HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

926

۹۲۶ : وَحَدَّثَنَا حُسَیْنُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ : ثَنَا أَبُوْ نُعَیْمٍ، قَالَ : ثَنَا سُفْیَانُ عَنْ حَبِیْبِ بْنِ أَبِیْ ثَابِتٍ، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَیْرٍ قَالَ : کَتَبَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ إِلٰی أَبِیْ مُوْسٰی (وَصَلِّ الْعِشَائَ أَیَّ اللَّیْلِ شِئْتَ وَلَا تَغْفُلْہَا) .فَفِیْ ھٰذَا أَنَّہٗ جَعَلَ اللَّیْلَ کُلَّہٗ وَقْتًا لَہَا عَلٰی أَنَّہٗ لَا یَغْفُلُہَا .فَوَجْہُ ذٰلِکَ - عِنْدَنَا - عَلٰی أَنَّ تَرْکَہٗ إِیَّاہَا إِلٰی نِصْفِ اللَّیْلِ، إغْفَالٌ لَہَا، وَتَرْکَہٗ إِیَّاہَا إِلٰی أَنْ یَمْضِیَ ثُلُثُ اللَّیْلِ لَیْسَ بِإِغْفَالٍ لَہَا بَلْ ہُوَ مُؤَاخَذٌ بِالْفَضْلِ الَّذِیْ یُطْلَبُ فِیْ تَقْدِیْمِہَا فِیْ وَقْتِہَا، وَمَا بَیْنَ ہٰذَیْنِ الْوَقْتَیْنِ نِصْفًا بَیْنَ الْأَمْرَیْنِ، أَیْ أَنَّہٗ دُوْنَ الْوَقْتِ الْأَوَّلِ، وَفَوْقَ الْوَقْتِ الثَّانِیْ .فَقَدْ وَافَقَ ھٰذَا أَیْضًا مَا صَرَفْنَا إِلَیْہِ مَعْنٰی مَا قَدَّمْنَا ذِکْرَہٗ، مِمَّا رُوِیَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .وَقَدْ رُوِیَ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فِیْ ذٰلِکَ مِنْ قَوْلِہٖ۔
٩٢٦: حبیب بن ابی ثابت نے نافع بن جبیر اور انھوں نے نقل کیا کہ حضرت عمر (رض) نے ابو موسیٰ اشعری (رض) کو لکھا عشاء کی نماز رات کے جس حصے میں چاہے پڑھو مگر اس میں غفلت مت برتنا۔ اس روایت میں حضرت عمر (رض) نے تمام رات کو اس کا وقت فرمایا اس طور پر کہ وہ اس سے غفلت اختیار نہ کرے پس اس کی صورت ہمارے ہاں یہ ہے کہ نصف شب تک اس کا چھوڑنا غفلت ہے اور ثلث شب کے گزر جانے تک اس کو مؤخر کرنا غفلت اور بےتوجہی میں داخل نہیں بلکہ وہ مطلوبہ فضل کو پانے والا ہے جو اس کے مقدم کرنے پر ملتا ہے۔ ان دونوں اوقات میں اوّل وقت زیادہ فضیلت والا ہے اور دوسرے وقت سے بڑھ کر ہے۔ جس معنی کا ہم تذکرہ کر آئے ہیں یہ مفہوم بھی اس کے موافق ہے۔ اس سلسلہ میں یہ روایات بھی آئی ہیں۔
اس روایت میں خبردار کیا گیا کہ نماز عشاء کے لیے تمام رات وقت ہے مگر اس سے غفلت نہ برتنی چاہیے۔
وجہ غفلت :
ہمارے ہاں نصف رات تک عشاء کا ترک کرنا غفلت سے ہوگا اور ثلث لیل گزرنے تک اس کا چھوڑے رکھنا غفلت کی وجہ سے نہیں بلکہ حصول فضل کے لیے ہے جو کہ پہلے وقت میں پڑھنے میں مطلوب ہے اور ثلث نصف کے درمیان میں اول وقت سے درجہ کم ملے گا مگر نصف کے بعد پڑھنے سے زیادہ ثواب ملے گا اور یہ چیز اس کے ساتھ موافق ہے جو جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس سلسلے میں منقول ہوئی ہے اس سلسلہ میں حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت منقول ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔