HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Jamiat Tirmidhi

.

جامع الترمذي

3953

صحیح
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ آدَمَ ابْنُ ابْنَةِ أَزْهَرَ السَّمَّانِ، حَدَّثَنِي جَدِّي أَزْهَرُ السَّمَّانُ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ (ﷺ) قَالَ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي شَأمِنَا، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي يَمَنِنَا ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ وَفِي نَجْدِنَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي شَأْمِنَا، ‏‏‏‏‏‏وَبَارِكْ لَنَا فِي يَمَنِنَا ، ‏‏‏‏‏‏قَالُوا:‏‏‏‏ وَفِي نَجْدِنَا، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ هُنَاكَ الزَّلَازِلُ وَالْفِتَنُ، ‏‏‏‏‏‏وَبِهَا، ‏‏‏‏‏‏أَوْ قَالَ:‏‏‏‏ مِنْهَا، ‏‏‏‏‏‏يَخْرُجُ قَرْنُ الشَّيْطَانِ . قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ عَوْنٍ، ‏‏‏‏‏‏وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ أَيْضًا عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ (ﷺ).
عبداللہ بن عمر (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اے اللہ ! ہمارے شام میں برکت عطا فرما، اے اللہ ! ہمارے یمن میں برکت عطا فرما ، لوگوں نے عرض کیا : اور ہمارے نجد میں، آپ نے فرمایا : اے اللہ ! ہمارے شام میں برکت عطا فرما، اور ہمارے یمن میں برکت عطا فرما ، لوگوں نے عرض کیا : اور ہمارے نجد میں، آپ نے فرمایا : یہاں زلزلے اور فتنے ہیں، اور اسی سے شیطان کی سینگ نکلے گی ، (یعنی شیطان کا لشکر اور اس کے مددگار نکلیں گے) ١ ؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ١- یہ حدیث اس سند سے یعنی ابن عون کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے، ٢- یہ حدیث بطریق : «سالم بن عبد اللہ بن عمر عن أبيه عن النبي صلی اللہ عليه وسلم» بھی آئی ہے۔ تخریج دارالدعوہ : صحیح البخاری/الاستسقاء ٢٧ (١٠٣٧) ، والفتن ١٦ (٧٠٩٤) (تحفة الأشراف : ٧٧٤٥) (صحیح) وضاحت : ١ ؎ : محقق شارحین حدیث نے قطعی دلائل اور تاریخی حقائق سے یہ ثابت کیا ہے کہ اس حدیث میں مذکور نجد سے مراد عراق ہے ، تاریخ نے ثابت کردیا ہے کہ دینی فتنے زیادہ تر عراق سے اٹھے ، لغت میں نجد اونچی زمین ( سطح مرتفع ) کو کہا جاتا ہے ، سعودیہ میں واقع نجد کو بھی اسی وجہ سے نجد کہا جاتا ہے ، اس اعتبار سے عراق پر بھی نجد کا لفظ صادق آتا ہے ، اور حسی و معنوی دینی فتنوں کے عراق سے ظہور نے یہ ثابت کردیا کہ آپ ﷺ کی مراد یہی عراق اور مضافات کا علاقہ تھا ، بدعتی فرقوں نے اس حدیث کا مصداق شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب نجدی کی تحریک کو قرار دیا ہے ، «شتان مابین الیزیدین» سلف صالحین کے عقیدہ اور فہم شریعت کے مطابق چلائی گئی تحریک چاہے مذمومہ نجد ہی سے کیوں نہ ہو اس حدیث کا مصداق کیسے ہوسکتی ہے ؟ اگر نجدی تحریک مراد ہوگی تو اصل اسلام ہی مراد ہوگا۔ قال الشيخ الألباني : صحيح تخريج فضائل الشام (8) ، الصحيحة (2246) صحيح وضعيف سنن الترمذي الألباني : حديث نمبر 3953

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔