HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

864

۸۶۴ : حَدَّثَنَا فَہْدٌ قَالَ : ثَنَا أَبُوْ نُعَیْمِ ڑالطَّحَّانُ، قَالَ : ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ حَفْصَۃَ بِنْتِ أَبِیْ بَکْرٍ، عَنْ أُمِّہَا قَالَتْ : عَلَّمَتْنِیْ أُمُّ سَلَمَۃَ، وَقَالَتْ : عَلَّمَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ : (یَا أُمَّ سَلَمَۃَ اِذَا کَانَ عِنْدَ أَذَانِ الْمَغْرِبِ فَقُوْلِیْ اللّٰہُمَّ ھٰذَا عِنْدَ اسْتِقْبَالِ لَیْلِکَ وَاسْتِدْبَارِ نَہَارِکَ وَأَصْوَاتِ دُعَاتِکَ وَحُضُوْرِ صَلَاتِکَ اغْفِرْ لِیْ) .فَھٰذِہِ الْآثَارُ تَدُلُّ عَلٰی أَنَّہٗ أَرَادَ بِمَا یُقَالُ عِنْدَ الْأَذَانِ، الذِّکْرَ فَکُلُّ الْأَذَانِ ذِکْرٌ غَیْرُ حَیَّ عَلَی الصَّلَاۃِ، حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ فَإِنَّہُمَا دُعَائٌ .فَمَا کَانَ مِنَ الْأَذَانِ ذِکْرٌ فَیَنْبَغِیْ لِلسَّامِعِ أَنْ یَقُوْلَ، وَمَا کَانَ مِنْہُ دُعَائٌ إِلَی الصَّلَاۃِ، فَالذِّکْرُ الَّذِیْ ھُوَ غَیْرُہٗ أَفْضَلُ مِنْہُ وَأَوْلٰی أَنْ یُقَالَ .وَقَدْ قَالَ قَوْمٌ : قَوْلُ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ (اِذَا سَمِعْتُمُ الْمُؤَذِّنَ فَقُوْلُوْا مِثْلَ مَا یَقُوْلُ) عَلَی الْوُجُوْبِ .وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ فَقَالُوْا ذٰلِکَ عَلَی الْاِسْتِحْبَابِ لَا عَلَی الْوُجُوْبِ .فَکَانَ مِنَ الْحُجَّۃِ لَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ۔
٨٦٤: حفصہ بنت ابی بکر نے اپنی والدہ سے نقل کیا کہ مجھے امّ سلمہ (رض) نے یہ دعا سکھائی اور وہ فرماتی تھیں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے یہ دعا سکھلائے ہوئے فرمایا اے امّ سلمہ جب اذان مغرب کا وقت ہو تو اس طرح کہو : اللہم ہذا عند استبال لیلک واستدبار نہارک واصوات دعائک وحضور صلاتک اغفرلی۔ اے اللہ یہ رات کی آمد کا وقت اور دن کے جانے کا ٹائم ہے اور دعاؤں کی آوازوں اور تیری نماز کی حاضری کا وقت ہے تو میری بخشش فرما۔ یہ آثار و روایات اس بات کو چاہتے ہیں کہ اذان کے وقت جو کہا جاتا ہے وہ ذکر ہے اور پوری اذان ذکر ہے البتہ حی علی الصلوٰۃ ‘ حی علی الفلاح یہ ذکر نہیں بلکہ دعوت ہے۔ پس مناسب یہ ہے کہ جو حصہ ذکر ہے ‘ وہ تو اسی طرح کہے اور جو نماز کی دعوت ہے پس ذکر کا اس کی بجائے کہنا افضل و اولیٰ ہے اور بعض لوگ تو یہ کہتے ہیں کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد : ” اذا سمعتم المؤذن فقولوا مثل ما یقول “ کہ ان کلمات کا کہنا واجب ہے ‘ دیگر علماء نے فرمایا یہ کلمات دہرانا مستحب ہے نہ کہ واجب۔ ان کی دلیل یہ روایات بھی ہیں۔
تخریج : ابو داؤد فی الصلاۃ باب ٣٨‘ نمبر ٥٣٠‘ ترمذی فی الدعوات باب ١٢٦‘ نمبر ٣٥٨٩۔
حاصل روایات : ان تیرہ روایات سے معلوم ہوا کہ اذان کے وقت جہاں وہی کلمات کہے جائیں وہاں حیعلتین کے وقت لاحول ولا قوۃ کہا جائے اور اذان سے فراغت پر شہادت کا اقرار اور دعا وسیلہ اور درود شریف اور دیگر دعائیں کہی جائیں ان سب کی اجازت ہے اور تمام اذان سوائے حیعلتین کے ذکر ہے پس کلمات ذکر کو تو اسی طرح کہا جائے اور جو کلمات دعوت ہیں اس میں دوسرے کلمات افضل و اولیٰ ہیں۔
مسئلہ نمبر ٢: مؤذن کا جواب واجب ہے یا مستحب :
فریق اوّل : مؤذن کا جواب واجب ہے یہ احناف و اہل ظواہر کا قول ہے اور ان کی مستدل وہ روایات ہیں جن میں اذا سمعتم المؤذن فقولوا مثل ما یقول تو امر کا اولی اطلاق وجوب پر ہوتا ہے۔
فریق نمبر ٢ کا مؤقف :
مؤذن کا جواب مستحب ہے اس کی طرف ائمہ ثلاثہ خود امام طحاوی (رح) کا رجحان ہے اس کی دلیل یہ روایت ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔