HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

11942

(۱۱۹۳۷) أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَیْنِ بْنُ الْفَضْلِ الْقَطَّانُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ قُتَیْبَۃَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْجَرَّاحِ الْغَزِیُّ حَدَّثَنَا الْوَلِیدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ شُعَیْبِ بْنِ رُزَیْقٍ وَغَیْرِہِ عَنْ عَطَائٍ الْخُرَاسَانِیِّ عَنْ أَبِی سَلَمَۃَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَسَعِیدِ بْنِ الْمُسَیَّبِ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ : لَمَّا أَرَادَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ یَزِیدَ فِی مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَقَعَتْ زِیَادَتُہُ عَلَی دَارِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَأَرَادَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ یُدْخِلَہَا فِی مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- وَیُعَوِّضَہُ مِنْہَا فَأَبَی وَقَالَ قَطِیعَۃُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَاخْتَلَفَا فَجَعَلاَ بَیْنَہُمَا أُبَیَّ بْنَ کَعْبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمْ فَأَتَیَاہُ فِی مَنْزِلِہِ وَکَانَ یُسَمَّی سَیِّدُ الْمُسْلِمِینَ فَأَمَرَ لَہُمَا بِوِسَادَۃٍ فَأُلْقِیَتْ لَہُمَا فَجَلَسَا عَلَیْہَا بَیْنَ یَدَیْہِ فَذَکَرَ عُمَرُ مَا أَرَادَ وَذَکَرَ الْعَبَّاسُ قَطِیعَۃَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَ أُبَیٌّ : إِنَّ اللَّہَ عَزَّ وَجَلَّ أَمَرَ عَبْدَہُ وَنَبِیَّہُ دَاوُدَ عَلَیْہِ السَّلاَمَ أَنْ یَبْنِیَ لَہُ بَیْتًا قَالَ : أَیْ رَبِّ وَأَیْنَ ہَذَا الْبَیْتُ قَالَ : حَیْثُ تَرَی الْمَلَکَ شَاہِرًا سَیْفَہُ فَرَآہُ عَلَی الصَّخْرَۃِ وَإِذَا مَا ہُنَاکَ یَوْمَئِذٍ أَنْدَرٌ لِغُلاَمٍ مِنْ بَنِی إِسْرَائِیلَ فَأَتَاہُ دَاودُ فَقَالَ : إِنِّی قَدْ أُمِرْتُ أَنَّ أَبْنِیَ ہَذَا الْمَکَانَ بَیْتًا لِلَّہِ عَزَّ وَجَلَّ فَقَالَ لَہُ الْفَتَی : آللَّہُ أَمَرَکَ أَنْ تَأْخُذَہَا مِنِّی بِغَیْرِ رِضَایَ قَالَ : لاَ فَأَوْحَی اللَّہُ إِلَی دَاوُدَ عَلَیْہِ السَّلاَمَ إِنِّی قَدْ جَعَلْتُ فِی یَدِکَ خَزَائِنَ الأَرْضِ فَأَرْضِہِ فَأَتَاہُ دَاوُدَ فَقَالَ : إِنِّی قَدْ أُمِرْتُ بِرِضَاکَ فَلَکَ بِہَا قِنْطَارٌ مِنْ ذَہَبٍ قَالَ : قَدْ قَبِلْتُ یَا دَاوُدُ ہِیَ خَیْرٌ أَمِ الْقِنْطَارُ؟ قَالَ : بَلْ ہِیَ خَیْرٌ قَالَ فَأَرْضِنِی قَالَ : فَلَکَ بِہَا ثَلاَثُ قَنَاطِیرَ قَالَ : فَلَمْ یَزَلْ یُشَدِّدْ عَلَی دَاوُدَ حَتَّی رَضِیَ مِنْہُ بِتِسْعِ قَنَاطِیرَ قَالَ الْعَبَّاسُ : اللَّہُمَّ لاَ آخُذُ لَہَا ثَوَابًا وَقَدْ تَصَدَّقَتُ بِہَا عَلَی جَمَاعَۃِ الْمُسْلِمِینَ فَقَبِلَہَا عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ مِنْہُ فَأَدْخَلَہَا فِی مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ [ضعیف۔ ابن عساکر ۲۶/ ۳۶۹]
(١١٩٣٧) حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ جب عمر بن خطاب (رض) نے ارادہ کیا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مسجد میں جگہ کا اضافہ کریں تو زیادتی حضرت عباس (رض) کے گھر تک پہنچ گئی، حضرت عمر (رض) نے ارادہ کیا کہ اس کو مسجد میں داخل کریں اور ان کو معاوضہ دے دیں، حضرت عباس (رض) نے انکار کردیا اور کہا : یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عطا کردہ زمین ہے۔ دونوں میں اختلاف ہوگیا، انھوں نے ابی بن کعب (رض) کو اپنے درمیان فیصلہ کرنے والا مان لیا۔ وہ دونوں ان کے گھر میں آئے اور ان کا نام سید المسلمین تھا۔ ابی نے ان دونوں کے لیے چادر بچھانے کا حکم دیا۔ وہ دونوں اُبی کے سامنے بیٹھ گئے۔ عمر (رض) نے جو ارادہ کیا تھا وہ ذکر کیا اور عباس (رض) نے بھی ذکر کیا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا دیا ہوا قطعہ ہے، اُبی نے کہا : اللہ تعالیٰ نے اپنے بندے اور نبی کو حکم دیا کہ اس کا گھر بنائے۔ داؤد نے کہا : اے میرے رب ! کہاں گھر بناؤں ؟ کہا : جہاں تو کسی بادشاہ کی تلوار دیکھے۔ داؤد نے ایک چٹان پر دیکھی اور اس وقت وہاں بنی اسرائیل کے ایک غلام کی انوکھی چیز تھی۔
داؤد اس کے پاس آئے اور کہا : مجھے حکم دیا گیا ہے کہ اس جگہ پر اللہ کا گھر بناؤں۔ نوجوان نے کہا : کیا اللہ نے آپ کو یہ حکم دیا ہے کہ میری رضا کے بغیر ہی گھر بناؤ ؟ داؤد (علیہ السلام) نے کہا : نہیں بلکہ داؤد کی طرف وحی کی ہے کہ میں نے تیرے ہاتھ میں زمین کے خزانے دیے ہیں، پس تو اس کو راضی کر۔ وہ داؤد کے پاس آیا اور کہا : اے داؤد ! میں نے قبول کرلیے۔ کیا میرے لیے وہ بہتر ہے یا خزانے ؟ داؤد نے کہا : وہ بہتر ہے، اس نے کہا : پس آپ مجھے راضی کردیں، داؤد نے کہا : تیرے لیے تین قنطار ہیں۔ وہ مسلسل داؤد پر شدت کرتا رہا یہاں تک کہ وہ نو قنطار پر راضی ہوا۔ حضرت عباس (رض) نے کہا : اے اللہ ! میں اس کا کوئی نفع نہ لوں گا اور میں نے وہ مسلمانوں کی جماعت پر صدقہ کردیا، عمر (رض) نے اسے قبول کیا اور اس کو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مسجد میں داخل کردیا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔