HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

835

۸۳۵ : مَا حَدَّثَنَا یُوْنُسُ قَالَ : ثَنَا عَلِیُّ بْنُ مَعْبَدٍ، قَالَ : ثَنَا عُبَیْدُ اللّٰہِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الْکَرِیْمِ الْجَزَرِیِّ عَنْ نَافِعِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا عَنْ حَفْصَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا بِنْتِ عُمَرَ أَنَّ (رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کَانَ اِذَا أَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ بِالْفَجْرِ قَامَ فَصَلّٰی رَکْعَتَیِ الْفَجْرِ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَی الْمَسْجِدِ وَحَرَّمَ الطَّعَامَ، وَکَانَ لَا یُؤَذِّنُ حَتّٰی یُصْبِحَ) .فَھٰذَا ابْنُ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا یُخْبِرُ عَنْ حَفْصَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا أَنَّہُمْ کَانُوْا لَا یُؤَذِّنُوْنَ لِلصَّلَاۃِ إِلَّا بَعْدَ طُلُوْعِ الْفَجْرِ .(وَأَمَرَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَیْضًا بِلَالًا أَنْ یَرْجِعَ فَیُنَادِیَ أَلَا إِنَّ الْعَبْدَ قَدْ نَامَ) یَدُلُّ عَلٰی أَنَّ عَادَتَہُمْ أَنَّہُمْ کَانُوْا لَا یَعْرِفُوْنَ أَذَانًا قَبْلَ الْفَجْرِ .وَلَوْ کَانُوْا یَعْرِفُوْنَ ذٰلِکَ أَذَانًا، لَمَا احْتَاجُوْا إِلٰی ھٰذَا النِّدَائِ، وَأَرَادَ بِہٖ عِنْدَنَا وَاللّٰہُ أَعْلَمُ بِذٰلِکَ النِّدَائِ إِنَّمَا ہُوَ لِیُعْلِمَہُمْ أَنَّہُمْ فِیْ لَیْلٍ حَتّٰی یُصَلِّیَ مَنْ آثَرَ مِنْہُمْ أَنْ یُصَلِّیَ وَلَا یُمْسِّکَ عَمَّا یُمْسِّکُ عَنْہُ الصَّائِمُ .وَقَدْ یَحْتَمِلُ أَنْ یَکُوْنَ بِلَالٌ کَانَ یُؤَذِّنُ فِیْ وَقْتٍ کَانَ یَرٰی أَنَّ الْفَجْرَ قَدْ طَلَعَ فِیْہِ وَلَا یَتَحَقَّقُ ذٰلِکَ، لِضُعْفِ بَصَرِہٖ۔
٨٣٥: حضرت ابن عمر (رض) ، حضرت حفصہ (رض) سے نقل کرتے ہیں کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عادت مبارکہ یہ تھی کہ جب مؤذن فجر کی اذان دے دیتا تو آپ فجر کی دو رکعت پڑھتے پھر مسجد کی طرف نکلتے اور کھانا حرام ہوجاتا (سحری کے لئے) اور صبح صادق جب تک طلوع نہ ہوتی آپ اذان نہ دیتے۔ یہ ابن عمر (رض) جو حفصہ (رض) کے متعلق خبر دے رہے ہیں کہ مؤذن نمازِ فجر کے لیے اذان طلوع فجر کے بعد دیا کرتے تھے اور جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت بلال (رض) کو اذان لوٹانے کا حکم فرمایا اور اس اعلان کا حکم فرمایا ” الا ان العبد قد نام “ کہ بندہ کو نیند آگئی تھی۔ یہ بات اس عادت کو ثابت کرتی ہے کہ فجر سے پہلے اذان ان کے ہاں معروف نہ تھی۔ اگر لوگ اس کو جانتے ہوتے تو دوبارہ اعلان کی چنداں حاجت نہ تھی۔ ہمارے ہاں اس اعلان کا مطلب یہ تھا کہ اللہ تعالیٰ کو معلوم ہے کہ وہ ان کو مطلع کریں کہ اب تک رات کا وقت باقی ہے تاکہ جو شخص رات کو نماز ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہو وہ ادا کرے اور ان چیزوں کے استعمال سے پہلے اپنے ہاتھ کو نہ روکے جن سے روزہ دار بچتا ہے اور اس میں ایک احتمال یہ بھی ہے کہ حضرت بلال (رض) یہ گمان کر کے اذان دیتے ہوں کہ فجر طلوع ہوچکی مگر نگاہ کی کمزوری کی وجہ سے اسی طلوع فجر کو اچھی طرح معلوم نہ کرسکتے تھے۔ دلیل یہ روایات ہیں۔
تخریج : بخاری فی الاذان باب ١٢‘ مسلم فی المسافرین نمبر ٨٧‘ ترمذی فی الصلاۃ باب ٢٠٣‘ نمبر ٤٣٣‘ نسائی فی الصالۃ باب ٢٩‘ مالک فی الصلاۃ نمبر ٢٩‘ مسند احمد ٦؍٢٨٤۔
نوٹ : یہ ابن عمر (رض) ہیں آپ کے مؤذن نے طلوع صبح صادق سے پہلے اذان دیدیدی تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بلال کو فرمایا کہ وہ اذان کی جگہ لوٹ کر الا ان العبد قدنام کا اعلان کردیں اس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ وہ فجر سے قبل اذان کو اذان نہ جانتے تھے اگر وہ اس کو اذان جانتے ہوتے تو اس اعلان کی ضرورت نہ رہتی تھی اس اذان سے اس بات کی تعلیم مقصود تھی کہ جو تہجد پڑھنا چاہتے ہیں وہ پڑھ لیں اور روزہ رکھنے والے کھانے سے ابھی نہ رکیں کیونکہ وقت کی گنجائش ابھی باقی ہے اور اس میں ایک دوسرا احتمال بھی عین ممکن ہے کہ بلال (رض) اپنے خیال میں کہ فجر طلوع ہوگئی اذان دیتے ہوں اور ضعف نگاہ کی وجہ سے طلوع فجر کو یقینی طور پر معلوم نہ کرسکتے ہوں۔ اس کی دلیل یہ روایات ہیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔