HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4766

۴۷۶۶: حَدَّثَنَا فَہْدُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ نُعَیْمٍ قَالَ : ثَنَا بَشِیْرُ بْنُ الْمُہَاجِرِ الْغَنَوِیُّ قَالَ : حَدَّثَنِیْ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ بَرِیْرَۃَ عَنْ أَبِیْہَ قَالَ : کُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَأَتَاہٗ رَجُلٌ یُقَالُ لَہُ مَاعِزُ بْنُ مَالِکٍ فَقَالَ : یَا نَبِیَّ اللّٰہِ اِنِّیْ قَدْ زَنَیْتُ وَاِنَی أُرِیْدُ أَنْ تُطَہِّرَنِیْ فَقَالَ لَہُ ارْجِعْ .فَلَمَّا کَانَ مِنَ الْغَدِ أَتَاہُ أَیْضًا فَاعْتَرَفَ عِنْدَہُ بِالزِّنَا فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ارْجِعْ ثُمَّ أَرْسَلَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِلَی قَوْمِہِ فَسَأَلَہُمْ عَنْہُ فَقَالَ مَا تَقُوْلُوْنَ فِیْ مَاعِزِ بْنِ مَالِکٍ ؟ ہَلْ تَرَوْنَ بِہٖ بَأْسًا ، أَوْ تُنْکِرُوْنَ مِنْ عَقْلِہِ شَیْئًا ؟ فَقَالُوْا : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ مَا نَرَی بِہٖ بَأْسًا وَمَا نُنْکِرُ مِنْ عَقْلِہِ شَیْئًا .ثُمَّ عَادَ اِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الثَّالِثَۃَ فَاعْتَرَفَ أَیْضًا عِنْدَہُ بِالزِّنَا فَقَالَ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ، طَہِّرْنِی .فَأَرْسَلَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِلَی قَوْمِہِ فَسَأَلَہُمْ عَنْہُ فَقَالُوْا لَہُ کَمَا قَالُوْا فِی الْمَرَّۃِ الْأُوْلٰی : مَا نَرَی بِہٖ بَأْسًا وَمَا نُنْکِرُ مِنْ عَقْلِہِ شَیْئًا .ثُمَّ رَجَعَ اِلَی النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الرَّابِعَۃَ فَاعْتَرَفَ عِنْدَہُ بِالزِّنَا ، فَأَمَرَ بِہِ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَحُفِرَتْ لَہُ حُفْرَۃٌ ، فَجُعِلَ فِیْہَا اِلَیْ صَدْرِہِ ثُمَّ أَمَرَ النَّاسَ أَنْ یَرْجُمُوْھُ .قَالَ بُرَیْدَۃُ : کُنَّا نَتَحَدَّثُ بَیْنَنَا - أَصْحَابَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ - أَنَّ مَاعِزَ بْنَ مَالِکٍ لَوْ جَلَسَ فِیْ رَحْلِہِ بَعْدَ اعْتِرَافِہِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ لَمْ یَطْلُبْہٗ، وَاِنَّمَا رَجَمَہُ عِنْدَ الرَّابِعَۃِ فَلَمَّا کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمْ یَرْجُمْہُ بِاِقْرَارِہِ مَرَّۃً وَلَا مَرَّتَیْنِ ، وَلَا ثَلَاثًا دَلَّ ذٰلِکَ أَنَّ الْحَدَّ لَمْ یَکُنْ وَجَبَ عَلَیْہِ بِذٰلِکَ الْاِقْرَارِ ثُمَّ رَجَمَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِاِقْرَارِہِ فِی الْمَرَّۃِ الرَّابِعَۃِ .فَثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنَّ الْاِقْرَارَ بِالزِّنَا الَّذِیْ یُوْجِبُ الْحَدَّ عَلَی الْمُقِرِّ ہُوَ اِقْرَارُہُ بِہٖ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ .فَمَنْ أَقَرَّ کَذٰلِکَ حُدَّ ، وَمَنْ أَقَرَّ أَقَلَّ مِنْ ذٰلِکَ لَمْ یُحَدَّ .وَقَدْ ذَکَرَ ہٰذَا الْمَعْنَی مَا رَوَیْنَاہٗ عَنْ بُرَیْدَۃَ ، مِمَّا کَانَ یَقُوْلُہُ ہُوَ ، وَأَصْحَابُ رَسُوْلِ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سِوَاہُ فِیْ ذٰلِکَ مِمَّا قَدْ ذَکَرْنَا فِیْ حَدِیْثِ فَہْدٍ عَنْ أَبِیْ نُعَیْمٍ عَنْ بِشْرِ بْنِ الْمُہَاجِرِ .وَہٰذَا قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ وَأَبِیْ یُوْسُفَ وَمُحَمَّدٍ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ أَجْمَعِیْنَ .وَقَدْ عَمِلَ بِذٰلِکَ عَلِیٌّ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فِیْ شُرَاحَۃَ ، فَرَدَّہَا أَرْبَعَ مَرَّاتٍ .
٤٧٦٦: عبداللہ بن بریدہ نے اپنے والد سے نقل کیا کہ میں جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں بیٹھا تھا تو ان کے پاس ایک آدمی آیا جس کو ماعز بن مالک کہا جاتا تھا۔ اس نے کہا اے اللہ کے نبی ! میں نے زنا کیا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ آپ مجھے پاک کریں آپ نے فرمایا لوٹ جاؤ۔ جب اگلا دن ہوا تو وہ پھر آیا اور آپ کے پاس زنا کا اعتراف کیا۔ اس پر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔ تم لوٹ جاؤ۔ پھر جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی قوم کے پاس پیغام بھیج کر اس کے متعلق احوال دریافت فرمائے۔ تمہارا ماعز بن مالک کے متعلق کیا خیال ہے ؟ کیا تم اس میں کوئی تکلیف پاتے ہو یا اس کی عقل میں خرابی محسوس کرتے ہو ؟ انھوں نے جواب دیا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! ہم اسے کسی تکلیف میں نہیں دیکھتے اور نہ اس کی عقل میں خرابی پاتے ہیں۔ جب جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے ایک مربتہ اقرار سے اس کو سنگسار نہیں کیا اور نہ ہی دو اور تین مرتبہ اقرار سے سنگسار کیا تو اس سے یہ ثابت ہوگیا کہ تین مرتبہ اقرار سے اس پر حد واجب نہ ہوتی تھی۔ پھر اس کے چوتھی مرتبہ اقرار پر اس کو سنگسار کردیا۔ پس اس سے یہ بات ثابت ہوگئی۔ کہ ایسا اقرار بالزنا جو حد کو واجب کرتا ہے وہ چار مرتبہ کا اقرار ہے۔ پس جو اسی طرح اقرار کرے گا اس کو حد لگائی جائے گی اور جو اس سے کم مرتبہ اقرار کرے گا اس پر حد نہ لگے گی اور یہ بات حضرت بریدہ اور اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبان سے ہم روایت ٤٧٦٦ فہد عن ابی نعیم عن بشر بن مہاجر میں ذکر کر آئے ہیں۔ یہی قول امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا ہے اور حضرت علی (رض) نے بھی شراحہ نامی عورت کے سلسلہ میں اس پر عمل کیا جیسا کہ ہم نقل کر آئے کہ آپ نے اس کو چار مرتبہ لوٹا دیا۔
تشریح پھر وہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں تیسری بار لوٹا اور آپ کے پاس زنا کا اعتراف کیا اور کہنے لگا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! مجھے پاک کیجئے تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کی قوم کی طرف پیغام بھیج کر ان سے اس کے احوال دریافت کئے۔ تو انھوں نے اسی طرح بتلائے جیسے پہلی مرتبہ دریافت کرنے سے بتلائے تھے۔ ہم اس میں کوئی تکلیف نہیں دیکھتے اور نہ اس کی عقل میں کوئی خرابی پاتے ہیں۔
وہ پھر جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں چوتھی مرتبہ لوٹا اور آپ کے پاس زنا کا اعتراف کیا۔ تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے لیے گڑھا کھودنے کا حکم فرمایا جس میں سینے تک دب جاتا تھا پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو رجم کا حکم فرمایا۔
بریدہ (رض) کہتے ہیں کہ ہم آپس میں بات چیت میں مصروف تھے۔ ماعز بن مالک اگر تین بار اعتراف کے بعد اپنے کجاوے میں بیٹھا رہتا (اور حاضر خدمت) نہ ہوتا تو اس کو تلاش نہ کیا جاتا۔ اس کا سنگسار کرنا تو چوتھی مرتبہ جانے کی وجہ سے ہوا۔
تخریج : مسلم فی الحدود ٢٢؍٢٣‘ ابو داؤد فی الحدود باب ٢٣‘ دارمی فی الحدود باب ١٧‘ مسند احمد ٥‘ ٣٤٧؍٣٤٨۔
نوٹ : جب جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے ایک مربتہ اقرار سے اس کو سنگسار نہیں کیا اور نہ ہی دو اور تین مرتبہ اقرار سے سنگسار کیا تو اس سے یہ ثابت ہوگیا کہ تین مرتبہ اقرار سے اس پر حد واجب نہ ہوتی تھی۔ پھر اس کے چوتھی مرتبہ اقرار پر اس کو سنگسار کردیا۔ پس اس سے یہ بات ثابت ہوگئی۔ کہ ایسا اقرار بالزنا جو حد کو واجب کرتا ہے وہ چار مرتبہ کا اقرار ہے۔
پس جو اسی طرح اقرار کرے گا اس کو حد لگائی جائے گی اور جو اس سے کم مرتبہ اقرار کرے گا اس پر حد نہ لگے گی اور یہ بات حضرت بریرہ اور اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبان سے ہم روایت ٤٧٦٦ فہد عن ابی نعیم عن بشر بن مہاجر میں ذکر کر آئے ہیں۔
یہی قول امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا ہے اور حضرت علی (رض) نے بھی شراحہ نامی عورت کے سلسلہ میں اس پر عمل کیا جیسا کہ ہم نقل کر آئے کہ آپ نے اس کو چار مرتبہ لوٹا دیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔