HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

13754

(۱۳۷۴۸) وَأَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ : عَلِیُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ دَاوُدَ الرَّزَّازُ بِبَغْدَادَ أَخْبَرَنَا أَبُو سَہْلِ بْنُ زِیَادٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّہِ بْنُ إِدْرِیسَ الأَوْدِیُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ یَحْیَی بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِبٍ قَالَ قَالَتْ عَائِشَۃُ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا : لَمَّا مَاتَتْ خَدِیجَۃُ بِنْتُ خُوَیْلِدٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہَا جَائَ تْ خَوْلَۃُ بِنْتُ حَکِیمٍ رَسُولَ اللَّہِ -ﷺ- فَقَالَتْ : یَا رَسُولَ اللَّہِ أَلاَ تَزَوَّجُ؟ قَالَ : وَمَنْ ۔ قَالَتْ : إِنْ شِئْتَ بِکْرًا وَإِنْ شِئْتَ ثَیِّبًا۔ قَالَ : وَمَنِ الْبِکْرُ وَمَنِ الثَّیِّبُ ۔ قَالَتْ أَمَّا الْبِکْرُ فَابْنَۃُ أَحَبِّ خَلْقِ اللَّہِ إِلَیْکَ عَائِشَۃُ بِنْتُ أَبِی بَکْرٍ وَأَمَّا الثَّیِّبُ فَسَوْدَۃُ بِنْتُ زَمْعَۃَ قَدْ آمَنَتْ بِکَ وَاتَّبَعَتْکَ۔ قَالَ : فَاذْکُرِیہِمَا لِی ۔ قَالَتْ : فَأَتَتْ أُمَّ رُومَانَ فَقَالَتْ : یَا أُمَّ رُومَانَ مَاذَا أَدْخَلَ اللَّہُ عَلَیْکُمْ مِنَ الْخَیْرِ وَالْبَرَکَۃِ قَالَتْ : وَمَا ذَاکَ قَالَتْ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- ذَکَرَ عَائِشَۃَ قَالَتِ : انْتَظِرِی فَإِنَّ أَبَا بَکْرٍ آتٍ فَجَائَ أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لَہُ فَقَالَ : أَوَتَصْلُحُ لَہُ وَہِیَ ابْنَۃُ أَخِیہِ قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : أَنَا أَخُوہُ وَہُوَ أَخِی وَابْنَتُہُ تَصْلُحُ لِی ۔ فَذَکَرَ الْحَدِیثَ إِلَی أَنْ قَالَ فَقَالَ لَہَا أَبُو بَکْرٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ : قُولِی لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَلْیَأْتِ قَالَ فَجَائَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَمَلَکَہَا قَالَتْ خَوْلَۃُ : ثُمَّ انْطَلَقْتُ إِلَی سَوْدَۃَ وَأَبُوہا شَیْخٌ کَبِیرٌ قَدْ جَلَسَ عَنِ الْمَوَاسِمِ فَحَیَّیْتُہُ بِتَحِیَّۃِ أَہْلِ الْجَاہِلِیَّۃِ فَقُلْتُ : أَنْعِمْ صَبَاحًا قَالَ : مَنْ أَنْتِ؟ قُلْتُ : خَوْلَۃُ بِنْتُ حَکِیمٍ قَالَ : فَرَحَّبَ بِی وَقَالَ مَا شَائَ اللَّہُ أَنْ یَقُولَ قَالَتْ قُلْتُ : مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ یَذْکُرُ سَوْدَۃَ بِنْتَ زَمْعَۃَ فَقَالَ : کُفُؤٌ کَرِیمٌ مَاذَا تَقُولُ صَاحِبَتُکِ قُلْتُ : نَعَمْ تُحِبُّ۔ قَالَ فَقُولِی لَہُ : فَلْیَأْتِ قَالَتْ : فَجَائَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَمَلَکَہَا وَقَدِمَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَۃَ فَجَعَلَ یَحْثُو عَلَی رَأْسِہِ التُّرَابَ أَنْ تَزَوَّجَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- سَوْدَۃَ وَذَکَرَ بَاقِیَ الْحَدِیثِ۔ [ضعیف]
(١٣٧٤٨) یحییٰ بن عبدالرحمن بن حاطب فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ (رض) نے فرمایا : جب خدیجہ بنت خویلد فوت ہوگئی تو خولہ بنت حکیم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آئیں اور کہنے لگی : اے اللہ کے رسول ! آپ شادی نہ کریں گے ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کس سے ؟ کہنے لگی : کنواری سے چاہو یا بیوہ سے ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا : کنواری کون ؟ اور بیوہ کون ؟ خولہ بنت حکیم کہنے لگی کہ کنواری تو عائشہ بنت ابی بکر جو اللہ کی مخلوق میں سے سب سے زیادہ محبوب بیٹی ہے اور بیوہ حضرت سودہ بنت زمعہ جس نے ایمان قبول کرنے کے بعد آپ کی پیروی بھی کی ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ان کے پاس میرا تذکرہ کرنا۔ خولہ بنت حکیم کہتی ہیں : وہ ام رومان کے پاس آئیں اور کہا : اے ام رومان ! اللہ نے تمہارے گھر میں خیر و برکت کو داخل کردیا ہے۔ ام رومان نے پوچھا : وہ کیا ؟ خولہ بنت حکیم کہنے لگیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت عائشہ (رض) کا تذکرہ کیا ہے۔ ام رومان کہنے لگیں : ذرا انتظار کرو۔ ابوبکر ابھی آجاتے ہیں۔ اتنی دیر میں ابوبکر (رض) بھی تشریف لے آئے تو ام رومان نے اس بات کا تذکرہ ابوبکر (رض) سے کیا، حضرت ابوبکر (رض) فرمانے لگے : کیا یہ ان کے لیے درست ہے یہ ان کے بھائی کی بیٹی ہے۔ خولہ بنت حکیم فرماتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں اس کا بھائی وہ میرے بھائی لیکن اس کی بیٹی سے نکاح درست ہے۔ اس نے حدیث کو ذکر کیا کہ حضرت ابوبکر (رض) نے خولہ بنت حکیم سے کہا کہ آپ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے کہیں کہ آپ آجائیں۔ راوی کہتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے آکر نکاح کرلیا۔ پھر حضرت خولہ بنت حکیم کہتی ہیں کہ میں حضرت سودہ بنت زمعہ کے پاس گئی۔ ان کے والد بوڑھے آدمی تھے، وہ کام کاج سے فارغ بیٹھے تھے۔ حضرت خولہ فرماتی ہیں کہ میں نے جاہلیت والاسلام کہا تو انھوں نے کہا : تو اچھی صبح کرے۔ وہ کہنے لگے : آپ کون ؟ میں نے کہا : خولہ بنت حکیم تو انھوں نے مجھے خوش آمدید کہا اور کہا : جو اللہ چاہے کہو۔ کہتی ہیں : میں نے کہا کہ محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب سودہ بنت زمعہ کا تذکرہ کرتے ہیں (یعنی نکاح کا ارادہ رکھتے ہیں) وہ کہنے لگے : اچھا کفو ہے آپ اس کے بارے میں کیا کہتی ہیں ؟ میں نے کہا : جی ہاں ! وہ پسند کرتی ہیں۔ کہنے لگے : جاؤ ان سے کہہ دینا آجائیں۔ خولہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت سودہ سے نکاح کرلیا، جب عبد بن زمعہ آیا تو اس نے اپنے سر پر خاک ڈالنا شروع کردی کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سودہ سے نکاح کرلیا ہے۔ باقی حدیث کو بھی اس نے ذکر کیا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔