HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5384

۵۳۸۳ : حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا یُوْسُفُ بْنُ عَدِیٍّ ، قَالَ : ثَنَا عُبَیْدُ اللّٰہِ بْنُ عَمْرٍو ، عَنْ أَیُّوْبَ ، عَنِ ابْنِ سِیْرِیْنَ ، عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَا تَسْتَقْبِلُوْا الْجَلَبَ ، وَلَا یَبِیْعُ حَاضِرٌ لِبَادٍ ، وَالْبَائِعُ بِالْخِیَارِ اِذَا دَخَلَ السُّوْقَ .فَفِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ نَہٰی عَنْ تَلَقِّی الْجَلَبِ ، ثُمَّ جَعَلَ لِلْبَائِعِ فِیْ ذٰلِکَ الْخِیَارَ ، اِذَا دَخَلَ السُّوْقَ ، وَالْخِیَارُ لَا یَکُوْنُ اِلَّا فِیْ بَیْعٍ صَحِیْحٍ ، لِأَنَّہٗ لَوْ کَانَ فَاسِدًا ، لَأُجْبِرَ بَائِعُہُ وَمُشْتَرِیْہِ عَلَی فَسْخِہٖ، وَلَمْ یَکُنْ لِکُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا ، الْاِبَائُ عَنْ ذٰلِکَ .فَلَمَّا جَعَلَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْخِیَارَ فِیْ ذٰلِکَ لِلْبَیِّعِ ، ثَبَتَ بِذٰلِکَ صِحَّتُہٗ، وَاِنْ کَانَ مَعَہُ تَلَق مَنْہِیٌّ عَنْہُ .فَاِنْ قَالَ قَائِلٌ : فَأَنْتُمْ لَا تَجْعَلُوْنَ الْخِیَارَ لِلْبَائِعِ الْمُتَلَقَّی ، کَمَا جَعَلَہُ لَہُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ .فَجَوَابُنَا لَہُ فِیْ ذٰلِکَ ، وَبِاَللّٰہِ التَّوْفِیْقُ ، أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ثَبَتَ عَنْہُ أَنَّہٗ قَالَ الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ ، مَا لَمْ یَتَفَرَّقَا وَتَوَاتَرَتْ عَنْہُ الْآثَارُ بِذٰلِکَ ، وَسَنَذْکُرُہَا فِیْ مَوْضِعِہَا مِنْ ہٰذَا الْکِتَابِ ، اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی .فَعَلِمْنَا بِذٰلِکَ ، أَنَّہُمَا اِذَا تَفَرَّقَا ، فَلَا خِیَارَ لَہُمَا .فَاِنْ قَالَ قَائِلٌ : فَأَنْتَ قَدْ جَعَلْتُ لِمَنْ اشْتَرَی ، مَا لَمْ یَرَ ، خِیَارَ الرُّؤْیَۃِ ، حَتّٰی یَرَاہُ فَیَرْضَاہٗ، فِیْمَا أَنْکَرْتُ أَنْ یَکُوْنَ خِیَارُ الْمُتَلَقَّیْ کَذٰلِکَ أَیْضًا ؟ .قِیْلَ لَہٗ : اِنَّ خِیَارَ الرُّؤْیَۃِ ، لَمْ نُوْجِبْہُ قِیَاسًا ، وَاِنَّمَا وَجَدْنَا أَصْحَابَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، أَثْبَتُوْھُ وَحَکَمُوْا بِہٖ ، وَأَجْمَعُوْا عَلَیْہِ، وَلَمْ یَخْتَلِفُوْا فِیْہِ .وَاِنَّمَا جَائَ الِاخْتِلَافُ فِیْ ذٰلِکَ مِمَّنْ بَعْدَہُمْ ، فَجَعَلْنَا ذٰلِکَ خَارِجًا مِنْ قَوْلِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ حَتّٰی یَتَفَرَّقَا وَعَلِمْنَا أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَمْ یَعْنِ ذٰلِکَ ، لِاِجْمَاعِہِمْ عَلَی خُرُوْجِہِ مِنْہٗ، کَمَا عَلِمْنَا بِاِجْمَاعِہِمْ عَلَی تَجْوِیزِ السَّلَمِ ، أَنَّہٗ خَارِجٌ مِنْ نَہْیِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، عَنْ بَیْعِ مَا لَیْسَ عِنْدَک .فَاِنْ قَالَ قَائِلٌ : وَہَلْ رَوَیْتُمْ عَنْ أَصْحَابِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ خِیَارِ الرُّؤْیَۃِ شَیْئًا ؟ قِیْلَ لَہٗ : نَعَمْ ،
٥٣٨٣: ابن سیرین نے حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت کی ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا باہر جا کر تاجروں سے ملاقات مت کرو اور کوئی شہری دیہاتی سے بیع نہ کرے جب بازار میں داخل ہو تو بائع کو اختیار حاصل ہوگا کہ (فسخ کرے یا باقی رکھے) اس روایت میں آگے جا کر تاجروں سے سامان خریدنے کی ممانعت ہے پھر فروخت کرنے والے کو اختیار دیا جبکہ وہ منڈی میں پہنچ جائے اور خیار تو درست خریدو فروخت میں ہوتا ہے اگر بیع فاسد ہوتی تو خریدار اور بائع کو فسخ پر مجبور کیا جاتا اور کسی کو انکار کا اختیار نہ تھا۔ یہاں جب بائع کو خیار دے دیا تو اس سے اس کی درستی ثابت ہوگئی اگرچہ اس نے ممنوع ملاقات کی۔ اگر کوئی معترض کہے کہ تم ملاقات کئے جانے والے بائع کو اس طرح اختیار نہیں دیتے جیسے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دیا۔ تو اس کے جواب میں ہم یہ جواب دیں گے اس حال میں کہ توفیق الٰہی ہمارے شامل حال ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت ہے البیعان بالخیار کہ بائع و مشتری ہر دو کو اختیار ہے جب تک کہ وہ مجلس بیع سے جدا نہ ہوں اور متواتر روایت ہے جس کو اسناد کے ساتھ آئندہ ذکر کریں گے۔ پس اس سے یہ معلوم ہوگیا کہ وہ جب مجلس بیع سے جدا ہوجائیں گے تو اختیار باقی نہ رہے گا۔ تمہارے ہاں تو مشتری کو مال دیکھنے تک خیار رویت حاصل ہوتا ہے جب دیکھ کر پسند آئے تو تب خیار ختم ہوتا ہے خیار تلقی والے کو بدرجہ اولیٰ حاصل ہونا چاہیے۔ تو اس کے جواب میں ہم کہیں گے کہ خیار رویت قیاس سے ثابت نہیں بلکہ اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے اجماع اور ان کے آثار و عمل سے ثابت ہے ان میں سے کسی سے اختلاف منقول نہیں۔ اس میں اختلاف بعد والوں سے منقول ہے اور ہم نے البیعان بالخیار حتی یتفرقا ارشاد نبوی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ذریعہ سے خارج کردیا۔ ہم اس بات کو جانتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ اختیار مراد نہیں لیا۔ کیونکہ آپ کے ارشاد سے اس کے خارج ہونے پر اتفاق ہے جس طرح کہ ہم جانتے ہیں کہ صحابہ کرام کا بیع سلم کے جواز پر اجماع ہے اور وہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد کہ جو تمہارے پاس موجود نہ ہو اس کو مت فروخت کرو۔ اس نہی سے بیع سلم خارج ہے۔ خیار رویت پر صحابہ کرام کے آثار اگر موجود ہیں تو ان کو پیش کرو۔ تو اس کے جواب میں ہم صحابہ کرام (رض) کے آثار بطور نمونہ ذکر رہے ہیں۔ ملاحظہ ہو۔
تخریج : بخاری فی البیوع باب ٥٨‘ ٦٤؍٦٨‘ والاجارہ باب ١٤‘ والشروط باب ٨‘ مسلم فی البیوع ١١؍١٢‘ ترمذی فی البیوع باب ١٧‘ مالک فی البیوع ٩٦‘ مسند احمد ١؍١٦٤‘ ٢؍١٥٣‘ ٣؍٣٠٧‘ ٤؍٥‘ ٣١٤؍١١۔ باختلاف یسیر من اللفظ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔