HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

6463

۶۴۶۱: حَدَّثَنَا یُوْنُسُ قَالَ : ثَنَا ابْنُ وَہْبٍ أَنَّہٗ سَمِعَ مَالِکًا یَقُوْلُ ، ذٰلِکَ .ثُمَّ رَجَعْنَا اِلٰی حَدِیْثِ أَبِی قَتَادَۃَ ، فَفِیْہِ : أَنَّہٗ رَأَی النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَبُوْلُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃِ .فَقَدْ یَکُوْنُ رَآہٗ حَیْثُ رَآہٗ ابْنُ عُمَرَ ، فَیَکُوْنُ مَعْنَیْ حَدِیْثِہٖ، وَحَدِیْثِ ابْنِ عُمَرَ سَوَائً .أَوْ یَکُوْنُ رَآہٗ فِیْ صَحْرَائَ ، فَیُخَالِفُ حَدِیْثَ ابْنِ عُمَرَ ، وَیَنْسَخُ الْأَحَادِیْثَ الْأُوَلَ ، فَہُوَ عِنْدَنَا غَیْرُ نَاسِخٍ لَہَا ، حَتّٰی یُعْلَمَ یَقِینًا أَنَّہٗ قَدْ نَسَخَہَا .وَأَمَّا حَدِیْثُ جَابِرٍ ، فَفِیْہِ النَّہْیُ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، عَنِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَۃِ وَاسْتِدْبَارِہَا ، لِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ ، وَلَمْ یُبَیِّنْ مَکَانًا .فَیَحْتَمِلُ أَنْ یَکُوْنَ ذٰلِکَ أَیْضًا عَلٰی مَا فَسَّرْنَا وَبَیَّنَّا مِنْ حَدِیْثِ أَبِیْ أَیُّوْبَ ، فَلَا حُجَّۃَ فِیْہِ أَیْضًا تُوْجِبُ مُضَادَّۃَ حَدِیْثِ ابْنِ عُمَرَ ، وَأَبِی قَتَادَۃَ .قَالَ جَابِرٌ فِیْ حَدِیْثِہِ : ثُمَّ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَبُوْلُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃِ .فَقَدْ یَحْتَمِلُ أَنْ یَکُوْنَ ذٰلِکَ الْبَوْلُ کَانَ فِی الْمَکَانِ الَّذِی لَمْ یَکُنْ نَہْیُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْأَوَّلِ وَقَعَ عَلَیْہٖ، فَلَمْ نَعْلَمْ شَیْئًا مِنْ ہٰذِہِ الْآثَارِ ، نَسَخَ شَیْئًا مِنْہَا شَیْئٌ .ثُمَّ عُدْنَا اِلٰی حَدِیْثِ عِرَاکٍ فَفِیْہِ أَنَّہٗ ذُکِرَ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَّ نَاسًا یَکْرَہُوْنَ اسْتِقْبَالَ الْقِبْلَۃِ بِفُرُوْجِہِمْ .فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَوِّلُوْا مَقْعَدَتِی مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃِ .فَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ أَنْکَرَ قَوْلَہُمْ ، لِأَنَّہُمْ کَرِہُوْا ذٰلِکَ فِیْ جَمِیْعِ الْأَمَاکِنِ ، فَأَمَرَ بِتَحْوِیْلِ مَقْعَدَتِہِ نَحْوَ الْقِبْلَۃِ ، لِیَرُدَّ عَلَیْہِمْ ، وَلِیُعْلِمَ أَنَّہٗ لَمْ یَقَعْ نَہْیُہُ عَلٰی ذٰلِکَ ، وَاِنَّمَا وَقَعَ النَّہْیُ عَلَی اسْتِقْبَالِہَا فِیْ مَکَان دُوْنَ مَکَان .وَیَحْتَمِلُ أَنْ یَکُوْنَ أَرَادَ بِذٰلِکَ نَسْخَ النَّہْیِ الْأَوَّلِ فِی الْأَمَاکِنِ کُلِّہَا ، لِأَنَّ النَّہْیَ کَانَ قَدْ وَقَعَ فِی الْآثَارِ الْأُوَلِ عَنْ ذٰلِکَ ، فَلَیْسَ فِیْہِ دَلِیْلٌ أَیْضًا عَلٰی نَسْخٍ وَلَا غَیْرِہٖ۔ فَلَمَّا کَانَ حُکْمُ ہٰذِہِ الْآثَارِ کَذٰلِکَ ، کَانَ أَوْلَی بِنَا أَنْ نُصَحِّحَہَا کُلَّہَا .فَنَجْعَلَ مَا فِیْہِ النَّہْیُ مِنْہَا عَلَی الصَّحَارَی ، وَمَا فِیْہِ الْاِبَاحَۃُ عَلَی الْبُیُوْتِ ، حَتّٰی لَا تَضَادَّ مِنْہَا شَیْئٌ .
٦٤٦١: یونس نے ابن وہب سے بیان کیا کہ میں نے امام مالک کو یہ بات کہتے سنا۔ اب ہم حدیث ابی قتادہ کی طرف دوبارہ رجوع کرتے ہیں کہ انھوں نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قبلہ رخ کر کے پیشاب کرتے دیکھا تو ممکن ہے کہ انھوں نے اسی جگہ دیکھا ہو جہاں ابن عمر (رض) نے دیکھا تو ان کی روایت کا بھی وہی مفہوم ہوا جو روایت ابن عمر (رض) کا ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ انھوں نے صحرا میں دیکھا ہو تو یہ روایت ابن عمر (رض) کی روایت کے خلاف ہوئی۔ یہ پہلی احادیث کے لیے ناسخ بن جائے گی حالانکہ ہمارے نزدیک یہ اس کی ناسخ نہیں ہے جب تک کہ یقین سے یہ معلوم نہ ہوجائے کہ اس نے اس کو منسوخ کردیا۔ پھر حدیث جابر۔ تو اس میں جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قبلہ کی طرف قضائے حاجت میں منہ اور پیٹھ کرنے سے منع فرمایا لیکن ہمارے لیے جگہ کی وضاحت نہیں فرمائی۔ پس اس میں ایک احتمال یہ ہے کہ اس سے مراد وہی ہو جو ہم نے پیچھے حدیث ابو ایوب کے بارے میں بیان کردیا۔ تو اس صورت میں کوئی ایسی دلیل نہیں پائی جاتی جو اس کو حدیث ابن عمر (رض) اور حدیث ابو قتادہ (رض) سے متضاد ثابت کرے۔ جابر (رض) کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو قبلہ کی طرف رخ کر کے پیشاب کرتے دیکھا۔ پس اس میں یہ احتمال ہے کہ یہ پیشاب کرنا ایسے مقام میں تھا جس کی ممانعت پہلی بار آپ نے نہیں فرمائی۔ پس ان آثار میں کوئی چیز ہمیں ایسی معلوم نہ ہوئی جس نے کسی دوسری روایت کو منسوخ کیا ہو۔ اب ہم حدیث عراک کی طرف رجوع کرتے ہیں کہ اس میں آپ کے سامنے ایسے لوگوں کا ذکر کیا گیا جو اپنی شرمگاہوں کا رخ قبلہ کی طرف کرنے کو ناپسند کرتے ہیں۔ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میرے بیت الخلاء کا رخ قبلہ کی طرف پھیر دو تو اب اس روایت میں یہ درست ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کی بات کا انکار کیا ہو کیونکہ ان لوگوں نے اس کو تمام مقامات کے لیے خیال کیا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے بیت الخلاء کے بدلنے کا حکم دیا تاکہ ان کی تردید ہوجائے اور ان کو معلوم ہوجائے کہ ممانعت ہر جگہ کے لیے نہیں۔ قبلہ رخ کرنے کی ممانعت بعض مقامات میں ہے اور بعض میں نہیں اور یہ بھی احتمال ہے کہ تمام مقامات میں جو ممانعت تھی وہ منسوخ ہوگئی کیونکہ پہلے آثار میں ممانعت موجود ہے۔ پس اس روایت میں کوئی نسخ اور غیر نسخ کی دلیل نہیں۔ جب ان آثار کا معاملہ اسی طرح ہے جیسا کہ ہم نے ذکر کیا تو اب زیادہ بہتر یہی ہے کہ ان تمام کو ہم صحیح قرار دیں ممانعت والی روایات کو صحرا پر محمول کریں اور اباحت والی روایات کو گھروں پر محمول کریں تاکہ ان میں کوئی روایت ایک دوسرے سے متضاد نہ رہے۔
امام شعبی (رض) کے قول سے اس بات کی تائید :

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔