HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

1013

(۱۰۱۴) وَأَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ قَالَ قَالَ الشَّافِعِیُّ فِی حَدِیثِ عَمَّارِ بْنِ یَاسِرٍ : لاَ یَجُوزُ عَلَی عَمَّارٍ إِذَا کَانَ تَیَمَّمَ مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ -عِنْدَ نُزُولِ الآیَۃِ إِلَی الْمَنَاکِبِ عَنْ أَمْرِ النَّبِیِّ -ﷺ -إِلاَّ أَنَّہُ مَنْسُوخٌ إِذْ رَوَی أَنَّ النَّبِیَّ -ﷺ -أَمَرَ بِالتَّیَمُّمِ عَلَی الْوَجْہِ وَالْکَفَّیْنِ ، أَوْ یَکُونُ لَمْ یَرْوِ عَنْہُ إِلاَّ تَیَمُّمًا وَاحِدًا ، فَاخْتَلَفَتْ رِوَایَتُہُ عَنْہُ فَتَکُونُ رِوَایَۃُ ابْنِ الصِّمَّۃِ الَّتِی لَمْ تَخْتَلِفْ أَثْبَتُ وَإِذَا لَمْ تَخْتَلِفْ فَأَوْلَی أَنْ یُؤْخَذَ بِہَا لأَنَّہَا أَوْفَقُ لِکِتَابِ اللَّہِ تَعَالَی مِنَ الرِّوَایَتَیْنِ اللَّتَیْنِ رُوِیَتَا مُخْتَلِفَتَیْنِ أَوْ یَکُونُ إِنَّمَا سَمِعُوا آیَۃَ التَّیَمُّمِ عِنْدَ حُضُورِ صَلاَۃٍ فَتَیَمَّمُوا فَاحْتَاطُوا فَأَتَوْا عَلَی غَایَۃِ مَا یَقَعُ عَلَیْہِ اسْمُ الْیَدِ لأَنَّ ذَلِکَ لاَ یَضُرُّہُمْ کَمَا لاَ یَضُرُّہُمْ لَوْ فَعَلُوہُ فِی الْوُضُوئِ ، فَلَمَّا صَارُوا إِلَی مَسْأَلَۃِ النَّبِیِّ -ﷺ -أَخْبَرَہُمْ أَنَّہُ یَجْزِیہِمْ مِنَ التَّیَمُّمِ أَقَلُّ مَا فَعَلُوہُ، وَہَذَا أَوْلَی الْمَعَانِی عِنْدِی لِرِوَایَۃِ ابْنِ شِہَابٍ مِنْ حَدِیثِ عَمَّارٍ بِمَا وَصَفْتُ مِنَ الدَّلاَئِلِ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ : وَإِنَّمَا مَنَعَنَا أَنْ نَأْخُذَ بِرِوَایَۃِ عَمَّارِ بْنِ یَاسِرٍ فِی أَنَّ تَیَمُّمَ الْوَجْہِ وَالْکَفَّیْنِ بِثُبُوتِ الْخَبَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ -: أَنَّہُ مَسَحَ وَجْہَہُ وَذِرَاعَیْہِ۔ وَأَنَّ ہَذَا أَشْبَہُ بِالْقُرْآنِ وَأَشْبَہُ بِالْقِیَاسِ فَإِنَّ الْبَدَلَ مِنَ الشَّیْئِ إِنَّمَا یَکُونُ مِثْلَہُ۔ وَرَوَی الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ الزَّعْفَرَانِیُّ عَنِ الشَّافِعِیِّ حَدِیثَ ابْنِ عُمَرَ فِی التَّیَمُّمِ ضَرْبَۃٌ لِلْوَجْہِ وَضَرْبَۃٌ لِلْیَدَیْنِ إِلَی الْمِرْفَقَیْنِ ثُمَّ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّہِ یَعْنِی الشَّافِعِیَّ : وَبِہَذَا رَأَیْتُ أَصْحَابَنَا یَأْخُذُونَ ، وَقَدْ رُوِیَ فِیہِ شَیْئٌ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ -وَلَوْ أَعْلَمُہُ ثَابِتًا لَمْ أَعْدُہُ وَلَمْ أَشُکَّ فِیہِ ، وَقَدْ قَالَ عَمَّارٌ : تَیَمَّمْنَا مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ -إِلَی الْمَنَاکِبِ ، وَرُوِیَ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ -الْوَجْہَ وَالْکَفَّیْنِ ، وَکَأَنَّ قَوْلَہُ : تَیَمَّمْنَا مَعَ النَّبِیِّ -ﷺ -إِلَی الْمَنَاکِبِ لَمْ یَکُنْ عَنْ أَمْرِ النَّبِیِّ -ﷺ -فَإِنْ ثَبَتَ عَنْ عَمَّارٍ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ -الْوَجْہَ وَالْکَفَّیْنِ وَلَمْ یَثْبُتْ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ -إِلَی الْمِرْفَقَیْنِ فَمَا ثَبَتَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ -أَوْلَی وَبِہَذَا کَانَ یُفْتِی سَعِیدُ بْنُ سَالِمٍ ، فَکَأَنَّہُ فِی الْقَدِیمِ شَکَّ فِی ثُبُوتِ الْحَدِیثَیْنِ لِمَا ذَکَرْنَا فِی کُلِّ وَاحِدٍ مِنْہُمَا وَمَسْحُ الْوَجْہِ وَالْکَفَّیْنِ فِی حَدِیثِ عَمَّارٍ ثَابِتٌ وَہُوَ أَثْبَتُ مِنْ حَدِیثِ مَسْحِ الذِّرَاعَیْنِ إِلاَّ أَنَّ حَدِیثَ مَسْحِ الذِّرَاعَیْنِ أَیْضًا جَیِّدٌ بِالشَّوَاہِدِ الَّتِی ذَکَرْنَاہَا وَہُوَ فِی قِصَّۃٍ أُخْرَی ، فَإِنْ کَانَ حَدِیثُ عَمَّارٍ فِی ابْتِدَائِ التَّیَمُّمِ حَیْثُ نَزَلَتِ الآیَۃُ وَرَجَعُوا إِلَی النَّبِیِّ -ﷺ -فَأَخْبَرَہُمْ أَنَّہُ یَجْزِیہِمْ مِنَ التَّیَمُّمِ أَقَلُّ مِمَّا فَعَلُوا ، فَحَدِیثُ مَسْحِ الذِّرَاعَیْنِ بَعْدَہُ فَہُوَ أَوْلَی بِأَنْ یُتَّبَعَ ، وَہُو أَشْبَہُ بِالْکِتَابِ وَالْقِیَاسِ وَہُوَ فِعْلُ ابْنِ عُمَرَ صَحِیحٌ عَنْہُ ، وَقَدْ رُوِیَ عَنْ عَلِیٍّ وَابْنِ عَبَّاسٍ مَسْحُ الْوَجْہِ وَالْکَفَّیْنِ وَرُوِیَ عَنْ عَلِیٍّ بِخِلاَفِہِ۔ [صحیح]
(١٠١٤) امام شافعی (رح) سیدنا عمار بن یاسر (رض) کی حدیث کے متعلق فرماتے ہیں : عمار (رض) نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی موجودگی میں تیمم کندھوں تک کیا تھا، آیت کے نازل ہونے کی وجہ سے اور نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم سے مگر یہ منسوخ ہے لہٰذا اس روایت پر عمل جائز نہیں اس لیے کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے چہرے اور ہتھیلیوں پر تیمم کا حکم دیا ہے یا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے صرف ایک بار تیمم کرنا ہی روایت کیا گیا ہے۔
(ب) ان سے روایت بیان کرنے کے متعلق اختلاف ہے۔ ابن صمہ کی روایت میں اختلاف نہیں وہ ثابت ہے۔ جب اس روایت میں اختلاف نہیں تو اس پر عمل کرنا اولیٰ ہے؛ کیونکہ یہ مختلف فیہ دونوں روایات سے کتاب اللہ کے زیادہ موافق ہے۔ یا اس کا نام آیۃ التیمم اس لیے ہے کہ انھوں نے نماز کے وقت تیمم کیا۔ انھوں نے غایت کو اختیار کیا جس پر ” اسم ید “ واقع ہوا ہے، کیونکہ یہ ان کے لیے نقصان دہ نہیں۔ جیسے یہ وضو کرنے میں نقصان دہ نہیں۔ جب یہ مسئلہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تک پہنچا تو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انھیں بتلایا : جو انھوں نے کیا ہے وہ تیمم کا کم سے کم ہے جو کفایت کر جائے گا۔ میرے نزدیک یہ معانی زیادہ اچھے ہیں، اس کی دلیل ابن شباب کی روایت ہے جو سیدنا عمار بن یاسر سے منقول ہے۔
(ج) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ سیدنا عمار بن یاسر (رض) کی روایت جس میں ہے کہ چہرے اور ہتھیلیوں کے تیمم کا ذکر ہے کو لینے سے دوسری حدیث مانع ہے جس میں ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنے چہرے اور کلائیوں کا مسح کیا کیونکہ یہ قرآن اور قیاس کے زیادہ مشابہ ہے۔
(د) امام شافعی (رح) نے سیدنا ابن عمر (رض) سے حدیث بیان کی ہے کہ ایک ضرب چہرے کے لیے اور دوسری ضرب ہاتھوں کے لیے کہنیوں تک ہے۔
(ر) امام شافعی (رح) فرماتے ہیں کہ ہمارے اصحاب کا اسی پر عمل ہے۔ تیمم کے متعلق جو کچھ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل کیا گیا ہے اگر مجھے معلوم ہوجاتا تو میں اس میں کچھ شک نہ کرتا۔ سیدنا عمار (رض) فرماتے ہیں کہ ہم نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی موجودگی میں کندھوں تک مسح کیا۔ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے روایت کیا گیا ہے کہ مسح چہرے اور ہتھیلیوں پر ہے۔
(س) گویا ان کا کہنا ہے کہ ہم نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی موجودگی میں کندھوں تک تیمم کیا، آپ کا حکم اس طرح نہیں ہے۔ سیدنا عمار بن یاسر کی حدیث نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت ہے جس میں چہرے اور ہتھیلیوں پر مسح کا ذکر ہے۔ کہنیوں تک والی روایت نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت نہیں ہے اور جو روایت نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے ثابت ہے اس پر عمل اولیٰ ہے اور اسی پر سعید بن سالم کا فتویٰ ہے۔ ہم نے پیچھے ذکر کیا ہے کہ انھیں دونوں احادیث کے ثبوت کے متعلق شک ہے جہاں دونوں کا ذکر ہے۔ سیدنا عمار (رض) کی حدیث جس میں چہرے اور ہتھیلیوں کے مسح کا ذکر ہے وہ بازوؤں پر مسح والی روایت سے زیادہ ثابت ہے اگرچہ بازوؤں والی روایت شواہد کے ساتھ ثابت ہے جس کا ہم نے دوسرے قصہ میں ذکر کیا ہے۔ عمار (رض) والی روایت ابتدائے تیمم کی ہے جب آیت نازل ہوئیتو وہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے تیمم کا کم سے کم درجہ بتایا جو انھیں کفایت کر جائے گا۔ بازوؤں پر مسح والی روایت اس کے بعد کی ہے اور اس پر عمل مستحسن ہے؛ کیونکہ وہ کتاب، قیاس اور ابن عمر (رض) کا فعل ہے جو صحیح کے مشابہ ہے۔ سیدنا علی اور ابن عباس (رض) کے چہرے اور ہتھیلیوں پر مسح کی روایت ثابت ہے۔ سیدنا کی ایک روایت اس کے خلاف ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔