HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

6152

۶۱۵۰: حَدَّثَنَا فَہْدٌ ، قَالَ : ثَنَا أَبُوْ صَالِحٍ ، قَالَ : حَدَّثَنِی اللَّیْثُ ، قَالَ : ثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ، عَنْ أَبِی الْأَسْوَدِ ، عَنْ ہِشَامِ بْنِ عُرْوَۃَ عَنْ یَحْیَی بْنِ سَعِیْدٍ ، عَنْ عَمْرَۃَ ، عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا ، أَنَّہَا قَالَتْ فِیْ لُحُوْمِ الْأَضَاحِیّ : کُنَّا نُمَلِّحُ مِنْہٗ، فَتَقَدَّمَ بِہٖ النَّاسُ اِلَی الْمَدِیْنَۃِ فَقَالَ : لَا تَأْکُلُوْا اِلَّا ثَلَاثَۃَ أَیَّامٍ لَیْسَتْ بِالْعَزِیْمَۃِ وَلٰـکِنْ أَرَادَ أَنْ یُطْعِمُوْا مِنْہُ .فَلَمْ یَخْلُ نَہْیُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنْ لُحُوْمِ الْأَضَاحِیّ فَوْقَ ثَلَاثَۃِ أَیَّامٍ ، مِنْ أَحَدِ وَجْہَیْنِ : اِمَّا أَنْ یَکُوْنَ ذٰلِکَ عَلَی الْحَضِّ مِنْہُ لَہُمْ ، عَلَی الصَّدَقَۃِ وَالْخَیْرِ .فَاِنْ کَانَ ذٰلِکَ عَلَی الْحَضِّ مِنْہُ لَہُمْ فِی الصَّدَقَۃِ ، لَا عَلَی التَّحْرِیْمِ ، فَذٰلِکَ دَلِیْلٌ عَلٰی أَنْ لَا بَأْسَ بِادِّخَارِ لُحُوْمِ الْأَضَاحِیّ وَأَکْلِہَا بَعْدَ الثَّلَاثِ .وَاِنْ کَانَ ذٰلِکَ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلَی التَّحْرِیْمِ ، فَقَدْ کَانَ مِنْہُ بَعْدَ ذٰلِکَ ، مَا قَدْ نَسَخَ ذٰلِکَ ، وَأَوْجَبَ التَّحْلِیْلَ .فَثَبَتَ بِمَا ذَکَرْنَا ، اِبَاحَۃُ ادِّخَارِ لُحُوْمِ الْأَضَاحِیّ وَأَکْلِہَا فِی الثَّلَاثَۃِ وَبَعْدَہَا ، وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدٍ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ أَجْمَعِیْنَ . قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ اِلٰی اِبَاحَۃِ أَکْلِ لَحْمِ الضَّبُعِ ، وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِحَدِیْثِ ابْنِ أَبِیْ عَمَّارٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : ہِیَ مِنِ الصَّیْدِ .وَبِحَدِیْثِ اِبْرَاھِیْمَ الصَّائِغِ ، عَنْ عَطَائٍ ، عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ ذٰلِکَ ، وَیُؤْکَلُ ، وَقَدْ ذَکَرْنَا ذٰلِکَ بِاِسْنَادِہِ فِیْ کُتُبِ مَنَاسِکِ الْحَجِّ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ ، فَقَالُوْا : لَا یُؤْکَلُ .وَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ لَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ أَنَّ حَدِیْثَ جَابِرٍ ہٰذَا، قَدْ اُخْتُلِفَ فِیْ لَفْظِہٖ، فَرَوَاہُ کُلُّ أَحَدٍ مِنْ جَرِیْرٍ وَاِبْرَاھِیْمَ الصَّائِغِ کَمَا ذَکَرْنَاہُ عَنْہُ .وَرَوَاہُ ابْنُ جُرَیْجٍ ، عَلَی خِلَافِ ذٰلِکَ ، فَذَکَرَ عَنِ ابْنِ أَبِیْ عَمَّارٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ أَنَّہٗ سَأَلَ جَابِرًا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ عَنْ الضَّبُعِ .فَقَالَ : أَصَیْدٌ ہِیَ ؟ قَالَ : نَعَمْ .قَالَ : وَسَمِعْتَ ذٰلِکَ مِنَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ؟ فَقَالَ : نَعَمْ .فَأَخْبَرَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہَا صَیْدٌ ، وَلَیْسَ کُلُّ الصَّیْدِ یُؤْکَلُ .فَاحْتُمِلَ أَنْ تَکُوْنَ تِلْکَ الزِّیَادَۃُ ، عَلٰی ذٰلِکَ الْمَذْکُوْرَۃِ ، فِیْ حَدِیْثِ ابْنِ جُرَیْجٍ ، مِنْ قَوْلِ جَابِرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ : لِأَنَّہٗ سَمِعَ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَمَّاہَا صَیْدًا .وَاحْتَمَلَ أَنْ یَکُوْنَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .فَلَمَّا احْتَمَلَ ذٰلِکَ ، وَوَجَدْنَا السُّنَّۃَ قَدْ جَائَ تْ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ نَہٰی عَنْ کُلِّ ذِیْ نَابٍ مِنْ السِّبَاعِ ، وَالضَّبُعُ ذَاتُ نَابٍ ، لَمْ یَخْرُجْ مِنْ ذٰلِکَ شَیْئًا ، قَدْ عَلِمْنَا أَنَّہٗ دَخَلَ فِیْہِ بِشَیْئٍ لَمْ یُعْلَمْ یَقِینًا أَنَّہٗ أَخْرَجَہُ مِنْہُ .وَمِمَّا رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ تَحْرِیْمِہِ کُلَّ ذِیْ نَابٍ مِنْ السِّبَاعِ ،
٦١٥٠: عمرہ نے حضرت عائشہ (رض) سے روایت کی وہ فرماتی ہیں کہ ہم قربانیوں کے گوشت نمکین کرتے اور مدینہ کی طرف لوگوں کے پاس بھیجتے تو آپ نے فرمایا اس کو تین دن تک کھاؤ آپ کا یہ حکم لزوم کے لیے نہیں تھا بلکہ آپ کا مقصد یہ تھا کہ دوسروں کو بھی اس سے کھلائیں۔ اب قربانی کے گوشت کی تین دن سے زیادہ کھانے کی ممانعت دو صورتوں سے خالی نہیں۔ صدقہ اور خیرات پر آمادہ کرنا مقصود تھا اگر یہ صدقہ پر ابھارنا مان لیا جائے تو ممانعت تحریم کے لیے نہ ہوگی اس سے خود یہ ثابت ہوگیا قربانی کا گوشت تین دن کے بعد کھانے اور جمع کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اور اگر یہ ممانعت تحریم کے لیے ہو تو یہ حکم منسوخ ہوگیا تو پھر آپ نے ایسا حکم دیا جس نے اس کے حلال ہونے کو لازم کردیا تو ان صورت سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ کھانا اور جمع کرنا دونوں جائز ہیں اور یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف اور محمد رحمہم اللہ کا قول ہے۔
تخریج : بخاری فی الاضاحی باب ١٦۔
امام طحاوی (رح) کہتے ہیں : کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ بجو کا گوشت کھانا مباح ہے اور انھوں نے ابن ابی عمارہ کی روایت کو دلیل بنایا کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ یہ شکار ہے اسی طرح دوسری دلیل حضرت جابر (رض) کی روایت ہے جس کے قریباً یہی الفاظ ہیں اور یہ الفاظ بھی زائد ہیں اس روایت کو ہم کتاب مناسک حج میں ذکر کرچکے ہیں۔ فریق ثانی کا کہنا ہے کہ بجو کا گوشت نہ کھایا جائے گا ان کی دلیل یہی حدیث جابر (رض) ہے جو مختلف الفاظ کے ساتھ مروی ہے ابن جریج نے اس کے خلاف اس کو روایت کیا ہے انھوں نے بیان کیا کہ ابن ابی عمار (رض) نے جابر (رض) سے بچو کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا کیا یہ کوئی شکار ہے تو ابن ابی عمار نے کہا ہاں تو جابر نے کہا کیا تم نے یہ بات نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنی ہے تو انھوں نے کہا۔ جی ہاں۔
حاصل روایات : یہ روایت بتاتی ہے کہ ابن عمار نے نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے صرف یہ خبر دی ہے کہ وہ شکار ہے اور ہر شکار تو نہیں کھایا جاتا پس یہ اضافہ جو حدیث ابن جریج میں پایا جاتا ہے تو اس میں یہ احتمال ہوا کہ یہ جابر (رض) کا قول ہو کہ انھوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا کہ آپ کو اس کو صید کہا اور دوسرا احتمال یہ ہے کہ یہ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد ہو اب اس احتمال کے بعد آپ کی یہ سنت متواترہ پائی گئی۔ کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہر کچلیوں والے درندے کے کھانے سے منع کیا ہے اور بجو کچلیوں والا ہے آپ اس میں کسی کو مستثنیٰ نہیں اور یہ تو ہم جان چکے کہ یہ یقیناً اس میں داخل ہے مگر اس کا مستثنیٰ ہو کر خارج ہونا یقینی طور پر معلوم نہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔