HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

12435

(۱۲۴۳۰) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الأَصْبَہَانِیُّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ بْنِ الْحَارِثِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا سُفْیَانُ عَنْ عِیسَی الْمَدَنِیِّ عَنِ الشَّعْبِیِّ قَالَ : کَانَ مِنْ رَأْیِی وَ رَأْیِ أَبِی بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا أَنْ یَجْعَلاَ الْجَدَّ أَوْلَی مِنَ الأَخِ وَکَانَ عُمَرُ یَکْرَہُ الْکَلاَمَ فِیہِ فَلَمَّا صَارَ عُمَرُ جَدًّا قَالَ ہَذَا أَمْرٌ قَدْ وَقَعَ لاَ بَدَّ لِلنَّاسِ مِنْ مَعْرِفَتِہِ فَأَرْسَلَ إِلَی زَیْدِ بْنِ ثَابِتٍ فَسَأَلَہُ فَقَالَ : کَانَ مَنْ رَأْیِ أَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنْ نَجْعَلَ الْجَدَّ أَوْلَی مِنَ الأَخِ فَقَالَ : یَا أَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ لاَ تَجْعَلْ شَجَرَۃً نَبَتَتْ فَانْشَعَبَ مِنْہَا غُصْنٌ فَانْشَعَبَ فِی الْغُصْنِ غُصْنًا فَمَا یَجْعَلُ الْغُصْنَ الأَوَّلَ أَوْلَی مِنَ الْغُصْنِ الثَّانِی وَقَدْ خَرَجَ الْغُصْنُ مِنَ الْغُصْنِ قَالَ : فَأَرْسَلَ إِلَی عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَسَأَلَہُ فَقَالَ لَہُ کَمَا قَالَ زَیْدٌ إِلاَّ أَنَّہُ جَعَلَہُ سَیْلاً سَالَ فَانْشَعَبَ مِنْہُ شُعْبَۃٌ ثُمَّ انْشَعَبَتْ مِنْہُ شَعْبَتَانِ فَقَالَ : أَرَأَیْتَ لَوْ أَنَّ ہَذِہِ الشُّعْبَۃَ الْوُسْطَی رَجَعَ أَلَیْسَ إِلَی الشُّعْبَتَیْنِ جَمِیعًا فَقَامَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَخَطَبَ النَّاسُ فَقَالَ : ہَلْ مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- یَذْکُرُ الْجَدَّ فِی فَرِیضَۃٍ؟ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- ذُکِرَتْ لَہُ فَرِیضَۃٌ فِیہَا ذِکْرُ الْجَدِّ فَأَعْطَاہُ الثُّلُثَ فَقَالَ : مَنْ کَانَ مَعَہُ مِنَ الْوَرَثَۃِ؟ قَالَ : لاَ أَدْرِی قَالَ : لاَ دَرَیْتَ ثُمَّ خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ : ہَلْ أَحَدٌ مِنْکُمْ سَمِعَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- ذَکَرَ الْجَدَّ فِی فَرِیضَۃٍ؟ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ -ﷺ- ذُکِرَتْ لَہُ فَرِیضَۃٌ فِیہَا ذِکْرُ الْجَدِّ فَأَعْطَاہُ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- السُّدُسَ قَالَ : مَنْ کَانَ مَعَہُ مِنَ الْوَرَثَۃِ قَالَ : لاَ أَدْرِی قَالَ : لاَ دَرَیْتَ۔ قَالَ الشَّعْبِیُّ : وَکَانَ زَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ یَجْعَلُہُ أَخًا حَتَّی یَبْلُغَ ثَلاَثَۃً ہُوَ ثَالِثُہُمْ فَإِذَا زَادُوا عَلَی ذَلِکَ أَعْطَاہُ الثُّلُثَ وَکَانَ عَلِیُّ بْنُ أَبِی طَالِبٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَجْعَلُہُ أَخًا حَتَّی یَبْلُغَ سِتَّۃً ہُوَ سَادِسُہُمْ فَإِذَا زَادُوا عَلَی ذَلِکَ أَعْطَاہُ السُّدُسَ۔ [ضعیف جداً]
(١٢٤٣٠) شعبی فرماتے ہیں : میری رائے ہے کہ ابوبکر اور عمر (رض) کی رائے یہ تھی کہ دادا بھائی سے زیادہ حق دار ہے اور عمر (رض) اس میں کلام کرنے کو ناپسند کرتے تھے، جب عمر (رض) دادا بن گئے تو کہا : ایسا معاملہ بن گیا ہے کہ لوگوں کے لیے اس کی پہچان ضروری ہے، پس زید بن ثابت سے سوال کیا کہ ابوبکر کی رائے ہے کہ ہم جد کو بھائی سے زیادہ حق دار رکھیں۔ زید نے کہا : اے امیرالمومنین ! آپ نہ بنائیں ایسا درخت کہ وہ اگے اس سے ایک ٹہنی نکلے اس ٹہنی سے ایک اور ٹہنی نکلے پس کیسے پہلی ٹہنی دوسرے سے افضل بن گئی حالانکہ وہ اسی سے نکلی ہے۔ پھر عمر (رض) نے حضرت علی (رض) سے سوال کیا تو انھوں نے بھی زید کی مانند کہا مگر انھوں نے دریا کی طرح کہا کہ وہ بہتا ہے اس سے ایک حصہ علیحدہ ہوتا ہے، پھر اس سے دو حصے علیحدہ ہوجاتے ہیں پھر کہا : آپ کا کیا خیال ہے اگر درمیان والا حصہ علیحدہ ہوجائے تو کیا دونوں حصے مل نہ جائیں گے ؟ حضرت عمر (رض) کھڑے ہوئے لوگوں کو خطبہ دیا اور کہا : کیا تم میں سے کوئی ہے جس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دادا کے بارے میں سنا ہو ؟ ایک آدمی کھڑا ہوا اس نے کہا : میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا آپ کے سامنے فرائض کا ذکر کیا گیا تو اس میں دادا بھی شامل تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دادا کو ثلث دیا، عمر (رض) نے کہا : اس کے ساتھ اور کون وارث تھا، اس نے کہا : میں نہیں جانتا۔ عمر (رض) نے کہا : تو نہ جانے۔ پھر لوگوں کو خطبہ دیا : اور کہا : کیا تم میں سے کوئی ہے جس نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دادا کے حصہ کے بارے سنا ہو۔ ایک آدمی کھڑا ہو اس نے کہا : میں نے سنا ہے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے آپ کے سامنے فرائض کا ذکر کیا گیا اس میں دادا بھی شامل تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے سدس دیا، عمر (رض) نے کہا : اس کے ساتھ اور کون وارث تھا ؟ اس نے کہا : میں نہیں جانتا، عمر (رض) نے کہا تو نہ جانے۔
شعبی کہتے ہیں : زید بن ثابت (رض) اس کو بھائی بناتے تھے، یہاں تک کہ تین ہوجائیں اور وہ ان میں تیسرا ہو جب تین سے زیادہ ہوجائیں تو اسے ثلث دیتے تھے اور علی (رض) اسے بھائی بناتے تھے، جب چھ کو پہنچ جائیں وہ ان میں سے چھٹا ہو ۔ جب وہ زیادہ ہوجاتے تو اس کو سدس دیتے تھے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔