HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

12453

(۱۲۴۴۸) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِیٍّ الْحَافِظُ أَخْبَرَنَا إِبْرَاہِیمُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِیلُ بْنُ إِبْرَاہِیمَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِیسَی أَخْبَرَنَا جَرِیرٌ عَنِ الْمُغِیرَۃِ عَنْ أَصْحَابِ إِبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ وَإِبْرَاہِیمَ وَالشَّعْبِیِّ : أُخْتٌ لأَبٍ وَأُمٍّ وَأُخْتٌ لأَبٍ وَجَدٌّ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَعَبْدِ اللَّہِ لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ وَلِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ السُّدُسُ تَکْمِلَۃَ الثُّلُثَیْنِ وَمَا بَقِیَ لِلْجَدِّ وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ لِلأُخْتَیْنِ النِّصْفُ وَلِلْجَدِّ النِّصْفُ وَتَرُدُّ الأُخْتُ مِنَ الأَبِ نَصِیبَہَا عَلَی الأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ۔ أُخْتٌ لأَبٍ وَأُمٍّ وَأُخْتَانِ لأَبٍ وَجَدٌّ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَعَبْدِ اللَّہِ لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ وَلِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ السُّدُسُ تَکْمِلَۃَ الثُّلُثَیْنِ وَمَا بَقِیَ لِلْجَدِّ وَإِنْ کُنَّ أَخَوَاتٍ مِنَ الأَبِ أَکْثَرَ مِنَ اثْنَتَیْنِ لَمْ یُزَدْنَ عَلَی ہَذَا وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ لِلْجَدِّ خُمُسَانِ وَلِلأَخَوَاتِ سَہْمٌ سَہْمٌ مِنْ خَمْسَۃٍ ثُمَّ تَرُدُّ الأُخْتَانِ مِنَ الأَبِ عَلَی الأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ حَتَّی تَسْتَکْمِلَ النِّصْفَ وَلَہُمَا فَضْلٌ فَإِنْ کُنَّ ثَلاَثَ أَخَوَاتٍ أَوْ أَرْبَعَ أَخَوَاتٍ لأَبٍ مَعَ أُخْتٍ لأَبٍ وَأُمٍّ وَجَدٍّ لَمْ یُنْقَصِ الْجَدُّ مِنَ الثُّلُثِ شَیْئًا وَکَانَ لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ وَمَا بَقِیَ بَیْنَ الأَخَوَاتِ لِلأَبِ۔ أُخْتٌ لأَبٍ وَأُمٍّ وَأَخٌ لأَبٍ وَجَدٌّ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ وَمَا بَقِیَ بَیْنَ الأَخِ وَالْجَدِّ نِصْفَانِ وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِلْجَدِّ النِّصْفُ وَلِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ وَیَبْقَی الأَخُ مِنَ الأَبِ وَلاَ نَجْعَلُ لَہُ شَیْئًا وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ مِنْ عَشْرَۃِ أَسْہُمٍ أَرْبَعَۃُ أَسْہُمٍ لِلْجَدِّ وَأَرْبَعَۃٌ لِلأَخِ وَسَہْمَانِ لِلأُخْتِ ثُمَّ یَرُدُّ الأَخُ عَلَی الأُخْتِ ثَلاَثَۃَ أَسْہُمٍ فَتَسْتَکْمِلُ النِّصْفَ وَیَبْقَی لَہُ سَہْمٌ۔ أُخْتٍ لأَبٍ وَأُمٍّ وَأَخٌ لأَبٍ وَأُخْتٌ لأَبٍ وَجَدٌّ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ وَمَا بَقِیَ بَیْنَ الْجَدِّ وَالأَخِ وَالأُخْتِ أَخْمَاسًا فِی الْقِسْمَۃِ وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللَّہِ لِلأُخْتِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ النِّصْفُ وَمَا بَقِیَ لِلْجَدِّ لَیْسَ لِلأُخْتِ وَالأَخِ مِنَ الأَبِ شَیْئٌ وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ مِنْ ثَمَانِیَۃَ عَشَرَ سَہْمًا لِلْجَدِّ الثُّلُثُ سِتَّۃُ أَسْہُمٍ وَلِلأَخِ سِتَّۃٌ وَلِلأُخْتَیْنِ لِکُلِّ وَاحِدَۃٍ مِنْہُمَا ثَلاَثَۃٌ ثُمَّ یَرُدُّ الأَخُ وَالأُخْتُ مِنَ الأَبِ عَلَی الأُخْتِ مِنَ الأَبِ والأُمِّ حَتَّی تَسْتَکْمِلَ النِّصْفَ تِسْعَۃَ أَسْہُمٍ وَیَبْقَی بَیْنَہُمَا ثَلاَثَۃُ أَسْہُمٍ۔ أُخْتَانِ لأَبٍ وَأُمٍّ وَأَخٌ لأَبٍ وَجَدٌّ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِلأُخْتَیْنِ الثُّلُثَانِ وَمَا بَقِیَ بَیْنَ الأَخِ وَالْجَدِّ نِصْفَانِ وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللَّہِ لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ الثُّلُثَانِ وَمَا بَقِیَ لِلْجَدِّ وَیُطْرَحُ الأَخُ وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ مِنْ ثَلاَثَۃِ أَسْہُمٍ لِلْجَدِّ سَہْمٌ وَلِلأُخْتَیْنِ سَہْمٌ وَلِلأَخِ سَہْمٌ ثُمَّ یَرُدُّ الأَخُ سَہْمَہُ عَلَی الأُخْتَیْنِ فَاسْتَکْمَلَتَا الثُّلُثَیْنِ وَلَمْ یَبْقَ لَہُ شَیْئٌ۔ أُخْتَانِ لأَبٍ وَأُمٍّ وَأُخْتٌ لأَبٍ وَجَدٌّ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ وَعَبْدِ اللَّہِ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُمَا جَمِیعًا لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ الثُّلُثَانِ وَلِلْجَدِّ مَا بَقِیَ وَسَقَطَتِ الأُخْتُ مِنَ الأَبِ وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ مِنْ عَشْرَۃِ أَسْہُمٍ لِلْجَدِّ أَرْبَعَۃُ أَسْہُمٍ وَلِلأَخَوَاتِ سَہْمَانِ سَہْمَانِ ثُمَّ تَرُدُّ الأُخْتُ مِنَ الأَبِ عَلَیْہِمَا سَہْمَیْنِ وَلَمْ یَبْقَ لَہَا شَیْئٌ قَاسَمَتَا بِہَا وَلَمْ تَرِثْ شَیْئًا۔ أُخْتَانِ لأَبٍ وَأُمٍّ وَأَخٌ وَأُخْتٌ لأَبٍ وَجَدٌّ فِی قَوْلِ عَلِیٍّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ الثُّلُثَانِ وَلِلْجَدِّ السُّدُسُ وَمَا بَقِیَ بَیْنَ الأَخِ وَالأُخْتِ لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ وَفِی قَوْلِ عَبْدِ اللَّہِ لِلأُخْتَیْنِ الثُّلُثَانِ وَمَا بَقِیَ لِلْجَدِّ وَسَقَطَ الأَخُ وَالأَخْتُ مِنَ الأَبِ وَفِی قَوْلِ زَیْدٍ مِنْ ثَلاَثَۃٍ لِلْجَدِّ الثُّلُثُ وَہُوَ سَہْمٌ وَسَہْمَانِ لِلأُخْتَیْنِ مِنَ الأَبِ وَالأُمِّ قَاسَمَتَا بِہِمَا وَلَمْ یَرِثَا شَیْئًا۔ [ضعیف]
(١٢٤٤٨) ابراہیم اور شعبی سے منقول ہے کہ حقیقی بہن، علاتی بہن اور دادے کے لیے حضرت علی اور عبداللہ (رض) کے قول کے مطابق حقیقی بہن کے لیے نصف، علاتی بہن کے لیے سدس دو تہائی کو مکمل کرنے والا اور باقی جد کے لیے ہے اور حضرت زید کے قول کے مطابق دو بہنوں کے لیے نصف اور جد کے لیے بھی نصف اور علاتی بہن کا حصہ حقیقی بہن پر لوٹایا جائے گا۔
حقیقی بہن اور دو علاتی بہنیں اور جد حضرت علی اور عبداللہ (رض) کے قول میں حقیقی بہن کے لیے نصف علاتی بہنوں کے لیے سدس دو تہائی مکمل کرنے والا اور باقی جد کے لیے۔ اگر علاتی بہنیں دو سے زیادہ ہوں تو ان کو اس سے زیادہ نہ دیا جائے گا اور حضرت زید کے قول کے مطابق جد کے لیے دو خمس اور بہنوں کے لیے ایک ایک حصہ پانچ سے پھر دو علاتی بہنوں کو حقیقی بہنوں پر لوٹایا جائے گا یہاں تک کہ نصف مکمل ہوجائے اور ان دونوں کے لیے زائد ہوگا اگر علاتی بہنیں تین یا چار ہوں حقیقی بہنوں اور جد کے ساتھ تو جد کے حصہ سے ثلث سے کم نہیں کیا جائے گا اور حقیقی بہن کے لیے نصف ہوگا اور باقی علاتی بہنوں میں تقسیم ہوگا۔ حقیقی بہن اور علاتی بھائی اور جد حضرت علی (رض) کے قول کے مطابق حقیقی بہن کے لیے نصف اور باقی نصف بھائی اور جد کے درمیان تقسیم ہوگا، اور حضرت عبداللہ (رض) کے قول کے مطابق جد کے لیے نصف اور حقیقی بہن کے لیے نصف اور بھائی کے لیے ہم کچھ نہیں رکھتے اور حضرت زید (رض) کے قول میں دس حصوں میں سے۔ چار جد کے لیے اور چار بھائی کے لیے اور دو حصے بہن کے لیے پھر بھائی بہن پر تین حصے لوٹائے گا، پس نصف مکمل ہوجائے گا اور باقی ایک حصہ اس کا ہوگا۔ حقیقی بہن، علاتی بھائی، علاتی بہن اور جد۔ حضرت علی (رض) کے قول کے مطابق حقیقی بہن کے لیے نصف اور باقی ماندہ جد، بہن، بھائی کے درمیان تقسیم ہوگا اور حضرت عبداللہ کے قول کے مطابق حقیقی بہن کے لیے نصف اور باقی جد کے لیے اور علاتی بھائی بہن کے لیے کچھ نہیں ہے، اور حضرت زید کے قول کے مطابق اٹھارہ حصوں میں سے جد کے لیے چھ حصے (ثلث) اور بھائی کے لیے چھ حصے اور دونوں بہنوں میں سے ہر ایک کے لیے تین تین پھر علاتی بھائی بہن حقیقی بہن پر لوٹائیں گے یہاں تک کہ نصف یعنی ٩ حصے مکمل ہوجائیں اور ان دونوں کے لیے باقی ماندہ تین حصے ہوں گے۔
دو حقیقی بہنیں ایک علاتی بھائی اور جد حضرت علی (رض) کے قول میں دو بہنوں کے لیے دو تہائی اور باقی آدھا آدھا بھائی اور جد کے درمیان اور حضرت عبداللہ (رض) کے قول میں دو بہنوں کے لیے دو تہائی اور باقی جد کے لیے اور بھائی کے لیے کچھ نہیں ہے اور حضرت زید کے قول میں تین حصوں میں سے جد کے لیے ایک حصہ اور دو بہنوں کے لیے ایک حصہ اور بھائی کے لیے ایک حصہ پھر بھائی اپنا حصہ بہنوں پر لوٹائے گا پس دو تہائی پورا ہوگا اور اس کے لیے باقی کچھ نہ ہوگا۔
دو حقیقی بہنیں ایک علاتی بہن اور جد حضرت علی (رض) کے قول کے مطابق دو بہنوں کے لیے دو تہائی اور جد کے لیے باقی ماندہ اور علاتی بہن ساقط ہوگی اور حضرت زید (رض) کے قول میں دس حصوں میں سے چار حصے جد کے لیے اور بہنوں کے لیے دو دو حصے پھر علاتی بہن کے دو حصوں کو بھی حقیقی بہنوں پر لوٹایا جائے گا اور اس کے لیے باقی کچھ نہ ہوگا وہ دونوں تقسیم کرلیں گی اور علاتی بہن وارث نہ بنے گی۔
دو حقیقی بہنیں ایک علاتی بھائی اور ایک علاتی بہن اور جد حضرت علی (رض) کے قول میں دو حقیقی بہنوں کے لیے دو تہائی اور جد کے لیے سدس اور باقی بھائی، بہن کے درمیان لِلذَّکَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنْثَیَیْنِ کے تحت تقسیم ہوگا، اور حضرت عبداللہ کے قول کے مطابق دو بہنوں کے لیے دو تہائی اور باقی جد کے لیے اور علاتی بھائی بہن ساقط ہوں گے اور حضرت زید (رض) کے قول میں تین میں سے جد کے لیے ثلث اور وہ ایک حصہ ہے اور دو حصے دو حقیقی بہنوں کے لیے وہ دونوں اس کو تقسیم کرلیں گی اور وہ دونوں (بہن بھائی) وارث نہیں بنیں گے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔