HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

511

۵۱۱ : حَدَّثَنَا ابْنُ خُزَیْمَۃَ قَالَ : ثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ ثَنَا أَبُوْ عَوَانَۃَ عَنْ یَزِیْدَ بْنِ أَبِیْ زِیَادٍ عَنْ زَیْدِ بْنِ وَہْبٍ قَالَ : کَتَبَ إِلَیْنَا عُمَرُ فِی الْمَسْحِ عَلَی الْخُفَّیْنِ (لِلْمُسَافِرِ ثَلَاثَۃُ أَیَّامٍ وَلَیَالِیْہِنَّ وَلِلْمُقِیْمِ یَوْمٌ وَلَیْلَۃٌ) .فَھٰذَا عُمَرُ قَدْ جَائَ عَنْہُ فِیْ ھٰذَا، مَا یُوَافِقُ مَا رَوَیْنَا، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی التَّوْقِیْتِ لِلْمُسَافِرِ وَلِلْمُقِیْمِ وَقَدْ یَحْتَمِلُ حَدِیْثُ عُقْبَۃَ أَیْضًا أَنْ یَکُوْنَ ذٰلِکَ الْکَلَامُ، کَانَ مِنْ عُمَرَ، لِأَنَّہٗ عَلِمَ أَنَّ طَرِیْقَ عُقْبَۃَ، الَّذِیْ جَائَ مِنْہُ طَرِیْقٌ لَا مَائَ فِیْہِ .فَکَانَ حُکْمُہٗ أَنْ یَتَیَمَّمَ : فَسَأَلَہٗ : مَتٰی عَہْدُک بِخَلْعِ خُفَّیْکَ، اِذَا کَانَ حُکْمُک ہُوَ التَّیَمُّمُ، فَأَخْبَرَہٗ بِمَا أَخْبَرَہٗ .وَھٰذَا الْوَجْہُ أَوْلٰی مَا حُمِلَ عَلَیْہِ ھٰذَا الْحَدِیْثُ لِیُوَافِقَ مَا رُوِیَ عَنْ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ سِوَاہُ وَلَا یُضَادُّہٗ. وَقَدْ رُوِیَ عَنْ غَیْرِ عُمَرَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا یُوَافِقُ مَا رَوَیْنَا فِی التَّوْفِیْقِ .
٥١١: زید بن وہب نے نقل کیا کہ عمر (رض) نے ہماری طرف مسح علی الخفین کے سلسلہ میں لکھا کہ مسافر کے لیے تین دن رات اور مقیم کے لیے ایک دن رات کی اجازت ہے۔ یہ حضرت عمر (رض) ہیں کہ ان سے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد کے موافق روایات مروی ہیں جن میں مسح کی اسی طرح توقیت ہے۔ نیز حدیث عقبہ میں ایک اور احتمال پایا جاتا ہے کہ جناب عمر (رض) سے معلوم کیا کہ حضرت عقبہ (رض) ایسے راستے سے آتے ہیں جو سنسانہ ہے اور اس میں نہیں ملتا تو اس کا حکم تیمم ہی تھا۔ اس لیے انھوں نے عقبہ (رض) سے پوچھا کہ تمہیں جوتے اتارے کتنا عرصہ ہوا ؟ جبکہ یہاں تو تیمم ہی ہے تو حضرت عقبہ (رض) نے ان کو خبر دی جو کچھ خبر دی اور یہ تاویل پہلی تاویل سے بہتر ہے تاکہ حضرت عمر (رض) کی روایت کے موافق ہوجائے اور باہمی تضاد نہ رہے۔ ہم نے جو کچھ تطبیق کے سلسلہ میں ذکر کیا یہ حضرت عمر (رض) کے علاوہ دیگر صحابہ کرام (رض) سے مروی ہے ‘ مرویات ملاحظہ ہوں۔
تخریج : ابن ابی شیبہ ١؍١٦٣‘ عبدالرزاق ١؍٢٠٦
امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں یہ حضرت عمر (رض) کہ جن سے ان روایات متواترہ کے مطابق فتویٰ موجود ہے کہ جس میں مقیم و مسافر کے لیے مدت کی تعیین پائی جاتی ہے۔
روایت کا جواب ایک اور رخ سے :
روایت عقبہ (رض) میں یہ احتمال بھی ہے کہ یہ کلام عمر (رض) کا ہو کیونکہ وہ جانتے تھے کہ جس راستے سے وہ مدینہ آتے ہیں اس میں پانی نہیں ہے عقبہ کے لیے وہاں حکم تیمم کا تھا اس لیے انھوں نے پوچھا تمہیں موزے اتارے کتنے دن گزرے اس لیے کہ تمہارے لیے حکم ہی تیمم کا تھا تو عقبہ (رض) نے ان کو یہی اطلاع دی تو انھوں نے فرمایا ” اصبت السنۃ “ اس پر روایت کو محمول کرنا اولیٰ ہے تاکہ ان کے اقوال کے خلاف نہ ہو۔
مدت مسح کی تعیین کے سلسلہ میں دیگر اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھی بہت سی روایات وارد ہیں یہاں چند ذکر کی جاتی ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔