HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5774

۵۷۷۳: مَا قَدْ حَدَّثَنَا ابْنُ مَرْزُوْقٍ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ عَنْ عَطَائٍ فِیْ رَجُلٍ رَہَنَ رَجُلًا جَارِیَۃً فَہَلَکَتْ قَالَ ہِیَ بِحَقِّ الْمُرْتَہِنِ .فَہٰذَا عَطَائٌ یَقُوْلُ بِہٰذَا وَقَدْ رَوَیْنَا عَنْہٗ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ قَالَ لَا یَغْلَقُ الرَّہْنُ .فَہٰذَا أَیْضًا حُجَّۃٌ عَلَی مُخَالِفِنَا اِذَا کَانَ مِنْ أَصْلِہِ أَنَّ مَنْ رَوَیْ حَدِیْثًا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَتَأْوِیْلُہُ فِیْہِ حُجَّۃٌ .فَقَدْ خَالَفَ ہٰذَا کُلَّہٗ فِیْ ہٰذَا الْبَابِ وَخَالَفَ مَا قَدْ رَوَیْنَاہٗ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَعَنْ عُمَرَ وَعَلِیْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا وَعَمَّنْ ذَکَرْنَا مِنْ التَّابِعِیْنَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ فَمَنْ اِمَامُہٗ فِیْ ہٰذَا ؟ أَوْ بِمَنْ اقْتَدَی بِہٖ ؟ .ثُمَّ النَّظَرُ فِیْ ہٰذَا أَیْضًا یَدْفَعُ مَا قَالَ وَمَا ذَہَبَ اِلَیْہِ اِذْ جَعْلُ الرَّہْنِ أَمَانَۃً یَضِیعُ بِغَیْرِ شَیْئٍ .وَقَدْ أَجْمَعُوْا أَنَّ الْأَمَانَاتِ لِرَبِّہَا أَنْ یَأْخُذَہَا وَحَرَامٌ عَلَی الْمُرْتَہِنِ مَنْعُہُ مِنْہَا .وَالرَّہْنُ مُخَالِفٌ لِذٰلِکَ اِذَا کَانَ لِلْمُرْتَہِنِ حَبْسُہُ وَمَنْعُ مَالِکِہِ مِنْہُ حَتّٰی یَسْتَوْفِیَ دَیْنَہٗ فَخَرَجَ بِذٰلِکَ حُکْمُہُ مِنْ حُکْمِ الْأَمَانَاتِ .وَرَأَیْنَا الْأَشْیَائَ الْمَغْصُوْبَۃَ حَرَامٌ عَلَی الْغَاصِبِیْنَ حَبْسُہَا وَحَلَالٌ لِلْمَغْصُوْبِیْنَ مِنْہُمْ أَخْذُہَا وَالرَّہْنُ لَیْسَ کَذٰلِکَ لِأَنَّ الْمُرْتَہِنَ حَلَالٌ لَہٗ حَبْسُ الرَّہْنِ وَمَنْعُ الرَّاہِنِ مِنْہُ حَتّٰی یَسْتَوْفِیَ مِنْہُ دَیْنَہٗ.وَرَأَیْنَا الْعَوَارِیَّ لِلْمُسْتَعِیْرِ الْاِنْتِفَاعُ بِہَا وَلِلْمُعِیْرِ أَخْذُہَا مِنْہُ مَتَی أَحَبَّ .وَالرَّہْنُ لَیْسَ کَذٰلِکَ لِأَنَّ الْمُرْتَہِنَ حَرَامٌ عَلَیْہِ اسْتِعْمَالُ الرَّہْنِ وَلَیْسَ لِلرَّاہِنِ أَخْذُہُ مِنْہُ حَتّٰی یُوْفِیَہُ دَیْنَہٗ.فَبَانَ حُکْمُ الرَّہْنِ عَنْ حُکْمِ الْوَدَائِعِ وَالْغُصُوْبِ وَالْعَوَارِیِّ وَثَبَتَ أَنَّ حُکْمَہُ بِخِلَافِ حُکْمِ ذٰلِکَ کُلِّہِ .وَقَدْ أَجْمَعُوْا أَنَّ لِلْمُرْتَہِنِ حَبْسَہُ حَتّٰی یَسْتَوْفِیَ الدَّیْنَ وَحَلَالٌ لِلرَّاہِنِ أَخْذُہُ اِذَا بَرِئَ مِنْ الدَّیْنِ .فَلَمَّا کَانَ حَبْسُ الرَّہْنِ مُضَمَّنًا بِحَبْسِ الدَّیْنِ وَسُقُوْطُ حَبْسِہِ مُضَمَّنًا بِسُقُوْطِ حَبْسِ الدَّیْنِ کَانَ کَذٰلِکَ أَیْضًا ثُبُوْتُ الدَّیْنِ مُضَمَّنًا بِثُبُوْتِ الرَّہْنِ فَمَا کَانَ الرَّہْنُ ثَابِتًا فَالدَّیْنُ ثَابِتٌ وَمَتَیْ کَانَ الرَّہْنُ غَیْرَ ثَابِتٍ فَالدَّیْنُ غَیْرُ ثَابِتٍ .وَکَذٰلِکَ رَأَیْنَا الْمَبِیْعَ فِی قَوْلِنَا وَقَوْلِ ہٰذَا الْمُخَالِفِ لَنَا لِلْبَائِعِ حَبْسُہُ بِالثَّمَنِ وَمَتَی ضَاعَ فِیْ یَدِہِ ضَاعَ بِالثَّمَنِ .فَالنَّظَرُ عَلٰی مَا اجْتَمَعَا عَلَیْہِ نَحْنُ وَہُوَ مِنْ ہٰذَا أَنْ یَکُوْنَ الرَّہْنُ کَذٰلِکَ وَأَنْ یَکُوْنَ ضَیَاعُہُ یُبْطِلُ الدَّیْنَ کَمَا کَانَ ضَیَاعُ الْمَبِیْعِ یُبْطِلُ الثَّمَنَ .فَہٰذَا ہُوَ النَّظَرُ فِیْ ہٰذَا الْبَابِ غَیْرَ أَنَّ أَبَا حَنِیْفَۃَ وَأَبَا یُوْسُفَ وَمُحَمَّدًا رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ ذَہَبُوْا فِی الرَّہْنِ اِلٰی مَا قَدْ رَوَیْنَاہُ فِیْ ہٰذَا الْبَابِ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہٗ وَاِبْرَاھِیْمَ النَّخَعِیِّ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ .وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِمَا قَدْ أَجْمَعُوْا عَلَیْہِ فِی الْغَصْبِ فَقَالُوْا : رَأَیْنَا الْأَشْیَائَ الْمَغْصُوْبَۃَ لَا یُوْجِبُ ضَیَاعُہَا مِنْ غَصْبِہَا أَکْثَرَ مِنْ ضَمَانِ قِیْمَتِہَا وَغَصْبُہَا حَرَامٌ .قَالُوْا : فَالْأَشْیَائُ الْمَرْہُوْنَۃُ الَّتِی قَدْثَبَتَ أَنَّہَا مَضْمُوْنَۃٌ أَحْرَی أَنْ لَا یَجِبَ بِضَمَانِہَا عَلَی مَنْ قَدْ ضَمِنَہَا أَکْثَرُ مِنْ مِقْدَارِ قِیْمَتِہَا .وَکَانُوْا یُذْہِبُوْنَ فِیْ تَفْسِیْرِ قَوْلِ سَعِیْدِ بْنِ الْمُسَیِّبِ لَہٗ غُنْمُہُ وَعَلَیْہِ غُرْمُہُ اِلٰی أَنَّ ذٰلِکَ فِی الْبَیْعِ .یُرِیْدُوْنَ اِذَا بِیْعَ الرَّہْنُ بِثَمَنٍ فِیْہِ نَقْصٌ عَنِ الدَّیْنِ غَرِمَ الْمُرْتَہِنُ ذٰلِکَ النَّقْصَ وَہُوَ غُرْمُہُ الْمَذْکُوْرُ فِی الْحَدِیْثِ وَاِذَا بِیْعَ بِفَضْلٍ عَنِ الدَّیْنِ أَخَذَ الرَّاہِنُ ذٰلِکَ الْفَضْلَ وَہُوَ غُنْمُہُ الْمَذْکُوْرُ فِی الْحَدِیْثِ .
٥٧٧٣: ابن جریج نے عطائ (رح) سے دریافت کیا کہ اگر کسی آدمی نے ایک آدمی کے پاس لونڈی رہن رکھی وہ مرگئی (تو کیا حکم ہے) فرمایا وہ مرتہن کے حق (قرض) کے بدلے ہے۔ یہ عطاء بھی یہی فرما رہے ہیں اور ہم نے عطائؒ کے واسطہ سے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ” لایغلق الرہن “ کی روایت نقل کی ہے۔ یہ روایت بھی خاص طور پر ہمارے مخالفین کے خلاف دلیل ہے اس لیے کہ ان کا مسلمہ قاعدہ ہے کہ جو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کرے وہ اس کی تاویل کو زیادہ جانتا ہے۔ تو ہمارے مخالف نے اس پورے باب میں اپنے اس قانون کی خلاف ورزی کی اور اس کی بھی مخالفت کی جو ہم نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور حضرت عمر ‘ علی (رض) اور جلیل القدر تابعین رحمہم اللہ سے نقل کیا۔ تو اس سلسلہ میں ہمارے مخالف کا کون امام ہے یا انھوں نے کس کی پیروی کی ہے ؟ پھر قیاس بھی ہمارے مخالف کے مذہب کی نفی کرتا ہے کیونکہ اس نے رہن کو امانت قرار دیا ہے اور اس کے متعلق کہا کہ وہ بلاعوض ضائع ہوجائے گا۔ حالانکہ اس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ امانتوں کے مالک کو ان کے لینے کا حق ہے اور مرتہن کو لینے سے روکنا حرام ہے اور رہن کا معاملہ اس کے خلاف ہے اس لیے کہ مرتہن اس کو اپنے ہاں روک سکتا ہے اور مالک کو قرض کی ادائیگی کاملہ تک منع کرسکتا ہے۔ پس اس علت کی وجہ سے رہن کا حکم امانتوں سے خارج ہوگیا۔ اور ہم نے مغصوبہ اشیاء پر نگاہ ڈالی اس کا روکنا غاصب پر حرام ہے اور مغصوبین کو ان میں سے لینا جائز ہے اور رہن اس طرح نہیں ہے کیونکہ مرتہن کو رہن کا روکنا حلال ہے اور ادائیگی قرض تک راہن کو اس سے منع کرنا بھی جائز ہے۔ ہم نے ادھار لی ہوئی اشیاء پر نظر ڈالی۔ عاریت لینے والا ان سے انتفاع تو حاصل کرسکتا ہے اور عاریت دینے والا جب پسند کرے وہ اس سے لے سکتا ہے۔ حالانکہ رہن اس طرح نہیں ہے۔ کیونکہ مرتہن کو رہن کا استعمال کرنا حرام ہے اور راہن قرض کی ادائیگی تک اس سے وصول کا حق بھی نہیں رکھتا۔ (اب تک کے کلام سے ثابت ہوگیا) کہ رہن کا حکم امانتوں ‘ مغصوبہ اشیاء اور عاریۃ حاصل کی ہوئی اشیاء سے مختلف ہے اور یہ ثابت ہوا کہ رہن کا حکم ان سب سے جدا ہے۔ اس بات پر تو سب کا اتفاق ہے کہ مرتہن رہن کو اس وقت تک روک سکتا ہے جب تک کہ وہ قرض ادا نہ کرے اور جب قرض سے وہ بری ہوجائے تو اس چیز کا راہن کو لینا حلال ہے۔ جب رہن کا روکنا قرض کو روکنے سے مشروط ہے اور یہ روکنا اس وقت ساقط ہوگا جبکہ ادائیگی قرض کی رکاوٹ نہ رہے گی تو قرض کا ثبوت بھی رہن کے ثبوت سے مشروط ہوگا جب تک رہن کا ثبوت ہوگا قرض بھی ثابت ہوگا۔ جب رہن ثابت نہیں رہے گا تو قرض بھی ثابت نہ ہوگا۔ اسی طرح ہم نے بیع کو دیکھا کہ ہمارے اور ہمارے مخالف کے قول کے مطابق اس کو قیمت کی وصولی کے لیے روکا جاسکتا ہے اور جب وہ بائع کے ہاتھ میں ہلاک ہوگا تو قیمت کے عوض ہلاک ہوگا جس بات پر ہم اور ہمارا مخالف متفق ہے اس پر قیاس کا تقاضا بھی یہ ہے کہ رہن کا حکم بھی یہ ہو۔ اس کا ضائع ہونا قرض کو باطل کردیتا ہے جس طرح مبیع کا ضائع ہونا قیمت کو باطل کردیتا ہے۔ اس باب میں تقاضا قیاس یہی ہے۔ البتہ امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ نے اس باب میں وہ راستہ اختیار کیا ہے جو حضرت عمر (رض) اور ابراہیم نخعی (رح) سے مروی ہے۔ انھوں نے اس سلسلہ میں غصب پر استدلال کیا جس کے متعلق سب کا اتفاق ہے وہ فرماتے ہیں کہ مغصوبہ اشیاء کو ضائع کرنے سے ان کی قیمت سے زیادہ تاوان لازم نہیں ہوتا حالانکہ غصب حرام ہے۔ جو اشیاء رہن رکھی گئی ہوں جن کا ضمان والا ہونا ثابت ہوگیا ان میں زیادہ مناسب ہے کہ ان کا ضمان بھی قیمت سے زائد لازم نہ ہو۔ وہ سعید بن مسیب (رح) کے قول لہ غنمہ وعلیہ غرمہ “ کی تفسیر یہ کرتے ہیں کہ یہ بیع سے متعلق ہے۔ مطلب یہ ہے کہ اگر مرہونہ شئی کو اتنی قیمت میں فروخت کیا جائے جو قرض سے کم ہو تو مرتہن پر اس کا تاوان ہوگا حدیث میں اسی تاوان کا تذکرہ ہے اور اگر قرض سے زائد رقم پر فروخت ہو تو راہن یہ اضافہ اس سے وصول کرے گا اور یہ اس کا نفع ہے جس کا تذکرہ روایت میں کیا گیا ہے۔
زمین کی پیداوار کے کسی ثلث ربع وغیرہ حصہ پر زمین کو دینا مکروہ ہے زمین کو سونے ‘ چاندی کے بدلے کرایہ پر دینا تمام ائمہ کے ہاں بالاتفاق جائز ہے۔
زمین کی پیداوار کے کسی حصہ کے بدلے مزارعت امام احمد اور صاحبین وثوری رحمہم اللہ کے نزدیک جائز ہے لیکن امام شافعی ‘ لیث و نخعی ‘ ابوحنیفہ رحمہم اللہ کے ہاں یہ صورت بھی جائز نہیں ہے اور مساقات ان کے ہاں مزارعت کے معنی میں ہونے کی وجہ سے درست نہیں ہے۔ البتہ ان کے ہاں زیادہ سے زیادہ اس میں کراہت ہے۔ (العین ج ٥ ص ٧٢٤)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔