HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5067

۵۰۶۶ : بِمَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ ، قَالَ : ثَنَا أَصْبَغُ بْنُ الْفَرَجِ ، قَالَ : ثَنَا عَلِیُّ بْنُ عَابِسٍ ، عَنْ أَبَانَ بْنِ ثَعْلَبٍ عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ مَرْثَدٍ ، عَنِ ابْنِ بُرَیْدَۃَ ، عَنْ أَبِیْہِ، قَالَ : کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا بَعَثَ سَرِیَّۃً یَقُوْلُ لَا تَقْتُلُوْا شَیْخًا کَبِیْرًا فَفِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ الْمَنْعُ مِنْ قَتْلِ الشُّیُوْخِ ، وَقَدْ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَیْضًا فِیْ حَدِیْثِ مُرَقِّعِ بْنِ صَیْفِیِّ فِی الْمَرْأَۃِ الْمَقْتُوْلَۃِ مَا کَانَتْ ہٰذِہِ تُقَاتِلُ فَدَلَّ ذٰلِکَ أَنَّ مَنْ أُبِیْحَ قَتْلُہُ ہُوَ الَّذِیْ یُقَاتِلُ ، وَلٰـکِنْ لَمَّا رُوِیَ حَدِیْثُ دُرَیْدٍ ہٰذَا، وَہٰذِہِ الْأَحَادِیْثُ الْأُخَرُ ، وَجَبَ أَنْ تُصَحَّحَ ، وَلَا یُدْفَعُ بَعْضُہَا بِبَعْضٍ .فَالنَّہْیُ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ قَتْلِ الشُّیُوْخِ فِیْ دَارِ الْحَرْبِ ، ثَابِتٌ فِی الشُّیُوْخِ الَّذِیْنَ لَا مَعُوْنَۃَ لَہُمْ عَلٰی شَیْئٍ مِنْ أَمْرِ الْحَرْبِ ، مِنْ قِتَالٍ وَلَا رَأْیٍ وَحَدِیْثُ دُرَیْدٍ عَلَی الشُّیُوْخِ الَّذِیْنَ لَہُمْ مَعُوْنَۃٌ فِی الْحَرْبِ کَمَا کَانَ لِدُرَیْدٍ ، فَلَا بَأْسَ بِقَتْلِہِمْ وَاِنْ لَمْ یَکُوْنُوْا یُقَاتِلُوْنَ لِأَنَّ تِلْکَ الْمَعُوْنَۃَ الَّتِیْ تَکُوْنُ مِنْہُمْ أَشَدُّ مِنْ کَثِیْرٍ مِنَ الْقِتَالِ ، وَلَعَلَّ الْقِتَالَ لَا یَلْتَئِمُ لِمَنْ یُقَاتِلُ اِلَّا بِہَا ، فَاِذَا کَانَ ذٰلِکَ کَذٰلِکَ ، قُتِلُوْا وَالدَّلِیْلُ عَلٰی ذٰلِکَ قَوْلُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فِیْ حَدِیْثِ رَبَاحٍ أَخِیْ حَنْظَلَۃَ ، فِی الْمَرْأَۃِ الْمَقْتُوْلَۃِ مَا کَانَتْ ہٰذِہِ تُقَاتِلُ أَیْ : فَلَا تُقْتَلُ ، فَاِنَّہَا لَا تُقَاتِلُ ، فَاِذَا قَاتَلَتْ قُتِلَتْ ، وَارْتَفَعَتِ الْعِلَّۃُ الَّتِیْ لَہَا مَنَعَ مِنْ قَتْلِہَا .وَفِیْ قَتْلِہِمْ دُرَیْدَ بْنَ الصِّمَّۃِ لِلْعِلَّۃِ الَّتِیْ ذٰکَرْنَا ، دَلِیْلٌ عَلٰی أَنَّہٗ لَا بَأْسَ بِقَتْلِ الْمَرْأَۃِ ، اِذَا کَانَتْ أَیْضًا ذَاتَ تَدْبِیْرٍ فِی الْحَرْبِ کَالشَّیْخِ الْکَبِیْرِ ذِی الرَّأْیِ فِیْ أُمُوْرِ الْحَرْبِ .فَہٰذَا الَّذِیْ ذٰکَرْنَا ، ہُوَ الَّذِیْ یُوْجِبُہُ تَصْحِیْحُ مَعَانِیْ ہٰذِہِ الْآثَارِ .وَقَدْ نَہٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، عَنْ قَتْلِ أَصْحَابِ الصَّوَامِعِ .
٥٠٦٦: علقمہ بن مرثد نے ابن بریدہ سے انھوں نے حضرت بریدہ (رض) سے روایت کی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب کوئی لشکر روانہ فرماتے تو ان کو ہدایت فرماتے انتہائی بوڑھے کو قتل مت کرنا۔ اس روایت میں بوڑھوں کو قتل کرنے کی صاف ممانعت ہے اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مرقع بن صیفی کی روایت میں مقتولہ عورت کے متعلق فرمایا۔ یہ لڑائی تو نہ کرتی تھی۔ اس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ جس بوڑھے کا قتل مباح کیا گیا وہ لڑنے والا ہے لیکن جب روایت درید اور دوسری احادیث وارد ہیں تو ضروری ہے کہ ان کے مابین تضاد نہ رہے۔ دارالحرب میں شیوخ کے قتل والی روایت وہ ان شیوخ کے متعلق ثابت ہے جن کو لڑائی کے معاملات میں کس طرح کی دلچسپی نہ ہو اور نہ ان کی رائے کی حیثیت رہے اور روایت درید کا تعلق ایسے بوڑھے لوگوں سے ہے جو لڑائی میں معاونت کرسکتے ہوں جیسا کہ درید کو یہ بات حاصل تھی ایسے لوگوں کے قتل میں کچھ حرج نہیں اگرچہ وہ براہ راست لڑائی میں حصہ نہ لیتے ہوں مگر لڑائی کے سلسلہ میں ان کی اعانت وہ قتال سے بڑھ کر ہے اور شاید کہ لڑنے والے کی لڑائی اسی سے ہی درست ہو جو وہ رائے دے تو جب ایسا ہی ہے تو ایسے لوگوں کو قتل کیا جائے گا اور اس کی دلیل جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول (جو حدیث رباح میں موجود ہے جو کہ حنظلہ کے بھائی تھے) جو اس مقتولہ عورت کے متعلق فرمایا کہ یہ تو لڑتی نہ تھی۔ اگر وہ لڑے تو اس کو قتل کیا جائے کیونکہ جو وجہ اس کے قتل نہ کرنے کی تھی وہ ختم ہوگئی اور اس مذکورہ علت کی وجہ سے صحابہ کرام کا درید بن صمہ کا قتل کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ اگر عورت لڑائی کے مشورے دینے والی ہو تو اس کو قتل کرنے میں حرج نہیں۔ جیسا کہ لڑائی کے معاملات میں ماہرانہ رائے دینے والے بوڑھے کا قتل کرنا جائز ہے۔ روایات کے معانی کی تصحیح سے جو کچھ ثابت ہوتا ہے وہ یہی ہے جس کا ہم نے ذکر کردیا۔ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عبادت گاہوں میں عبادت کرنے والوں کو قتل کرنے سے بھی منع فرمایا ہے۔ جیسا کہ اس روایت میں۔
تخریج : اخرج بنحوہ ابو داؤد فی الجہاد باب ٨٢۔
اس روایت میں بوڑھوں کو قتل کرنے کی صاف ممانعت ہے اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مرقع بن صیفی کی روایت میں مقتولہ عورت کے متعلق فرمایا۔ یہ لڑائی تو نہ کرتی تھی۔
اس سے یہ بات ثابت ہوئی کہ جس بوڑھے کا قتل مباح کیا گیا وہ لڑنے والا ہے لیکن جب روایت درید اور دوسری احادیث وارد ہیں تو ضروری ہے کہ ان کے مابین تضاد نہ رہے۔
صورت تطبیق : دارالحرب میں شیوخ کے قتل والی روایت وہ ان شیوخ کے متعلق ثابت ہے جن کو لڑائی کے معاملات میں کس طرح کی دلچسپی نہ ہو اور نہ ان کی رائے کی حیثیت رہے اور روایت درید کا تعلق ایسے بوڑھے لوگوں سے جو لڑائی میں معاونت کرسکتے ہیں جیسا کہ درید کو یہ بات حاصل تھی ایسے لوگوں کے قتل میں کچھ حرج نہیں اگرچہ وہ براہ راست لڑائی میں حصہ نہ لیتے ہوں مگر لڑائی کے سلسلہ میں ان کی اعانت وہ قتال سے بڑھ کر ہے اور شاید کہ لڑنے والے کی لڑائی اسی سے ہی درست ہو جو وہ رائے دے تو جب ایسا ہی ہے تو ایسے لوگوں کو قتل کیا جائے گا۔
دلیل نمبر 1: اور اس کی دلیل جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا قول جو حدیث رباح میں موجود ہے جو کہ حنظلہ کے بھائی تھے جو اس مقتولہ عورت کے متعلق فرمایا کہ یہ تو لڑتی نہ تھی۔ اگر وہ لڑے تو اس کو قتل کیا جائے کیا ن کہ جو وجہ اس کے قتل نہ کرنے کی تھی وہ ختم ہوگئی اور اس مذکورہ علت کی وجہ سے صحابہ کرام کا درید بن صمہ کا قتل کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ اگر عورت لڑائی کے مشورے دینے والی ہو تو اس کو قتل کرنے میں حرج نہیں۔ جیسا کہ لڑائی کے معاملات میں ماہرانہ رائے دینے والے بوڑھے کا قتل کرنا جائز ہے۔
نوٹ : روایات کے معانی کی تصحیح سے جو کچھ ثابت ہوتا ہے وہ یہی ہے جس کا ہم نے ذکر کردیا۔ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عبادت گاہوں میں عبادت کرنے والوں کو قتل کرنے سے بھی منع فرمایا ہے۔ جیسا کہ اس روایت میں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔