HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5415

۵۴۱۴: حَدَّثَنَا یُوْنُسُ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ابْنُ وَہْبٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنِیْ یُوْنُسُ ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ ، فَذَکَرَ بِاِسْنَادِہٖ مِثْلَہٗ۔قَالَ أَبُوْجَعْفَرٍ : فَہٰذَا ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا ، قَدْ کَانَ یَذْہَبُ فِیْمَا أَدْرَکَتِ الصَّفْقَۃُ حَیًّا ، فَہَلَکَ بَعْدَہَا ، أَنَّہٗ مِنْ مَالِ الْمُشْتَرِیْ. فَدَلَّ ذٰلِکَ أَنَّہٗ کَانَ یَرٰی أَنَّ الْبَیْعَ یَتِمُّ بِالْأَقْوَالِ قَبْلَ الْفُرْقَۃِ ، الَّتِیْ تَکُوْنُ بَعْدَ ذٰلِکَ ، وَأَنَّ الْبَیْعَ یَنْتَقِلُ بِتِلْکَ الْأَقْوَالِ مِنْ مِلْکِ الْبَائِعِ اِلٰی مِلْکِ الْمُبْتَاعِ ، حَتّٰی یَہْلِکَ مِنْ مَالِہٖ اِنْ ہَلَکَ .فَہٰذَا الَّذِیْ ذَکَرْنَا ، أَدَلُّ عَلٰی مَذْہَبِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا ، فِی الْفُرْقَۃِ الَّتِیْ سَمِعَہَا مِنَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، مِمَّا ذَکَرُوْا .وَأَمَّا مَا ذَکَرُوْا ، عَنْ أَبِیْ بَرْزَۃَ ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَلَا حُجَّۃَ لَہُمْ فِیْہِ أَیْضًا - عِنْدَنَا لِأَنَّ ذٰلِکَ الْحَدِیْثَ اِنَّمَا ہُوَ فِیْمَا رَوَاہُ حَمَّادُ بْنُ زَیْدٍ ، عَنْ جَمِیْلِ بْنِ مُرَّۃَ ، أَنَّ رَجُلًا بَاعَ صَاحِبَہٗ فَرَسًا ، فَبَاتَا فِیْ مَنْزِلٍ ، فَلَمَّا أَصْبَحَا ، قَامَ الرَّجُلُ یُسْرِجُ فَرَسَہٗ، فَقَالَ لَہٗ بِعْتَنِی قَالَ أَبُوْبَرْزَۃَ اِنْ شِئْتُمَا قَضَیْتُ بَیْنَکُمَا بِقَضَائِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْبَیِّعَانِ بِالْخِیَارِ ، حَتّٰی یَتَفَرَّقَا وَمَا أَرَاکُمَا تَفَرَّقْتُمَا .فَفِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ ، مَا یَدُلُّ عَلٰی أَنَّہُمَا قَدْ کَانَا تَفَرَّقَا بِأَبْدَانِہِمَا ، لِأَنَّ فِیْہِ أَنَّ الرَّجُلَ قَامَ یُسْرِجُ فَرَسَہٗ، قَدْ تَنَحّٰی بِذٰلِکَ مِنْ مَوْضِعٍ اِلٰی مَوْضِعٍ .فَلَمْ یُرَاعِ أَبُوْبَرْزَۃَ ذٰلِکَ ، وَقَالَ مَا أَرَاکُمَا تَفَرَّقْتُمَا أَیْ لَمَّا کُنْتُمَا مُتَشَاجِرَیْنِ أَحَدُکُمَا یَدَّعِی الْبَیْعَ ، وَالْآخَرُ یُنْکِرُہٗ، لَمْ تَکُوْنَا تَفَرَّقْتُمَا الْفُرْقَۃَ ، الَّتِیْ یَتِمُّ بِہَا الْبَیْعُ ، وَہِیَ خِلَافُ مَا قَدْ تَفَرَّقَا بِأَبْدَانِہِمَا .ثُمَّ بَعْدَ ہٰذَا، فَقَدْ وَجَدْنَا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، مَا یَدُلُّ عَلٰی أَنَّ الْمَبِیْعَ یَمْلِکُہُ الْمُشْتَرِیْ بِالْقَوْلِ ، دُوْنَ التَّفَرُّقِ بِالْأَبْدَانِ .وَذٰلِکَ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلَا یَبِعْہُ حَتّٰی یَقْبِضَہٗ .فَکَانَ ذٰلِکَ دَلِیْلًا عَلٰی أَنَّہٗ اِذَا قَبَضَہٗ، حَلَّ لَہُ بَیْعُہٗ، وَقَدْ یَکُوْنُ قَابِضًا لَہُ قَبْلَ افْتِرَاقِ بَدَنِہٖ وَبَدَنِ بَائِعِہٖ۔ وَقَدْ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنِ ابْتَاعَ طَعَامًا فَلَا یَبِیْعُہٗ حَتّٰی یَسْتَوْفِیَہٗ وَسَنَذْکُرُ ہٰذِہِ الْآثَارَ فِیْ مَوَاضِعِہَا مِنْ کِتَابِنَا ہٰذَا، اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی .
٥٤١٤: یونس نے ابن شہاب سے انھوں نے اپنی اسناد سے اسی طرح روایت نقل کی ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں کہ یہ حضرت ابن عمر (رض) ہیں جن کے نزدیک سودے میں سے جو موجود میسر آجائے اس کے بعد کہ وہ مال ہلاک ہوگیا تو وہ مشتری کا مال ہے اس سے اس بات پر واضح دلالت مل گئی کہ ان کے ہاں عقد فریقین سے بیع مکمل ہوجاتی ہے اور یہ اس فرقت سے پہلے ہے جو اس کے بعد رونما ہوتی ہے اور مبیعہ عقد خریدو فروخت سے بائع کی ملکیت سے خارج ہو کر مشتری کی ملکیت میں داخل ہوجاتا ہے اس کی ہلاکت مشتری کے مال کی ہلاکت ہے۔ پس یہ بات دلالت میں واضح تر ہے کہ ابن عمر (رض) کا مذہب فرقت عاقدین کے سلسلہ میں جو انھوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سنا وہی ہے جو فریق اوّل و ثانی نے ذکر کیا ہے۔ روایت ابو برزہ (رض) کا جواب یہ ہے کہ فریق ثالث کی اس روایت میں بھی کوئی دلیل نہیں اس میں روایت گھوڑے کے فروخت ہونے اور پھر رات اپنی منزل میں گزار کر صبح کے وقت بائع کا گھوڑے کی زین کسنے کے لیے کھڑا ہونے کا تذکرہ ہے خریدنے والے نے اپنی خریداری کا ذکر کیا پھر وہ حضرت ابو برزہ (رض) کی خدمت میں جھگڑا لے کر گئے انھوں نے ان کی رضامندی سے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد کے مطابق فیصلہ کردینے پر اطمینان کا اظہار کیا تو انھوں نے فرمایا بائع و مشتری کو جدا ہونے تک اختیار ہے اور میں تمہیں جدا ہونے والا خیال نہیں کرتا۔ اس روایت میں یہ دلالت پائی جاتی ہے کہ وہ جسمانی طور پر ایک دوسرے سے جدا ہوگئے تھے کیونکہ کھڑے ہو کر گھوڑے کی زین کسنے کا سلسلہ گھوڑا باندھنے کی جگہ میں ہوسکتا ہے اور حضرت ابو برزہ (رض) نے اس کا قطعاً لحاظ نہیں کیا۔ بلکہ فرمایا میں تمہیں جدا ہونے والا خیال نہیں کرتا۔ کیونکہ تمہارا جھگڑا ہے ایک دعویٰ خرید کرتا ہے اور دوسرا منکر ہے تو یہ اصلاً فروخت کا عقد نہیں ہے جس سے سودا مکمل ہوتا ہے پس اس سے جسمانی جدائی تکمیل عقدکا باعث ہے۔ یہ بات تو ثابت نہ ہوسکی۔ پھر ہم نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ایسی باتیں پائیں جو اس بات پر دال ہیں کہ بات چیت سے ہی مشتری شئی کا مالک بن جاتا ہے جسمانی فرقت کی حاجت نہیں ہے اور وہ یہ روایت ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا۔ من ابتاع طعاما فلا یبیعہ حتی یقبضہ “ (بخاری باب ٥١) ہم مزید روایات اپنے موقعہ پر ذکر کریں گے ان شاء اللہ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔