HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

6277

۶۲۷۵: حَدَّثَنَا عِیْسَی بْنُ اِبْرَاھِیْمَ الْغَافِقِیُّ قَالَ : حَدَّثَنَا سُفْیَانُ ، عَنِ ابْنِ الْمُنْکَدِرِ ، وَأَبِی النَّضْرِ عَنْ عُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ أَبِیْ رَافِعٍ ، عَنْ أَبِیْہَ أَوْ عَنْ غَیْرِہٖ، عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّہٗ قَالَ : لَا أُلْفِیَنَّ أَحَدَکُمْ مُتَّکِئًا عَلٰی أَرِیْکَتِہٖ، یَأْتِیْہِ الْأَمْرُ مِنْ أَمْرِی ، مِمَّا قَدْ أَمَرْتُ بِہٖ أَوْ نَہَیْتُ عَنْہُ، فَیَقُوْلُ : لَا أَدْرِی ، مَا وَجَدْنَا فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ اتَّبَعْنَاہُ .فَحَذَّرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ خِلَافِ أَمْرِہٖ، کَمَا حَذَّرَ مِنْ خِلَافِ کِتَابِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ فَلْیَحْذَرْ أَنْ یُخَالِفَ شَیْئًا مِنْ أَمْرِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، فَیَحِقَّ عَلَیْہٖ، مَا یَحِقُّ عَلَی مُخَالِفِ کِتَابِ اللّٰہِ .قَدْ تَوَاتَرَتِ الْآثَارُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی النَّہْیِ عَنْ لُحُوْمِ الْحُمُرِ الْأَہْلِیَّۃِ ، بِمَا قَدْ ذَکَرْنَا ، وَرَجَعَتْ مَعَانِیْہَا اِلٰی مَا وَصَفْنَا .فَلَیْسَ یَنْبَغِی لِأَحَدٍ خِلَافُ شَیْئٍ مِنْ ذٰلِکَ .فَاِنْ قَالَ قَائِلٌ : فَقَدْ رَوَیْتُمْ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اِبَاحَتَہَا ، وَمَا احْتَجَّ بِہٖ فِیْ ذٰلِکَ مِنْ قَوْلِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ قُلْ لَا أَجِدُ فِیْمَا أُوْحِیَ اِلَیَّ مُحَرَّمًا عَلَی طَاعِمٍ یَطْعَمُہُ الْآیَۃَ .قِیْلَ لَہٗ : مَا قَالَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ ذٰلِکَ ، فَہُوَ أَوْلَی مِمَّا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا .وَمَا قَالَہٗ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ ذٰلِکَ فَہُوَ مُسْتَثْنًی مِنَ الْآیَۃِ ، عَلَی ہٰذَا یَنْبَغِی أَنْ یُحْمَلَ مَا جَائَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، ہٰذَا الْمَجِیْئَ الْمُتَوَاتِرَ فِی الشَّیْئِ الْمَقْصُوْدِ اِلَیْہِ بِعَیْنِہٖ، مِمَّا قَدْ أَنْزَلَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فِیْ کِتَابِہٖ آیَۃً مُطْلَقَۃً عَلٰی ذٰلِکَ الْجِنْسِ فَیُجْعَلُ مَا جَائَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ ذٰلِکَ مُسْتَثْنًی مِنْ تِلْکَ الْآیَۃِ ، غَیْرَ مُخَالِفٍ لَہَا ، حَتّٰی لَا یُضَادَّ الْقُرْآنُ السُّنَّۃَ ، وَلَا السُّنَّۃُ الْقُرْآنَ .فَہٰذَا حُکْمُ لُحُوْمِ الْحُمُرِ الْأَہْلِیَّۃِ ، مِنْ طَرِیْقِ تَصْحِیْحِ مَعَانِی الْآثَارِ .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : وَلَوْ کَانَ اِلَی النَّظَرِ ، لَکَانَ لُحُوْمُ الْحُمُرِ الْأَہْلِیَّۃِ حَلَالًا ، وَکَانَ ذٰلِکَ کَلَحْمِ الْحُمُرِ الْوَحْشِیَّۃِ ، لِأَنَّ کُلَّ صِنْفٍ قَدْ حُرِّمَ ، اِذَا کَانَ أَہْلِیًّا ، مِمَّا قَدْ أُجْمِعَ عَلَی تَحْرِیْمِہٖ، فَقَدْ حُرِّمَ اِذَا کَانَ وَحْشِیًّا .أَلَا تَرَی أَنَّ لَحْمَ الْخِنْزِیرِ الْوَحْشِیِّ کَلَحْمِ الْخِنْزِیرِ الْأَہْلِیِّ ، فَکَانَ النَّظَرُ عَلٰی ذٰلِکَ أَیْضًا ، اِذَا کَانَ الْحِمَارُ الْوَحْشِیُّ لَحْمُہٗ أَنْ یَکُوْنَ حَلَالًا ، أَنْ یَکُوْنَ کَذٰلِکَ الْحِمَارُ الْأَہْلِیُّ .وَلٰـکِنْ مَا جَائَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَوْلَی مَا اُتُّبِعَ ، وَہٰذَا قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدٍ رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ أَجْمَعِیْنَ .
٦٢٧٥: عبیداللہ بن ابی رافع نے اپنے والد سے یا کسی اور سے اور انھوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کی ہے میں ہرگز تم میں سے کسی کو اس حالت میں نہ پاؤں کہ وہ تکیہ نشین ہو اور میرا حکم آئے جو میں نے اپنے حکم سے دیا ہو یا اس سے خود روکا ہو اور وہ یہ کہنے لگے میں نہیں جانتا۔ ہم تو جو چیز کتاب اللہ میں پائیں گے اس کی اتباع کریں گے۔ اس روایت میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے حکم کی خلاف ورزی سے اسی طرح ڈرایا جس طرح کتاب اللہ کی مخالفت سے ڈرایا۔ پس چاہیے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم کی خلاف ورزی سے ڈرے ورنہ وہ اسی بات کا حقدار ہوگا جس کا مخالفت کتاب اللہ میں حقدار ہے۔ گھریلو گدھوں کے گوشت کی حرمت میں متواتر روایات نقل کی جا چکیں اور دیگر روایات کے مناسب معانی ذکر کئے جا چکے۔ پس کسی کو بھی مناسب نہیں کہ وہ ان چیزوں میں سے کسی کی مخالفت کرے۔ گزشتہ سطور میں تو حضرت ابن عباس (رض) سے اس کی اباحت نقل کرچکے ہو اور انھوں نے اس کی تائید میں ” قل لا اجد فیما اوحی الی “ (الانعام : ١٤٥) (تو حرمت کا دعویٰ مشکل ہے) ان کو جواب میں کہا جائے گا کہ جناب اس کے جواب میں ہم وہی کہتے ہیں جو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمائی۔ فرمان رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بالمقابل ابن عباس (رض) کا قول قابل سماعت نہیں۔ باقی آیت کا جواب یہ ہے کہ جو بات جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمائی وہ آیت سے مستثنیٰ ہے گویا آیت میں حکم مطلق ہے اور جو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے تواتر کے ساتھ ثابت ہے وہ اس سے مستثنیٰ ہے۔ ان میں تضاد نہیں کیونکہ یہ ہو نہیں سکتا کہ سنت رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کتاب اللہ سے متضاد ہو۔ آثار کی تصحیح کا لحاظ کرتے ہوئے یہ گھریلو گدھوں کے گوشت کا حکم ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں : اگر قیاس کی طرف رجوع کیا جائے گا تو گھریلو گدھوں کا گوشت حلال ٹھہرے گا کیونکہ یہ جنگلی گدھے کے گوشت کی طرح ہوگا کیونکہ جو گھریلو ہونے کی صورت میں حرام ہو وہ وحشی ہونے کی صورت میں بدرجہ اولیٰ حرام ہوگا۔ ذرا دیکھئے کہ جس طرح جنگلی خنزیر کا گوشت حرام ہے۔ پالتو خنزیر کا گوشت بھی حرام ہے۔ تو قیاس کا تقاضا یہی ہے کہ جنگلی گدھے کا گوشت جب حلال ہے تو گھریلو کا بھی اسی طرح ہونا چاہیے۔ لیکن نصوص رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ہوتے ہوئے ان کی اتباع ضروری ہے اور (ترک قیاس لازم ہے) (یہاں قیاس کو چھوڑ دیا اور نص کی اتباع کی) یہی ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا قول ہے۔
تخریج : مسند احمد ٤؍١٣٢‘ ٦؍٨ ترمذی باب ١٠‘ فی العلم۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔