HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

6197

۶۱۹۵: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ دَاوٗدَ قَالَ : أَخْبَرَنَا اِبْرَاھِیْمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِیُّ ، قَالَ : ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَۃَ ، قَالَ : حَدَّثَنِیْ مُوْسَی بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ اِبْرَاھِیْمَ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ خَالِدٍ التَّیْمِیُّ ، ثُمَّ ذَکَرَ بِاِسْنَادِہٖ مِثْلَہٗ۔فَفِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ ، مَا یَدُلُّ عَلَی اِبَاحَۃِ صَیْدِ الْمَدِیْنَۃِ ، أَلَا تَرَی أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَدْ دَلَّ سَلَمَۃَ ، وَہُوَ بِہَا ، عَلَی مَوْضِعِ الصَّیْدِ ، وَذٰلِکَ لَا یَحِلُّ بِمَکَّۃَ .أَلَا تَرَی أَنَّ رَجُلًا لَوْ دَلَّ ، وَہُوَ بِمَکَّۃَ ، رَجُلًا عَلٰی صَیْدٍ مِنْ صَیْدِہَا ، کَانَ آثِمًا .فَلَمَّا کَانَتِ الْمَدِیْنَۃُ فِیْ ذٰلِکَ ، لَیْسَتْ کَمَکَّۃَ ، ثَبَتَ أَنَّ حُکْمَ صَیْدِہَا ، خِلَافُ حُکْمِ صَیْدِ مَکَّۃَ ، وَفِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ أَیْضًا اِبَاحَۃُ صَیْدِ الْعَقِیْقِ .وَقَدْ رَوَیْنَا عَنْ سَعْدٍ ، فِی الْفَصْلِ الْأَوَّلِ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ ذٰلِکَ ، مَا قَدْ رَوَیْنَا ، فَفِیْ ہٰذَا ، مَا یُخَالِفُہُ .فَأَمَّا مَا فِیْ حَدِیْثِ سَعْدٍ مِنْ اِبَاحَۃِ سَلْبِ الَّذِی یَصِیدُ صَیْدَ الْمَدِیْنَۃِ ، فَاِنَّ ذٰلِکَ - عِنْدَنَا وَاللّٰہُ أَعْلَمُ - کَانَ فِیْ وَقْتِ مَا کَانَتِ الْعُقُوْبَاتُ الَّتِیْ تَجِبُ بِالْمَعَاصِی فِی الْأَمْوَالِ .فَمِنْ ذٰلِکَ مَا قَدْ رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الزَّکَاۃِ أَنَّہٗ قَالَ : مَنْ أَدَّاہَا طَائِعًا ، فَلَہٗ أَجْرُہَا ، وَمَنْ لَا ، أَخَذْنَاہَا مِنْہُ وَشَطْرَ مَالِہِ .وَمَا رُوِیَ عَنْہُ، فِیْمَنْ سَرَقَ ثَمَرًا مِنْ أَکْمَامِہِ أَنَّ عَلَیْہِ غَرَامَۃَ مِثْلَیْہٖ، فِیْ نَظَائِرَ مِنْ ذٰلِکَ کَثِیْرَۃٍ ، قَدْ ذَکَرْنَاہَا فِیْ مَوْضِعِہَا مِنْ کِتَابِنَا ہٰذَا .ثُمَّ نُسِخَ ذٰلِکَ ، فِیْ وَقْتِ نَسْخِ الرِّبَا ، فَرَدَّ الْأَشْیَائَ الْمَأْخُوْذَۃَ اِلٰی أَمْثَالِہَا ، اِنْ کَانَ لَہُمَا أَمْثَالٌ ، وَاِلَی قِیْمَتِہَا اِنْ کَانَ لَا مِثْلَ لَہَا ، وَجُعِلَتِ الْعُقُوْبَاتُ فِی انْتِہَاک الْحَرَمِ فِی الْأَبْدَانِ ، لَا فِی الْأَمْوَالِ .فَہٰذَا وَجْہُ مَا رُوِیَ فِیْ صَیْدِ الْمَدِیْنَۃِ .وَأَمَّا حُکْمُ ذٰلِکَ مِنْ طَرِیْقِ النَّظَرِ ، فَاِذَا رَأَیْنَا مَکَّۃَ حَرَامًا ، وَصَیْدُہَا وَشَجَرُہَا کَذٰلِکَ ، ہٰذَا مَا لَا اخْتِلَافَ بَیْنَ الْمُسْلِمِیْنَ فِیْہِ .ثُمَّ رَأَیْنَا مَنْ أَرَادَ دُخُوْلَ مَکَّۃَ ، لَمْ یَکُنْ لَہٗ أَنْ یَدْخُلَہَا اِلَّا حَرَامًا ، فَکَانَ دُخُوْلُ الْحَرَمِ ، لَا یَحِلُّ لِحَلَالٍ کَانَتْ حُرْمَۃُ صَیْدِہِ وَشَجَرِہٖ، کَحُرْمَتِہِ فِیْ نَفْسِہٖ۔ ثُمَّ رَأَیْنَا الْمَدِیْنَۃَ ، کُلٌّ قَدْ أَجْمَعَ أَنَّہٗ لَا بَأْسَ بِدُخُوْلِہَا لِلرَّجُلِ حَلَالًا ، فَلَمَّا لَمْ تَکُنْ مُحَرَّمَۃً فِیْ نَفْسِہَا ، کَانَ حُکْمُ صَیْدِہَا وَشَجَرِہَا ، کَحُکْمِہَا فِیْ نَفْسِہَا .وَکَمَا کَانَ صَیْدُ مَکَّۃَ اِنَّمَا حَرُمَ لِحُرْمَتِہَا ، وَلَمْ تَکُنِ الْمَدِیْنَۃُ فِیْ نَفْسِہَا حَرَامًا ، لَمْ یَکُنْ صَیْدُہَا ، وَلَا شَجَرُہَا حَرَامًا .فَثَبَتَ بِذٰلِکَ قَوْلُ مَنْ ذَہَبَ اِلٰی أَنَّ صَیْدَ الْمَدِیْنَۃِ وَشَجَرَہَا کَصَیْدِ سَائِرِ الْبُلْدَانِ وَشَجَرِہَا غَیْرِ مَکَّۃَ .وَہٰذَا أَیْضًا قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدٍ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ أَجْمَعِیْنَ .
٦١٩٥: محمد بن طلحہ نے موسیٰ بن محمد بن ابراہیم تیمی سے روایت کی پھر انھوں نے اپنی اسناد سے اسی طرح روایت نقل کی ہے۔ یہ روایت مدینہ منورہ کے شکار کی اباحت کو ظاہر کرتی ہے ذرا غور فرمائیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سلمہ (رض) شکار کی جگہ بتلائی اور وہ مدینہ ہی میں تھی حالانکہ یہ مکہ کے سلسلہ میں حلال نہیں اگر کوئی شخص مکہ میں کسی شکار کے متعلق اشارہ کنایہ سے بھی بتلائے تو وہ گناہ گار ہوگا۔ جب شکار کے سلسلہ میں مدینہ منورہ مکہ کی طرح نہیں۔ مدینہ منورہ میں وادی عقیق کا شکار مباح ہے۔ باب کے شروع حضرت سعد (رض) کی روایات اس کے خلاف ذکر کرچکے ہیں روایت سعد میں شکار کرنے والے کے سامان چھین لینے کو مباح قرار دیا گیا ہے یہ ہمارے نزدیک اس وقت کی بات ہے جب گناہوں پر سزا میں مالی جرمانے درست تھے جیسا کہ یہ روایت بھی اس کا نمونہ ہے کہ زکوۃ کے متعلق آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا جس نے خوشی سے اس کو ادا کیا اس کو اجر ملے گا اور جو نہیں ادا کرے گا ہم اس سے زکوۃ بھ لیں گے اور اس کے مال کا آدھا حصہ بھی لیں گے اسی طرح یہر وایت کہ جس آدمی نے پھل چھلکے کے اندر چرا لیا۔ اس پر اس سے دوگنا چٹی لی جائے گی اس کی مثالیں اور بھی بہت ہیں جن کو ہم پیچھے ذکر کر آئے پھر یہ حکم اس وقت منسوخ گیا جبکہ سود منسوخ ہوا اور لی جانے والی اشیاء کو مماثل کی طرف لوٹا دیا گیا جن چیزوں کی مماثل موجود تھیں اور جن کی مثل نہیں تھی ان کی قیمتوں کی طرف لوٹا دیا گیا اور حرمت کی خلاف ورزی کرنے والوں کی سزائیں مالی کے بجائے بدنی مقرر کردی گئیں مدینہ منورہ کے شکار کے سلسلے میں جس قدر روایات وارد ہوئی ہیں ان کی صورت یہی ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ مکہ حرمت والا ہے اور اس کے شکار اور درخت کا بھی یہی حکم ہے اس پر تمام مسلمانوں کا اجماع ہے پھر ہم نے دیکھا کہ مکہ مکرمہ میں جو آدمی داخل ہونے کا ارادہ کرے وہ احرام کے بغیر داخل نہیں ہوسکتا تو گویا حرم میں احرام کے بغیر داخلہ حلال نہ ہوا تو حرم کے شکار اور درخت کی حرمت بھی مکہ کی ذاتی حرمت کی طرح بن گئی پھر اس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ مدینہ منورہ میں داخلے کے لیے احرام کی ضرورت نہیں اور حلال کی حالت میں داخل ہونے میں کوئی گناہ نہیں تو جب اس کی حرمت ذاتی نہ بنی تو اس کے درخت اور شکار کا بھی حرمت میں یہی حکم ہوگا کہ وہ ذاتی اعتبار سے حرام نہ ہوں گے۔ اس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ مدینہ منورہ کے شکار اور درختوں کا حکم مکہ مکرمہ کے علاوہ دیگر مقامات کے شکار اور درختوں کی طرح ہوگا یہ بھی امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف اور محمد رحمہم اللہ کا قول ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔