HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4744

۴۷۴۴: حَدَّثَنَا یُوْنُسُ ، قَالَ : ثَنَا ابْنُ وَہْبٍ قَالَ : سَمِعْتُ ابْنَ جُرَیْجٍ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِی الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلًا زَنٰی فَأَمَرَ بِہِ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَجُلِدَ ثُمَّ أَخْبَرَ أَنَّہٗ قَدْ کَانَ أَحْصَنَ فَأَمَرَ بِہٖ فَرُجِمَ .قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : فَذَہَبَ اِلَی ہَذَا قَوْمٌ ، فَقَالُوْا : ہٰکَذَا حَدُّ الْمُحْصَنِ اِذَا زَنَی ، الْجَلْدُ وَالرَّجْمُ جَمِیْعًا .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَقَالُوْا : بَلْ حَدُّہُ الرَّجْمُ ، دُوْنَ الْجَلْدِ .وَقَالُوْا : قَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّمَا رَجَمَہُ لَمَّا أُخْبِرَ أَنَّہٗ مُحْصَنٌ لِأَنَّ الْجَلْدَ الَّذِیْ کَانَ جَلَدَہُ اِیَّاہٗ، لَیْسَ مِنْ حَدِّہِ فِیْ شَیْئٍ لِأَنَّ حَدَّہُ کَانَ الرَّجْمَ دُوْنَ الْجَلْدِ وَیَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ رَجَمَہُ لِأَنَّ ذٰلِکَ الرَّجْمَ ہُوَ حَدُّہُ مَعَ الْجَلْدِ وَاحْتَجَّ أَہْلُ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی أَیْضًا لِقَوْلِہِمْ بِمَا ۔
٤٧٤٤: ابوالزبیر نے جابر (رض) سے روایت کی ہے کہ ایک شخص نے زنا کیا تو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ اس کو کوڑے لگائے جائیں پھر آپ کو اطلاع ملی کہ یہ شادی شدہ ہے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے رجم کا حکم دیا ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں بعض علماء کا خیال یہ ہے کہ شادی شدہ زانی کو کوڑے اور سنگساری دونوں سزائیں دی جائیں گی۔ ان کی دلیل مذکور بالا روایت ہے۔ ثانی کا مؤقف یہ ہے کہ فقط رجم ہوگا کوڑے نہ مارے جائیں گے۔ دوسروں نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے یہ بات کہی ہے کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اولین اطلاع کے مطابق اس کو کوڑے مارے مگر جب اس کا شادی شدہ ہونا ثابت ہوگیا تو رجم کا حکم فرمایا۔ کیونکہ اس کی اصل حد یہی تھی اور اس روایت کا یہ بھی مفہوم ہوا کہ عین ممکن ہے کہ اس کا وہی مطلب ہو جو تم لے رہے ہو کہ رجم بمعہ کوڑے حد ہو۔ پہلے قول والوں نے یہ دلائل بھی ذکر کیے۔
امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں : بعض علماء کا خیال یہ شادی شدہ زانی کو کوڑے اور سنگساری دونوں سزائیں دی جائیں گی۔
فریق ثانی کا مؤقف : فقط رجم ہوگا کوڑے نہ مارے جائیں گے۔
فریق اوّل کے مؤقف کا جواب : جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اولین اطلاع کے مطابق اس کو کوڑے مارے مگر جب اس کا شادی شدہ ہونا ثابت ہوگیا تو رجم کا حکم فرمایا۔ کیونکہ اس کی اصل حد یہی تھی اور اس روایت کا یہ بھی مفہوم ہوا کہ عین ممکن ہے کہ اس کا وہی مطلب ہو جو آپ لے رہے ہیں کہ رجم بمع کوڑے حد ہو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔