HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

65

۶۵ : حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِیْ دَاوٗدَ قَالَ ثَنَا أَصْبَغُ بْنُ الْفَرَجِ قَالَ ثَنَا ابْنُ وَہْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ إِسْمَاعِیْلَ عَنْ عُقَیْلٍ عَنِ ابْنِ شِہَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِیْہِ ( أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ اِذَا قَامَ مِنَ النَّوْمِ أَفْرَغَ عَلٰی یَدَیْہِ ثَلَاثًا).قَالُوْا : فَلَمَّا رُوِیَ ھٰذَا عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الطَّہَارَۃِ مِنَ الْبَوْلِ لِأَنَّہُمْ کَانُوْا یَتَغَوَّطُوْنَ ( أَیْ یَقْضُوْنَ حَاجَتَہُمْ ) وَیَبُوْلُوْنَ وَلَا یَسْتَنْجُوْنَ بِالْمَائِ فَأَمَرَہُمْ بِذٰلِکَ اِذَا قَامُوْا مِنْ نَوْمِہِمْ لِأَنَّہُمْ لَا یَدْرُوْنَ أَیْنَ بَاتَتْ أَیْدِیْہِمْ مِنْ أَبْدَانِہِمْ وَقَدْ یَجُوْزُ أَنْ یَکُوْنَ کَانَتْ فِیْ مَوْضِعٍ قَدْ مَسَحُوْہُ مِنَ الْبَوْلِ أَوَ الْغَائِطِ فَیَعْرَقُوْنَ فَتَنْجُسُ بِذٰلِکَ أَیْدِیْہِمْ فَأَمَرَہُمُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِغَسْلِہَا ثَلَاثًا وَکَانَ ذٰلِکَ طَہَارَتُہَا مِنَ الْغَائِطِ أَوِ الْبَوْلِ إِنْ کَانَ أَصَابَہَا .فَلَمَّا کَانَ ذٰلِکَ یَطْہُرُ مِنَ الْبَوْلِ وَالْغَائِطِ وَہُمَا أَغْلَظُ النَّجَاسَاتِ، کَانَ أَحْرٰی أَنْ یَطْہُرَ بِمَا ہُوَ دُوْنَ ذٰلِکَ مِنَ النَّجَاسَاتِ .وَقَدْ دَلَّ عَلٰی مَا ذَکَرْنَا مِنْ ھٰذَا ؛ مَا قَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ مِنْ قَوْلِہِ بَعْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَمَا قَدْ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِیْلُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ نُعَیْمٍ قَالَ : ثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ حَرْبٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ عَطَائٍ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ فِی الْاِنَائِ یَلَغُ فِیْہِ الْکَلْبُ أَوَ الْہِرُّ ، قَالَ (یُغْسَلُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ) .فَلَمَّا کَانَ أَبُوْ ہُرَیْرَۃَ قَدْ رَأَی أَنَّ الثَّلَاثَۃَ یَطْہُرُ الْاِنَائُ مِنْ وُلُوْغِ الْکَلْبِ فِیْہِ .وَقَدْ رُوِیَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَا ذَکَرْنَا ثَبَتَ بِذٰلِکَ نَسْخُ السَّبْعِ ، لِأَنَّا نُحْسِنُ الظَّنَّ بِہٖ فَلَا نَتَوَہَّمُ عَلَیْہِ أَنَّہُ یَتْرُکُ مَا سَمِعَہٗ مِنَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِلَّا إِلَی مِثْلِہِ وَإِلَّا سَقَطَتْ عَدَالَتُہُ فَلَمْ یُقْبَلْ قَوْلُہٗ وَلَا رِوَایَتُہٗ .وَلَوْ وَجَبَ أَنْ یُعْمَلَ بِمَا رَوَیْنَا فِی السَّبْعِ وَلَا یُجْعَلُ مَنْسُوْخًا لَکَانَ مَا رَوٰی عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ الْمُغَفَّلِ فِیْ ذٰلِکَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَوْلٰی مِمَّا رَوٰی أَبُوْ ہُرَیْرَۃَ لِأَنَّہٗ زَادَ عَلَیْہِ .
٦٥ : سالم نے حضرت عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت نقل کی کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب نیند سے بیدار ہوتے تو اپنے دونوں ہاتھوں پر تین مرتبہ پانی ڈالتے۔ انھوں نے کہا کہ جب جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے پیشاب سے طہارت کرنے میں یہ روایات آئی ہیں کیونکہ وہ لوگ پاخانہ اور پیشاب کر کے استنجاء نہ کرتے تھے تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں حکم فرمایا کہ جب وہ اپنی نیند سے بیدار ہوں تو چونکہ انھیں معلوم نہیں کہ ان کا ہاتھ ان کے بدن میں کس جگہ لگا ؟ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ ایسی جگہ میں چھو گیا ہو جو پیشاب اور پاخانے والی ہو اور پسینہ آنے کی وجہ سے ان کے ہاتھ پلید ہوجائیں تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو تین مرتبہ دھونے کا حکم دیا اور پیشاب اور پاخانے کے وقت جب وہ ہاتھ کو لگ جائے تو اس کی طہارت اسی طرح ہے پس جب پیشاب اور پاخانے سے ہاتھ تین مرتبہ دھونے سے پاک ہوجاتا ہے حالانکہ یہ دونوں نجاست غلیظہ ہیں تو یہ زیادہ لائق ہے کہ جو نجاست اس سے کم درجہ ہو اس میں وہ پاک ہو اور جو کچھ ہم نے ذکر کیا ہے وہ حضرت ابوہریرہ (رض) کے اس قول میں مروی ہے جو انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بعد فرمایا کہ کہ اسماعیل بن اسحق نے حضرت ابوہریرہ (رض) سے برتن کے بارے میں نقل کیا کہ جب اس میں کتا یا بلی مُنہ ڈال دے تو فرمایا تین مرتبہ دھویا جائے گا۔ جب حضرت ابوہریرہ (رض) کا خیال یہ ہے کہ کتے کے پانی میں منہ ڈالنے سے برتن تین مرتبہ دھونے سے پاک ہوجاتا ہے اور دوسری طرف نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے انھوں نے وہ روایت کی جو ہم نے ذکر کی ہے تو اس سے یہ ثابت ہوگیا کہ یہ سات مرتبہ کا دھونا منسوخ ہوچکا کیونکہ ہم حضرت ابوہریرہ (رض) کے بارے میں حسن ظن رکھتے ہیں اور یہ وہم بھی نہیں کرسکتے کہ انھوں نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ارشاد کو چھوڑ دیا ہو سوائے اس کے جو ہم نے بیان کیا ‘ ورنہ ان کی عدالت ساقط ہوجائے گی اور ان کا قول اور روایت قابل قبول نہ ہوگی۔ اگر بالفرض سات والی روایت پر عمل کو واجب قرار دیا جائے اور اس کو منسوخ نہ کہا جائے تو جو روایت حضرت عبداللہ بن مغفل نے جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کی ہے وہ حضرت ابوہریرہ (رض) کی روایت سے اولیٰ ہے کیونکہ اس میں اس کی نسبت اضافہ ہے۔
تخریج : دارقطنی ١؍٤٥ باب غسل الیدین
حاصل روایات : حضرت ابوہریرہ (رض) کی روایت پانچ اسناد اور روایت ابن عمر (رض) ایک سند سے ذکر کی گئی ہے ان روایات سے نیند سے بیدار ہونے والے کو برتن میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے تین مرتبہ دھونا کافی قرار دیا گیا ہے چنانچہ علامہ فرماتے ہیں کہ جن علماء نے ان روایات کو بنیاد بنایا وہ کہتے ہیں کہ صحابہ کرام پیشاب و پائخانہ سے فراغت حاصل کرتے تو ڈھیلوں پر اکتفاء کرتے پانی سے استنجاء کا رواج کم و بیش تھا پس آپ نے حکم فرمایا کہ جب تم نیند سے بیدار ہو تو ہاتھ پانی میں ڈالنے سے پہلے دھو لو چونکہ یہ معلوم نہیں کہ نیند کی حالت میں ہاتھ بدن کے کس حصہ کو لگا ہو ممکن ہے پیشاب و پائخانہ والے مقامات پر بھی لگا ہو اور پیشاب و پائخانہ کو ڈھیلے وغیرہ سے صاف کرنے کے باوجود پسینہ آنے کی وجہ سے محل پر معمولی نجاست کے اثرات سے ہاتھ ملوث ہوجائیں پس احتیاطاً نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ہاتھ کو تین مرتبہ دھو لینے کا حکم فرمایا یہ تین دفعہ دھونا پیشاب و پائخانہ کی نجاست سے پاک کر دے گا۔
جبکہ یہ غلیظ ترین نجاسات تین دفعہ دھونے سے وہ جگہ پاک ہوجاتی ہے تو اس سے کم درجہ کی نجاسات تین دفعہ دھو ڈالنے سے وہ جگہ یا برتن بدرجہ اولیٰ پاک ہوجائے گا اور اس کی تائید کے لیے حضرت ابوہریرہ (رض) کا یہ ارشاد جس کو عطائؒ نے نقل کیا کافی ہے ” کہ جس برتن میں کتا یا بلی منہ ڈال دے تو کیا حکم ہے ؟ انھوں نے فرمایا اس کو تین مرتبہ دھویا جائے گا “
جواب شوافع نمبر ١: راوی کا عمل و فتویٰ اس روایت کے خلاف ہے جس کو قول اول کے عنوان سے نقل کیا گیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سات مرتبہ دھونے کا وجوب ساقط و منسوخ ہوگیا تبھی انھوں نے اپنی روایت کے خلاف فتویٰ دیا ورنہ ان کی عدالت مجروح ہو کر روایت و فتویٰ دونوں ناقابل عمل ہوجائیں گے (حاشامنہ)
نمبر ٢: اگر اس جواب کو تم نہیں مانتے بلکہ ناقص کے مقابلے میں (سات) کامل کو ضروری قرار دیتے ہو تو پھر اس سے زائد آٹھ وہ اس سے زیادہ کامل ہیں ان پر عمل اس سے زیادہ بہتر ہوگا اور وہ حضرت عبداللہ بن مغفل (رض) کی روایت میں ہے ملاحظہ کریں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔