھٰذَا حَدِیْثٌ مُتَّصِلُ الْاِسْنَادِ، فِیْہِ خِلَافُ مَا فِی الْآثَارِ الْأُوَلِ ، وَقَدْ فَصَّلَہَا ھٰذَا الْحَدِیْثُ لِصِحَّۃِ إِسْنَادِہٖ .فَإِنْ کَانَ ھٰذَا الْأَمْرُ یُؤْخَذُ مِنْ جِہَۃِ الْاِسْنَادِ فَإِنَّ الْقَوْلَ بِھٰذَا أَوْلٰی مِنَ الْقَوْلِ بِمَا خَالَفَہٗ .فَإِنْ قَالَ قَائِلٌ : فَإِنَّ ہِشَامَ بْنَ حَسَّانَ قَدْ رَوٰی ھٰذَا الْحَدِیْثَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیْرِیْنَ فَلَمْ یَرْفَعْہُ ، وَذَکَرَ فِیْ ذٰلِکَ مَا حَدَّثَنَا أَبُوْ بَکْرَۃَ قَالَ ثَنَا وَہْبُ بْنُ جَرِیْرٍ ، قَالَ ثَنَا ہِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ سُؤْرُ الْہِرَّۃِ یُہْرَاقُ وَیُغْسَلُ الْاِنَائُ مَرَّۃً أَوْ مَرَّتَیْنِ .قِیْلَ لَہٗ : لَیْسَ فِیْ ھٰذَا مَا یَجِبُ بِہٖ فَسَادُ حَدِیْثِ قُرَّۃَ ، لِأَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ سِیْرِیْنَ قَدْ کَانَ یَفْعَلُ ھٰذَا فِیْ حَدِیْثِ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ یُوْقِفُہَا عَلَیْہِ ، فَإِذَا سُئِلَ عَنْہَا : ہَلْ ہِیَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ رَفَعَہَا .وَالدَّلِیْلُ عَلٰی ذٰلِکَ مَا حَدَّثَنَا اِبْرَاہِیْمُ بْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ ، قَالَ : ثَنَا اِبْرَاہِیْمُ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ الْہَرَوِیُّ .قَالَ : ثَنَا إِسْمَاعِیْلُ بْنُ اِبْرَاہِیْمَ عَنْ یَحْیَی بْنِ عَتِیْقٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیْرِیْنَ أَنَّہٗ کَانَ اِذَا حَدَّثَ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ فَقِیْلَ لَہٗ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ فَقَالَ کُلُّ حَدِیْثِ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .وَإِنَّمَا کَانَ یَفْعَلُ ذٰلِکَ لِأَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ ، لَمْ یَکُنْ یُحَدِّثُہُمْ إِلَّا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَأَغْنَاہُ مَا أَعْلَمَہُمْ مِنْ ذٰلِکَ فِیْ حَدِیْثِ ابْنِ أَبِیْ دَاوٗدَ ، أَنْ یَرْفَعَ کُلَّ حَدِیْثٍ یَرْوِیْہِ لَہُمْ مُحَمَّدٌ عَنْہُ فَثَبَتَ بِذٰلِکَ اتِّصَالُ حَدِیْثِ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ھٰذَا ، مَعَ ثَبْتِ قُرَّۃَ وَضَبْطِہِ وَإِتْقَانِہِ .ثُمَّ قَدْ رُوِیَ ذٰلِکَ أَیْضًا عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ مَوْقُوْفًا مِنْ غَیْرِ ھٰذَا الطَّرِیْقِ ، وَلَکِنَّہٗ غَیْرُ مَرْفُوْعٍ .
٤٥: عروہ بن زبیر (رض) نے حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے نقل کیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بلی کے پانی پینے کے لیے اس کی طرف برتن جھکا دیتے اور اس کے بچے ہوئے پانی سے وضو فرما لیتے۔
اللغات : فضل۔ بچا ہوا۔
تخریج : دارقطنی فی سنۃ کتاب الطھارۃ ١؍٧٠
حاصل روایان : علامہ ابو جعفر طحاوی (رح) فرماتے ہیں فقہاء کی ایک جماعت جن میں ائمہ ثلاثہ کے علاوہ امام یوسف (رح) بھی شامل ہیں اس طرف گئے ہیں کہ بلی کے جو ٹھے میں قطعاً کوئی حرج نہیں ہے جیسا کہ روایات و آثار بالا سے ظاہر ہو رہا ہے۔
تسامح : امام محمد (رح) کا نام شاید غلطی سے درج ہوگیا کیونکہ کتاب الآثار امام محمد ١؍٨٣ باب الوضوء میں اس کے خلاف ہے۔
خالفھم فی ذلک آخرون : یہاں سے پہلی جماعت کے دلائل کا جواب ذکر کرتے ہیں یاد رہے کہ پہلی جماعت کے دلائل کا حاصل یہ ہے کہ پانچ روایات جن کو حضرت ابو قتادہ اور عائشہ صدیقہ (رض) سے مختلف اسناد سے نقل کیا گیا ہے ان سے معلوم ہوتا ہے کہ بلی کا بچا ہوا پانی پاک ہے اسے مکروہ یا ناپاک نہیں کہا جاسکتا۔
جواب نمبر ١: اسحاق بن عبداللہ والی روایت کا مفہوم یہ ہوسکتا ہے کہ وہ گھروں میں آنے جانے والے جانوروں سے ہے اس کے بستر اور کپڑے کو لگ جانے سے بستر ناپاک نہ ہوگا پانی میں منہ ڈالنے کے بعد اس کے بچے ہوئے پانی کا تو روایت میں تذکرہ ہی نہیں پس روایت اس موضوع سے تعلق نہیں رکھتی چہ جائیکہ لاینجس سے اس کے پاک ہونے کی دلیل بنائیں۔
نمبر ٢ : دوسری روایت ابو قتادہ میں ان کا فعل مذکور ہے اور دوسرے صحابی کا فعل اگر اس کے خلاف ہو تو پھر ان دونوں میں جو قرآن و سنت سے قریب تر ہوگا وہ اختیار کیا جائے گا اور وہ فعل ابوہریرہ (رض) ہے۔
الجواب نمبر ٣: جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے قول لاینجس میں جب دو احتمال ہیں کپڑوں کو لگ جانے سے ان کا نجس نہ ہونا اور برتن میں منہ ڈالنے سے اس پانی کا ناپاک نہ ہونا تو دو اطراف کا احتمال رکھنے والی روایت کو ایک کے ثبوت کی دلیل بنانا درست نہ ہوا۔
اس پر تنویر دلیل کے طور پر فرماتے ہیں کہ گھروں میں حفاظت اور شکار کے لیے کتوں کا رکھنا مکروہ نہیں ان کا خشک جسم کپڑے کو ٹکرا جائے تو کپڑا ناپاک نہ ہوگا ان کا جوٹھا ناپاک اور مکروہ ہے بالکل اسی طرح بلی کا گھروں میں چوہوں اور سانپوں سے حفاظت کے لیے آنا جانا تو درست ہوگا مگر اس کا جوٹھا مکروہ رہے گا پس ان روایات میں جو ٹھے کا حکم مذکور نہیں کہ وہ مکروہ ہے یا نہیں۔
الجواب ٤: البتہ وہ آثار جو حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے مروی ہیں ان میں یہ تو مذکور ہے کہ اس کا جوٹھا قابل استعمال ہے اگرچہ سند کے لحاظ سے یہ روایت نہایت کمزور ہے مگر اس سے قطع نظر کرتے ہوئے ہم اس کے بالمقابل صحیح روایت موجود پاتے ہیں جس کو ابن سیرین نے حضرت ابوہریرہ (رض) سے نقل کیا کہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جب برتن میں بلی منہ ڈال جائے تو برتن کی پاکیزگی ایک مرتبہ یا دو مرتبہ دھونے سے ہوگی قرہ بن خالد راوی کو شک ہے کہ ان کے استاذابن سیرین نے مرۃً فرمایا یا مرتین۔
تخریج : ابو داؤد و فی الطھارۃ باب ٣٧ نمبر ٧٢‘ ترمذی فی الطھارۃ باب ٦٨ روایت نمبر ٩‘ دارقطنی فی سننہ کتاب الطھارۃ ١؍٦٤۔
محاکمہ :
یہ روایت صحیحہ ہے اس کی سند متصل ہے اس نے ان روایات کی تفصیل کردی کہ آثار مذکورہ بالا کا مفہوم وہ ہے جو اس روایت کی روشنی میں ہوگا اور اگر سند کی طرف جائیں گے تو تب بھی اسی روایت کو ترجیح دینا پڑے گی۔
ایک اہم اشکال :
آپ تو اس روایت کو متصل السند کہہ رہے ہیں جبکہ معاملہ اس کے خلاف ہے ہشام بن حسان اپنے استاذ محمد بن سیرین سے اس کو موقوف نقل کر رہے ہیں جو اس طرح ہے : ہشام بن حسان عن محمد عن ابی ہریرہ (رض) قال سورالھرۃ یھراق ویغسل الاناء مرۃ او مرتین “ ۔
حل اشکال :
محمد بن سیرین حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایات نقل کرتے ہوئے کبھی ان کو مرفوع نقل کرتے ہیں اور کبھی موقوف جب ان سے سوال کیا جاتا کہ آپ اس کو موقوف نقل کر رہے ہیں تو وہ اس کو مرفوع نقل کرتے اور فرماتے میں ابوہریرہ (رض) سے جو روایات نقل کروں خواہ وہ موقوف ہوں یا مرفوع وہ سب ابوہریرہ (رض) کی مرفوع روایات ہیں موقوف ذکر کرنے میں مرفوع سے بےنیازی ہوجاتی ہے پس اس روایت کا موقوف نقل ہونا چنداں محل اعتراض نہ ہوا یہ بات ابراھیم بن ابی داؤد نے اپنی سند کے ساتھ ابن سیرین سے نقل کی ہے پس اس روایت کا اتصال ثابت ہونے کے ساتھ ساتھ قرہ بن خالد کا محدثین میں ثبت اور ضبط و اتقان مشہور و معروف ہے نیز روایت کے دیگر شواہد بھی موجود ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔