HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Jamiat Tirmidhi

.

جامع الترمذي

3147

صحیح
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِي النَّجُودِ، عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ، قَالَ:‏‏‏‏ قُلْتُ لِحُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ أَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ (ﷺ) فِي بَيْتِ الْمَقْدِسِ ؟، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَا، ‏‏‏‏‏‏قُلْتُ:‏‏‏‏ بَلَى، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَنْتَ تَقُولُ ذَاكَ يَا أَصْلَعُ، ‏‏‏‏‏‏بِمَ تَقُولُ ذَلِكَ ؟ قُلْتُ:‏‏‏‏ بِالْقُرْآنِ، ‏‏‏‏‏‏بَيْنِي وَبَيْنَكَ الْقُرْآنُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ حُذَيْفَةُ:‏‏‏‏ مَنِ احْتَجَّ بِالْقُرْآنِ فَقَدْ أَفْلَحَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ سُفْيَانُ:‏‏‏‏ يَقُولُ فَقَدِ احْتَجَّ وَرُبَّمَا قَالَ قَدْ فَلَجَ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ سُبْحَانَ الَّذِي أَسْرَى بِعَبْدِهِ لَيْلا مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ إِلَى الْمَسْجِدِ الأَقْصَى سورة الإسراء آية 1، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ أَفَتُرَاهُ صَلَّى فِيهِ ؟ قُلْتُ:‏‏‏‏ لَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ لَوْ صَلَّى فِيهِ لَكُتِبَتْ عَلَيْكُمُ الصَّلَاةُ فِيهِ كَمَا كُتِبَتِ الصَّلَاةُ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ حُذَيْفَةُ:‏‏‏‏ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ (ﷺ) بِدَابَّةٍ طَوِيلَةِ الظَّهْرِ مَمْدُودَةٍ هَكَذَا خَطْوُهُ مَدُّ بَصَرِهِ، ‏‏‏‏‏‏فَمَا زَايَلَا ظَهْرَ الْبُرَاقِ حَتَّى رَأَيَا الْجَنَّةَ وَالنَّارَ، ‏‏‏‏‏‏وَوَعْدَ الْآخِرَةِ أَجْمَعَ ثُمَّ رَجَعَا عَوْدَهُمَا عَلَى بَدْئِهِمَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ وَيَتَحَدَّثُونَ أَنَّهُ رَبَطَهُ لِمَ أَيَفِرُّ مِنْهُ وَإِنَّمَا سَخَّرَهُ لَهُ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
زر بن حبیش کہتے ہیں کہ میں نے حذیفہ بن یمان (رض) سے پوچھا : کیا رسول اللہ ﷺ نے بیت المقدس میں نماز پڑھی تھی ؟ تو انہوں نے کہا : نہیں، میں نے کہا : بیشک پڑھی تھی، انہوں نے کہا : اے گنجے سر والے، تم ایسا کہتے ہو ؟ کس بنا پر تم ایسا کہتے ہو ؟ میں نے کہا : میں قرآن کی دلیل سے کہتا ہوں، میرے اور آپ کے درمیان قرآن فیصل ہے۔ حذیفہ (رض) نے کہا : جس نے قرآن سے دلیل قائم کی وہ کامیاب رہا، جس نے قرآن سے دلیل پکڑی وہ حجت میں غالب رہا، زر بن حبیش نے کہا : میں نے «سبحان الذي أسری بعبده ليلا من المسجدالحرام إلى المسجد الأقصی» ١ ؎ آیت پیش کی، حذیفہ (رض) نے کہا : کیا تم اس آیت میں کہیں یہ دیکھتے ہو کہ آپ نے نماز پڑھی ہے ؟ میں نے کہا : نہیں، انہوں نے کہا : اگر آپ ( ﷺ ) نے وہاں نماز پڑھ لی ہوتی تو تم پر وہاں نماز پڑھنی ویسے ہی فرض ہوجاتی جیسا کہ مسجد الحرام میں پڑھنی فرض کردی گئی ہے ٢ ؎، حذیفہ نے کہا : رسول اللہ ﷺ کے پاس لمبی چوڑی پیٹھ والا جانور (براق) لایا گیا، اس کا قدم وہاں پڑتا جہاں اس کی نظر پہنچتی اور وہ دونوں اس وقت تک براق پر سوار رہے جب تک کہ جنت جہنم اور آخرت کے وعدہ کی ساری چیزیں دیکھ نہ لیں، پھر وہ دونوں لوٹے، اور ان کا لوٹنا ان کے شروع کرنے کے انداز سے تھا ٣ ؎ لوگ بیان کرتے ہیں کہ جبرائیل (علیہ السلام) نے اسے (یعنی براق کو بیت المقدس میں) باندھ دیا تھا، کیوں باندھ دیا تھا ؟ کیا اس لیے کہ کہیں بھاگ نہ جائے ؟ (غلط بات ہے) جس جانور کو عالم الغیب والشھادۃ غائب و موجود ہر چیز کے جاننے والے نے آپ کے لیے مسخر کردیا ہو وہ کہیں بھاگ سکتا ہے ؟ نہیں۔ امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ تخریج دارالدعوہ : أخرجہ النسائي في الکبری فی التفسیر (١١٢٨٠) (تحفة الأشراف : ٣٣٢٤) (حسن) وضاحت : ١ ؎ : پاک ہے وہ ذات جو لے گئی اپنے بندے کو راتوں رات مسجد الحرام سے مسجد الاقصیٰ تک۔ ٢ ؎ : حذیفہ (رض) کا یہ بیان ان کے اپنے علم کے مطابق ہے ، ورنہ احادیث میں واضح طور سے آیا ہے کہ آپ ﷺ نے وہاں انبیاء کی امامت کی تھی ، اور براق کو وہاں باندھا بھی تھا جہاں دیگر انبیاء اپنی سواریاں باندھا کرتے تھے ( التحفۃ مع الفتح ) ۔ ٣ ؎ : یعنی جس برق رفتاری سے وہ گئے تھے اسی برق رفتاری سے واپس بھی آئے۔ قال الشيخ الألباني : حسن الإسناد صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني : حديث نمبر 3147

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔