HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Jamiat Tirmidhi

.

جامع الترمذي

246

صحیح
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ (ﷺ) وَأَبُو بَكْرٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعُمَرُ، ‏‏‏‏‏‏وَعُثْمَانُ يَفْتَتِحُونَ الْقِرَاءَةَ بِ:‏‏‏‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ سورة الفاتحة آية 2 . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، ‏‏‏‏‏‏وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ (ﷺ) وَالتَّابِعِينَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ كَانُوا يَسْتَفْتِحُونَ الْقِرَاءَةَ بِ:‏‏‏‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ سورة الفاتحة آية 2، ‏‏‏‏‏‏قَالَ الشَّافِعِيُّ:‏‏‏‏ إِنَّمَا مَعْنَى هَذَا الْحَدِيثِ أَنَّ النَّبِيَّ (ﷺ) وَأَبَا بَكْرٍ، ‏‏‏‏‏‏وَعُمَرَ، ‏‏‏‏‏‏وَعُثْمَانَ كَانُوا يَفْتَتِحُونَ الْقِرَاءَةَ بِ:‏‏‏‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ سورة الفاتحة آية 2، ‏‏‏‏‏‏مَعْنَاهُ أَنَّهُمْ كَانُوا يَبْدَءُونَ بِقِرَاءَةِ فَاتِحَةِ الْكِتَابَ قَبْلَ السُّورَةِ، ‏‏‏‏‏‏وَلَيْسَ مَعْنَاهُ أَنَّهُمْ كَانُوا لَا يَقْرَءُونَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سورة الفاتحة آية 1، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَ الشَّافِعِيُّ يَرَى أَنْ يُبْدَأَ بْ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سورة الفاتحة آية 1 وَأَنْ يُجْهَرَ بِهَا إِذَا جُهِرَ بِالْقِرَاءَةِ.
انس (رض) کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ، ابوبکر، عمر اور عثمان (رض) «الحمد لله رب العالمين‏» سے قرأت شروع کرتے تھے۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ١- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ٢- صحابہ کرام، تابعین اور ان کے بعد کے لوگوں میں سے اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ یہ لوگ «الحمد لله رب العالمين‏» سے قرأت شروع کرتے تھے۔ شافعی کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ ، ابوبکر، عمر اور عثمان (رض) «الحمد لله رب العالمين‏» سے قرأت شروع کرتے تھے کا مطلب یہ ہے کہ یہ لوگ سورت سے پہلے سورة فاتحہ پڑھتے تھے، اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ «بسم اللہ الرحمن الرحيم» نہیں پڑھتے تھے، شافعی کی رائے ہے کہ قرأت «بسم اللہ الرحمن الرحيم» سے شروع کی جائے اور اسے بلند آواز سے پڑھا جائے جب قرأت جہر سے کی جائے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الأذان ٨٩ (٧٤٣) ، صحیح مسلم/الصلاة ١٣ (٣٩٩) ، سنن ابی داود/ الصلاة ١٢٤ (٧٨٢) ، سنن النسائی/الإفتتاح ٢٠ (٩٠٣) ، سنن ابن ماجہ/الإقامة ٤ (٨١٣) ، ( تحفة الأشراف : ١٤٣٥) ، موطا امام مالک/الصلاة ٦ (٣٠) ، مسند احمد (٣/١٠١، ١١١، ١١٤، ١٨٣) ، سنن الدارمی/الصلاة ٣٤ (١٢٧٦) (صحیح) وضاحت : ١ ؎ : جو لوگ «بسم اللہ الرحمن الرحيم» کے جہر کے قائل نہیں ہیں وہ اسی روایت سے استدلال کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ، ابوبکر ، عمر اور عثمان (رض) سبھی قرأت «الحمد لله رب العالمين‏» سے شروع کرتے تھے ، اور جہر کے قائلین اس روایت کا جواب یہ دیتے ہیں کہ یہاں «الحمد لله رب العالمين‏» سے مراد سورة فاتحہ ہے نہ کہ خاص یہ الفاظ ، حدیث کا مطلب ہے کہ یہ لوگ قرأت کی ابتداء سورة فاتحہ سے کرتے تھے۔ قال الشيخ الألباني : صحيح، ابن ماجة (813) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني : حديث نمبر 246

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔