HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

13274

(۱۳۲۶۸) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ : مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّغَانِیُّ (ح) قَالَ وَأَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَلْمَانَ الْفَقِیہُ بِبَغْدَادَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُکْرَمٍ قَالاَ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ حَدَّثَنَا زَکَرِیَّا بْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ : جَائَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ یَسْتَأْذِنُ عَلَی النَّبِیِّ -ﷺ- فَوَجَدَ النَّاسَ جُلُوسًا بِبَابِہِ لَمْ یُؤْذَنْ لأَحَدٍ مِنْہُمْ قَالَ فَأُذِنَ لأَبِی بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَدَخَلَ ثُمَّ أَقْبَلَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَاسْتَأْذَنَ فَأُذِنَ لَہُ فَوَجَدَ النَّبِیَّ -ﷺ- جَالِسًا حَوْلَہُ نِسَاؤُہُ وَاجِمٌ سَاکِتٌ قَالَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : لأَقُولَنَّ شَیْئًا أُضْحِکُ النَّبِیَّ -ﷺ- فَقَالَ : یَا رَسُولَ اللَّہِ لَوْ رَأَیْتَ ابْنَۃَ خَارِجَۃَ سَأَلَتْنِی النَّفَقَۃَ فَقُمْتُ إِلَیْہَا فَوَجَأْتُ عُنُقَہَا قَالَ فَضَحِکَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- وَقَالَ : وَہُنَّ حَوْلِی کَمَا تَرَی یَسْأَلْنَنِی النَّفَقَۃَ ۔ قَالَ : فَقَامَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی عَائِشَۃَ فَوَجَأَ عُنُقَہَا وَقَامَ عُمَرُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ إِلَی حَفْصَۃَ فَوَجَأَ عُنُقَہَا وَکِلاَہُمَا یَقُولُ تَسْأَلْنَ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَا لَیْسَ عِنْدَہُ فَقُلْنَ : وَاللَّہِ لاَ نَسْأَلُ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- مَا لَیْسَ عِنْدَہُ ثُمَّ اعْتَزَلَہُنَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- شَہْرًا أَوْ تِسْعَۃً وَعِشْرِینَ یَوْمًا ثُمَّ نَزَلَتْ ہَذِہِ الآیَۃُ {یَا أَیُّہَا النَّبِیُّ قُلْ لأَزْوَاجِکَ} حَتَّی بَلَغَ { لِلْمُحْسِنَاتِ مِنْکُنَّ أَجْرًا عَظِیمًا} قَالَ : فَبَدَأَ بِعَائِشَۃَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا فَقَالَ : یَا عَائِشَۃُ إِنِّی أُحِبُّ أَنْ أَعْرِضَ عَلَیْکِ أَمْرًا فَأُحِبُّ أَنْ لاَ تَعْجَلِی فِیہِ حَتَّی تَسْتَشِیرِی أَبَوَیْکِ ۔ قَالَتْ : وَمَا ہُوَ یَا رَسُولَ اللَّہِ؟ فَتَلاَ عَلَیْہَا الآیَۃَ فَقَالَتْ : أَفِیکَ یَا رَسُولَ اللَّہِ أَسْتَشِیرُ أَبَوَیَّ بَلْ أَخْتَارُ اللَّہَ وَرَسُولَہُ۔ أَسْأَلُکَ أَلاَّ تُخْبِرَ امْرَأَۃً مِنْ نِسَائِکَ بِالَّذِی قُلْتُ قَالَ : لاَ تَسْأَلُنِی امْرَأَۃٌ مِنْہُنَّ إِلاَّ أَخْبَرْتُہَا إِنَّ اللَّہَ لَمْ یَبْعَثْنِی مُعَنِّتًا وَلَکِنْ بَعَثَنِی مُعَلِّمًا مُیَسِّرًا ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ فِی الصَّحِیحِ عَنْ زُہَیْرِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ رَوْحِ بْنِ عُبَادَۃَ۔ [مسلم ۱۴۷۸]
(١٣٢٦٨) جابر (رض) کہتے ہیں کہ ابوبکر (رض) آئے، نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اجازت طلب کی۔ لوگوں کو دیکھا کہ وہ آپ کے دروازے پر بیٹھے تھے۔ کسی ایک کو بھی اجازت نہ دی گئی، صرف ابوبکر (رض) کو اجازت دی گئی۔ وہ داخل ہوگئے پھر عمر (رض) ، آئے، انھوں نے اجازت مانگی ان کو بھی اجازت دے دی گئی، اس نے دیکھا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنی بیویوں کے اردگرد پریشانی اور خاموشی سے بیٹھے تھے، راوی کہتا ہے کہ عمر (رض) نے کہا : میں ایسی بات کہوں گا کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ہنساؤں گا، کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ کا کیا خیال ہے، خارجۃ کی بیٹی کے بارے میں وہ مجھ سے نفقہ کا سوال کرتی ہے، میں اس کی طرف جاؤں گا اور اس کی گردن پر ماروں گا، راوی کہتا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہنس پڑے اور فرمایا : میرے اردگرد بھی یہ نفقہ (خرچہ) کا سوال کرتی ہیں، راوی کہتا ہے کہ ابوبکر کھڑے ہوئے عائشہ کی طرف، اس کے سر میں مارا، عمر (رض) کھڑے ہوئے حفصہ (رض) کی طرف اور ان کو ڈانٹا اور ان دونوں نے کہا کہ تم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس چیز کا سوال کرتی ہو جو چیز آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس نہیں ہے ؟ انھوں نے کہا : اللہ کی قسم ! ہم نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے اس چیز کا سوال نہیں کریں گے جو آپ کے پاس نہ ہو۔
پھر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ان سے ایک مہینہ یا ٢٩ دن کے لیے علیحدہ ہوگئے ۔ پھر یہ آیات نازل ہوئیں : { یٰٓاَیُّھَا النَّبِیُّ قُلْ لِّاَزْوَاجِکَ۔۔۔} [الاحزاب ٢٨] راوی کہتا ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عائشہ سے ابتدا کی اور فرمایا : اے عائشہ ! میں تجھ سے ایسی بات کرنے والا ہوں کہ میں پسند کرتا ہوں کہ تو اس میں جلدی نہ کرنا یہاں تک کہ اپنے والدین سے مشورہ کرلے تو عائشہ (رض) نے پوچھا : وہ کیا بات ہے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ آیت مبارک پڑھی : (جو پیچھے گزری ہے) حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بارے میں میں اپنے والدین سے مشورہ کروں ! نہیں بلکہ میں نے اللہ اور اس کا رسول منتخب کرلیا ہے، میری آپ سے درخواست ہے کہ آپ اپنی دوسری بیویوں سے یہ بات نہ کہنا جو میں نے کہی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : نہیں اگر کسی نے مجھ سے پوچھا تو میں اسے بتلا دوں گا، اللہ تعالیٰ نے مجھے تنگی کرنے والا نہیں بلکہ سکھلانے والا آسانی کرنے والا بنا کر بھیجا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔