HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4771

۴۷۷۱: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ دَاوٗدَ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ عُمَرَ الْحَوْضِیُّ قَالَ : ثَنَا ہَمَّامٌ ، قَالَ : سُئِلَ قَتَادَۃُ عَنْ رَجُلٍ وَطِئَ جَارِیَۃَ امْرَأَتِہِ فَحَدَّثَنَا عَنْ حَبِیْبِ بْنِ یَسَافٍ عَنْ حَبِیْبِ بْنِ سَالِمٍ أَنَّہَا رُفِعَتْ اِلَی النُّعْمَانِ بْنِ بَشِیْرٍ فَقَالَ : لَأَقْضِیَنَّ فِیْہَا بِقَضَائِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .اِنْ کَانَتْ أَحَلَّتْہَا لَہُ جَلَدْتُہُ مِائَۃً وَاِنْ لَمْ تَکُنْ أَحَلَّتْہَا لَہٗ رَجَمْتہ .فَفِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ خِلَافُ مَا فِی الْحَدِیْثِ الْأَوَّلِ لِأَنَّ فِیْہِ أَنَّہَا اِنْ لَمْ تَکُنْ أَذِنَتْ لَہُ رُجِمَ .وَأَمَّا قَوْلُہٗ وَاِنْ کُنْتُ أَذِنْتُ لَہُ جَلَدْنَاہُ مِائَۃً فَتِلْکَ الْمِائَۃُ - عِنْدَنَا - تَعْزِیرٌ کَأَنَّہٗ دَرَأَ عَنْہُ الْحَدَّ بِوَطْئِہِ بِالشُّبْہَۃِ وَعَزَّرَہٗ بِرُکُوْبِہٖ مَا لَا یَحِلُّ لَہٗ۔فَاِنْ قَالَ قَائِلٌ : أَفَیَجُوْزُ التَّعْزِیرُ بِمِائَۃٍ ؟ .قِیْلَ لَہٗ : نَعَمْ قَدْ عَزَّرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِمِائَۃٍ فِیْ حَدِیْثٍ قَدْ ذَکَرْنَاہُ عَنْہُ فِیْ رَجُلٍ قَتَلَ عَبْدَہُ مُتَعَمِّدًا فِی بَابِ حَدِّ الْبِکْرِ فِیْ ہٰذَا الْکِتَابِ .فَہٰذَا الَّذِیْ ذٰکَرَ النُّعْمَانُ - عِنْدَنَا - نَاسِخٌ لِمَا رَوَاہُ سَلَمَۃُ بْنُ الْمُحَبِّقِ .وَذٰلِکَ أَنَّ الْحُکْمَ کَانَ فِیْ أَوَّلِ الْاِسْلَامِ یُوْجِبُ عُقُوْبَاتٍ بِأَفْعَالٍ فِیْ أَمْوَالٍ وَیُوْجِبُ عُقُوْبَاتٍ فِیْ أَبْدَانٍ بِاسْتِہْلَاکِ أَمْوَالٍ .وَمِنْ ذٰلِکَ مَا قَدْ ذَکَرْنَاہُ فِی بَابِ تَحْرِیْمِ الصَّدَقَۃِ عَلَی بَنِیْ ہَاشِمٍ مِنْ قَوْلِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ - فِیْ مَانِعِ الزَّکَاۃِ - اِنَّا آخِذُوْہَا مِنْہُ وَشَطْرَ مَالِہِ عُقُوْبَۃً لَہُ لِمَا قَدْ صَنَعَ .وَمِنْ ذٰلِکَ
٤٧٧١: قتادہ سے دریافت کیا گیا کہ جو شخص اپنی بیوی کی لونڈی سے زنا کرے اس کا کیا حکم ہے تو انھوں نے یہ روایت بیان کی کہ ہمیں حبیب بن یساف نے حبیب بن سالم سے روایت کی ہے کہ وہ عورت اپنا مقدمہ نعمان بن بشیر کی خدمت میں لے گئی تو انھوں نے فرمایا۔ میں اس کے متعلق وہی فیصلہ کروں گا جو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کیا۔ اگر اس عورت نے اس کو خاوند کے لیے حلال کردیا تھا تو میں اس کو سو کوڑے ماروں گا اور اگر اس نے اس کے لیے حلال نہیں کیا تو میں اس کو سنگسار کروں گا۔ اس روایت میں پہلی روایت کے خلاف ہے کیونکہ اس میں مذکور ہے اگر اس نے اس کو اجازت نہیں دی تو رجم کیا جائے گا۔ اس روایت میں پہلی روایت کے خلاف ہے کیونکہ اس میں مذکور ہے اگر اس نے اس کو اجازت نہیں دی تو رجم کیا جائے گا اور وہاں یہ قول (وان کنت اذنت لہ جلدناہ مائۃ) یہ سو کوڑے ہمارے ہاں تعزیر ہے۔ گویا انھوں نے اس سے وطی بالشبہ کے سبب حد سے اس کو بچانے کی کوشش کی کہ شبہہ سے حد ساقط ہوجاتی ہے اور حرام جگہ سواری کی وجہ سے اس کو سزا دی۔ اگر کوئی اعتراض کرے کہ کیا سو کوڑے بطور تعزیر لگائے جاسکتے ہیں (جبکہ تعزیر حد سے کم ہوتی ہے) تو اس کو کہا جائے گا جی ہاں ! سو کوڑے بطور تعزیر درست ہیں اس لیے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سو کوڑے بطور تعزیر لگوائے جیسا کہ اس روایت میں موجود ہے کہ جس نے اپنے غلام کو جان بوجھ کر قتل کردیا تھا (باب حدالبکر۔ طحاوی) یہ روایت جس کو نعمان (رض) نے ذکر کیا ہے وہ سلمہ بن محبق (رض) کی روایت کی ناسخ ہے (عندنا) اس کی وجہ یہ ہے کہ ابتداء اسلام میں بعض گناہوں کی مالی سزا واجب ہوتی تھی اور مال کو تباہ کرنے کی صورت میں جسمانی سزا لازم ہوتی تھی۔ باب تحریم الصدقۃ علی بنی ہاشم میں زکوۃ نہ دینے والے کے متعلق جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول میں اس سے زکوۃ لوں گا اور اس کے مال کا ایک حصہ بطور سزا اس سے لیا جائے گا۔ انا اخذوھا منہ وشطر مالہ عقوبۃ لہ عاقد صنع “ (نسائی فی الزکوۃ باب ٧ مسنداحمد ٥‘ ٢؍٣) اسی قسم میں سے ہے۔ ان میں سے یہ روایات بھی ہیں۔
تشریح اور وہاں یہ قول (وان کنت اذنت لہ جلدناہ مائۃ) یہ سو کوڑے ہمارے ہاں تعزیر ہے۔ گویا انھوں نے اس سے وطی بالشبہ کے سبب حد سے اس کو بچانے کی کوشش کی کہ شبہہ سے حد ساقط ہوجاتی ہے اور حرام جگہ سواری کی وجہ سے اس کو سزا دی۔
سوال : کیا سو کوڑے بطور تعزیر لگائے جاسکتے ہیں (جبکہ تعزیر حد سے کم ہوتی ہے)
جواب : جی ہاں۔ سو کوڑے بطور تعزیر درست ہیں اس لیے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سو کوڑے بطور تعزیر لگوائے جیسا کہ اس روایت میں موجود جس نے اپنے غلام کو جان بوجھ کر قتل کردیا تھا (باب حدالبکر۔ طحاوی)
فریق اوّل کے مؤقف کا جواب : یہ روایت جس کو نعما (رض) نے ذکر کیا یہ وہ سلمہ بن محبق (رض) کی روایت کی ناسخ ہے (عندانا) اس کی وجہ یہ ہے کہ ابتداء اسلام میں بعض گناہوں کی مالی سزا واجب ہوتی تھی اور مال کو تباہ کرنے کی صورت میں جسمانی سزا لازم ہوتی تھی۔ باب تحریم الصدقۃ علی بنی ہاشم میں زکوۃ نہ دینے والے کے متعلق جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول میں اس سے زکوۃ لوں گا اور اس کے مال کا ایک حصہ بطور سزا اس سے لیا جائے گا۔ انا اخذوھا منہ وشطر مالہ عقوبۃ لہ عاقد صنع “ (نسائی فی الزکوۃ باب ٧ مسنداحمد ٥‘ ٢؍٣) اسی قسم میں سے ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔