HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Jamiat Tirmidhi

.

جامع الترمذي

1300

صحیح
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، أَنّ النَّبِيَّ (ﷺ) نَهَى عَنْ الْمُحَاقَلَةِ، ‏‏‏‏‏‏وَالْمُزَابَنَةِ، ‏‏‏‏‏‏إِلَّا أَنَّهُ قَدْ أَذِنَ لِأَهْلِ الْعَرَايَا، ‏‏‏‏‏‏أَنْ يَبِيعُوهَا بِمِثْلِ خَرْصِهَا . قَالَ:‏‏‏‏ وَفِي الْبَاب، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، ‏‏‏‏‏‏وَجَابِرٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ حَدِيثُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ هَكَذَا رَوَى مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق هَذَا الْحَدِيثَ، ‏‏‏‏‏‏وَرَوَى أَيُّوبُ، وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، وَمَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ النَّبِيَّ (ﷺ):‏‏‏‏ نَهَى عَنِ الْمُحَاقَلَةِ، ‏‏‏‏‏‏وَالْمُزَابَنَةِ ، ‏‏‏‏‏‏وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ ابْنِ عُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنِ النَّبِيِّ (ﷺ):‏‏‏‏ أَنَّهُ رَخَّصَ فِي الْعَرَايَا ، ‏‏‏‏‏‏وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق.
زید بن ثابت (رض) کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے محاقلہ اور مزابنہ سے منع فرمایا، البتہ آپ نے عرایا والوں کو اندازہ لگا کر اسے اتنی ہی کھجور میں بیچنے کی اجازت دی ١ ؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ١ - زید بن ثابت (رض) کی حدیث کو محمد بن اسحاق نے اسی طرح روایت کیا ہے۔ اور ایوب، عبیداللہ بن عمر اور مالک بن انس نے نافع سے اور نافع نے ابن عمر سے روایت کی ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے محاقلہ اور مزابنہ سے منع فرمایا ہے، ٢ - اس باب میں ابوہریرہ اور جابر (رض) سے بھی احادیث آئی ہیں۔ اور اسی سند سے ابن عمر نے زید بن ثابت سے اور انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی ہے کہ آپ نے بیع عرایا کی اجازت دی۔ اور یہ محمد بن اسحاق کی حدیث سے زیادہ صحیح ہے ٢ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/البیوع ٧٥ (٢١٧٢، ٢١٧٣) ، و ٨٢ (٢١٨٤) ، و ٨٤ (٢١٩٢) ، والشرب والمساقاة ١٧ (٢٣٨٠) ، صحیح مسلم/البیوع ١٤ (١٥٣٩) ، سنن ابی داود/ البیوع ٢٠ (٣٣٦٢) ، سنن النسائی/البیوع ٣٢ (٤٥٣٦، ٤٥٤٠) ، و ٣٤ (٤٥٤٣، ٤٥٤٣) ، سنن ابن ماجہ/التجارات ٥٥ (٢٢٦٨، ٢٢٦٩) ، (تحفة الأشراف : ٣٧٢٣) ، وط/البیوع ٩ (١٤) ، و مسند احمد (٥/١٨١، ١٨٢، ١٨٨، ١٩٢) ویأتي برقم ١٣٠٢ (صحیح ) وضاحت : ١ ؎ : عرایا کی صورت یہ ہے مثلاً کوئی شخص اپنے باغ کے دو ایک درخت کا پھل کسی مسکین کو دیدے لیکن دینے کے بعد باربار اس کے آنے جانے سے اسے تکلیف پہنچے تو کہے : بھائی اندازہ لگا کر خشک یا تر کھجور ہم سے لے لو اور اس درخت کا پھل ہمارے لیے چھوڑ دو ہرچند کہ یہ مزابنہ ہے لیکن چونکہ یہ ایک ضرورت ہے ، اور وہ بھی مسکینوں کو مل رہا ہے اس لیے اسے جائز قرار دیا گیا ہے۔ ٢ ؎ : مطلب یہ ہے کہ محمد بن اسحاق نے «عن نافع ، عن ابن عمر ، عن زيد بن ثابت» کے طریق سے : محاقلہ اور مزابنہ سے ممانعت کو عرایا والے جملے کے ساتھ روایت کیا ہے ، جب کہ ایوب وغیرہ نے «عن نافع ، عن ابن عمر» کے طریق سے (یعنی مسند ابن عمر سے) صرف محاقلہ و مزابنہ کی ممانعت والی بات ہی روایت کی ہے ، نیز «عن أيوب ، عن ابن عمر ، عن زيد بن ثابت» کے طریق سے بھی ایک روایت ہے مگر اس میں محمد بن اسحاق والے حدیث کے دونوں ٹکڑے ایک ساتھ نہیں ہیں ، بلکہ صرف «عرایا» والا ٹکڑا ہی ہے ، اور بقول مؤلف یہ روایت زیادہ صحیح ہے (یہ روایت آگے آرہی ہے) ۔ قال الشيخ الألباني : صحيح، ابن ماجة (2268 - 2269) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني : حديث نمبر 1300

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔