HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4747

۴۷۴۷: حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ مَعْبَدٍ ، قَالَ : ثَنَا الْأَسْوَدُ عَنْ عَامِرٍ قَالَ : أَخْبَرَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلْمَۃَ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجَمَ مَاعِزًا ، وَلَمْ یَذْکُرْ جَلْدًا .فَفِیْمَا ذَکَرْنَا مِنْ ذٰلِکَ مَا یَدُلُّ أَنَّ حَدَّ الْمُحْصَنِ ہُوَ الرَّجْمُ دُوْنَ الْجَلْدِ .فَاِنْ قَالَ قَائِلٌ : وَلِمَ لَا کَانَ مَا فِیْہِ الرَّجْمُ وَالْجَلْدُ أَوْلَی مِمَّا فِیْہِ الرَّجْمُ خَاصَّۃً ؟ قِیْلَ لَہٗ : لِدَلَالَۃٍ دَلَّتْ عَلٰی نَسْخِ الْجَلْدِ مَعَ الرَّجْمِ ، وَہِیَ أَنَّا رَأَیْنَا أَصْلَ مَا کَانَ عَلَی الزَّانِیْ قَبْلَ أَنْ نُفَرِّقَ بَیْنَ حُکْمِہِ اِذَا کَانَ مُحْصَنًا ، وَبَیْنَ حُکْمِہِ اِذَا کَانَ غَیْرَ مُحْصَنٍ مَا وَصَفَہُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فِیْ کِتَابِہٖ بِقَوْلِہٖ وَاللَّاتِیْ یَأْتِیْنَ الْفَاحِشَۃَ مِنْ نِسَائِکُمْ فَاسْتَشْہِدُوْا عَلَیْہِنَّ أَرْبَعَۃً مِنْکُمْ فَاِنْ شَہِدُوْا فَأَمْسِکُوْھُنَّ فِی الْبُیُوْتِ حَتّٰی یَتَوَفَّاہُنَّ الْمَوْتُ أَوْ یَجْعَلَ اللّٰہُ لَہُنَّ سَبِیْلًا فَکَانَ ہَذَا ہُوَ حَدَّ الزَّانِیَۃِ ، أَنْ تُمْسَکَ فِی الْبُیُوْتِ حَتّٰی تَمُوْتَ أَوْ یَجْعَلَ اللّٰہُ لَہُنَّ سَبِیْلًا .ثُمَّ نُسِخَ بِقَوْلِہٖ خُذُوْا عَنِّیْ فَقَدْ جَعَلَ اللّٰہُ لَہُنَّ سَبِیْلًا فَذَکَرَ مَا قَدْ ذَکَرْنَاہُ فِیْ حَدِیْثِ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ فَکَانَ ذٰلِکَ ہُوَ السَّبِیْلَ الَّذِیْ قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی أَوْ یَجْعَلَ اللّٰہُ لَہُنَّ سَبِیْلًا فَجَعَلَ اللّٰہُ ذٰلِکَ السَّبِیْلَ ، عَلٰی مَا قَدْ بَیَّنَہٗ عَلَی لِسَانِ نَبِیِّہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَفَرَضَ فِیْ ذٰلِکَ الْجَلْدَ وَالرَّجْمَ عَلَی الثَّیِّبِ وَالْجَلْدَ وَالنَّفْیَ عَلٰی غَیْرِ الثَّیِّبِ .فَعَلِمْنَا أَنَّ ذٰلِکَ الْقَوْلَ قَدْ کَانَ مِنَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَعْدَ نُزُوْلِ ہٰذِہِ الْآیَۃِ وَأَنَّہٗ لَمْ یَتَقَدَّمْ نُزُوْلَ الْآیَۃِ وُجُوْبُ الرَّجْمِ عَلَی الزَّانِیْ لِأَنَّ حَدَّہُ کَانَ عَلٰی مَا وَصَفَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فِیْ کِتَابِہٖ مِنَ الْحَبْسِ فِی الْبُیُوْتِ .وَلَمْ یَکُنْ بَیْنَ قَوْلِہٖ أَوْ یَجْعَلَ اللّٰہُ لَہُنَّ سَبِیْلًا وَبَیْنَ حَدِیْثِ عُبَادَۃَ حُکْمٌ آخَرُ فَعَلِمْنَا أَنَّ حَدِیْثَ عُبَادَۃَ کَانَ بَعْدَ نُزُوْلِ ہٰذِہِ الْآیَۃِ وَأَنَّ حَدِیْثَ مَاعِزٍ الَّذِیْ سَأَلَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْہِ عَنْ اِحْصَانِہٖ، لِتَفْرِقَتِہِ بَیْنَ حَدِّ الْمُحْصَنِ وَغَیْرِ الْمُحْصَنِ وَحَدِیْثَ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ وَزَیْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُہَنِیِّ أَنَّہٗ فَرَّقَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْہِ بَیْنَ حُکْمِ الْبِکْرِ وَالثَّیِّبِ فَجَعَلَ عَلَی الْبِکْرِ جَلْدَ مِائَۃٍ وَتَغْرِیْبَ عَامٍ وَعَلَی الثَّیِّبِ الرَّجْمَ - مُتَأَخِّرٌ عَنْہُ .فَکَانَ ذٰلِکَ نَاسِخًا لَہُ لِأَنَّ مَا تَأَخَّرَ مِنْ حُکْمِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَنْسَخُ مَا تَقَدَّمَ مِنْہُ .فَلِہٰذَا کَانَ مَا ذَکَرْنَا مِنْ حَدِیْث أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ وَزَیْدِ بْنِ خَالِدٍ وَحَدِیْثِ مَاعِزٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ ، أَوْلَی مِنْ حَدِیْثِ عُبَادَۃَ مَعَ مَا قَدْ شَذَّ مِنَ النَّظَرِ الصَّحِیْحِ .وَذٰلِکَ أَنَّا رَأَیْنَا الْعُقُوْبَاتِ الْمُتَّفَقَ عَلَیْہَا فِی انْتِہَاکِ الْحُرُمَاتِ کُلِّہَا اِنَّمَا ہِیَ شَیْء ٌ وَاحِدٌ .مِنْ ذٰلِکَ أَنَّا رَأَیْنَا أَنَّ السَّارِقَ عَلَیْہِ الْقَطْعُ لَا غَیْرُ وَالْقَاذِفَ عَلَیْہِ الْجَلْدُ لَا غَیْرُ .فَکَانَ النَّظْرُ عَلٰی ذٰلِکَ أَیْضًا أَنْ یَکُوْنَ کَذٰلِکَ الزَّانِی الْمُحْصَنُ ، عَلَیْہِ شَیْء ٌ وَاحِدٌ لَا غَیْرُ فَیَکُوْنُ عَلَیْہِ الرَّجْمُ الَّذِیْ قَدْ اُتُّفِقَ أَنَّہٗ عَلَیْہِ، وَیَنْتَفِیْ عَنْہُ الْجَلْدُ الَّذِی لَمْ یَتَّفِقْ أَنَّہٗ عَلَیْہِ .وَہٰذَا قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ وَأَبِیْ یُوْسُفَ وَمُحَمَّدٍ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ أَجْمَعِیْنَ .فَاِنْ قَالَ قَائِلٌ : وَکَیْفَ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْن ذٰلِکَ مَنْسُوْخًا وَقَدْ عَمِلَ بِہٖ عَلِیٌّ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بَعْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ فَذَکَرَ مَا قَدْ۔
٤٧٤٧: سماک نے جابر بن سمرہ (رض) سے روایت کی ہے کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ماعز کو سنگ سار کیا اور کوڑوں کا تذکرہ جابر نے نہیں کیا۔ اس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ شادی شدہ کی حد رجم ہے کوڑے نہیں۔ جن روایات میں رجم اور کوڑے دونوں کا تذکرہ ہے وہ فقط رجم والی روایت سے اولیٰ ہیں (اور اضافہ ثقہ کا معتبر ہے) تو اس کا جواب یہ ہے کہ رجم کے ساتھ کوڑوں کی سزا منسوخ ہونے پر دلالت پائی جاتی ہے یہاں ایک ضابطہ زانی کے سلسلہ میں پایا جاتا ہے شادی شدہ اور کنوارے میں تفریق سے پہلے اس آیت مبارکہ کو دیکھیں : { وَالّٰتِیْ یَاْتِیْنَ الْفَاحِشَۃَ مِنْ نِّسَآپکُمْ فَاسْتَشْہِدُوْا عَلَیْہِنَّ اَرْبَعَۃً مِّنْکُمْ ٥ فَاِنْ شَہِدُوْا فَاَمْسِکُوْہُنَّ فِی الْبُیُوْتِ حَتّٰی یَتَوَفّٰہُنَّ الْمَوْتُ اَوْ یَجْعَلَ اللّٰہُ لَہُنَّ سَبِیْلاً }(النساء : ١٥) تو شروع میں زانیہ عورت کی یہی سزا تھی کہ اس کو گھر میں روک دیا جائے یہاں تک کہ وہ مرجائے یا اللہ تعالیٰ اس کے لیے کوئی راستہ نکال دے۔ پھر جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اس ارشاد سے جس کا تذکرہ عبادہ بن صامت (رض) والی روایت میں موجود ہے یہ حکم منسوخ ہوگیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یا اللہ تعالیٰ نے وہ راستہ مقرر کردیا تو گویا جس سبیل کا اس آیت شریفہ میں وعدہ تھا اللہ تعالیٰ نے وہ اپنے پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبان سے بیان کردیا اور اس سلسلے میں شادی شدہ پر کوڑے اور رجم اور کنوارے پر کوڑے اور جلاوطنی مقرر فرمائی۔ تو اب اس سے معلوم ہوگیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ ارشاد اس آیت کے نزول کے بعد کا ہے اور نزول آیت سے پہلے کا نہیں۔ کیونکہ آیت میں مذکور سزا حبس دوام فی البیوت تھا اور ارشاد میں زانی پر رجم کو لازم کیا گیا ہے اور آیت : او یجعل اللہ ہلن سبیلا اور حدیث عبادہ کے درمیان اور کوئی حکم موجود نہیں پس اس سے ہمیں معلوم ہوگیا کہ حدیث عبادہ آیت کے نزول کے بعد ہے اور ماعز (رض) والی روایت جس میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے متعلق دریافت کیا کہ شادی شدہ ہیں یا غیر شادی شدہ۔ کیونکہ دونوں کے درمیان حکم میں فرق ہے اور روایت ابوہریرہ (رض) اور زید بن خالد جہنی (رض) میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کنوارے اور شادی شدہ میں فرق کیا ہے پس کنوارے جوڑے پر سو کوڑے اور ایک سال کی جلا وطنی مقرر کی گئی اور شادی شدہ پر سنگساری۔ یہ روایات اس سے متاخر ہیں پس یہ اس کے لیے ناسخ قرار پائیں گی کیونکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا جو حکم مقدم ہے بعد والا حکم اس کو منسوخ کرنے والا ہے۔ پس ہم نے جو روایات ابوہریرہ (رض) ‘ زید بن خالد اور حدیث ماعز (رض) پیش کی ہیں۔ یہ عبادہ (رض) سے اولیٰ ہیں اور لفظ و فکر صحیح بھی ان روایات کی مؤید ہے۔ وہ سزائیں جو عزتوں کو برباد کرنے کی صورت میں مقرر کی گئی ہیں وہ ایک چیز ہے مثلاً ان میں ایک سزا چور کی ہے۔ چور کی سزا میں صرف قطع ید ہے اور کچھ نہیں۔ بہتان تراش پر صرف کوڑے ہیں (اسی کوڑے) پس نظر کا تقاضا یہ ہے کہ زانی محصن کی سزا میں صرف ایک چیز ہو۔ نہ کچھ اور پس اس پر متفق علیہ سزا رجم ہی ہوگی اور کوڑوں پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے اس کی نفی کی جائے گی۔ یہی قول امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا ہے۔ اگر کوئی یہ اعتراض کرے کہ اس حکم کے منسوخ ہونے کا دعویٰ درست نہیں جبکہ حضرت علی (رض) نے اس پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد عمل کیا۔ روایات ملاحظہ ہوں۔
تخریج : بخاری فی الحدود باب ٢٨‘ مسلم فی الحدود باب ١٢‘ ٢٣‘ ابن ابو داؤد فی الحدود باب ٧‘ ٢٣؍٢٤‘ ترمذی فی الحدود باب ٤‘ ٥‘ ٨‘ ابن ماجہ فی الحدود باب ٩‘ دارمی فی الحدود باب ١٢‘ ١٣‘ ١٤‘ مسند احمد ١؍٨‘ ٢٣٨‘ ٢٠؍٢٨١‘ ٣؍٢‘ ٦٢‘ ٤‘ ٤٢٣؍٨٦‘ ٨٧۔
اس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ شادی شدہ کی حد رجم ہے کوڑے نہیں۔
سوال : جن روایات میں رجم اور کوڑے دونوں کا تذکرہ ہے وہ فقط رجم والی روایت سے اولیٰ ہیں۔ (اضافہ ثقہ کا معتبر ہے)
جواب : رجم کے ساتھ کوڑوں کی سزا منسوخ ہونے پر روایات میں دلالت پائی جاتی ہے یہاں ایک ضابطہ زانی کے سلسلہ میں پایا جاتا ہے شادی شدہ اور کنوارے میں تفریق سے پہلے اس آیت مبارکہ کو دیکھیں
جواب : رجم کے ساتھ کوڑوں کی سزا منسوخ ہونے پر روایات میں دلالت پائی جاتی ہے یہاں ایک ضابطہ زانی کے سلسلہ میں پایا جاتا ہے شادی شدہ اور کنوارے میں تفریق سے پہلے اس آیت مبارکہ کو دیکھیں :{ وَالّٰتِیْ یَاْتِیْنَ الْفَاحِشَۃَ مِنْ نِّسَآپکُمْ فَاسْتَشْہِدُوْا عَلَیْہِنَّ اَرْبَعَۃً مِّنْکُمْ ٥ فَاِنْ شَہِدُوْا فَاَمْسِکُوْہُنَّ فِی الْبُیُوْتِ حَتّٰی یَتَوَفّٰہُنَّ الْمَوْتُ اَوْ یَجْعَلَ اللّٰہُ لَہُنَّ سَبِیْلاً } (النساء : ١٥) تو شروع میں زانیہ عورت کی یہی سزا تھی کہ اس کو گھر میں روک دیا جائے یہاں تک کہ وہ مرجائے یا اللہ تعالیٰ اس کے لیے کوئی راستہ نکال دے۔
پھر جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اس ارشاد سے جس کا تذکرہ عبادہ بن صامت (رض) والی روایت میں موجود ہے یہ حکم منسوخ ہوگیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا یا اللہ تعالیٰ نے وہ راستہ مقرر کردیا تو گویا جس سبیل کا اس آیت شریفہ میں وعدہ تھا اللہ تعالیٰ نے وہ اپنے پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبان سے بیان کردیا اور اس سلسلے میں شادی شدہ پر کوڑے اور رجم اور کنوارے پر کوڑے اور جلاوطنی مقرر فرمائی۔
تو اب اس سے معلوم ہوگیا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ ارشاد اس آیت کے نزول کے بعد کا ہے اور نزول آیت سے پہلے کا نہیں۔ کیونکہ آیت میں مذکور سزا حبس دوام فی البیوت تھا اور ارشاد میں زانی پر رجم کو لازم کیا گیا ہے۔
اور آیت : او یجعل اللہ لھن سبیلا اور حدیث عبادہ کے درمیان اور کوئی حکم موجود نہیں پس اس سے ہمیں معلوم ہوگیا کہ حدیث عبادہ آیت کے نزول کے بعد ہے اور ماعز (رض) والی روایت جس میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے متعلق دریافت کیا کہ شادی شدہ ہیں یا غیر شادی شدہ۔ کیونکہ دونوں کے درمیان حکم میں فرق ہے اور روایت ابوہریرہ (رض) اور زید بن خالد جہنی (رض) میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کنوارے اور شادی شدہ میں فرق کیا ہے پس کنوارے جوڑے پر سو کوڑے اور ایک سال کی جلا وطنی مقرر کی گئی اور شادی شدہ پر سنگساری۔ یہ روایات اس سے متاخر ہیں پس یہ اس کے لیے ناسخ قرار پائیں گی کیونکہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا جو حکم مقدم ہے بعد والا حکم اس کو منسوخ کرنے والا ہے۔
نوٹ : پس ہم نے جو روایات ابوہریرہ (رض) ‘ زید بن خالد اور حدیث ماعز (رض) پیش کی ہیں۔ یہ عبادہ (رض) سے اولیٰ ہیں اور لفظ و فکر صحیح بھی ان روایات کی مؤید ہے۔
نظر طحاوی (رح) :
وہ سزائیں جو عزتوں کو برباد کرنے کی صورت میں مقرر کی گئی ہیں وہ ایک چیز ہے مثلاً ان میں ایک سزا چور کی ہے۔ چور کی سزا میں صرف قطع ید ہے اور کچھ نہیں۔ بہتان تراش پر صرف کوڑے ہیں (اسی کوڑے)
پس نظر کا تقاضا یہ ہے کہ زانی محصن کی سزا میں صرف ایک چیز ہو۔ نہ کچھ اور پس اس پر متفق علیہ سزا رجم ہی ہوگی اور کوڑوں پر اتفاق نہ ہونے کی وجہ سے اس کی نفی کی جائے گی۔
یہی قول امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا ہے۔
سوال : اس حکم کے منسوخ ہونے کا دعویٰ درست نہیں جبکہ حضرت علی (رض) نے اس پر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد عمل کیا۔ روایات ملاحظہ ہوں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔