HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

6296

۶۲۹۴: حَدَّثَنَا فَہْدٌ قَالَ : ثَنَا أَبُو نُعَیْمٍ ، قَالَ : ثَنَا مِسْعَرُ بْنُ کِدَامٍ ، عَنْ أَبِیْ عَوْنٍ الثَّقَفِیِّ ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ شَدَّادِ بْنِ الْہَادِ ، عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : حُرِّمَتِ الْخَمْرُ بِعَیْنِہَا ، وَالسُّکْرُ مِنْ کُلِّ شَرَابٍ .فَأَخْبَرَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَنَّ الْحُرْمَۃَ وَقَعَتْ عَلَی الْخَمْرِ بِعَیْنِہَا ، وَعَلَی السُّکْرِ مِنْ سَائِرِ الْأَشْرِبَۃِ سِوَاہَا .فَثَبَتَ بِذٰلِکَ أَنَّ مَا سِوَی الْخَمْرِ الَّتِی حُرِّمَتْ مِمَّا یُسْکِرُ کَثِیْرُہٗ، قَدْ أُبِیْحَ شُرْبُ قَلِیْلِہِ الَّذِی لَا یُسْکِرُ ، عَلٰی مَا کَانَ عَلَیْہِ مِنَ الْاِبَاحَۃِ الْمُتَقَدِّمَۃِ تَحْرِیْمُ الْخَمْرِ ، وَأَنَّ التَّحْرِیْمَ الْحَادِثَ ، اِنَّمَا ہُوَ فِیْ عَیْنِ الْخَمْرِ وَالسُّکْرِ مِمَّا فِیْ سِوَاہَا مِنَ الْأَشْرِبَۃِ .فَاحْتَمَلَ أَنْ یَکُوْنَ الْخَمْرُ الْمُحَرَّمَۃُ ، ہِیَ عَصِیرُ الْعِنَبِ خَاصَّۃً ، وَاحْتَمَلَ أَنْ یَکُوْنَ کُلُّ مَا خَمَرَ ، مِنْ عَصِیرِ الْعِنَبِ وَغَیْرِہٖ۔ فَلَمَّا احْتَمَلَ ذٰلِکَ ، وَکَانَتِ الْأَشْیَائُ قَدْ تَقَدَّمَ تَحْلِیْلُہَا جُمْلَۃً ، ثُمَّ حَدَثَ تَحْرِیْمٌ فِیْ بَعْضِہَا ، لَمْ یَخْرُجْ شَیْئٌ مِمَّا قَدْ أُجْمِعَ عَلَی تَحْلِیْلِہٖ ، اِلَّا بِاِجْمَاعٍ یَأْتِی عَلَی تَحْرِیْمِہٖ۔ وَنَحْنُ نَشْہَدُ عَلَی اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ ، أَنَّہٗ حَرَّمَ عَصِیْرَ الْعِنَبِ اِذَا حَدَثَتْ فِیْہِ صِفَاتُ الْخَمْرِ ، وَلَا نَشْہَدُ عَلَیْہِ أَنَّہٗ حَرَّمَ مَا سِوٰی ذٰلِکَ اِذَا حَدَثَ فِیْہِ مِثْلُ ہٰذِہِ الصِّفَۃِ .فَاَلَّذِیْ نَشْہَدُ عَلَی اللّٰہِ بِتَحْرِیْمِہِ اِیَّاہُ ہُوَ الْخَمْرُ الَّذِی آمَنَّا بِتَأْوِیْلِہَا ، مِنْ حَیْثُ قَدْ آمَنَّا بِتَنْزِیلِہَا .وَالَّذِی لَا نَشْہَدُ عَلَی اللّٰہِ أَنَّہٗ حَرَّمَ ہُوَ الشَّرَابَ الَّذِی لَیْسَ بِخَمْرٍ .فَمَا کَانَ مِنْ خَمْرٍ ، فَقَلِیْلُہُ وَکَثِیْرُہُ حَرَامٌ ، وَمَا کَانَ مِمَّا سِوٰی ذٰلِکَ مِنَ الْأَشْرِبَۃِ ، فَالسُّکْرُ مِنْہُ حَرَامٌ ، وَمَا سِوٰی ذٰلِکَ مِنْہُ مُبَاحٌ .ہٰذَا ہُوَ النَّظَرُ عِنْدَنَا ، وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدٍ .غَیْرَ نَقِیعِ الزَّبِیْبِ وَالتَّمْرِ خَاصَّۃً ، فَاِنَّہُمْ کَرِہُوْا .وَلَیْسَ ذٰلِکَ عِنْدَنَا فِی النَّظَرِ کَمَا قَالُوْا ، لِأَنَّا وَجَدْنَا الْأَصْلَ الْمُجْمَعَ عَلَیْہِ أَنَّ الْعَصِیْرَ وَطَبِیْخَہُ سَوَائٌ ، وَأَنَّ الطَّبْخَ لَا یَحِلُّ بِہٖ ، مَا لَمْ یَکُنْ حَلَالًا قَبْلَ الطَّبْخِ ، اِلَّا الطَّبْخَ الَّذِیْ یُخْرِجُہُ مِنْ حَدِّ الْعَصِیرِ ، اِلٰی أَنْ یَصِیْرَ فِیْ حَدِّ الْعَسَلِ ، فَیَکُوْنُ بِذٰلِکَ حُکْمُہٗ حُکْمَ الْعَسَلِ .فَرَأَیْنَا طَبِیْخَ الزَّبِیْبِ وَالتَّمْرِ مُبَاحًا بِاتِّفَاقِہِمْ .فَالنَّظَرُ عَلٰی ذٰلِکَ أَنْ یَکُوْنَ فِیْہِمَا کَذٰلِکَ ، فَیَسْتَوِیْ نَبِیذُ التَّمْرِ وَالْعِنَبِ ، النِّیء وَالْمَطْبُوْخُ ، کَمَا اسْتَوَی الْعَصِیرُ وَطَبِیخُہُ .فَہٰذَا ہُوَ النَّظَرُ ، وَلٰـکِنَّ أَصْحَابَنَا خَالَفُوْا ذٰلِکَ ، لِلتَّأْوِیْلِ الَّذِیْ تَأَوَّلُوْا عَلَیْہِ حَدِیْثَ أَبِی ہُرَیْرَۃَ وَأَنَسٍ اللَّذَیْنِ ذَکَرْنَا ، وَشَیْئًا رَوَوْہُ عَنْ سَعِیْدِ بْنِ جُبَیْرٍ .
٦٢٩٤: عبداللہ بن شداد نے ابن عباس (رض) سے روایت کی ہے کہ شراب تو بعینہٖ حرام ہے اور ہر وہ مشروب جو نشہ لے آئے وہ بھی حرام ہے۔ ابن عباس (رض) نے بتلایا۔ کہ حرمت تو معینہ شراب پر واع ہوئی اور بقیہ مشروبات میں نشے کی حد تک پہنچنے میں واقع ہوئی اس سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ شراب کے علاوہ دیگر مشروبات کی وہ مقدار حرام ہے جو نشہ پیدا کرے اس کی تھوڑی مقدار کا پینا مباح ہے جو کہ نشہ آور نہ ہو اور شراب کے حرام ہونے سے پہلے اس کی جو اباحت ہے اور نئی تحریم وہ معینہ شراب میں تھی اور بقیہ مشروبات میں جو مقدار نشے کو پہنچ جائے۔ پس اس میں یہ احتمال ہوا کہ حرام شراب وہ خاص طور پر انگوروں کا نچوڑ ہو اور یہ بھی احتمال ہے کہ ہر وہ چیز جو خمار پیدا کرے انگور کے نچوڑ وغیرہ میں سے۔ وہ شراب ہے جب اس بات کا احتمال پیدا ہوگیا تمام چیزوں کی حلت کو پہلے ہے پھر بعض کی حرمت نئی پیدا ہوئی فلہذا جس کے حلال ہونے پر اجماع ہے وہ اس سے نہ نکلے گی جب تک کہ اس کی حرمت پر اجماع ثابت نہ ہو اور ہم اللہ تعالیٰ کو گواہ بنا کر کہتے ہیں کہ اس نے انگوروں کے نچوڑ کو حرام کیا جبکہ اس میں خمر والی صفات پیدا ہوجائیں اور ہم اس بات کی گواہی نہیں دیتے کہ اس کے علاوہ سب کو حرام کیا ہے جبکہ اس میں اس جیسی حالت پیدا ہوجائے پس جس کی حرمت پر ہم گواہ ہیں وہ وہی ہے کہ جس کی تاویل پر ہم ایمان لائے اس طور پر کہ ہم اس کی تنزیل پر ایمان لائے اور وہ کہ جس کے بارے میں ہم گواہی نہیں دیتے کہ اللہ نے اس کو حرام کیا ہے وہ وہی مشروب ہے جو نشہ پیدا نہیں کرتا اور جو نشہ پیدا کرتا ہے اس کی قلیل و کثیر مقدار حرام ہے اور جو اس کے علاوہ مشروبات ہیں ان سے نشے کی مقدار حرام ہے اس کے علاوہ مقدار جائز ہے نظر کا ہمارے نزدیک یہی تقاضا ہے یہ امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا قول ہے سوائے کشمش اور کھجور کے خاص نچوڑ کے۔ اس کو انھوں نے مکروہ قرار دیا قیاس کے اعتبار سے یہ بات ہمارے نزدیک اس طرح نہیں جیسے انھوں نے کہی ہے کیونکہ ایک اتفاقی اصل یہ ہے کہ نچوڑ اور پکایا ہوا دونوں برابر ہیں اور پکانے سے وہ چیز حلال نہیں ہوجاتی جو کہ پکانے سے پہلے حلال نہیں تھی مگر ایسا پکانا جو اس کو عصیر کی حد سے ہی نکال دے اور وہ شہد کی حد میں داخل ہوجائے اس کا حکم شہد والا ہوگا ہم دیکھتے ہیں کہ کشمش اور کھجور کا پکا ہوا رس بالاتفاق مباح ہے پس قیاس کا تقاضا یہ ہے کہ دونوں میں حکم ایک جیسا ہو اور اس صورت میں انگور اور کھجور کا نبیذ خواہ کچا ہو یا پکا وہ برابر ہوجائیں گے یہ نظر کا تقاضا ہے لیکن ہمارے علماء نے اس کی مخالفت کی ہے اس کی وجہ وہ تاویل ہے جو انھوں نے روایت ابوہریرہ (رض) اور انس (رض) کے متعلق گزشتہ سطور میں اختیار کی ہے اور حضرت سعید ابن جبیر کی روایت سے بھی استدلال کیا ہے جو کہ یہ ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔