HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Al Tahawi

.

الطحاوي

98

۹۸ : حَدَّثَنَا أَبُوْ بَکْرَۃَ قَالَ ثَنَا أَبُوْ أَحْمَدَ قَالَ ثَنَا سُفْیَانُ عَنْ سِمَاکٍ عَنْ عِکْرِمَۃَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ( أَنَّ بَعْضَ أَزْوَاجِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اغْتَسَلَتْ مِنْ جَنَابَۃٍ فَجَائَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَتَوَضَّأُ فَقَالَتْ لَہٗ ، فَقَالَ إِنَّ الْمَائَ لَا یُنَجِّسُہٗ شَیْئٌ) .فَقَدْ رَوَیْنَا فِیْ ھٰذِہِ الْآثَارِ تَطَہُّرُ کُلِّ وَاحِدٍ مِنَ الرَّجُلِ وَالْمَرْأَۃِ بِسُؤْرِ صَاحِبِہٖ فَضَادَّ ذٰلِکَ مَا رَوَیْنَا فِیْ أَوَّلِ ھٰذَا الْبَابِ فَوَجَبَ النَّظَرُ ہَاہُنَا لِنَسْتَخْرِجَ بِہٖ مِنَ الْمَعْنَیَیْنِ الْمُتَضَادَّیْنِ مَعْنًی صَحِیْحًا .فَوَجَدْنَا الْأَصْلَ الْمُتَّفَقَ عَلَیْہِ أَنَّ الرَّجُلَ وَالْمَرْأَۃَ اِذَا أَخَذَا بِأَیْدِیْہِمَا الْمَائَ مَعًا مِنْ إِنَائٍ وَاحِدٍ أَنَّ ذٰلِکَ لَا یُنَجِّسُ الْمَائَ .وَرَأَیْنَا النَّجَاسَاتِ کُلَّہَا اِذَا وَقَعَتْ فِی الْمَائِ قَبْلَ أَنْ یَتَوَضَّأَ مِنْہُ أَوْ مَعَ التَّوَضُّؤِ مِنْہُ أَنَّ حُکْمَ ذٰلِکَ سَوَائٌ .فَلَمَّا کَانَ ذٰلِکَ کَذٰلِکَ ؛ وَکَانَ وُضُوْئُ کُلِّ وَاحِدٍ مِنَ الرَّجُلِ وَالْمَرْأَۃِ مَعَ صَاحِبِہٖ لَا یُنَجِّسُ الْمَائَ عَلَیْہِ کَانَ وُضُوْئُ ہٗ بَعْدَہٗ مِنْ سُؤْرِہٖ فِی النَّظَرِ أَیْضًا کَذٰلِکَ .فَثَبَتَ بِھٰذَا مَا ذَہَبَ إِلَیْہِ الْفَرِیْقُ الْآخَرُ ، وَہُوَ قَوْلُ أَبِیْ حَنِیْفَۃَ ، وَأَبِیْ یُوْسُفَ ، وَمُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی .
٩٨ : ابن عباس (رض) نے بیان کیا کہ آپ کی ازواج میں سے کوئی زوجہ محترمہ جنابت سے غسل کر رہی تھیں کہ جناب نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لائے اور اسی پانی سے وضو فرمانے لگے تو اس زوجہ نے عرض کی (کہ اس پانی سے تو میں نے غسل جنابت کیا ہے) تو ارشاد فرمایا (اس طرح) پانی کو کوئی چیز نجس نہیں کرتی۔ (یعنی غسل جنابت کا بچا ہوا پانی ناپاک نہیں ہوتا) ان آثار میں مرد و عورت میں سے ہر ایک کا ایک دوسرے کے جو ٹھے پانی سے طہارت کرنا ثابت ہوتا ہے اور یہ روایات اس باب کی ابتداء میں ہماری منقولہ روایات کے خلاف ہیں۔ پس یہاں نظر و فکر ضروری ہوئی تاکہ ان متضاد معانی میں سے ہم صحیح معانی نکال سکیں۔ چنانچہ اس اصل پر ہم نے سب کو متفق پایا کہ جب مرد و عورت اپنے ہاتھوں سے برتن میں سے اکٹھا پانی لیں تو یہ چیز پانی کو پلید نہیں کرتی اور ہم نے تمام نجاسات پر غور کیا کہ جب وہ پانی میں وضو کرنے سے پہلے یا وضو کرنے کے وقت میں گرجائیں تو دونوں کا حکم ایک جیسا ہے جب یہ بات تسلیم شدہ ہے تو ہر ایک مرد و عورت کا ایک دوسرے کے ساتھ وضو کرنا پانی کو نجس نہیں کرے گا تو غور سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک کے وضو کرلینے کے بعد اس کا باقی ماندہ پانی بھی وہی حکم رکھتا ہے پس اس سے دوسرے فریق والے علماء کا مؤقف ثابت ہوگیا اور یہی امام ابوحنیفہ ‘ ابویوسف ‘ محمد بن حسن (رح) کا قول ہے۔
تخریج : نسائی ١؍٦٢
حاصل روایات : ان بارہ روایات میں مرد کے بچے ہوئے پانی سے عورت کا غسل و وضو کرنا اور عورت کے بچے ہوئے پانی سے مرد کا وضو و غسل کرنا ثابت ہو رہا ہے۔
نظر طحاوی (رح) :
اب ان روایات کا مفہوم اس باب کے شروع میں ذکر کردہ روایات کے مخالف اور متضاد ہے اب لازم آیا کہ اس تضاد کے ازالہ کے لیے دو متضاد معانی سے ایسا معنی غور و فکر سے نکالا جائے جس سے تضاد ختم ہوجائے پس ہم عرض کرتے ہیں کہ اس بات پر تو دونوں اقوال کے علماء متفق ہیں کہ جب عورت و مرد اکٹھے برتن سے ایک وقت میں ہاتھ ڈال کر پانی لیں تو وہ پانی کسی کے نزدیک بھی نجس نہیں ہوتا بلکہ پاک رہتا ہے۔
ایک کلیہ تمام نجاسات کے بارے میں پایا جاتا ہے کہ نجاست پانی میں وضو سے پہلے گرجائے یا وضو کے دوران گرجائے پانی کا حکم یکساں رہتا ہے جب یہ بات اسی طرح ہے تو مرد و عورت میں سے ہر ایک کا وضو دوسرے کے ساتھ ہو تو پانی نجس نہیں ہوتا تو ایک دوسرے کے بعد بچے ہوئے پانی سے بھی نجس نہیں ہونا چاہیے بلکہ پہلے کی طرح پاک رہنا چاہیے تاکہ حکم کلی ایک جیسا رہے۔
پس اس سے قول ثانی خوب ثابت ہوگیا اور وہی امام ابوحنیفہ (رح) و ابو یوسف (رح) و محمد (رح) کا قول ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔