HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

5873

۵۸۷۲: مَا قَدْ حَدَّثَنَا فَہْدُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ : ثَنَا أَبُوْبَکْرِ بْنُ أَبِیْ شَیْبَۃَ قَالَ : ثَنَا أَبُو أُسَامَۃَ عَنْ حُسَیْنٍ الْمُعَلِّمِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِیْدِ عَنْ أَبِیْھَا الشَّرِیْدِ بْنِ سُوَیْدٍ قَالَ : قُلْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ أَرْضٌ لَیْسَ فِیْہَا لِأَحَدٍ قَسْمٌ وَلَا شَرِیْکٌ اِلَّا الْجِوَارَ بِیْعَتْ قَالَ الْجَارُ أَحَقُّ بِسَقَبِہٖ .فَکَانَ قَوْلُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْجَارُ أَحَقُّ بِسَقْبِہٖ جَوَابًا لِسُؤَالِ الشَّرِیْدِ اِیَّاہُ عَنْ أَرْضٍ مُنْفَرِدَۃٍ لَا حَقَّ لِأَحَدٍ فِیْہَا وَلَا طَرِیْقَ .فَدَلَّ مَا ذَکَرْنَا أَنَّ الْجَارَ الْمُلَازِقَ تَجِبُ لَہٗ الشُّفْعَۃُ بِحَقِّ جِوَارِہٖ۔ فَقَدْ ثَبَتَ بِمَا رَوَیْنَا مِنَ الْآثَارِ فِیْ ہٰذَا الْبَابِ وُجُوْبُ الشُّفْعَۃِ بِکُلِّ وَاحِدٍ مِنْ مَعَانٍ ثَلَاثَۃٍ بِالشِّرْکِ فِی الْبَیْعِ بِیْعَ مِنْہُ مَا بِیْعَ وَبِالشِّرْکِ فِی الطَّرِیْقِ اِلَیْہِ وَبِالْمُجَاوَرَۃِ لَہٗ۔فَلَیْسَ یَنْبَغِیْ تَرْکُ شَیْئٍ مِنْہَا وَلَا حَمْلُ بَعْضِہَا عَلَی التَّضَادِّ وَاِذَا کَانَتْ قَدْ خَرَجَتْ عَلَی الْاِتِّفَاقِ مِنَ الْوُجُوْہِ الَّتِیْ ذٰکَرْنَا عَلٰی مَا شَرَحْنَا وَبَیَّنَّا فِیْ ہٰذَا الْبَابِ .فَاِنْ قَالَ قَائِلٌ : فَقَدْ جَعَلْت ہٰؤُلَائِ الثَّلَاثَۃَ شَفْعًا بِالْأَسْبَابِ الَّتِیْ ذٰکَرْتُ فَلِمَ أَوْجَبْت الشُّفْعَۃَ لِبَعْضِہِمْ دُوْنَ بَعْضٍ اِذَا حَضَرُوْا وَطَالَبُوْا بِہَا وَقَدَّمْتُ حَقَّ بَعْضِہِمْ فِیْہَا عَلٰی حَقِّ بَعْضٍ وَلَمْ تَجْعَلْہَا لَہُمْ جَمِیْعًا اِذْ کَانُوْا کُلُّہُمْ شُفَعَائَ ؟ .قِیْلَ لَہٗ : لِأَنَّ الشَّرِیْکَ فِی الشَّیْئِ الْمَبِیْعِ خَلِیطٌ فِیْہِ وَفِی الطَّرِیْقِ اِلَیْہِ فَمَعَہُ مِنَ الْحَقِّ فِی الطَّرِیْقِ مِثْلُ الَّذِیْ مَعَ الشَّرِیْکِ فِی الطَّرِیْقِ .وَمَعَہُ اخْتِلَاطُ مِلْکِہِ بِالشَّیْئِ الْمَبِیْعِ وَلَیْسَ ذٰلِکَ مَعَ الشَّرِیْکِ فِی الطَّرِیْقِ فَہُوَ أَوْلَی مِنْہُ وَمِنَ الْجَارِ الْمُلَازِقِ .وَمَعَ الشَّرِیْکِ فِی الطَّرِیْقِ شَرِکَۃٌ فِی الطَّرِیْقِ وَمُلَازَقَۃٌ لِلشَّیْئِ الْمَبِیْعِ فَمَعَہُ مِنْ أَسْبَابِ الشُّفْعَۃِ مِثْلُ الَّذِیْ مَعَ الْجَارِ الْمُلَازِقِ وَمَعَہُ أَیْضًا مَا لَیْسَ مَعَ الْجَارِ الْمُلَازِقِ مِنْ اخْتِلَاطِ حَقِّ مِلْکِہِ فِی الطَّرِیْقِ بِمِلْکِہِ فِیْہِ فَلِذٰلِکَ کَانَ - عِنْدَنَا - أَوْلَی بِالشُّفْعَۃِ مِنْہُ .وَہٰذَا قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ وَأَبِیْ یُوْسُفَ وَمُحَمَّدٍ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ أَجْمَعِیْنَ .
٥٨٧٢: عمرو بن شرید نے اپنے والد حضرت شرید بن سوید (رض) سے روایت کی ہے کہ میں نے کہا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ایسی زمین جس میں کسی کا حصہ نہ تھا اور نہ کوئی شریک تھا۔ بس پڑوسی تھا وہ فروخت کردیا گیا آپ نے فرمایا پڑوسی اپنے قرب کی وجہ سے زیادہ حقدار ہے۔ یہ جو کچھ ہم نے ذکر کیا اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ متصل پڑوسی کے لیے پڑوسی ہونے کی وجہ سے شفعہ کا حق ثابت ہے۔ اس باب میں جو روایات ذکر کی گئیں ان سے یہ ثابت ہوا کہ چنچ وجوہ سے حق شفعہ ثابت ہوتا ہے۔ نمبر ١ جو چیز فروخت ہو رہی ہے اس میں شرکت ہو۔ ! اس کی طرف جانے والے راستہ میں شرکت ہو۔ نمبر ٣ اس جگہ کے ساتھ پڑوس حاصل ہو۔ ان میں سے کسی ایک چیز کو بھی چھوڑنا جائز نہیں اور ان کو ایک دوسرے سے متضاد بھی نہیں کہا جاسکتا۔ کیونکہ ان وجوہ کی بنیاد پر جو ہم نے وضاحت سے ذکر کی ہیں روایات باہم متفق ہیں۔ تم نے مذکورہ اسباب کی وجہ سے ہر سہ کو شفعہ کا حقدار قرار دیا ہے تو تم نے بعض کو چھوڑ کر دوسرے بعض کے لیے شفعہ کیوں کر ثابت کردیا جبکہ وہ تمام حاضر ہو کر مطالبہ کریں تو اس طرح تم نے بعض کو بعض پر مقدم کیا اور جب وہ تمام ہی شفعہ کے حقدار ہیں تو تم نے سب کو حق کیوں نہ دیا۔ اس طرح اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ اول یعنی شریک اس فروخت ہونے والی چیز میں حصہ دار ہے تو گویا وہ اس چیز اور اس کے راستہ دونوں میں شریک ہے پس اس کو راستہ کا حق حاصل ہے جس طرح کہ راستہ میں شریک کو یہ حق حاصل ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اس کو فروخت ہونے والی چیز میں ملک کی شرکت بھی حاصل ہے اور راستے میں شریک کو یہ چیز حاصل نہیں ہے پس وہ راستہ میں شریک اور پڑوسی دونوں سے مقدم و اولیٰ ہوگا اور جو راستہ میں شریک ہے اس کو اس شرکت کے ساتھ ساتھ فروخت ہونے والی چیز کے ساتھ راستہ کا اتصال حاصل ہے جو کہ اسباب شفعہ میں سے ہے اور پڑوس بھی حاصل ہے اس لیے وہ پڑوسی پر مقدم ہے کہ اس کو راستہ کی ملکیت حاصل ہے۔ اس لیے ہمارے ہاں یہ پڑوسی سے مقدم ہوگا۔ یہ امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا قول ہے۔
تخریج : روایت ٥٨٧١ کی تخریج ملاحظہ کرلیں۔
قاضی شریح (رح) کا تائیدی قول :

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔