HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5234

۵۲۳۳ : لِمَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ ، قَالَ : ثَنَا أَبُوْ عُمَرَ الْحَوْضِیُّ ، قَالَ : ثَنَا الْمُرَجَّی ، ہُوَ ابْنُ رَجَائَ ، قَالَ : ثَنَا أَبُوْجَہْضَمً ، قَالَ : حَدَّثَنِیْ عُبَیْدُ اللّٰہِ بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا ، قَالَ : مَا اخْتَصَّنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِلَّا بِثَلَاثٍ : أَنْ لَا نَأْکُلَ الصَّدَقَۃَ ، وَأَنْ نُسْبِغَ الْوُضُوْئَ ، وَأَنْ لَا نُنْزِیَ حِمَارًا عَلَی فَرَسٍ .قَالَ : فَلَقِیْتُ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ الْحَسَنِ وَہُوَ یَطُوْفُ بِالْبَیْتِ ، فَحَدَّثْتہ ، فَقَالَ : صَدَقَ ، کَانَتِ الْخَیْلُ قَلِیْلَۃً فِیْ بَنِیْ ہَاشِمٍ فَأَحَبَّ أَنْ تَکْثُرَ فِیْہِمْ .فَبَیَّنَ عَبْدُ اللّٰہُ بْنُ الْحَسَنِ - بِتَفْسِیْرِہِ ہَذَا - الْمَعْنَی الَّذِی لَہُ اخْتَصَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَنِیْ ہَاشِمٍ أَنْ لَا تَنْزُوْا الْحِمَارَ عَلَی فَرَسٍ ، وَأَنَّہٗ لَمْ یَکُنْ لِلتَّحْرِیْمِ ، وَاِنَّمَا کَانَتِ الْعِلَّۃُ ، قِلَّۃَ الْخَیْلِ فِیْہِمْ ، فَاِذَا ارْتَفَعَتْ تِلْکَ الْعِلَّۃُ ، وَکَثُرَتِ الْخَیْلُ فِیْ أَیْدِیْہِمْ ، صَارُوْا فِیْ ذٰلِکَ کَغَیْرِہِمْ .وَفِی اخْتِصَاصِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِالنَّہْیِ عَنْ ذٰلِکَ ، دَلِیْلٌ عَلَی اِبَاحَتِہِ اِیَّاہُ لِغَیْرِہِمْ .وَلِمَا کَانَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَدْ جَعَلَ فِی ارْتِبَاطِ الْخَیْلِ ، مَا ذَکَرْنَا مِنَ الثَّوَابِ وَالْأَجْرِ ، وَسُئِلَ عَنْ ارْتِبَاطِ الْحَمِیْرِ ، فَلَمْ یَجْعَلْ فِی ارْتِبَاطِہَا شَیْئًا ، وَالْبِغَالُ الَّتِیْ ہِیَ خِلَافُ الْخَیْلِ مِثْلُہَا - کَانَ مِنْ تَرْکِ أَنْ تُنْتِجَ مَا فِی ارْتِبَاطِہِ وَکَسْبِہٖ ثَوَابٌ ، وَأَنْتَجَ مَا لَا ثَوَابَ فِی ارْتِبَاطِہِ وَکَسْبِہٖ ، مِنْ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ .فَقَدْ ثَبَتَ بِمَا ذَکَرْنَا ، اِبَاحَۃُ نَتْجِ الْبِغَالِ لِبَنِیْ ہَاشِمٍ ، وَغَیْرِہِمْ ، وَاِنْ کَانَ اِنْتَاجُ الْخَیْلِ أَفْضَلَ مِنْ ذٰلِکَ ، وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدٍ ، رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ أَجْمَعِیْنَ . کِتَابُ وُجُوْہِ الْفَیْئِ وَخُمُسِ الْغَنَائِمِ قَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ مَا أَفَائَ اللّٰہُ عَلٰی رَسُوْلِہِ مِنْ أَہْلِ الْقُرَی فَلِلّٰہِ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِذِی الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِیْنِ وَابْنِ السَّبِیْلِ .وَقَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ وَاعْلَمُوْا أَنَّمَا غَنِمْتُمْ مِنْ شَیْئٍ فَأَنَّ لِلّٰہِ خُمُسَہٗ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِذِی الْقُرْبَی وَالْیَتَامَی وَالْمَسَاکِیْنِ وَابْنِ السَّبِیْلِ .قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : فَکَانَ مَا ذَکَرَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فِی الْآیَۃِ الْأُوْلٰی ، ہُوَ فِیْمَا صَالَحَ عَلَیْہِ الْمُسْلِمُوْنَ أَہْلَ الشِّرْکِ مِنَ الْأَمْوَالِ ، وَفِیْمَا أَخَذُوْھُ مِنْہُمْ فِیْ جِزْیَۃِ رِقَابِہِمْ ، وَمَا أَشْبَہَ ذٰلِکَ .وَکَانَ مَا ذَکَرَہُ فِی الْآیَۃِ الثَّانِیَۃِ ، ہُوَ خُمُسُ مَا غَلَبُوْا عَلَیْہِ بِأَسْیَافِہِمْ ، وَمَا أَشْبَہَہٗ، مِنَ الرِّکَازِ الَّذِیْ جَعَلَ اللّٰہُ فِیْہِ عَلَی لِسَانِ رَسُوْلِہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، الْخُمُسَ ، وَتَوَاتَرَتْ بِذٰلِکَ الْآثَارُ عَنْہُ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .
٥٢٣٣: عبیداللہ بن عبداللہ نے ابن عباس (رض) سے روایت کی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تین باتوں سے ہمیں خاص کیا ہے۔ صدقہ نہ کھائیں ‘ مکمل وضو کریں ‘ گھوڑی اور گدھے کا ملاپ نہ کرائیں۔ راوی کہتے ہیں کہ میں عبداللہ بن حسن سے ملا جبکہ وہ بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے اور میں نے ان کو یہ حدیث سنائی (اور اس کا معنی دریافت کیا) تو فرمانے لگے آپ نے سچ فرمایا بنو ہاشم میں گھوڑوں کی قلت تھی پس آپ نے چاہا کہ ان کی نسل کشی ہو تاکہ وہ زیادہ ہوجائیں۔ عبداللہ بن حسن (رح) نے اپنی وضاحت سے بتلا دیا کہ بنو ہاشم کو اس سلسلہ میں خاص کرنے کی وجہ یہ نہیں کہ گدھے کی جفتی حرام ہے بلکہ اس کی وجہ بنی ہاشم میں گھوڑوں کی قلت ہے۔ جب وہ علت ختم ہوگئی تو حکم بھی ختم ہوگیا اس میں وہ دوسرں کی طرح ہوگئے اور نہی میں خاص کردینا یہ بھی دوسروں کے لیے اباحت کی دلیل بن گیا۔ جب کہ گھوڑے کو پالنے میں اتنا بڑا ثواب و اجر ہے اور گدھے کے باندھنے کا اجر تو ذکر نہیں فرمایا مگر ان کے باندھنے کو گناہ بھی قرار نہیں دیا گیا اور خچر بھی گدھے کی طرح ہے تو وہ آدمی جب اس کی نسل کشی کو ترک کر کے جس کی نسل کشی میں ثواب ہی ثواب ہے۔ اس کی نسل کشی کا سلسلہ جاری کرے جس میں ثواب نہیں تو ایسا آدمی بےعلم کہلانے کا حقدار ہے کہ نری خیر کو چھوڑ کر وقتی معمولی فائدے کو اپنانے والا ہے۔ آخری اثر سے بنی ہاشم کے لیے بھی خچر کی نسل کشی کا جواز ثابت اور دوسروں کے لیے تو پہلے بھی درست ہی تھا۔ اگرچہ گھوڑے کی نسل کشی افضل ہے یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا قول ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے پہلی آیت میں جس مال کا ذکر فرمایا ہے اس کا تعلق اس مال سے ہے جس کو مسلمان مشرکین سے بطور صلح حاصل کریں اور وہ مال جس کو ان سے بطور جزیہ جانوں کے بدلے میں لیا جائے اور اسی قسم کے جو دوسرے اموال ہیں اور آیت دوم میں جس مال کا تذکرہ ہے اس سے مراد وہ مال ہے جو تلواروں کے ذریعہ غلبہ سے حاصل ہو۔ یا مدفون خزانہ ہو اس میں اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی زبان سے پانچواں حصہ مقرر کیا اور اس سلسلہ میں متواتر روایات پائی جاتی ہیں۔ دو روایات بطور نمونہ ذکر کی جاتی ہیں۔
تخریج : ابو داؤد فی الصلاۃ باب ١٢٧‘ ترمذی فی الجہاد باب ٢٣‘ نسائی فی الطہارۃ والخیل باب ١٠‘ مسند احمد ١؍٧٨۔
نوٹ : نمبر 1: عبداللہ بن حسن (رح) نے اپنی وضاحت سے بتلا دیا کہ بنو ہاشم کو اس سلسلہ میں خاص کرنے کی وجہ یہ نہیں کہ گدھے کی جفتی حرام ہے بلکہ اس کی وجہ بنی ہاشم میں گھوڑوں کی قلت ہے۔ جب وہ علت ختم ہوگئی تو حکم بھی ختم ہوگیا اس میں وہ دوسرں کی طرح ہوگئے۔
نمبر 2: اور نہی میں خاص کردینا یہ بھی دوسروں کے لیے اباحت کی دلیل بن گیا۔
نمبر 3: جب کہ گھوڑے کو پالنے میں اتنا بڑا ثواب و اجر ہے اور گدھے کے باندھنے کا اجر تو ذکر نہیں فرمایا مگر ان کے باندھنے کو گناہ بھی قرار نہیں دیا گیا اور خچر بھی گدھے کی طرح ہے تو وہ آدمی جب اس کی نسل کشی کو ترک کر کے جس کی نسل کشی میں ثواب ہی ثواب ہے۔ اس کی نسل کشی کس سلسلہ جاری کیا جس میں ثواب نہیں وہ ایسا آدمی بےعلم کہلانے کا حقدار ہے کہ نری خیر کو چھوڑ کر وقتی معمولی فائدے کو اپنانے والا ہے۔
آخری اثر سے بنی ہاشم کے لیے بھی خچر کی نسل کشی کا جواز ثابت اور دوسروں کے لیے تو پہلے بھی درست ہی تھا۔ اگرچہ گھوڑے کی نسل کشی افضل ہے یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا قول ہے۔
حاصل روایت : اس باب میں امام طحاوی (رح) نے اس مؤقف کو ثابت کیا کہ جس طرح خچر کی سواری اور اس کو پالنا درست ہے اسی طرح اس کی نسل کشی بھی حرام نہیں بلکہ درست و جائز ہے۔ (مترجم)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔