HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

4889

۴۸۸۹: حَدَّثَنَا یُوْنُسُ قَالَ : ثَنَا سُفْیَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِیْنَارٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : کَانَ الْقِصَاصُ فِیْ بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ وَلَمْ یَکُنْ فِیْہِمْ دِیَۃٌ .فَقَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ لِہٰذِہِ الْأُمَّۃِ کُتِبَ عَلَیْکُمُ الْقِصَاصُ فِی الْقَتْلَی الْحَرُّ بِالْحُرِّ اِلَی قَوْلِہٖ فَمَنْ عُفِیَ لَہٗ مِنْ أَخِیْہِ شَیْء ٌ وَالْعَفْوُ فِیْ أَنْ یَقْبَلَ الدِّیَۃَ فِی الْعَمْدِ ذٰلِکَ تَخْفِیْفٌ مِنْ رَبِّکُمْ مِمَّا کَانَ کُتِبَ عَلَی مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ .فَأَخْبَرَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا أَنَّ بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ لَمْ یَکُنْ فِیْہِمْ دِیَۃٌ ، أَیْ : أَنَّ ذٰلِکَ کَانَ حَرَامًا عَلَیْہِمْ أَنْ یَأْخُذُوْھُ أَوْ یَتَعَرَّضُوْا بِالدَّمِ بَدَلًا أَوْ یَتْرُکُوْھُ حَتّٰی یَسْفِکُوْھُ وَأَنَّ ذٰلِکَ مِمَّا کَانَ کُتِبَ عَلَیْہِمْ .فَخَفَّفَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْ ہٰذِہِ الْأُمَّۃِ وَنَسَخَ ذٰلِکَ الْحُکْمَ بِقَوْلِہٖ فَمَنْ عُفِیَ لَہٗ مِنْ أَخِیْہِ شَیْء ٌ فَاتِّبَاعٌ بِالْمَعْرُوْفِ وَأَدَاء ٌ اِلَیْہِ بِاِحْسَانٍ .مَعْنَاہُ اِذَا وَجَبَ الْأَدَائُ .وَسَنُبَیِّنُ مَا قِیْلَ فِیْ ذٰلِکَ فِیْ مَوْضِعِہٖ مِنْ ہٰذَا الْبَابِ اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی .فَبَیَّنَ لَہُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذٰلِکَ أَیْضًا عَلَی ہٰذِہِ الْجِہَۃِ فَقَالَ مَنْ قُتِلَ لَہُ وَلِیٌّ فَہُوَ بِالْخِیَارِ بَیْنَ أَنْ یَقْتَصَّ أَوْ یَعْفُوَ أَوْ یَأْخُذَ الدِّیَۃَ الَّتِیْ أُبِیْحَتْ لِہٰذِہِ الْأُمَّۃِ وَجَعَلَ لَہُمْ أَخْذَہَا اِذَا أُعْطَوْہَا ہَذَا وَجْہٌ یَحْتَمِلُہُ ہٰذَا الْحَدِیْثُ .وَلَیْسَ لِأَحَدٍ اِذَا کَانَ حَدِیْثٌ مِثْلَ ہَذَا یَحْتَمِلُ وَجْہَیْنِ مُتَکَافِئَیْنِ أَنْ یَعْطِفَہُ عَلٰی أَحَدِہِمَا دُوْنَ الْآخَرِ اِلَّا بِدَلِیْلٍ مِنْ غَیْرِہِ یَدُلُّ أَنَّ مَعْنَاہُ عَلٰی مَا عَطَفَہُ عَلَیْہِ .فَنَظَرْنَا فِیْ ذٰلِکَ ہَلْ نَجِدُ مِنْ ذٰلِکَ شَیْئًا یَدُلُّ عَلٰی شَیْئٍ مِنْ ذٰلِکَ ؟ فَقَالَ أَہْلُ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی : فَقَدْ قَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فَمَنْ عُفِیَ لَہٗ مِنْ أَخِیْہِ شَیْء ٌ فَاتِّبَاعٌ بِالْمَعْرُوْفِ وَأَدَاء ٌ اِلَیْہِ بِاِحْسَانٍ ذٰلِکَ تَخْفِیْفٌ مِنْ رَبِّکُمْ وَرَحْمَۃٌ الْآیَۃَ .فَأَخْبَرَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فِیْ ہٰذِہِ الْآیَۃِ أَنَّ لِلْوَلِیِّ أَنْ یَعْفُوَ أَوْ یَتَّبِعَ الْقَاتِلَ بِاِحْسَانٍ فَاسْتَدَلُّوْا بِذٰلِکَ أَنَّ لِلْوَلِیِّ - اِذَا عَفَا - أَنْ یَأْخُذَ الدِّیَۃَ مِنَ الْقَاتِلِ وَاِنْ لَمْ یَکُنْ اشْتَرَطَ ذٰلِکَ عَلَیْہِ فِیْ عَفْوِہِ عَنْہُ .قِیْلَ لَہُمْ : مَا فِیْ ہٰذَا دَلِیْلٌ عَلٰی مَا ذَکَرْتُمْ وَقَدْ یَحْتَمِلُ ذٰلِکَ وُجُوْہًا أَحَدُہَا مَا وَصَفْتُمْ .وَیَحْتَمِلُ أَیْضًا فَمَنْ عُفِیَ لَہٗ مِنْ أَخِیْہِ شَیْء ٌ عَلَی الْجِہَۃِ الَّتِیْ قُلْنَا بِرِضَائِ الْقَاتِلِ أَنْ یَعْفُوَ عَنْہُ عَلٰی مَا یُؤْخَذُ مِنْہُ .وَقَدْ یَحْتَمِلُ أَیْضًا أَنْ یَکُوْنَ ذٰلِکَ فِی الدَّمِ الَّذِیْ یَکُوْنُ بَیْنَ جَمَاعَۃٍ فَیَعْفُو أَحَدُہُمْ فَیَتَّبِعُ الْبَاقُوْنَ الْقَاتِلَ بِحِصَصِہِمْ مِنْ الدِّیَۃِ بِالْمَعْرُوْفِ وَیُؤَدِّیْ ذٰلِکَ اِلَیْہِمْ بِاِحْسَانٍ .ہٰذِہِ تَأْوِیْلَاتٌ قَدْ تَأَوَّلَتِ الْعُلَمَائُ ہٰذِہِ الْآیَۃَ عَلَیْہَا فَلَا حُجَّۃَ فِیْہَا لِبَعْضٍ عَلَی بَعْضٍ اِلَّا بِدَلِیْلٍ آخَرَ فِیْ آیَۃٍ أُخْرَی مُتَّفَقٌ عَلٰی تَأْوِیْلِہَا أَوْ سُنَّۃٍ أَوْ اِجْمَاعٍ .وَفِیْ حَدِیْثِ أَبِیْ شُرَیْحٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَہُوَ بِالْخِیَارِ بَیْنَ أَنْ یَعْفُوَ أَوْ یَقْتُلَ أَوْ یَأْخُذَ الدِّیَۃَ فَجَعَلَ عَفْوَہُ غَیْرَ أَخْذِہِ الدِّیَۃَ .فَثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنَّہٗ اِذَا عَفَا فَلَا دِیَۃَ لَہُ وَاِذَا کَانَ لَا دِیَۃَ لَہُ اِذَا عَفَا عَنِ الدَّمِ ، ثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنَّ الَّذِیْ کَانَ وَجَبَ لَہُ ہُوَ الدَّمُ وَأَنَّ أَخْذَہُ الدِّیَۃَ الَّتِیْ أُبِیْحَتْ لَہُ ہُوَ بِمَعْنَی أَخْذِہَا بَدَلًا مِنَ الْقَتْلِ .وَالْاِبْدَالُ مِنَ الْأَشْیَائِ لَمْ نَجِدْہَا تَجِبُ اِلَّا بِرِضَائِ مَنْ تَجِبُ عَلَیْہِ وَرِضَائُ مَنْ تَجِبُ لَہٗ۔فَاِذَا ثَبَتَ ذٰلِکَ فِی الْقَتْلِ ثَبَتَ مَا ذَکَرْنَا وَانْتَفَی مَا قَالَ الْمُخَالِفُ لَنَا .وَلَمَّا لَمْ یَکُنْ فِیْمَا احْتَجَّ بِہٖ أَہْلُ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی لِقَوْلِہِمْ مَا یَدُلُّ عَلَیْہِ نَظَرْنَا : ہَلْ لِلْآخَرِیْنَ خَبَرٌ یَدُلُّ عَلٰی مَا قَالُوْا ؟ فَاِذَا أَبُوْبَکْرَۃَ وَاِبْرَاھِیْمُ بْنُ مَرْزُوْقٍ قَدْ حَدَّثَانَا قَالَا : ثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ بَکْرٍ السَّہْمِیُّ .ح .
٤٨٨٩: مجاہد نے ابن عباس (رض) سے نقل کیا کہ قصاص تو بنی اسرائیل میں تھا مگر ان میں دیت نہ تھی تو اللہ تعالیٰ نے اس امت کو فرمایا : ” کتب علیکم القصاص۔۔۔ فمن عفی لہ من اخیہ شیء (البقرہ : ١٧٨) پس عفو یہ ہے کہ جان بوجھ کر قتل میں دیت کو قبول کرے یہی اللہ تعالیٰ کی طرف سے تخفیف ہے جو کہ پہلی امتوں پر فرض کی گئی تھی۔ اس روایت میں حضرت ابن عباس (رض) نے بتلایا کہ دیت بنی اسرائیل میں نہیں تھی یعنی ان کے لیے دیت کا لینا یا قصاص کا ترک کرنا حرام تھا اور قصاص بذریعہ خون ان کے لیے لازم تھا۔ تو اللہ تعالیٰ نے اس امت پر آسانی فرمائی اور اپنے اس ارشاد سے : فمن عفی لہ من اخیہ شیء ف اتباع بالمعروف و اداء الیہ باحسان۔ پس جس کو اپنے بھائی کی طرف سے کوئی چیز معاف کردی جائے تو وہ دستور کے مطابق اس کا مطالبہ کرے اور (وہ) عمدہ انداز سے ادا کرے۔ تو اس آیت نے سابقہ حکم کو منسوخ کردیا۔ عمدگی کے ساتھ ادائیگی کا مطلب یہ ہے کہ جب اس کی ادائیگی لازم ہو تو اچھے انداز سے ادا کر دے۔ اس سلسلہ میں گفتگو اسی باب میں ہم اپنے موقعہ پر ذکر کریں گے (ان شاء اللہ تعالیٰ ) تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس بات کو اس جہت سے بھی بیان فرمایا کہ جس کا کوئی رشتہ دار قتل ہوجائے تو اس کو اختیار ہے کہ قصاص لے یا معاف کر دے یا دیت کرلے جو کہ اس امت کے لیے حلال کی گئی اور جب ان کو دیت دی جائے تو ان کے لیے اس کا لینا جائز ہے۔ اس روایت میں اس بات کا بھی احتمال ہے (دوسرا فریق اوّل والا بھی) تو کسی شخص کے لیے جائز نہیں کہ جب کسی روایت میں اس طرح کے دو مساوی احتمال ہوں تو وہ ایک کو چھوڑ کر دوسرے پر محمول کرے۔ البتہ اس پر اگر کوئی دوسری دلیل پائی جائے جو اس معنی کے مراد ہونے پر دلالت کرے تو پھر وہی معنی لیا جائے گا جس پر دلیل کی دلالت ہے اور ایسی بات تلاش کرنی چاہیے جو ان میں سے ایک چیز پر دلالت کرے۔ فریق اوّل کا قول یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : فمن عفی لہ من اخیہ شیء ف اتباع بالمعروف واداء الیہ باحسان ذلک تخفیف من ربکم ورحمۃ ۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے یہ بات بتلائی ہے کہ ولی کو معاف کرنے اور قاتل سے اچھے انداز سے مطالبے کا حق حاصل ہے اس کا مطلب یہ ہوا کہ ولی مقتول جب معاف کرے گا تو وہ قاتل سے دیت بھی لے سکتا ہے اگرچہ اس کو معاف کرتے وقت یہ شرط طے نہ کی گئی ہو۔ ان کو جواب میں عرض کریں گے کہ جو بات تم نے کہی ہے آیت میں اس کی کوئی دلیل نہیں۔ البتہ آیت میں کئی احتمالات ہیں ان میں سے ایک احتمال وہ ہے جس کا آپ نے تذکرہ کیا اور دوسرا احتمال وہ ہے جس کا ہم نے تذکرہ کیا کہ جس کو بھائی کی طرف سے کوئی چیز معاف کردی جائے کہ قاتل کی مرضی سے اس سے قصاص معاف کر دے اور اس کے بدلے دیت وصول کرے اور ایک احتمال یہ بھی ہے کہ یہ آیت اس خون سے متعلق ہو جو ایک جماعت کے مابین باہمی مشترک ہو اور ان میں سے ایک معاف کر دے تو باقی حضرات قاتل سے اپنے اپنے حصہ کی دیت اچھے انداز سے طلب کریں اور وہ بھی ان کو اچھے انداز سے ادا کرے۔ حاصل یہ ہوگیا کہ ان تمام معانی کو اس آیت سے متعلق علماء نے بیان کیا ہے مگر ان میں سے کسی کو دوسرے کے خلاف بطور حجت پیش نہیں کیا جاسکتا۔ جب تک کہ کسی دوسری آیت کی دلیل نہ ملے جس کی تفسیر پر سب کا اتفاق ہو یا سنت و اجماع سے دلیل مل جائے۔ حضرت ابو شریح (رض) والی روایت میں جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ وہ معاف کر دے یا قصاص لے یا دیت وصول کرے تو معافی اور دیت کی ادائیگی کو ایک دوسرے سے الگ اور غیر قرار دیا گیا ہے۔ پس اس سے یہ ثابت ہوا کہ جب وہ معاف کر دے تو دیت نہ ہوگی اور جب خون معاف کرنے کی صورت میں دیت لازم نہ ہوئی تو اس سے یہ بات خود نکل آئی کہ جو چیز اصل واجب ہے وہ قصاص ہے اور دیت کے لینے کو تو بدل کے طور پر جائز قرار دیا گیا اور جو چیزیں بدل ہوا کرتی ہیں وہ ہماری تحقیق کے مطابق جن لوگوں پر لازم ہوں ان کی مرضی سے لازم ہوتی ہیں اور ان کی رضامندی ضروری ہے۔ پس جب قتل کے سلسلہ میں یہ بات ثابت ہوگئی تو جو ہم نے سابقہ سطور میں ذکر کیا وہ ثابت ہوگیا اور فریق اوّل کے دعویٰ کی نفی ہوگئی۔ جب فریق اوّل کے لیے اس بات پر کوئی دلیل نہ مل سکی تو اب ہم دیکھنا چاہتے ہیں کہ آیا فریق ثانی کے ہاں کوئی ایسی روایت ہے جو اس پر دلالت کرے ؟ چنانچہ ابوبکرہ اور ابراہیم بن مرزوق کی سند سے یہ روایت موجود ہے۔
تخریج : بخاری فی تفسیر سورة ٢ باب ٢٣‘ ابو داؤد فی الدیات باب ٨‘ نسائی فی القسامہ باب ٢٧۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔