HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4742

۴۷۴۲: حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْفَرَجِ قَالَ : ثَنَا یُوْسُفُ بْنُ عَدِی قَالَ : ثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ ، عَنْ عَبْدِ الْأَعْلَی التَّغْلِبِیِّ ، عَنْ أَبِیْ حُمَیْدٍ ، عَنْ عَلِیْ قَالَ : أُخْبِرَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِأَمَۃٍ لَہُمْ فَجَرَتْ فَأَرْسَلَنِیْ اِلَیْہَا فَقَالَ اذْہَبْ فَأَقِمْ عَلَیْہَا الْحَدَّ .فَانْطَلَقْتُ فَوَجَدْتُہَا لَمْ تَجِفَّ مِنْ دَمِہَا ، فَرَجَعْتُ اِلَیْہِ فَقَالَ لِیْ فَرَغْتُ؟ فَقُلْتُ :وَجَدْتُہَا لَمْ تَجِفَّ مِنْ دَمِہَا .فَقَالَ اِذَا ہِیَ جَفَّتْ مِنْ دَمِہَا فَاجْلِدْہَا .قَالَ عَلِیٌّ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَقِیْمُوا الْحُدُوْدَ عَلٰی مَا مَلَکَتْ أَیْمَانُکُمْ .قَالُوْا : فَلَمَّا أَمَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الْأَمَۃِ اِذَا زَنَتْ أَنْ تُجْلَدَ وَلَمْ یَأْمُرْ مَعَ الْجَلْدِ بِنَفْیٍ وَقَدْ قَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فَعَلَیْہِنَّ نِصْفُ مَا عَلَی الْمُحْصَنَاتِ مِنَ الْعَذَابِ فَعَلِمْنَا بِذٰلِکَ أَنَّ مَا یَجِبُ عَلَی الْاِمَائِ - اِذَا زَنَیْنَ - ہُوَ نِصْفُ مَا یَجِبُ عَلَی الْحَرَائِرِ اِذَا زَنَیْنَ .ثُمَّ ثَبَتَ أَنْ لَا نَفْیَ عَلَی الْأَمَۃِ اِذَا زَنَتْ ، کَانَ کَذٰلِکَ أَیْضًا أَنْ لَا نَفْیَ عَلَی الْحُرَّۃِ اِذَا زَنَتْ .وَقَدْ رَوَیْنَا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْمَا تَقَدَّمَ مِنْ کِتَابِنَا ہَذَا أَنَّہٗ نَہَی أَنْ تُسَافِرَ امْرَأَۃٌ ثَلَاثَۃَ أَیَّامٍ اِلَّا مَعَ مَحْرَمٍ فَذٰلِکَ دَلِیْلٌ أَیْضًا أَنْ لَا تُسَافِرَ الْمَرْأَۃُ ثَلَاثَۃَ أَیَّامٍ فِیْ حَدِّ الزِّنَا بِغَیْرِ مَحْرَمٍ ، وَفِیْ ذٰلِکَ اِبْطَالُ النَّفْیِ عَنْ النِّسَائِ فِی الزِّنَا ، فَاِذَا انْتَفَی أَنْ یَکُوْنَ یَجِبُ عَلَی النِّسَائِ اللَّاتِی غَیْرُ الْمُحْصَنَاتِ نَفْیٌ فِی الزِّنَا انْتَفَیْ ذٰلِکَ أَیْضًا عَنْ الرِّجَالِ .وَکَانَ دَرْئُ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِیَّاہُ عَنِ الْاِمَائِ فِیْمَا ذَکَرْنَا کَانَ دَرْئً ا عَنِ الْحَرَائِرِ ، وَفِیْ دَرْئِہِ اِیَّاہُ عَنِ الْحَرَائِرِ دَلِیْلٌ عَلَی دَرْئِہِ اِیَّاہُ عَنِ الْأَحْرَارِ .وَہٰذَا قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ وَأَبِیْ یُوْسُفَ وَمُحَمَّدٍ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ أَجْمَعِیْنَ .فَاِنْ قَالَ قَائِلٌ : فَاِنَّ نَفْیَ الْأَمَۃِ اِذَا زَنَتْ سِتَّۃَ أَشْہُرٍ مِثْلُ مَا تُنْفَی الْحَرَّۃُ ؟ وَقَالَ : لَمْ یَنْفِ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ النَّفْیَ فِیْمَا ذَکَرْتُمُوْھُ عَنْہُ مِنْ جَلْدِ الْأَمَۃِ اِذَا زَنَتْ وَلَا بِقَوْلِہٖ ثُمَّ بِیْعُوْہَا فِی الْمَرَّۃِ الرَّابِعَۃِ .فَکَانَ ہٰذَا الْقَائِلُ یُخَالِفُ کُلَّ مَنْ تَقَدَّمَہٗ مِنْ أَہْلِ الْعِلْمِ وَخَرَجَ مِنْ أَقَاوِیْلِہِمْ .فَیُقَالُ لَہٗ : بَلْ فِیْمَا رَوَیْنَا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ قَوْلِہٖ اِذَا زَنَتْ أَمَۃُ أَحَدِکُمْ فَلْیَجْلِدْہَا ثُمَّ قَالَ فِی الرَّابِعَۃِ فَلْیَبِعْہَا دَلِیْلٌ عَلٰی أَنْ لَا نَفْیَ عَلَیْہَا لِأَنَّہٗ اِنَّمَا عَلَّمَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ مَا یَفْعَلُوْنَ بِاِمَائِہِمْ اِذَا زَنَیْنَ .فَمُحَالٌ أَنْ یَکُوْنَ یُقَصِّرُ فِیْ ذٰلِکَ عَنْ جَمِیْعِ مَا یَجِبُ عَلَیْہِنَّ وَمُحَالٌ أَنْ یَأْمُرَ بِبَیْعِ مَنْ لَا یَقْدِرُ مُبْتَاعُہُ عَلَی قَبْضِہِ مِنْ بَائِعِہٖ، وَلَا تَصِلُ اِلَی ذٰلِکَ اِلَّا بَعْدَ مُضِیِّ سِتَّۃِ أَشْہُرٍ .وَیُقَالُ لَہٗ أَیْضًا : قَدْ زَعَمْتُ أَنْتَ أَنَّ قَوْلَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِأُنَیْسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اُغْدُ عَلَی امْرَأَۃِ ہَذَا فَاِنْ اعْتَرَفَتْ فَارْجُمْہَا دَلِیْلٌ عَلٰی أَنْ لَا جَلْدَ عَلَیْہَا مَعَ ذٰلِکَ ، وَاِنْ کَانَ اِبْطَالُ الْجَلْدِ لَمْ یُذْکَرْ فِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ وَجَعَلْتُ ذٰلِکَ مُعَارِضًا لِمَا قَدْ رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ قَوْلِہٖ الثَّیِّبُ بِالثَّیِّبِ جَلْدُ مِائَۃٍ وَالرَّجْمُ .فَاِذَا کَانَ ہٰذَا عِنْدَک دَلِیْلًا عَلٰی مَا ذَکَرْنَا فَمَا تُنْکِرُ عَلَی خَصْمِک أَنْ یَکُوْنَ قَوْلُ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا زَنَتْ أَمَۃُ أَحَدِکُمْ فَلْیَجْلِدْہَا عِنْدَہُ دَلِیْلًا عَلَی اِبْطَالِ النَّفْیِ عَلَی الْأَمَۃِ .فَاِذَا کَانَ مَا ذَکَرْنَا فِی السُّکُوْتِ عَنْ نَفْیِ الْأَمَۃِ لَیْسَ یَرْفَعُ النَّفْیَ عَنْہَا فِیْمَا ذَکَرْتُ أَنْتَ أَیْضًا فِی السُّکُوْتِ عَنِ الْجَلْدِ مَعَ الرَّجْمِ لَا یَرْفَعُ الْجَلْدَ عَنِ الثَّیِّبِ الزَّانِیْ مَعَ الرَّجْمِ .وَمَا یَلْزَمُ خَصْمَک فِیْ قَوْلِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا زَنَتْ أَمَۃُ أَحَدِکُمْ فَلْیَجْلِدْہَا شَیْء ٌ اِلَّا لَزِمَک مِثْلُہٗ فِیْ قَوْلِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لِأُنَیْسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فَاِنْ اعْتَرَفَتْ فَارْجُمْہَا .وَیُقَالُ لَہٗ : رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی النَّفْیِ غَیْرُ الزِّنَا مَا قَدْ
٤٧٤٢: ابو حمید نے علی (رض) سے نقل کیا کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خبر دی گئی کہ ان کی ایک لونڈی نے زنا کیا ہے پس آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے اس کی طرف بھیج کر فرمایا کہ تم جاؤ اور اس پر حد قائم کرو۔ میں گیا تو اسے اس حالت میں پایا کہ اس کا خون خشک نہیں ہوا۔ پس میں آپ کی خدمت میں لوٹا تو آپ نے مجھے فرمایا کیا تم فارغ ہوگئے ہو تو میں نے عرض کیا ابھی اس کا خون خشک نہیں ہوا۔ پھر آپ نے فرمایا جب وہ اپنے خون سے فارغ ہوجائے تو اس کو کوڑے لگا۔ حضرت علی (رض) کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا اپنے غلاموں ‘ لونڈیوں پر حدود قائم کیا کرو۔ انھوں نے کہا جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زانیہ کے متعلق کوڑوں کا حکم دیا ہے مگر کوڑے کے ساتھ جلا وطنی کا حکم نہیں فرمایا اور ارشاد الٰہی ہے۔ فعلیہن نصف ما علی المحصنات من العذاب (النساء ٢٥) اس سے ہمیں معلوم ہوگیا کہ جب لونڈیاں زنا کریں تو آزاد کی بنسبت ان پر نصف سزا ہے جبکہ وہ زنا کریں پھر روایت سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ لونڈی پر زنا کی صورت میں حد کے علاوہ جلاوطنی نہیں ہے۔ آزاد عورت پر جب وہ ارتکاب زنا کرے اسی طرح جلاوطنی لازم نہیں۔ ہم جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پہلے اسی کتاب میں ذکر کر آئے کہ آپ نے عورت کو اکیلے تین دن کے سفر سے منع فرمایا مگر اس صورت میں جبکہ ذی رحم محرم اس کے ساتھ ہو۔ پس اس سے یہ بات ثابت ہوگیا کہ عورت تین دن کا سفر حد زنا میں بغیر محرم کے نہیں کرسکتی۔ اس سے ثابت ہوگیا کہ زانیہ کے سلسلہ میں جلاوطنی نہیں ہے پس جب غیر محصنہ عورت پر جلاوطنی زنا میں واجب نہیں تو مردوں میں بھی جلاوطنی نہ ہوگی۔ دوسری بات یہ ہے کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لونڈی سے حد کو دفع کرنا چاہا تو آزاد سے بھی اسی طرح دفع کریں گے اور آزاد عورتوں سے اس کا دور کرنا آزاد مردوں سے دور کرنے کی دلیل ہے۔ یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا مذہب ہے۔ اگر کوئی معترض یہ کہے لونڈی کی جلاوطنی زنا کی صورت میں چھ ماہ ہے جیسا کہ آزاد عورت کی جلاوطنی کا نصف ہو اور جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مذکورہ روایات میں لونڈی کو کوڑے مارنے کا جہاں ذکر فرمایا تو جلاوطنی کی نفی نہیں فرمائی اور بار بار زنا کے باوجود چوتھی مرتبہ اس کو بیچنے کا حکم فرمایا مگر اس میں بھی جلاوطنی کی نفی نہیں ہے۔ تو ایسا کہنے والا اپنے سے پہلے تمام اہل علم کی مخالفت کرنے والا اور ان کے اقوال سے نکلنے والا بن جائے گا۔ اس کے جواب میں یہ کہا جائے گا کہ ہم نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جو کچھ روایت کیا ہے۔ ” اذا زنت امۃ احدکم فلیجلدھا “ پھر چوتھی مرتبہ فرمایا ” فلیبعھا “ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اس پر جلاوطنی لازم نہیں کیونکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو وہ بات سکھائی جس کو وہ لونڈیوں کے زنا کرنے کی صورت میں اختیار کریں پس یہ تو نہیں کہا جاسکتا کہ اس سلسلے میں جو لازم تھا اس میں کمی کردی اور یہ بھی ناممکن ہے کہ آپ ایسی عورت کی فروخت کا حکم دیں کہ جس کو خریدنے والا اپنے قبضے میں لینے کی قدرت نہ رکھتا ہو اور وہ اس کو چھ ماہ بعد ملے اور ہم جواباً یہ بھی کہیں گے کہ پھر تمہارے خیال میں تو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت انیس کو فرمایا کہ تم اس آدمی کی عورت کے پاس جاؤ اگر وہ اعتراف کرے تو اس کو رجم کر دو بقول آپ کے اس بات کی دلیل ہے کہ اس کے ساتھ اس پر کوڑے نہیں ہوں گے اگرچہ کوڑوں کی نفی اس حدیث میں مذکور نہیں ہے اور اس طرح تو تم نے اس کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد گرامی شادی شدہ جوڑا جب زنا کرے تو اسے کوڑے لگائے جائیں اور سنگسار کیا جائے کے مخالف و معارض کردیا پس اگر یہ تمہارے نزدیک اس بات کی دلیل ہے۔ جیسے ہم نے ذکر کیا تو آپ کو اپنے مخالف اس پر اعتراض کا حق حاصل نہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد گرامی ہے کہ جب تم میں سے کسی کی لونڈی زنا کرے تو وہ اسے کوڑے لگائے۔ یہ اس کے نزدیک لونڈی سے جلاوطنی کی نفی کی دلیل ہے۔ تو جو کچھ ہم نے ذکر کیا کہ لونڈی سے جلاوطنی کی نفی سے خاموشی اختیار کی گئی ہے (یہ خاموشی اس سے جلاوطنی کو نہیں اٹھاتی جیسا کہ تم نے بیان کیا کہ رجم کے ساتھ کوڑوں کے تذکرہ سے خاموشی شادی شدہ زانی سے رجم کی سزا کے ساتھ کوڑے مارنے کی نفی نہیں کرتا تو جو کچھ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد سے کہ جب تم میں سے کسی کی لونڈی زنا کرے تو اسے کوڑے مارنے کے سلسلے میں تمہارے مخالف پر لازم ہوگا جو اسی طرح آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد سے جو انیس (رض) کی روایت میں فرمایا گیا تم پر لازم ہوگا کہ جب وہ زنا کا اعتراف کرے تو تم اس کو رجم کر دو ۔ محترم جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے تو جلاوطنی کا تذکرہ زنا کے علاوہ بھی مذکور ہے۔
تخریج : مسند احمد ١؍٩٥‘ ١٣٥؍١٣٦‘ ١٤٥۔
طرزِ استدلال : جب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے زانیہ کے متعلق کوڑوں کا حکم دیا ہے مگر کوڑے کے ساتھ جلا وطنی کا حکم نہیں فرمایا اور ارشاد الٰہی ہے : فعلیہن نصف ما علی المحصنات من العذاب (النساء : ٢٥) اس سے ہمیں معلوم ہوگیا کہ جب لونڈیاں زنا کریں تو آزاد کی بنسبت ان پر نصف سزا ہے جبکہ وہ زنا کریں پھر روایت سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ لونڈی پر زنا کی صورت میں حد کے علاوہ جلاوطنی نہیں ہے۔ آزاد عورت پر جب وہ ارتکاب زنا کرے اسی طرح جلاوطنی لازم نہیں۔
ہم جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پہلے اسی کتاب میں ذکر کر آئے کہ آپ نے عورت کو اکیلے تین دن کے سفر سے منع فرمایا مگر اس صورت میں جبکہ ذی رحم محرم اس کے ساتھ ہو۔ پس اس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ عورت تین دن کا سفر حد زنا میں بغیر محرم کے نہیں کرسکتی۔ اس سے ثابت ہوگیا کہ زانیہ کے سلسلہ میں جلاوطنی نہیں ہے پس جب غیر محصنہ عورت پر جلاوطنی زنا میں واجب نہیں تو مردوں میں بھی جلاوطنی نہ ہوگی۔
دوسری بات یہ ہے کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے لونڈی سے حد کو دفع کرنا چاہا تو آزاد سے بھی اسی طرح دفع کریں گے اور آزاد عورتوں سے اس کا دور کرنا آزاد مردوں سے دور کرنے کی دلیل ہے۔ یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا مذہب ہے۔
سوال : لونڈی کی جلاوطنی زنا کی صورت میں چھ ماہ ہے جیسا کہ آزاد عورت کی جلاوطنی کا وہ نصف ہو اور جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مذکورہ روایات میں لونڈی کو کوڑے کا جہاں ذکر فرمایا تو جلاوطنی کی نفی نہیں فرمائی اور بار بار زنا کے باوجود چوتھی مرتبہ اس کو بیچنے کا حکم فرمایا مگر اس میں بھی جلاوطنی کی نفی نہیں ہے۔ تو ایسا کہنے والا اپنے سے پہلے تمام اہل علم کی مخالفت کرنے والا اور ان کے اقوال سے نکلنے والا بن جائے گا۔
الجواب نمبر ١:
ہم نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جو کچھ روایت کیا ہے۔ ” اذا زنت امۃ احدکم فلیجلدھا “ پھر چوتھی مرتبہ فرمایا ” فلیبعھا “ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اس پر جلاوطنی لازم نہیں کیونکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو وہ بات سکھائی جس کو وہ لونڈیوں کے زنا کرنے کی صورت میں اختیار کریں پس یہ تو نہیں کہا جاسکتا کہ اس سلسلے میں جو لازم تھا اس میں کمی کردی اور یہ بھی ناممکن ہے کہ آپ ایسی عورت کی فروخت کا حکم دیں کہ جس کو خریدنے والا اپنے قبضے میں لینے کی قدرت نہ رکھتا ہو اور وہ اس کو چھ ماہ بعد ملے۔
الجواب نمبر ٢:
اور ہم جواباً یہ بھی کہیں گے کہ پھر تمہارے خیال میں تو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت انیس کو فرمایا کہ تم اس آدمی کی عورت کے پاس جاؤ اگر وہ اعتراف کرے تو اس کو رجم کر دو بقول آپ کے اس بات کی دلیل ہے کہ اس کے ساتھ اس پر کوڑے نہیں ہوں گے اگرچہ کوڑوں کی نفی اس حدیث میں مذکور نہیں ہے اور اس طرح تو تم نے اس کو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد گرامی شادی شدہ جوڑا جب زنا کرے تو اسے کوڑے لگائے جائیں اور سنگسار کیا جائے کے مخالف و معارض کردیا پس اگر یہ تمہارے نزدیک اس بات کی دلیل ہے۔ جیسے ہم نے ذکر کیا تو آپ کو اپنے مخالف اس پر اعتراض کا حق حاصل نہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد گرامی ہے کہ جب تم میں سے کسی کی لونڈی زنا کرے تو وہ اسے کوڑے لگائے۔ یہ اس کے نزدیک لونڈی سے جلاوطنی کی نفی کی دلیل ہے۔ تو جو کچھ ہم نے ذکر کیا کہ لونڈی سے جلاوطنی کی نفی سے خاموشی اختیار کی گئی ہے (یہ خاموشی اس سے جلاوطنی کو نہیں اٹھائی جیسا کہ تم نے بیان کیا کہ رجم کے ساتھ کوڑوں کے تذکرہ سے خاموشی شادی شدہ زانی سے رجم کی سزا کے ساتھ کوڑے مارنے کی نفی نہیں کرتا تو جو کچھ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد سے کہ جب تم میں سے کسی کی لونڈی زنا کرے تو اسے کوڑے مارنے کے سلسلے میں تمہارے مخالف پر لازم ہوگا جو اسی طرح آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد سے جو انیس (رض) کی روایت میں فرمایا گیا تم پر لازم ہوگا کہ جب وہ زنا کا اعتراف کرے تو تم اس کو رجم کر دو ۔
الجواب نمبر ٣:
محترم جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے تو جلاوطنی کا تذکرہ زنا کے علاوہ بھی مذکور ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔