HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

7280

۷۲۷۷ : حَدَّثَنَا عَلِیُّ بْنُ شَیْبَۃَ قَالَ : ثَنَا یَزِیْدُ بْنُ ہَارُوْنَ قَالَ أَنَا سُفْیَانُ الثَّوْرِیُّ ، عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ ، عَنْ مَسْرُوْقٍ ، عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا ، فِی ابْنَتَیْنِ وَبَنَاتِ ابْنٍ ، وَبَنِی ابْنٍ ، وَفِیْ أُخْتَیْنِ لِأَبٍ وَأُم ، وَاِخْوَۃٍ وَأَخَوَاتٍ لِأَبٍ : أَنَّہَا أَشْرَکَتْ بَیْنَ بَنَاتِ الْاِبْنِ ، وَبَنِی الْاِبْنِ ، وَبَنِی الْاِخْوَۃِ وَالْأَخَوَاتِ ، مِنَ الْأَبِ ، فِیْمَا بَقِیَ .قَالَ : وَکَانَ عَبْدُ اللّٰہِ لَا یُشْرِکُ بَیْنَہُمَا .وَقَالَ قَوْمٌ ، فِی ابْنَۃٍ وَعَصَبَۃٍ ، اِنَّ لِلِابْنَۃِ جَمِیْعَ الْمَالِ ، وَلَا شَیْئَ لِلْعَصَبَۃِ .فَکَفَیْ بِہِمْ جَہْلًا ، فِیْ تَرْکِہِمْ قَوْلَ کُلِّ الْفُقَہَائِ اِلٰی قَوْلٍ لَمْ یُعْلَمْ أَنَّہٗ قَالَ بِہٖ قَبْلَہُمْ ، مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَلَا مِنْ تَابِعِیہِمْ ، مَعَ أَنَّ مَا ذَہَبُوْا اِلَیْہِ مِنْ ذٰلِکَ ، فَسَادُہُ بِنَصِّ الْقُرْآنِ ؛ لِأَنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ یَقُوْلُ یُوْصِیکُمُ اللّٰہُ فِیْ أَوْلَادِکُمْ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَیَیْنِ۔فَبَیَّنَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ لَنَا بِذٰلِکَ ، کَیْفَ حُکْمُ الْأَوْلَادِ فِی الْمَوَارِیْثِ ، اِذَا کَانُوْا ذُکُوْرًا ، أَوْ اِنَاثًا ثُمَّ قَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ فَاِنْ کُنَّ نِسَائً فَوْقَ اثْنَتَیْنِ فَلَہُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَکَ۔فَبَیَّنَ لَنَا حُکْمَ الْأَوْلَادِ فِی الْمَوَارِیْثِ ، اِذَا کَانُوْا نِسَائً .ثُمَّ قَالَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ وَاِنْ کَانَتْ وَاحِدَۃً فَلَہَا النِّصْفُ، فَبَیَّنَ لَنَا ، کَمْ مِیْرَاثُ الْاِبْنَۃِ الْوَاحِدَۃِ .فَلَمَّا بَیَّنَ لَنَا مَوَارِیْثَ الْأَوْلَادِ عَلَی ھٰذِہِ الْجِہَاتِ ، عَلِمْنَا بِذٰلِکَ أَنَّ حُکْمَ مِیْرَاثِ الْوَاحِدَۃِ ، لَا یَخْرُجُ مِنْ ہٰذِہِ الْجِہَاتِ الثَّلَاثِ .وَاسْتَحَالَ أَنْ یُسَمِّیَ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ ، لِلِابْنَۃِ النِّصْفَ ، وَلِلْبَنَاتِ الثُّلُثَیْنِ وَلَہُنَّ أَکْثَرُ مِنْ ذٰلِکَ اِلَّا لِمَعْنًی آخَرَ یُبَیِّنُہُ فِیْ کِتَابِہٖ ، أَوْ عَلَی لِسَانِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، کَمَا أَبَانَ فِیْ مَوَارِیْثِ ذَوِی الْأَرْحَامِ .وَلَوْ کَانَتْ الْاِبْنَۃُ تَرِثُ الْمَالَ کُلَّہٗ ، دُوْنَ الْعَصَبَۃِ ، لَمَا کَانَ لِذِکْرِ اللّٰہِ عَزَّ وَجَلَّ النِّصْفَ مَعْنًی ، وَلَأَہْمَلَ أَمْرَہَا ، کَمَا أَہْمَلَ الْاِبْنَ .فَلَمَّا بَیَّنَ لَہَا مَا ذَکَرْنَا ، کَانَ تَوْفِیْقًا مِنْہٗ، عَزَّ وَجَلَّ ، اِیَّانَا ، عَلٰی مَا سَمَّیْ لَہَا مِنْ ذٰلِکَ ہُوَ سَہْمُہَا ، کَمَا کَانَ مَا سَمَّیْ لِلْأَخَوَاتِ مِنْ قِبَلِ الْأَبِ وَالْأُمِّ بِقَوْلِہٖ وَاِنْ کَانَ رَجُلٌ یُوْرَثُ کَلَالَۃً أَوْ امْرَأَۃٌ وَلَہٗ أَخٌ أَوْ أُخْتٌ فَلِکُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا السُّدُسُ فَاِنْ کَانُوْا أَکْثَرَ مِنْ ذٰلِکَ فَہُمْ شُرَکَائُ فِی الثُّلُثِ۔فَکَانَ مَا بَقِیَ ، بَعْدَ الَّذِیْ سُمِّیَ لَہُنَّ ، لِلْعَصَبَاتِ .وَکَذٰلِکَ مِمَّا سُمِّیَ لِلزَّوْجِ وَالْمَرْأَۃِ ، فِیْمَا بَقِیَ بَعْدَ الَّذِیْ سُمِّیَ لَہُمَا لِلْعَصَبَۃِ .فَکَذٰلِکَ الْاِبْنَۃُ أَیْضًا ، مَا بَقِیَ بَعْدَ الَّذِیْ سُمِّیَ لَہَا لِلْعَصَبَۃِ ، ہٰذَا دَلِیْلٌ قَائِمٌ صَحِیْحٌ فِیْ ہٰذِہِ الْآیَۃِ .ثُمَّ رَجَعْنَا اِلٰی قَوْلِہٖ عَزَّ وَجَلَّ اِنِ امْرُؤٌ ہَلَکَ لَیْسَ لَہٗ وَلَدٌ وَلَہٗ أُخْتٌ فَلَمْ یُبَیِّنْ لَنَا عَزَّ وَجَلَّ ہَاہُنَا ، مَنْ ذٰلِکَ الْوَلَدُ .فَدَلَّنَا مَا تَقَدَّمَ مِنْ قَوْلِہٖ ، فِی الْآیَۃِ الَّتِیْ وَقَفْنَا فِیْہَا ، عَلٰی أَنْصِبَائِ الْأَوْلَادِ ، أَنَّ ذٰلِکَ الْوَلَدَ ، ہُوَ مَا تَقَدَّمَ ، مِنَ الْوَلَدِ الَّذِیْ سَمّٰی لَہُ الْفَرْضَ فِی الْآیَۃِ الْأُخْرَی .ثُمَّ قَدْ رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْمَا ذَکَرْنَا أَیْضًا .
٧٢٧٧: مسروق نے حضرت عائشہ (رض) سے روایت کی ہے کہ وہ میت کی دو بیٹیوں ‘ پوتیوں ‘ پوتوں اور دو حقیقی بہنیں اور باپ کی طرف سے بہن بھائی ‘ ان کو پوتوں پوتیوں اور باپ کی طرف سے بہنوں اور بھائیوں کو مابقی میں شریک کرتی تھیں مگر ابن مسعود (رض) ان کو شریک نہ کرتے تھے۔ کہ بیٹی اور عصبہ میں اس طرح تقسیم ہوگی کہ بیٹی کو تمام مال ملے گا اور عصبہ کو کچھ بھی نہ ملے گا ان لوگوں کی جہالت کے لیے اتنی بات کافی ہے کہ انھوں نے تمام فقہاء کے قول کے خلاف ایسا قول اختیار کیا کہ جس کے متعلق حضرات صحابہ کرام اور تابعین (رض) سے کہیں نشان کا بھی پتہ نہیں چلتا۔ ان کا قول قرآن مجید کی اس آیت سے غلط ثابت ہوتا ہے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ ” فان کن فوق اثنتین “ (النساء ١١) کہ اگر بیٹیاں دو سے زائد ہوں ان کو دو ثلث ملیں گے۔ تو اللہ تعالیٰ نے اس ارشاد میں کھول کر بیان فرما دیا کہ میراث میں اولاد کا حق کس طرح ہے جبکہ وہ تمام مذکر ہوں یا مونث ہوں (فقط مذکر ہوں باہمی برابر تقسیم کریں گے اور تمام بیٹیاں ہوں دو یا اس سے زائد ہوں تو دو ثلث سے زائد ان کو نہ ملے گا ایک ہو تو نصف کی مالک ہے اور اگر دونوں ہوں تو ٢؍١ سے تقسیم کریں گے) پھر ارشاد فرمایا ” فان کن نساء “ الایۃ اگر وہ بیٹیاں دو سے زائد ہوں تو ان کو متروکہ جائیداد کے دو ثلث ملیں گے۔ تو اس آیت میں کھول دیا کہ صرف مونث اولاد ہو تو اس کا کیا حکم ہے پھر فرمایا : ” وان کانت واحدۃ فلہا النصف “ تو اس میں وضاحت کردی کہ ایک بیٹی کی میراث کس قدر ہوگی۔ پس جب اللہ تعالیٰ اولاد کی وراثت ان جہات سے کھول کر بیان کردی تو ہمیں معلوم ہوگیا کہ ایک کی میراث کا حکم ان تین صورتوں سے باہر نہیں۔ اور یہ بات ناممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ ایک بیٹی کے لیے نصف مقرر فرمائیں اور کئی بیٹیوں کے لیے دو ثلث فرمائیں اور ان کا حصہ اس سے بڑھ جائے۔ اس کی صرف ایک صورت ہوسکتی ہے کہ جس کو اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں یا زبان نبوت سے بیان فرمائے جیسا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ذوی الارحام کی میراث کو خوب ظاہر فرمایا۔ اگر بالفرض کوئی بیٹی عصبہ کے بغیر پورے مال کی براہ راست وارث ہوسکتی ہوتی تو پھر اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے جو نصف کا اعلان فرمایا ہے اس کا کوئی معنی نہ ہوگا۔ اور اس کا معاملہ بھی لڑکے کے معاملہ کی طرح مہمل ہوگا تو جب وہ بات بیان کردی جو کہ ہم نے ذکر کی ہے تو پھر اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہمیں مطلع کردیا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے اس کا جو حصہ بیان فرمایا ہے۔ وہی اس کا حصہ ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے حقیقی بہنوں کے سلسلہ میں اپنے اس قول میں فرمایا ” وان کان رجل یورث کلالۃ اوامراۃ ولہ اخ اواخت فلکل واحد منہما السدس فان کانوا اکثر من ذلک فہم شرکاء فی الثلث “ کہ اگر وہ آدمی جس کی وراثت تقسیم ہوتی ہے۔ ل اور اث مرد یا لا وارث عورت ہے (اس کا اصل نسل میں سے کوئی نہیں) اس کی بہن یا بھائی ہو تو ان میں سے ہر ایک کو چھٹا حصہ ملے گا اور اگر وہ اس سے زائد ہوں تو وہ تہائی حصہ میں شریک ہوں گے پس ان کے مقررہ حصوں سے جو مال زائد بچے گا وہ عصبات کے لیے ہوگا۔ اسی طرح خاوند اور بیوی کے لیے جو حصہ مقرر فرمایا گیا ہے اس سے جو باقی بچ رہے گا وہ بھی عصبہ کے لیے ہوگا۔ اس آیت میں یہ صحیح پختہ دلیل بیان کی گئی ہے۔ دوبارہ مضمون آیت ” ان امرؤا ہلک “ کی طرف لوٹتے ہیں اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں اس (ولد) یعنی اولاد کی وضاحت نہیں فرمائی تو اس سے پہلے ہم نے جس آیت سے اولاد کے حصے پر اطلاع پائی ہے وہ اس بت پر دلالت کرتی ہے کہ اس سے وہی اولاد مراد ہے جس کا حصہ دوسری آیت میں مقرر فرمایا ہے ہم نے جو کچھ ذکر کیا اس سلسلہ میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایات بھی وارد ہیں (ملاحظہ کریں)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔