HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5757

۵۷۵۶: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ دَاوٗدَ قَالَ ثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ : ثَنَا یَحْیَیْ عَنْ شُعْبَۃَ قَالَ : حَدَّثَنِیْ مَنْصُوْرٌ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوْقٍ عَنْ عَائِشَۃَ مِثْلَہٗ۔فَلَمَّا حُرِّمَ الرِّبَا حُرِّمَتْ أَشْکَالُہُ کُلُّہَا وَرُدَّتِ الْأَشْیَائُ الْمَأْخُوْذَۃُ اِلٰی أَبْدَالِہَا الْمُسَاوِیَۃِ لَہَا وَحُرِّمَ بَیْعُ اللَّبَنِ فِی الضُّرُوْعِ فَدَخَلَ فِیْ ذٰلِکَ النَّہْیُ عَنِ النَّفَقَۃِ الَّتِیْ یَمْلِکُ بِہَا الْمُنْفِقُ لَبَنًا فِی الضُّرُوْعِ وَتِلْکَ النَّفَقَۃُ فَغَیْرُ مَوْقُوْفٍ عَلَی مِقْدَارِہَا وَاللَّبَنُ کَذٰلِکَ أَیْضًا .فَارْتَفَعَ بِنَسْخِ الرِّبَا أَنْ تَجِبَ النَّفَقَۃُ عَلَی الْمُرْتَہِنِ بِالْمَنَافِعِ الَّتِیْ یَجِبُ لَہٗ عِوَضُہَا مِنْہَا وَبِاللَّبَنِ الَّذِیْ یَحْتَلِبُہٗ فَیَشْرَبُہُ وَیُقَالُ لِمَنْ صَرَفَ ذٰلِکَ اِلَی الرَّاہِنِ فَجَعَلَ لَہٗ اسْتِعْمَالَ الرَّہْنِ : أَیَجُوْزُ لِلرَّاہِنِ أَنْ یَرْہَنَ رَجُلًا دَابَّۃً ہُوَ رَاکِبُہَا ؟ فَلَا یَجِدُ بُدًّا مِنْ أَنْ یَقُوْلَ : لَا .فَیُقَالُ لَہٗ : فَاِذَا کَانَ الرَّاہِنُ لَا یَجُوْزُ اِلَّا أَنْ یَکُوْنَ مُخَلًّیْ بَیْنَہُ وَبَیْنَ الْمُرْتَہِنِ فَیَقْبِضُہُ وَیَصِیرُ فِیْ یَدِہِ دُوْنَ یَدِ الرَّاہِنِ کَمَا وَصَفَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ الرَّہْنَ بِقَوْلِہٖ فَرِہَانٌ مَقْبُوْضَۃٌ فَیَقُوْلُ : نَعَمْ .فَیُقَالُ لَہٗ : فَلَمَّا لَمْ یَجُزْ أَنْ یَسْتَقْبِلَ الرَّہْنَ عَلٰی مَا الرَّاہِنُ رَاکِبُہٗ لَمْ یَجُزْ ثُبُوْتُہُ فِیْ یَدِہِ بَعْدَ ذٰلِکَ رَہْنًا بِحَقِّہِ اِلَّا لِذٰلِکَ أَیْضًا لِأَنَّ دَوَامَ الْقَبْضِ لَا بُدَّ مِنْہُ فِی الرَّہْنِ اِذَا کَانَ الرَّاہِنُ اِنَّمَا ہُوَ احْتِبَاسُ الْمُرْتَہِنِ لِلشَّیْئِ الْمَرْہُوْنِ بِالدَّیْنِ وَفِیْ ذٰلِکَ أَیْضًا مَا یَمْنَعُ الْمُرْتَہِنَ مِنِ اسْتِخْدَامِ الْأَمَۃِ الرَّہْنِ لِأَنَّہَا تَرْجِعُ بِذٰلِکَ اِلٰی حَالٍ لَا یَجُوْزُ عَلَیْہَا اسْتِقْبَالُ الرَّہْنِ .وَحُجَّۃٌ أُخْرَی : أَنَّہُمْ قَدْ أَجْمَعُوْا أَنَّ الْأَمَۃَ الرَّہْنَ لَیْسَ لِلرَّاہِنِ أَنْ یَطَأَہَا وَلِلْمُرْتَہِنِ مَنْعُہُ مِنْ ذٰلِکَ .فَکَمَا کَانَ الْمُرْتَہِنُ یَمْنَعُ الرَّاہِنَ بِحَقِّ الرَّہْنِ مِنْ وَطْئِہَا کَانَ لَہٗ أَیْضًا أَنْ یَمْنَعَہُ بِحَقِّ الرَّہْنِ مِنِ اسْتِخْدَامِہَا .وَہٰذَا قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ وَأَبِیْ یُوْسُفَ وَمُحَمَّدٍ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ .
٥٧٥٦: مسلم نے مسروق سے انھوں نے حضرت عائشہ صدیقہ (رض) سے اسی طرح کی روایت کی ہے۔ پس جب سود حرام کردیا گیا اور اس کی تمام صورتیں حرام ہوگئیں اور وہ سب اشیاء جو لی جاتی تھیں اپنے ہم شکل برابر بدل کی طرف لوٹ گئیں اور تھنوں میں دودھ کی فروخت کو حرام کردیا گیا تو اس میں اس نفقہ کی ممانعت بھی شامل ہوگئی جس سے خرچ کرنے والا تھنوں کے اندر دودھ کا مالک بن جاتا تھا نہ تو وہ خرچہ کسی مقدار پر موقوف تھا اور نہ ہی دودھ کی کوئی مقدار متعین تھی تو سود کی حرمت سے اس نفقہ کا وجوب اٹھ گیا جو ان منافع کے عوض ہوتا ہے جو اسے اس خرچہ کے سبب حاصل ہوتا ہے اور اس دودھ کے سبب (نفقہ لازم ہوتا تھا) جس کو وہ دوہتا اور پیتا ہے۔ جنہوں نے اس کو راہن کی طرف پھیرا اور اس کے لیے رہن کا استعمال جائز قرار دیا ان سے یہ سوال ہے کہ کیا راہن کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ کسی شخص کے پاس ایک ایسا جانور رہن رکھے جس پر وہ خود سوار ہوتا ہو تو اس کو لازماً یہی جواب دینا پڑے گا کہ وہ ایسا نہیں کرسکتا یعنی اپنی سواری کو رہن نہیں رکھ سکتا پس جب رہن اس وقت تک جائز نہیں جب تک کہ مرہونہ شئی اور مرتہن کے درمیان تنہائی کردی جائے اور وہ اس پر قبضہ بھی کرے اس طرح وہ چیز مرتہن کے قبضہ میں آجائے گی راہن کے پاس نہ رہے گی۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ ” فرہان مقبوضۃ “ پس وہ رہن ہو جس پر قبضہ کرلیا گیا ہو تو وہ اس کے جواب میں۔ ہاں ! کہے گا۔ اب ہم اس سے کہیں گے کہ جب شروع میں ایسی چیز کا رہن بننا صحیح نہیں جس پر راہن سوار ہو تو مرتہن کے قبضہ میں داخل ہونے کے بعد مرہونہ شئی میں یہ بات کس طرح صحیح ہوگی (تصرف راہن درست نہ ہوگا) کیونکہ مرہونہ چیز پر قبضہ کا ہمیشہ پایا جانا ضروری ہے کیونکہ رہن کا مطلب ہی یہ ہے کہ مرتہن قرض کے بدلے میں مرہونہ شئی کو اپنے ہاں روک کر رکھے اور اس صورت میں وہ بات پائی جاتی ہے جو راہن کو مرہونہ لونڈی سے ہمبستری سے مانع ہے۔ کیونکہ اس فعل سے وہ اس حالت کی طرف لوٹ جائے گی جو چیز رہن کی ابتداء میں بھی جائز نہ تھی (قبضہ کا کسی وقت نہ پایا جانا) دوسری دلیل یہ ہے کہ اس بات پر سب کا اجماع ہے کہ مرہونہ لونڈی سے راہن جماع نہیں کرسکتا بلکہ مرتہن کو یہ حق حاصل یہ ہے کہ وہ اسے روکے تو جس طرح مرتہن رہن کی وجہ سے راہن کو وطی امہ مرہونہ سے منع کرسکتا ہے اسی طرح وہ حق رہن کی وجہ سے خدمت لینے سے بھی روک سکتا ہے۔ یہ امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا قول ہے۔
امام شعبی (رح) کا قول :

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔