HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5365

۵۳۶۴ : حَدَّثَنَا اِبْرَاھِیْمُ عَنْ أَبِیْ دَاوٗدَ ، قَالَ : ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْہَالِ ، قَالَ : ثَنَا یَزِیْدُ بْنُ زُرَیْعٍ ، قَالَ : ثَنَا سَلَمَۃُ بْنُ عَلْقَمَۃَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِیْرِیْنَ ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ یَسَارٍ ، وَذَکَرَ آخَرَ حَدَّثَاہٗ، أَوحَدَّثَنَا قَالَ : جَمَعَ الْمَنْزِلُ بَیْنَ عُبَادَۃَ بْنِ الصَّامِتِ وَمُعَاوِیَۃَ ، فِیْ کَنِیسَۃٍ أَوْ بِیْعَۃٍ .فَحَدَّثَ عُبَادَۃُ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَبِیْعُوْا الذَّہَبَ بِالذَّہَبِ ، وَلَا الْوَرِقَ بِالْوَرِقِ ، وَلَا الْبُرَّ بِالْبُرِّ ، وَلَا الشَّعِیْرَ بِالشَّعِیْرِ ، وَلَا التَّمْرَ بِالتَّمْرِ ، وَلَا الْمِلْحَ بِالْمِلْحِ ، اِلَّا سَوَائً بِسَوَائٍ ، عَیْنًا بِعَیْنٍ قَالَ أَحَدُہُمَا ، وَلَمْ یَقُلْ الْآخَرُ : قَالَ عُبَادَۃُ : أَمَرَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنْ نَبِیْعَ الذَّہَبَ بِالْفِضَّۃِ ، وَالْبُرَّ بِالشَّعِیْرِ ، وَالشَّعِیْرَ بِالْبُرِّ ، یَدًا بِیَدٍ ، کَیْفَ شِئْنَا .قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : فَفِیْ ہٰذِہِ الْآثَارِ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، اِبَاحَۃُ بَیْعِ الشَّعِیْرِ بِالْحِنْطَۃِ مِثْلَیْنِ بِمِثْلٍ ، فَقَدْ ثَبَتَ الْقَوْلُ بِذٰلِکَ مِنْ طَرِیْقِ الْآثَارِ ، ثُمَّ الْتَمَسْنَا حُکْمَ ذٰلِکَ مِنَ الْحِنْطَۃِ کَمْ ہِیَ ؟ فَقَالَ بَعْضُہُمْ : ہِیَ نِصْفُ صَاعٍ لِکُلِّ مِسْکِیْنٍ ، وَقَالَ بَعْضُہُمْ : ہِیَ مُدٌّ لِکُلِّ مِسْکِیْنٍ .فَکَانَ الَّذِیْنَ جَعَلُوْہَا مِنَ الْحِنْطَۃِ نِصْفَ صَاعٍ ، یَجْعَلُوْنَہَا مِنِ الشَّعِیْرِ صَاعًا ، وَکَانَ الَّذِیْ جَعَلُوْہَا مِنَ الْحِنْطَۃِ مُدًّا ، یَجْعَلُوْنَہَا مِنِ الشَّعِیْرِ مُدَّیْنِ ، وَقَدْ ذَکَرْنَا ذٰلِکَ بِأَسَانِیدِہِ عَنْہُمْ فِیْ غَیْرِ ہٰذَا الْمَوْضِعِ .فَثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنَّہُمَا نَوْعَانِ مُخْتَلِفَانِ ، لِأَنَّہُمَا لَوْ کَانَا مِنْ نَوْعٍ وَاحِدٍ ، اِذًا لَأَجْزَأَ مِنْ أَحَدِہِمَا مَا یُجْزِئُ مِنَ الْآخَرِ .فَاِنْ قَالَ قَائِلٌ : اِنَّہٗ اِنَّمَا زِیْدَ فِی الشَّعِیْرِ ، عَلٰی مَا جُعِلَ فِیْ ذٰلِکَ مِنَ الْحِنْطَۃِ ، لِغُلُوِّ الْحِنْطَۃِ ، وَاتِّسَاعِ الشَّعِیْرِ .فَالْجَوَابُ لَہُ فِیْ ذٰلِکَ ، أَنَّا رَأَیْنَا مَا یُعْطَی مِنْ جَیِّدِ الْحِنْطَۃِ وَمِنْ رَدِیئِہَا فِیْ کَفَّارَۃِ الْأَیْمَانِ سَوَائً ، وَکَذٰلِکَ الشَّعِیْرُ .أَلَا تَرَی أَنَّ مَنْ وَجَبَتْ عَلَیْہِ کَفَّارَۃُ یَمِیْنٍ ، فَأَعْطَی کُلَّ مِسْکِیْنٍ نِصْفَ مُد ، یُسَاوِی نِصْفَ صَاعٍ ، أَنَّ ذٰلِکَ لَا یُجْزِئُہُ مِنْ نِصْفِ صَاعٍ، وَلَا مِنْ مُد .فَلَمَّا کَانَ مَا ذَکَرْنَا کَذٰلِکَ ، وَکَانَ الشَّعِیْرُ یُؤَدَّی مِنْہُ کَفَّارَاتُ الْأَیْمَانِ مِثْلَی مَا یُؤَدَّی مِنَ الْحِنْطَۃِ ، فَثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنَّہٗ نَوْعٌ خِلَافُ الْحِنْطَۃِ .فَثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنْ لَا بَأْسَ بِبَیْعِہِ بِالْحِنْطَۃِ ، مِثْلَیْنِ بِمِثْلٍ وَأَکْثَرَ مِنْ ذٰلِکَ ، وَہٰذَا قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدٍ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ أَجْمَعِیْنَ .
٥٣٦٤: محمد بن سیرین نے مسلم بن یسار اور دوسرے کا بھی ذکر کیا دونوں نے اس کو بیان یا ہم نے بیان کیا کہ عبادہ بن صامت (رض) اور حضرت معاویہ (رض) ایک جگہ جمع ہوئے جو عیسائیوں یا یہودیوں کا گرجا تھا۔ تو عبادہ نے بیان کیا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا سونا بدلے سونے کے اور چاندی کے بدلے چاندی اور جو کے بدلے جو مت فروخت کرو اور نہ کھجور کے بدلے کھجور اور نہ نمک کے بدلے نمک مگر برابر سرابر اور عین کے بدلے عین یہ ایک راوی نے آخری الفاظ کہے دوسرے نے نہیں کہے۔ ان روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جو کی بیع گندم کے بدلے دو مثل ایک مثل کے بدلے جائز قرار دی ہے جب روایت سے یہ بات ثابت ہوگئی اب گندم کی مقدار کا حکم تلاش کیا۔ کہ گندم و جو میں نسبت کیا ہوگی۔ بعض صحابہ کرام کا قول :
نمبر ١ ہر مسکین کو گندم کا نصف صاع۔
نمبر ٢ ہر مسکین کو ایک مد دیا جائے گا۔ جن حضرات نے گندم کے نصف صاع اور جو کا صاع برابر قرار دیا دوسروں سے گندم کا ایک مد اور جو دو مد۔ یہ صدقہ الفطر میں تفصیل سے ذکر کردیا گیا۔ اس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ گندم اور جو ایک دوسرے سے الگ انواع ہیں کیونکہ اگر ان کی نوع ایک ہوتی تو پھر ایک میں جو چیز جائز ہے دوسری میں بھی مقدار اتنی ہی رہتی۔ جو میں اضافہ کی وجہ انواع کا مختلف ہونا نہیں بلکہ گندم کی گرانی اور جو کے سستا ہونے کی وجہ سے ایسا کیا گیا۔ ذرا توجہ تو فرمائیں گندم میں عمدہ ہو یا ردی کی مقدار یکساں رہے گی اور جو کا بھی یہی حال ہے مثلاً کسی پر قسم کا کفارہ لازم ہوا اس نے ہر مسکین کو نصف مد گندم دی جو قیمت میں نصف صاع متوسط گندم کے برابر ہے تو یہ کفارہ ادا نہ ہوگا۔ نہ نصف صاع متوسط گندم کے برابر ہے تو یہ کفارہ ادا نہ ہوگا نہ نصف صاع کے اعتبار سے نہ مد کے لحاظ سے۔ جب یہ بات ثابت شدہ ہے تو کفارات کی ادائیگی آج تک تو گندم سے دونے جو سے ادا کی جاتی رہی اس سے ثابت ہوگیا کہ یہ الگ نوع ہے اور یہ بات ثابت ہوگئی کہ گندم کو ایک مثل یا دو مثل سے فروخت کرنے میں کوئی قباحت نہیں۔ یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا قول ہے۔
عبادہ (رض) کہنے لگے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہمیں حکم فرمایا کہ ہم سونے کو چاندی اور گندم کو جو اور جو کو گندم کے بدلے فروخت کریں جیسے چاہیں بدست بدست فروخت کریں۔
حاصل روایات : ان روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جو کی بیع گندم کے بدلے دو مثل ایک مثل کے بدلے جائز قرار دی ہے جب روایت سے یہ بات ثابت ہوگئی اب گندم کی مقدار کا حکم تلاش کیا۔ کہ گندم و جو میں نسبت کیا ہوگی۔ بعض صحابہ کرام کا قول :
نمبر ١ ہر مسکین کو گندم کا نصف صاع۔
نمبر ٢ ہر مسکین کو ایک مد دیا جائے گا۔
جن حضرات نے گندم کے نصف صاع اور جو کا صاع برابر قرار دیا دوسروں سے گندم کا ایک مد اور جو دو مد۔ یہ صدقہ الفطر میں تفصیل سے ذکر کردیا گیا۔
اس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ گندم اور جو ایک الگ انواع ہیں کیونکہ اگر ان کی نوع ایک ہوتی تو پھر ایک میں جو چیز جائز ہے دوسری میں بھی مقدار اتنی ہی رہتی۔
اعتراض :
جو میں اضافہ کی وجہ انواع کا مختلف ہونا نہیں بلکہ گندم کی گرانی اور جو کے سستا ہونے کی وجہ سے ایسا کیا گیا۔
جوابذرا توجہ تو فرمائیں گندم عمدہ ہو یا ردی اس کی مقدار یکساں رہے گی اور جو کا بھی یہی حال ہے مثلاً کسی پر قسم کا کفارہ لازم ہوا اس نے ہر مسکین کو نصف مد گندم دی جو قیمت میں نصف صاع متوسط گندم کے برابر ہے تو یہ کفارہ ادا نہ ہوگا۔ نہ نصف صاع متوسط گندم کے برابر ہے تو یہ کفارہ ادا نہ ہوگا نہ نصف صاع کے اعتبار سے نہ مد کے لحاظ سے۔ جب یہ بات ثابت شدہ ہے تو کفارات کی ادائیگی آج تک تو گندم سے دوگنا جو سے ادا کی جاتی رہی اس سے ثابت ہوگیا کہ یہ الگ نوع ہے۔
اور یہ بات ثابت ہوگئی کہ گندم کو ایک مثل یا دو مثل سے فروخت کرنے میں کوئی قباحت نہیں۔ یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد (رح) کا قول ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔