HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

7244

۷۲۴۱ : حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خُزَیْمَۃَ قَالَ : ثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ : ثَنَا حَمَّادٌ ، قَالَ : أَنَا حُمَیْدٌ عَنْ بُکَیْرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ قَالَ أَقْصَیْتُ أَبِیْ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ الْحِمْیَرِیِّ قَالَ : مَا کُنْتُ لِأَقْبَلَ وَصِیَّۃَ رَجُلٍ لَہٗ وَلَدٌ ، یُوْصِیْ بِالثُّلُثِ .فَمِنَ الْحُجَّۃِ لِأَہْلِ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی ، عَلٰی أَہْلِ ہٰذِہِ الْمَقَالَۃِ أَنَّ الْوَصِیَّۃَ بِالثُّلُثِ ، لَوْ کَانَتْ جَوْرًا اِذًا ، لَأَنْکَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذٰلِکَ ، عَلٰی سَعْدٍ ، وَلَقَالَ لَہٗ : أَقْصِرْ عَنْ الثُّلُثِ ، فَلَمَّا تَرَکَ ذٰلِکَ ، کَانَ قَدْ أَبَاحَہُ اِیَّاہُ .وَفِیْ ذٰلِکَ ثُبُوْتُ مَا ذَہَبَ اِلَیْہِ أَہْلُ الْمَقَالَۃِ الْأُوْلٰی ، وَمِمَّنْ ذَہَبَ اِلَی ذٰلِکَ ، أَبُوْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبُوْ یُوْسُفَ وَمُحَمَّدٌ ، رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی . ثُمَّ تَکَلَّمَ النَّاسُ بَعْدَ ہٰذَا فِیْ ھِبَاتِ الْمَرِیْضِ وَصَدَقَاتِہٖ، اِذَا مَاتَ فِیْ مَرَضِہِ ذٰلِکَ .فَقَالَ قَوْمٌ ، وَہُمْ أَکْثَرُ الْعُلَمَائِ : ہِیَ مِنْ الثُّلُثِ کَسَائِرِ الْوَصَایَا ، وَمِمَّنْ ذَہَبَ اِلَی ذٰلِکَ ، أَبُوْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبُوْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدٌ ، رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی .وَقَالَتْ فِرْقَۃٌ : ہُوَ مِنْ جَمِیْعِ الْمَالِ ، کَأَفْعَالِہٖ ، وَہُوَ صَحِیْحٌ ، وَہٰذَا قَوْلٌ ، لَمْ نَعْلَمْ أَحَدًا مِنَ الْمُتَقَدِّمِیْنَ ، قَالَہٗ۔وَقَدْ رَوَیْنَا فِیْمَا تَقَدَّمَ ، مِنْ کِتَابِنَا ہٰذَا، عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا أَنَّہَا قَالَتْ : نَحَلَنِیْ أَبُوْبَکْرٍ جِدَادَ عِشْرِیْنَ وَسْقًا مِنْ مَالِہٖ ، بِالْعَالِیَۃِ .فَلَمَّا مَرِضَ ، قَالَ لِی : اِنِّیْ کُنْتُ نَحَلْتُک جِدَادَ عِشْرِیْنَ وَسْقًا مِنْ مَالِیْ بِالْعَالِیَۃِ ، فَلَوْ کُنْتُ جَدَدْتِیْہِ وَحُزْتِیْہٖ، کَانَ لَکَ، وَاِنَّمَا ہُوَ الْیَوْمَ مَالُ وَارِثٍ ، فَاقْتَسِمُوْھُ بَیْنَکُمْ ، عَلَی کِتَابِ اللّٰہِ تَعَالَی۔فَأَخْبَرَ أَبُوْبَکْرٍ الصِّدِّیقُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ أَنَّہَا لَوْ قَبَضَتْ ذٰلِکَ فِی الصِّحَّۃ تَمَّ لَہَا مِلْکُہُ وَأَنَّہَا لَا تَسْتَطِیْعُ قَبْضَہُ فِی الْمَرَضِ قَبْضًا تَتِمُّ لَہَا بِہٖ مِلِکُہٗ، وَجَعَلَ ذٰلِکَ غَیْرَ جَائِزٍ ، کَمَا لَا تَجُوْزُ الْوَصِیَّۃُ لَہَا ، وَلَمْ تُنْکِرْ ذٰلِکَ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا ، وَلَا سَائِرُ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .فَدَلَّ ذٰلِکَ أَنَّ مَذْہَبَہُمْ جَمِیْعًا فِیْہٖ، کَانَ مِثْلَ مَذْہَبِہٖ .فَلَوْ لَمْ یَکُنْ لِمَنْ ذَہَبَ اِلٰی مَا ذَکَرْنَا مِنَ الْحُجَّۃِ ، لِقَوْلِہِمْ الَّذِیْ ذٰہَبُوْا اِلَیْہٖ، اِلَّا مَا فِیْ ہٰذَا الْحَدِیْثِ وَمَا تَرْکِ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، مِنَ الْاِنْکَارِ فِیْ ذٰلِکَ عَلٰی أَبِیْ بَکْرٍ - لَکَانَ فِیْہِ أَعْظَمُ الْحُجَّۃِ .وَقَدْ رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، مَا یَدُلُّ عَلٰی ذٰلِکَ أَیْضًا .
٧٢٤١: بکیر کہتے ہیں کہ میں نے ابو حمید بن عبدالرحمن حمیری سے یہ بات حاصل کی کہ وہ فرماتے تھے میں اس شخص کی وصیت قبول نہ کروں گا جس کی اولاد موجود ہو اور وہ ثلث مال کی وصیت کر جاتے۔ اگر ثلث کی وصیت ظلم و زیادتی ہوتی تو جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ضرور اس کا انکار کرتے اور سعد کو منع کرتے ہوئے فرماتے کہ ثلث سے باز رہو۔ پس جب آپ نے ان کو اس حال میں چھوڑ دیا تو گویا آپ نے اس کو مباح قرار دیا اس سے فریق اوّل اور ان کی بات ثابت ہوگئی جنہوں نے اس کو اختیار کیا ہے۔ ان میں امام ابوحنیفہ (رح) ابو یوسف (رح) محمد (رح) ہیں۔ علماء نے اس کے بعد مریض کے ہبات و صدقات میں کلام کیا ہے جبکہ وہ مریض اپنی اسی مرض میں مرجائے جس میں کلام کیا ہے۔ یہ اکثر علماء کا قول ہے کہ یہ تمام وصایا کی طرح ثلث مال سے ہوگا امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا قول ہے۔ وہ اس کے تمام مال سے ہوگا جیسا کہ صحت کی حالت میں اس کے افعال کا حکم ہے ہمارے علم میں متقدمین میں سے یہ کسی کا بھی قول نہیں ہے۔ چنانچہ ہم اپنی اسی کتاب میں حضرت عائشہ (رض) کی یہ روایت نقل کرچکے ہیں کہ وہ فرماتی ہیں جناب ابوبکر (رض) نے مجھے مقام عالیہ کی اتری ہوئی کھجوروں میں سے بیس وسق کھجوریں دیں۔ جب وہ بیمار ہوئے تو انھوں نے مجھے فرمایا میں نے تمہیں عالیہ کی بیس وسق اتری ہوئی کھجوریں دی تھیں اگر تم کاٹ کر ان کو اپنی حفاظت میں لے لیتیں تو وہ تمہاری ہوجاتیں اور آج وہ وارث کا مال بن چکی ہیں۔ ان کو اپنے مابین تقسیم کرلینا جیسا کہ قرآن مجید کا حکم ہے۔ تو حضرت ابوبکر (رض) نے اپنے اس ارشاد سے بتلا دیا اگر وہ ان کھجوروں کو ان کے مال میں سے الگ کر کے قبضہ کرلیتیں تو وہ انہی کی ملک تھیں وہ اس کی مالک بن جاتیں اب اس کو اسی طرح ناجائز قرار دیا جس طرح وصیت ان کے لیے ناجائز تھی اور حضرت عائشہ (رض) نے اس کا انکار نہ کیا اور نہ ہی دیگر اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کا انکار کیا۔ پس اس سے یہ بات ثابت ہوگئی ان تمام کا مذہب وہی تھا جو حضرت صدیق (رض) کا تھا جو لوگ اس طرف گئے ہیں اگر ان کے پاس اپنے مذہب کے لیے اور کوئی دلیل بھی نہ ہوتی تو یہی دلیل کافی تھی کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے صدیق اکبر (رض) کے اس فعل پر انکار نہیں کیا جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے بھی ایسی روایات وارد ہیں جو اس بات پر دلالت کرتی ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔