HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

7317

۷۳۱۴ : حَدَّثَنَا عَلِیٌّ قَالَ : ثَنَا عَبْدَۃُ قَالَ : أَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ قَالَ : أَنَا سُفْیَانُ ، عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ کُہَیْلٍ قَالَ : رَأَیْتُ الْمَرْأَۃَ الَّتِیْ وَرَّثَہَا عَلِیٌّ مِنْ أَبِیہَا النِّصْفَ ، وَوَرَّثَ مَوْلَاہَا النِّصْفَ .وَہٰذَا ہُوَ النَّظَرُ أَیْضًا عِنْدَنَا ؛ لِأَنَّا رَأَیْنَا الْمَوْلٰی اِذَا لَمْ یَکُنْ مَعَہٗ بِنْتٌ وَرِثَ بِالتَّعْصِیْبِ ، کَمَا تَرِثُ الْعَصَبَۃُ مِنْ ذَوِی الْأَرْحَامِ .فَالنَّظَرُ عَلٰی ذٰلِکَ أَنْ یَکُوْنَ کَذٰلِکَ ہُوَ ، اِذَا کَانَتْ مَعَہُ ابْنَۃٌ یَرِثُ مَعَہَا ، کَمَا تَرِثُ الْعَصَبَۃُ مِنْ ذَوِی الْأَرْحَامِ .فَہٰذَا ہُوَ النَّظَرُ فِیْ ہٰذَا ، وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدٍ ، رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی .وَأَمَّا مَا ذَکَرْنَاہُ أَیْضًا عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ، مِنْ أَنَّہٗ کَانَ لَا یَرُدُّ عَلَی اِخْوَۃٍ لِأُم ، مَعَ أُم شَیْئًا ، وَلَا عَلٰی ابْنَۃِ ابْنٍ مَعَ ابْنَۃِ الصُّلْبِ ، وَلَا عَلٰی أَخَوَاتٍ لِأَبٍ ، مَعَ أَخَوَاتٍ لِأَبٍ وَأُم شَیْئًا .فَقَدْ ذَکَرْنَا عَنْ عَلِیْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ خِلَافَ ذٰلِکَ ، وَأَنَّہٗ کَانَ یَرُدُّ بَقِیَّۃَ الْمَوَارِیْثِ عَلٰی ذٰوِی السِّہَامِ مِنْ ذَوِی الْأَرْحَامِ .فَاِنَّ النَّظَرَ عِنْدَنَا فِیْ ذٰلِکَ ، مَا ذَہَبَ اِلَیْہِ عَلِیٌّ ؛ لِأَنَّہُمْ جَمِیْعًا ، ذَوُوْ أَرْحَامٍ .وَقَدْ رَأَیْنَاہُمْ فِیْ فَرَائِضِہِمْ الَّتِیْ فَرَضَہَا اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ لَہُمْ ، فَقَدْ وَرِثُوْھَا جَمِیْعًا بِأَرْحَامٍ مُخْتَلِفَۃٍ .وَلَمْ یَکُنْ بَعْضُہُمْ بِقُرْبِ رَحِمِہٖ، أَوْلٰی بِالْمِیْرَاثِ مِنْ غَیْرِہِ مِنْہُمْ ، مِمَّنْ بَعْدَ رَحِمِہٖ۔ فَالنَّظَرُ عَلٰی ذٰلِکَ ، أَنْ یَکُوْنُوْا جَمِیْعًا فِیْمَا یُرَدُّ عَلَیْہِمْ ، مِنْ فُضُوْلِ الْمَوَارِیْثِ کَذٰلِکَ ، وَأَنْ لَا یُقَدَّمَ مَنْ قَرُبَ رَحِمُہٗ عَلٰی مَنْ کَانَ أَبْعَدَ رَحِمًا مِنَ الْمَیِّتِ مِنْہُ .وَہٰذَا قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدٍ ، رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی .وَقَدْ رُوِیَ عَنْ اِبْرَاھِیْمَ فِیْمَا ذَکَرْنَاہٗ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ اِعْطَائِہٖ بِنْتَ حَمْزَۃَ النِّصْفَ ، وَبِنْتَ مَوْلَاہَا النِّصْفَ ، أَنَّ ذٰلِکَ اِنَّمَا کَانَ طُعْمَۃً مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، لِابْنَۃِ حَمْزَۃَ .
٧٣١٤: سلمہ بن کھیل سے روایت ہے کہ میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کو حضرت علی (رض) نے اس کے باپ کی میراث سے نصف دیا اور اس کے آزاد کرنے والے کو نصف کا وارث بنایا۔ ہمارے ہاں نظر و فکر کا تقاضا یہی ہے کیونکہ ہم دیکھتے ہیں کہ جب مولیٰ کے ساتھ مرنے والے کی بیٹی نہ ہو تو وہ عصبہ کی وجہ سے وارث بنتا ہے جیسا کہ قرابت والوں میں عصبہ وارث ہوتا ہے تو اس پر قیاس کا تقاضا یہ ہے کہ جب اس کے ساتھ میت کی بیٹی ہو تو اس وقت بھی اس کا یہی حکم ہو۔ اور وہ لڑکی کے ساتھ اس طرح وارث ہوگا جیسا کہ قرابت والوں کے ساتھ عصبہ کی حیثیت سے وارث ہوتا ہے۔ اس سلسلہ میں قیاس یہی ہے اور امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا قول یہی ہے۔ ہم نے پہلے ذکر کیا کہ حضرت عبداللہ ماں کے ساتھ ماں کی طرف سے جو بہنیں ان کی طرف نہیں لوٹاتے۔ اسی طرح حقیقی بہن کے ساتھ پوتی کی طرف نہیں لوٹاتے اور نہ حقیقی بہنوں کے ساتھ باپ کی طرف سے بہنوں کی طرف لوٹاتے ہیں۔ اور حضرت علی (رض) سے اس کے خلاف نقل کیا ہے کہ آپ بچنے والی میراث کو ان قرابت والوں کی طرف لوٹا دیتے ہیں جن کے حصے مقرر ہیں ہمارے نزدیک نظر کا تقاضا وہی ہے جس کی طرف حضرت علی (رض) گئے ہیں کیونکہ وہ سب ذوالارحام ہیں ہم نے ان کے ان فرضی حصوں کو جب دیکھا جو اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے مقرر کئے ہیں تو ہم نے یہ بات پائی کہ وہاں بھی وراثت مختلف رشتوں کی وجہ سے ملی وراثت کے حق دار دوسروں کے مقابلے میں رحم کے قرب کی وجہ سے نہیں ہوئے تو اس پر قیاس کا تقاضا یہ ہے وہ تمام جن پر وراثت کو لوٹایا جاتا ہے قریب رحم والا مرنے والے سے بعید رحم والے کی بنسبت مقدم نہ ہو یہ امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا قول ہے۔ جیسا کہ ہم نے ابراہیم (رح) کی روایت ذکر کی کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حمزہ (رض) کی بیٹی کو ان کے آزاد کردہ غلام کی وراثت میں سے نصف عنایت فرمائی اور نصف غلام کی بیٹی کو دی ابراہیم کہتے ہیں کہ یہ وراثت نہیں تھی بلکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حمزہ کی بیٹی کو کھانے پینے کی اشیاء کے طور پر یہ مال دیا تھا جیسا کہ اس روایت میں بھی ہے۔

طحاوی (رح) کی نظر ثانی :
ہمارے ہاں نظر و فکر کا تقاضا یہی ہے کیونکہ ہم دیکھتے ہیں کہ جب مولیٰ کے ساتھ مرنے والے کی بیٹی نہ ہو تو وہ عصبہ کی وجہ سے وارث بنتا ہے جیسا کہ قرابت والوں میں عصبہ وارث ہوتا ہے تو اس پر قیاس کا تقاضا یہ ہے کہ جب اس کے ساتھ میت کی بیٹی ہو تو اس وقت بھی اس کا یہی حکم ہو۔ اور وہ لڑکی کے ساتھ اس طرح وارث ہوگا جیسا کہ قرابت والوں کے ساتھ عصبہ کی حیثیت سے وارث ہوتا ہے۔ اس سلسلہ میں قیاس یہی ہے اور امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا قول یہی ہے۔
حضرت عبداللہ بن مسعود (رض) کے قول کی وضاحت :
ہم نے پہلے ذکر کیا کہ حضرت عبداللہ ماں کے ساتھ ماں کی طرف سے جو بہنیں ان کی طرف نہیں لوٹاتے۔ اسی طرح حقیقی بہن کے ساتھ پوتی کی طرف نہیں لوٹاتے اور نہ حقیقی بہنوں کے ساتھ باپ کی طرف سے بہنوں کی طرف لوٹاتے ہیں۔ اور حضرت علی (رض) سے اس کے خلاف نقل کیا ہے کہ آپ بچنے والی میراث کو ان قرابت والوں کی طرف لوٹا دیتے ہیں جن کے حصے مقرر ہیں ہمارے نزدیک نظر کا تقاضا وہی ہے جس کی طرف حضرت علی (رض) گئے ہیں کیونکہ وہ سب ذوالارحام ہیں ہم نے ان کے ان فرضی حصوں کو جب دیکھا جو اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے مقرر کئے ہیں تو ہم نے یہ بات پائی کہ وہاں بھی وراثت مختلف رشتوں کی وجہ سے ملی وراثت کے حق دار دوسروں کے مقابلے میں رحم کے قرب کی وجہ سے نہیں ہوئے تو اس پر قیاس کا تقاضا یہ ہے وہ تمام جن پر وراثت کو لوٹایا جاتا ہے قریب رحم والا مرنے والے سے بعید رحم والے کی بنسبت مقدم نہ ہو یہ امام ابوحنیفہ ‘ ابو یوسف ‘ محمد رحمہم اللہ کا قول ہے۔
حضرت حمزہ (رض) کی بیٹی کو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نصف وراثت دی :
جیسا کہ ہم نے ابراہیم (رح) کی روایت ذکر کی کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حمزہ (رض) کی بیٹی کو ان کے آزاد کردہ غلام کی وراثت میں سے نصف عنایت فرمائی اور نصف غلام کی بیٹی کو دی ابراہیم کہتے ہیں کہ یہ وراثت نہیں تھی بلکہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت حمزہ کی بیٹی کو کھانے پینے کی اشیاء کے طور پر یہ مال دیا تھا جیسا کہ اس روایت میں بھی ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔