HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

967

۹۶۷ : حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْفَرَجِ، قَالَ : ثَنَا یَحْیَی بْنُ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ بُکَیْرٍ، قَالَ : ثَنَا مُوْسٰی بْنُ رَبِیْعَۃَ، عَنِ الْوَلِیْدِ بْنِ أَبِی الْوَلِیْدِ الْمَدِیْنِیِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ أَفْلَحَ، أَنَّ نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِہٖ أَرْسَلُوْہُ إِلٰی عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُمَرَ یَسْأَلُہٗ، عَنِ الصَّلَاۃِ الْوُسْطٰی، فَقَالَ " اقْرَأْ عَلَیْہِمُ السَّلَامَ، وَأَخْبِرْہُمْ أَنَّا کُنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّہَا الَّتِیْ فِیْ إِثْرِ الضُّحٰی .قَالَ : فَرَدُّوْنِیْ إِلَیْہِ الثَّانِیَۃَ، فَقُلْتُ : یَقْرَئُ وْنَ عَلَیْکَ السَّلَامَ وَیَقُوْلُوْنَ بَیِّنْ لَنَا أَیُّ صَلَاۃٍ ہِیَ؟ فَقَالَ : اقْرَأْ عَلَیْہِمُ السَّلَامَ وَأَخْبِرْہُمْ أَنَّا کُنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّہَا الصَّلَاۃُ الَّتِیْ وُجِّہَ فِیْہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْکَعْبَۃَ " قَالَ : وَقَدْ عَرَفْنَاہَا ہِیَ الظُّہْرُ .قَالَ أَبُوْ جَعْفَرٍ : فَذَہَبَ قَوْمٌ إِلٰی مَا ذَکَرْنَا، فَقَالُوْا ہِیَ الظُّہْرُ، وَاحْتَجُّوْا فِیْ ذٰلِکَ بِمَا احْتَجَّ بِہٖ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ، عَلٰی مَا ذَکَرْنَاہُ عَنْہُ، فِیْ حَدِیْثِ رَبِیْعِ ڑالْمُؤَذِّنِ، وَبِمَا رَوَیْنَاہُ فِیْ ذٰلِکَ عَنِ ابْنِ عُمَرَ. وَخَالَفَہُمْ فِیْ ذٰلِکَ آخَرُوْنَ، فَقَالُوْا : أَمَّا حَدِیْثُ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ، فَلَیْسَ فِیْہِ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِلَّا قَوْلُہٗ (لَیَنْتَہِیَنَّ أَقْوَامٌ أَوْ لَأُحَرِّقَنَّ عَلَیْہِمْ بُیُوْتَہُمْ) وَإِنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ (کَانَ یُصَلِّی الظُّہْرَ بِالْہَجِیْرِ، وَلَا یَجْتَمِعُ مَعَہٗ إِلَّا الصَّفُّ وَالصَّفَّانِ، فَأَنْزَلَ اللّٰہُ تَعَالٰی ھٰذِہِ الْآیَۃَ) .فَاسْتَدَلَّ ہُوَ بِذٰلِکَ عَلٰی أَنَّہَا الظُّہْرُ، فَھٰذَا قَوْلٌ مِنْ زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ، وَلَمْ یَرْوِاہِ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ .وَلَیْسَ فِیْ ھٰذِہِ الْآیَۃِ - عِنْدَنَا - دَلِیْلٌ عَلٰی ذٰلِکَ، لِأَنَّہٗ قَدْ یَجُوْزُ أَنْ تَکُوْنَ ھٰذِہِ الْآیَۃُ أُنْزِلَتْ لِلْمُحَافَظَۃِ عَلَی الصَّلَوَاتِ کُلِّہَا، الْوُسْطٰی وَغَیْرِہَا .فَکَانَتِ الظُّہْرُ فِیْمَا أُرِیْدَ وَلَیْسَتْ ہِیَ الْوُسْطٰی، فَوَجَبَ بِھٰذِہِ الْآیَۃِ الْمُحَافَظَۃُ عَلَی الصَّلَوَاتِ کُلِّہَا، وَمِنَ الْمُحَافَظَۃِ عَلَیْہَا حُضُوْرُہَا حَیْثُ تُصَلّٰی .فَقَالَ لَہُمُ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِی الصَّلَاۃِ الَّتِیْ یُفَرِّطُوْنَ فِیْ حُضُوْرِہَا (لَیَنْتَہِیَنَّ أَقْوَامٌ أَوْ لَأُحَرِّقَنَّ عَلَیْہِمْ بُیُوْتَہُمْ) یُرِیْدُ لَیَنْتَہِیَنَّ أَقْوَامٌ عَنْ تَضْیِیْعِ ھٰذِہِ الصَّلَاۃِ الَّتِیْ قَدْ أَمَرَہُمُ اللّٰہُ عَزَّ وَجَلَّ بِالْمُحَافَظَۃِ عَلَیْہَا أَوْ لَأُحَرِّقَنَّ عَلَیْہِمْ بُیُوْتَہُمْ وَلَیْسَ فِیْ شَیْئٍ مِنْ ذٰلِکَ دَلِیْلٌ عَلَی الصَّلَاۃِ الْوُسْطٰی أَیُّ صَلَاۃٍ ہِیَ مِنْہُنَّ .وَقَدْ قَالَ قَوْمٌ : إِنَّ قَوْلَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ھٰذَا، لَمْ یَکُنْ لِصَلَاۃِ الظُّہْرِ وَإِنَّمَا کَانَ لِصَلَاۃِ الْجُمُعَۃِ۔
٩٦٧: عبدالرحمن بن افلح سے روایت ہے کہ میرے ساتھیوں کی ایک جماعت نے مجھے عبداللہ بن عمر (رض) کی طرف صلوۃ وسطیٰ کے متعلق سوال کرنے بھیجا تو انھوں نے فرمایا ان سب کو سلام کہہ دو اور بتلاؤ کہ ہم یہی بات کیا کرتے تھے کہ یہ وہی نماز ہے جو چاشت کے بعد ہے یعنی ظہر۔ عبدالرحمن کہتے ہیں انھوں نے مجھے دوبارہ بھیجا تو میں نے کہا وہ آپ کو سلام کہتے ہیں اور عرض کرتے ہیں ہمیں واضح الفاظ میں بتلائیں کہ وہ کون سی نماز ہے۔ تو عبداللہ فرمانے لگے تم ان کو سلام کہنا کہ ہم باتیں کیا کرتے تھے کہ یہ وہی نماز ہے جس میں جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کعبہ کی طرف رخ فرمایا ہم نے پہچان لیا کہ وہ ظہر ہے۔ امام طحاوی (رح) فرماتے ہیں بعض علماء ان آثار کی طرف گئے اور انھوں نے ظہر کو درمیانی نماز قرار دیا اور انھوں نے حضرت زید بن ثابت (رض) کی مذکورہ روایت سے اسی طرح استدلال کیا جیسا کہ زید بن ثابت (رض) نے کیا اور ابن عمر (رض) کی مذکورہ بالا روایت کو مستدل بنایا۔ دیگر علماء نے ان کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ زید بن ثابت (رض) کی روایت میں تو صرف جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ قول ہے کہ کچھ لوگ (نماز میں سستی سے) باز آجائیں ورنہ میں ان کے گھروں کو آگ لگا دوں گا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ظہر کی نماز سخت گرمی کے وقت میں پڑھتے ‘ اس وقت آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ جماعت میں ایک یا دو صفیں جمع ہوتیں ‘ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت صلوٰۃ الوسطیٰ والی اتاری۔ چنانچہ زید بن ثابت (رض) نے اس سے استدلال کیا کہ اس وسطیٰ سے ظہر مراد ہے اور یہ حضرت زید (رض) کی رائے ہے۔ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مروی نہیں ہے اور اس آیت میں ہمارے ہاں کوئی دلیل نہیں جو ثابت کرتی ہو کیونکہ یہ جائز ہے کہ آیت میں تمام نمازوں کی وسطیٰ سمیت حفاظت کا حکم دیا گیا ہے اور محافظت میں سے یہ بھی ہے کہ اس کی ادائیگی کے وقت میں حاضر ہو۔ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس نماز کے سلسلہ میں کہ جس کی حاضری میں وہ کوتاہی کرتے تھے ارشاد فرمایا : ((لینتھین اقوام او لاحرقن علیہم بیوتہم)) ” آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا مقصد یہ تھا کہ لوگ اس کی نماز کی محافظت میں کوتاہی سے باز آجائیں ورنہ میں ان کو اس کوتاہی کی وجہ سے گھروں سمیت جلا ڈالوں گا۔ “ اب اس ارشاد میں تو اس بات کی کوئی دلیل نہیں کہ درمیانی کونسی نماز ہے ؟ ایک جماعت کا کہنا یہ ہے کہ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا یہ ارشاد نماز ظہر کے لیے نہیں ہے بلکہ یہ نماز جمعہ کے لیے ہے۔
تخریج : تفسیرالطبری ٢؍٥٦٢‘ المعجم الاوسط ١؍٨٣۔
حاصل روایات : ان روایات سبعہ سے معلوم ہوا کہ صلوۃ وسطیٰ سے مراد نماز ظہر ہے جیسا کہ حضرت زید بن ثابت اور عبداللہ عمر (رض) کے اقوال سے ثابت ہو رہا ہے۔
ایک وضاحت :
نفر من اصحابہ۔ ہ ضمیر کا مرجع عبدالرحمن بن افلح ہے یا جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ۔
مؤقف ِثانی : اور سابق روایات کا جواب کہ ظہر مراد نہیں :
جواب نمبر ١: زید بن ثابت (رض) کی روایت جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے کلام سے کوئی اشارہ بھی ظہر کے صلوۃ وسطیٰ ہونے سے متعلق نہیں ملتا لوگوں کے ظہر میں غفلت برتنے پر آیت اتری اور آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے مکانات جلانے کی دھمکی دی تو حضرت زید (رض) نے اس سے نماز ظہر سمجھا یہ ان کی رائے ہے۔ جناب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا کلام نہیں۔
جواب نمبر ٢: آیت میں نماز میں تمام نمازوں اور صلوۃ وسطیٰ کی حفاظت کا حکم فرمایا گیا ہے آیت میں تو ظہر کے صلوۃ وسطیٰ ہونے کی کوئی دلیل نہیں سستی ظہر میں تھی اور محافظت اس کی وقت پر ادائیگی کا نام ہے خصوص کا لحاظ نہیں عموم لفظ کا اعتبار ہے آیت میں تو نمازوں کی حفاظت کا حکم دیا ہے جن میں صلوۃ وسطیٰ بھی شامل ہے۔
جواب نمبر ٣: بعض لوگوں نے وعیدی کلمات کو جمعہ سے متعلق فرمایا ہے جیسا کہ مندرجہ ذیل روایت سے ظاہر ہوتا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔