HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Jamiat Tirmidhi

.

جامع الترمذي

3276

صحیح
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَالِكِ بْنِ مِغْوَلٍ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ، عَنْ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ:‏‏‏‏ لَمَّا بَلَغَ رَسُولُ اللَّهِ (ﷺ) سِدْرَةَ الْمُنْتَهَى، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ انْتَهَى إِلَيْهَا مَا يَعْرُجُ مِنَ الْأَرْضِ، ‏‏‏‏‏‏وَمَا يَنْزِلُ مِنْ فَوْقَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ فَأَعْطَاهُ اللَّهُ عِنْدَهَا ثَلَاثًا لَمْ يُعْطِهِنَّ نَبِيًّا كَانَ قَبْلَهُ، ‏‏‏‏‏‏فُرِضَتْ عَلَيْهِ الصَّلَاةُ خَمْسًا، ‏‏‏‏‏‏وَأُعْطِيَ خَوَاتِيمَ سُورَةِ الْبَقَرَةِ، ‏‏‏‏‏‏وَغُفِرَ لِأُمَّتِهِ الْمُقْحِمَاتُ مَا لَمْ يُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ:‏‏‏‏ إِذْ يَغْشَى السِّدْرَةَ مَا يَغْشَى سورة النجم آية 16، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ السِّدْرَةُ فِي السَّمَاءِ السَّادِسَةِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ سُفْيَانُ:‏‏‏‏ فَرَاشٌ مِنْ ذَهَبٍ، ‏‏‏‏‏‏وَأَشَارَ سُفْيَانُ بِيَدِهِ فَأَرْعَدَهَا، ‏‏‏‏‏‏وَقَالَ غَيْرُ مَالِكِ بْنِ مِغْوَلٍ:‏‏‏‏ إِلَيْهَا يَنْتَهِي عِلْمُ الْخَلْقِ لَا عِلْمَ لَهُمْ بِمَا فَوْقَ ذَلِكَ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
عبداللہ بن مسعود (رض) کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ (معراج کی رات) سدرۃ المنتہیٰ کے پاس پہنچے تو کہا : یہی وہ آخری جگہ ہے جہاں زمین سے چیزیں اٹھ کر پہنچتی ہیں اور یہی وہ بلندی کی آخری حد ہے جہاں سے چیزیں نیچے آتی اور اترتی ہیں، یہیں اللہ نے آپ کو وہ تین چیزیں عطا فرمائیں جو آپ سے پہلے کسی نبی کو عطا نہیں فرمائی تھیں، ( ١) آپ پر پانچ نمازیں فرض کی گئیں، ( ٢) سورة البقرہ کی «خواتیم» (آخری آیات) عطا کی گئیں، ( ٣) اور آپ کی امتیوں میں سے جنہوں نے اللہ کے ساتھ شرک نہیں کیا، ان کے مہلک و بھیانک گناہ بھی بخش دیئے گئے، (پھر) ابن مسعود (رض) نے آیت «إذ يغشی السدرة ما يغشی» ڈھانپ رہی تھی سدرہ کو جو چیز ڈھانپ رہی تھی (النجم : ١٦) ، پڑھ کر کہا «السدرہ» (بیری کا درخت) چھٹے آسمان پر ہے، سفیان کہتے ہیں : سونے کے پروانے ڈھانپ رہے تھے اور سفیان نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کر کے انہیں چونکا دیا (یعنی تصور میں چونک کر ان پروانوں کے اڑنے کی کیفیت دکھائی) مالک بن مغول کے سوا اور لوگ کہتے ہیں کہ یہیں تک مخلوق کے علم کی پہنچ ہے اس سے اوپر کیا کچھ ہے کیا کچھ ہوتا ہے انہیں اس کا کچھ بھی علم اور کچھ بھی خبر نہیں ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں : یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح مسلم/الإیمان ٧٦ (١٧٣) ، سنن النسائی/الصلاة ١ (٤٥٢) (تحفة الأشراف : ٩٥٤٨) ، و مسند احمد (١/٣٨٧، ٤٢٢) (صحیح) قال الشيخ الألباني : صحيح صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني : حديث نمبر 3276

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔