HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

6682

۶۶۷۹ : حَدَّثَنَا اِسْحَاقُ بْنُ الْحُسَیْنِ الطَّحَّانُ ، قَالَ : ثَنَا سَعِیْدُ بْنُ أَبِیْ مَرْیَمَ قَالَ : ثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ ، عَنْ یُوْنُسَ بْنِ یَزِیْدَ ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ ، عَنْ عُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُتْبَۃَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِیْ حَدِیْثٍ طَوِیْلٍ ، فِیْہِ ذِکْرُ رُؤْیَا عَبَّرَہَا أَبُوْبَکْرٍ عِنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .فَقَالَ : أَصَبْتُ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ؟ قَالَ : أَصَبْتَ بَعْضًا ، وَأَخْطَأْتَ بَعْضًا ، قَالَ أَقْسَمْتُ عَلَیْکَ ، یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ قَالَ لَا تُقْسِمُ۔ قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ اِلٰی کَرَاہَۃِ الْقَسَمِ ، وَقَالُوْا : لَا یَنْبَغِیْ لِأَحَدٍ أَنْ یُقْسِمَ عَلٰی شَیْئٍ ، وَأَعْظَمُوْا ذٰلِکَ .وَکَانَ مِمَّنْ أَعْظَمَ ذٰلِکَ ، اللَّیْثُ بْنُ سَعْدٍ ، فَذَکَرَ لِیْ غَیْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِنَا ، عَنْ عِیْسَی بْنِ حَمَّادٍ زُغْبَۃَ قَالَ : أَتَیْتُ بَکْرَ بْنَ مُضَرَ لِأَعُوْدَہٗ، فَجَائَ اللَّیْثُ ، فَہَمَّ بِالصُّعُوْدِ اِلَیْہِ .فَقَالَ لَہٗ بَکْرٌ : أَقْسَمْتُ عَلَیْکَ أَنْ تَفْعَلَ ، فَقَالَ لَہٗ اللَّیْثُ : أَوَتَدْرِیْ مَا الْقَسَمُ ؟ أَوَتَدْرِیْ مَا الْقَسَمُ ؟ أَوَتَدْرِیْ مَا الْقَسَمُ ؟ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ ، فَلَمْ یَرَوْا بِالْقَسَمِ بَأْسًا ، وَجَعَلُوْھُ یَمِیْنًا ، وَحَکَمُوْا لَہٗ بِحُکْمِ الْیَمِیْنِ ، وَقَالُوْا قَدْ ذَکَرَ اللّٰہُ فِیْ غَیْرِ مَوْضِعٍ فِیْ کِتَابِہٖ فَقَالَ عَزَّ وَجَلَّ : لَا أُقْسِمُ بِیَوْمِ الْقِیَامَۃِ وَلَا أُقْسِمُ بِالنَّفْسِ اللَّوَّامَۃِ وَقَالَ : فَلَا أُقْسِمُ بِمَوَاقِعِ النُّجُوْمِ وَقَالَ : لَا أُقْسِمُ بِہٰذَا الْبَلَدِ۔ فَکَانَ تَأْوِیْلُ ذٰلِکَ عِنْدَ الْعُلَمَائِ جَمِیْعًا أُقْسِمُ بِیَوْمِ الْقِیَامَۃِ وَلَاصِلَۃٌ .وَقَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ : وَأَقْسَمُوْا بِاَللّٰہِ جَہْدَ أَیْمَانِہِمْ لَا یَبْعَثُ اللّٰہُ مَنْ یَمُوْتُ بَلٰی وَعْدًا عَلَیْہِ حَقًّا فَلَمْ یَعِبْہُمْ بِقَسَمِہِمْ، وَرَدَّ عَلَیْہِمْ کُفْرَہُمْ فَقَالَ : بَلَی وَعْدًا عَلَیْہِ حَقًّا۔ وَکَانَ فِی ذِکْرِہِ جَہْدَ أَیْمَانِہِمْ دَلِیْلٌ عَلٰی أَنَّ ذٰلِکَ الْقَسَمَ کَانَ مِنْہُمْ یَمِیْنًا۔ وَقَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ : اِذْ أَقْسَمُوْا لَیَصْرِمُنَّہَا مُصْبِحِیْنَ فَلَمْ یَعِبْ ذٰلِکَ عَلَیْہِمْ .ثُمَّ قَالَ : وَلَا یَسْتَثْنُوْنَ۔
٦٦٧٩: عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے حضرت ابن عباس (رض) سے ایک طویل حدیث بیان کی جس میں اس خواب کا تذکرہ ہے جس کی تعبیر حضرت ابوبکر (رض) نے جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی موجودگی میں دی۔ جناب ابوبکر نے پوچھا یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ! کیا میں نے درست تعبیر کی۔ آپ نے فرمایا تم نے کچھ درست اور کچھ غلط تعبیر کی۔ ابوبکر (رض) کہنے لگے یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں آپ کو قسم دیتا ہوں آپ نے فرمایا تم مجھے قسم مت دو ۔ امام طحاوی (رح) کہتے ہیں بعض لوگ اس طرف گئے ہیں کہ قسم مکروہ ہے اور کسی کو کسی چیز پر قسم نہ اٹھانی چاہیے انھوں نے قسم اٹھانے کو بہت بڑا قرار دیا ہے۔ امام لیث بن سعد ان لوگوں سے ہیں کہ جنہوں نے اس کو بہت بڑا قرار دیا ہمارے کئی احباب نے عیسیٰ بن حماد زغبہ سے روایت کی ہے کہ میں بکر بن مضر کے پاس آیا تاکہ میں ان کی عیادت کروں اس وقت اچانک لیث آگئے اور انھوں نے اس کے پاس جانے کا ارادہ کیا تو بکر نے ان سے کہا میں آپ کو قسم دیتا ہوں کہ آپ ایسا نہ کریں۔ لیث کہنے لگے کیا تم جانتے ہو کہ قسم کیا ہے ؟ یا قسم کی حقیقت جانتے ہو یا تم قسم کو جانتے ہو ؟ قسم میں کوئی حرج نہیں اور یہ یمین بنے گی اور اس کا حکم یمین والا ہوگا اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کئی مقامات پر اس کا تذکرہ فرمایا ہے۔ ” لااقسم بیوم القیامہ۔ ولا اقسم بالنفس اللوامہ “ (القیامہ ١۔ ٢) اور فرمایا ” ولا اقسم بمواقع النجوم “ (واقعہ : ٧٥) اور فرمایا : ” لااقسم بہذا البلد “ (البلد ١) ان ساری آیات کی تفسیر علماء کے ہاں یہ ہے کہ لا زائدہ ہے اور یہ اقسم بیوم القیامۃ ہے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ” واقسموا باللہ جہد ایمانہم لایبعث اللہ من یموت بلٰی وعدا علیہ حقًا “ (نحل ٣٨) اللہ تعالیٰ نے ان کی قسموں پر ان کو عیب نہیں لگایا یا البتہ ان کے کفر کی تردید فرمائی اور فرمایا کہ کیوں نہیں ہمارا وعدہ تو سچا ہے اور اللہ تعالیٰ نے جہد ایمانہم کا لفظ فرما کر اس بات کو ثابت کردیا کہ ان کی یہ قسم یمین ہے اور ایک اور آیت میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ” اذا قسموا لیصر منہا مصبحین “ (قلم ١٧) انھوں نے قسم اٹھائی وہ ضرور صبح سویرے اس باغ کو کاٹ لیں گے یعنی پھل توڑ لیں گے اللہ تعالیٰ نے ان کی اس قسم پر اعتراض نہیں کیا بلکہ فرمایا : ” ولا یستثنون “ کہ انھوں نے استثناء بھی نہیں کیا (تو اس سے ثابت ہوا کہ یہ قسم یمین ہے)
تخریج : بخاری کتاب الایمان باب ٩‘ والتعبیر باب ٤٧‘ مسلم فی الرؤیا ١٧‘ ابو داؤد فی الایمان باب ١٠‘ والسنۃ باب ٨‘ ترمذی فی الرؤیا باب ١٠‘ ابن ماجہ فی الرؤیا باب ١٠‘ دارمی فی النذور باب ٨‘ مسند احمد ١؍٢٣٦۔
بعض علماء کا قول یہ ہے کہ مکروہ ہے اور کسی کو کسی بھی چیز پر قسم نہ اٹھانی چاہیے۔ قسم اٹھانا بھاری چیز ہے۔
فریق ثانی کا مؤقف قسم میں حرج نہیں یہ یمین بنے گی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔