HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4678

۴۶۷۸: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَجَّاجِ الْحَضْرَمِیُّ ، قَالَ : ثَنَا الْخَصِیْبُ بْنُ نَاصِحٍ ، قَالَ : ثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلْمَۃَ ، عَنْ حَبِیْبٍ الْمُعَلِّمِ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلًا قَالَ یَوْمَ الْفَتْحِ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنِّیْ نَذَرْت - اِنْ فَتَحَ اللّٰہُ عَلَیْکَ مَکَّۃَ - أَنْ أُصَلِّیَ فِیْ بَیْتِ الْمَقْدِسِ .فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَلِّ ہَاہُنَا فَأَعَادَہَا عَلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَرَّتَیْنِ أَوْ ثَلَاثًا ، فَقَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ شَأْنُک اِذًا .قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : فَفِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ ، أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَمَرَ الَّذِیْ نَذَرَ أَنْ یُصَلِّیَ فِیْ بَیْتِ الْمَقْدِسِ أَنْ یُصَلِّیَ فِیْ غَیْرِہٖ۔ فَقَالَ أَبُوْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبُوْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ مَنْ جَعَلَ لِلّٰہِ عَلَیْہِ أَنْ یُصَلِّیَ فِیْ مَکَان ، فَصَلّٰی فِیْ غَیْرِہِ أَجْزَأَہُ ذٰلِکَ .وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِہٰذَا الْحَدِیْثِ .غَیْرَ أَنَّ أَبَا یُوْسُفَ قَدْ قَالَ فِیْ اِمْلَائِہِ مَنْ نَذَرَ أَنْ یُصَلِّیَ فِیْ بَیْتِ الْمَقْدِسِ ، فَصَلّٰی فِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ، أَوْ فِیْ مَسْجِدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَجْزَأَہُ ذٰلِکَ ؛ لِأَنَّہٗ صَلَّی فِیْ مَوْضِعٍ ، الصَّلَاۃُ فِیْہِ أَفْضَلُ مِنِ الصَّلَاۃِ فِیْ مَوْضِعِ الَّذِی أَوْجَبَ الصَّلَاۃَ فِیْہِ عَلٰی نَفْسِہٖ۔ وَمَنْ نَذَرَ أَنْ یُصَلِّیَ فِی الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ ، فَصَلّٰی فِیْ بَیْتِ الْمَقْدِسِ ، لَمْ یُجْزِہِ ذٰلِکَ لِأَنَّہٗ صَلَّی فِیْ مَکَان لَیْسَ لِلصَّلَاۃِ فِیْہِ مِنَ الْفَضْلِ مَا لِلصَّلَاۃِ فِیْ ذٰلِکَ الْمَکَانِ الَّذِی أَوْجَبَ عَلٰی نَفْسِہٖ الصَّلَاۃَ فِیْہِ .وَاحْتَجَّ فِیْ ذٰلِکَ بِمَا رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .
٤٦٧٨: عطاء نے حضرت جابر (رض) سے نقل کیا کہ فتح مکہ کے دن ایک شخص نے عرض کیا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! میں نے یہ نذر مان رکھی ہے کہ اگر اللہ تعالیٰ نے مکہ مکرمہ کو فتح فرمایا تو میں بیت المقدس میں نماز پڑھوں گا جناب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو فرمایا اس جگہ نماز پڑھ لو اس نے اپنا سوال دو ‘ تین مرتبہ دہرایا تو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا پھر تو جان اور تیرا کام۔ اس حدیث سے معلوم ہو رہا ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شخص کو جس نے بیت المقدس میں نماز کی نذر مان رکھی تھی۔ دوسری جگہ پڑھنے کا حکم دیا اسی وجہ سے امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) نے فرمایا جو شخص اللہ تعالیٰ کے نام کی نذ رمانے کہ وہ فلاں مقام پر نماز ادا کرے گا اور اس نے اس کی بجائے دوسری جگہ نماز پڑھ لی تو اس کے لیے کافی ہے۔ انھوں نے اسی روایت کو دلیل بنایا ہے۔ البتہ امام ابو یوسف (رح) نے امالی ابو یوسف میں تحریر فرمایا جس آدمی نے یہ نذر مانی کہ وہ بیت المقدس میں نماز ادا کرے گا پھر اس نے بیت اللہ شریف میں نماز ادا کرلی یا مسجد نبوی میں نماز ادا کرلی تو اس کے لیے یہ نماز کافی ہوجائے گی۔ کیونکہ اس نے ایسی جگہ میں نماز ادا کی ہے جو اس جگہ سے افضل ہے جہاں نذر کی اس نے نیت کی ہے اور جس نے اس طرح نذر کی کہ وہ مسجد حرام میں نماز ادا کرے گا اور اس نے بیت المقدس میں نماز ادا کرلی تو اس کے لیے کافی نہ ہوگی کیونکہ اس نے ایسی جگہ نماز ادا کی ہے جو اس سے فضیلت میں کم ہے جس کی اس نے نذر مان رکھی تھی۔ انھوں نے اس سلسلہ میں ان روایات سے استدلال کیا ہے۔
تخریج : ابو داؤد فی الایمان باب ٢٠‘ دارمی فی النذور باب ٤‘ مسند احمد ٣؍٣١٣۔
امام طحاوی (رح) کا قول : اس حدیث سے معلوم ہو رہا ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شخص کو جس نے بیت المقدس میں نماز کی نذر مان رکھی تھی۔ دوسری جگہ پڑھنے کا حکم دیا اسی وجہ سے امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) نے فرمایا جو شخص اللہ تعالیٰ کے نام کی نذ رمانے کہ وہ فلاں مقام پر نماز ادا کرے گا اور اس نے اس کی بجائے دوسری جگہ نماز پڑھ لی تو اس کے لیے کافی ہے۔ انھوں نے اسی روایت کو دلیل بنایا ہے۔
فریق ثانی : البتہ امام ابو یوسف (رح) نے امالی ابو یوسف میں تحریر فرمایا جس آدمی نے یہ نذر مانی کہ وہ بیت المقدس میں نماز ادا کرے گا پھر اس نے بیت اللہ شریف میں نماز ادا کرلی یا مسجد نبوی میں نماز ادا کرلی تو اس کے لیے یہ نماز کافی ہوجائے گی۔ کیونکہ اس نے ایسی جگہ میں نماز ادا کی ہے جو اس جگہ سے افضل جہاں نذر کی اس نے نیت کی ہے۔
نمبر 2: اور جس نے اس طرح نذر کی کہ وہ مسجد حرام میں نماز ادا کرے گا اور اس نے بیت المقدس میں نماز ادا کرلی تو اس کے لیے کافی نہ ہوگی کیونکہ اس نے ایسی جگہ نماز ادا کی ہے جو اس سے فضیلت میں کم ہے جس کی اس نے نذر مان رکھی تھی۔
انھوں نے اس سلسلہ میں ان روایات سے استدلال کیا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔