HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Sunan Al Bayhaqi

.

سنن البيهقي

1846

(۱۸۴۶) أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّہِ الْحَافِظُ فِی آخَرِینَ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو الْعَبَّاسِ: مُحَمَّدُ بْنُ یَعْقُوبَ أَخْبَرَنَا الرَّبِیعُ بْنُ سُلَیْمَانَ أَخْبَرَنَا الشَّافِعِیُّ أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِی عَبْدُ الْعَزِیزِ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی مَحْذُورَۃَ أَنَّ عَبْدَ اللَّہِ بْنَ مُحَیْرِیزٍ أَخْبَرَہُ وَکَانَ یَتِیمًا فِی حَجْرِ أَبِی مَحْذُورَۃَ حِینَ تَجَہَّزَ إِلَی الشَّامِ فَقُلْتُ لأَبِی مَحْذُورَۃَ: أَیْ عَمِّ إِنِّی خَارِجٌ إِلَی الشَّامِ ، وَإِنِّی أَخْشَی أَنْ أُسْأَلَ عَنْ تَأْذِینِکَ فَأَخْبِرْنِی أَبَا مَحْذُورَۃَ قَالَ: نَعَمْ خَرَجْتُ فِی نَفَرٍ فَکُنَّا بِبَعْضِ طَرِیقِ حُنَیْنٍ ، فَقَفَلَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ حُنَیْنٍ فَلَقِیَنَا رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فِی بَعْضِ الطَّرِیقِ فَأَذَّنَ مُؤَذِّنُ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- بِالصَّلاَۃِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَسَمِعْنَا صَوْتَ الْمُؤَذِّنِ وَنَحْنُ مُتَنَکِّبُونَ ، فَصَرَخْنَا نَحْکِیہِ وَنَسْتَہْزِئُ بِہِ ، فَسَمِعَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- فَأَرْسَلَ إِلَیْنَا إِلَی أَنْ وَقَفْنَا بَیْنَ یَدَیْہِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((أَیُّکُمُ الَّذِی سَمِعْتُ صَوْتَہُ قَدِ ارْتَفَعَ))۔ فَأَشَارَ الْقَوْمُ کُلُّہُمْ إِلَیَّ وَصَدَقُوا ، فَأَرْسَلَ کُلَّہُمْ وَحَبَسَنِی فَقَالَ: ((قُمْ فَأَذِّنْ بِالصَّلاَۃِ))۔ فَقُمْتُ وَلاَ شَیْئَ أَکْرَہُ إِلَیَّ مِنَ النَّبِیِّ -ﷺ- وَلاَ مِمَّا یَأْمُرُنِی بِہِ ، فَقُمْتُ بَیْنَ یَدَیْ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَلْقَی عَلَیَّ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- التَّأْذِینَ ہُوَ بِنَفْسِہِ فَقَالَ: ((قُلِ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ ، أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ))۔ ثُمَّ قَالَ لِی: ((ارْجِعْ فَامْدُدْ مِنْ صَوْتِکَ))۔ ثُمَّ قَالَ: ((قُلْ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ ، أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ ، حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃِ حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃِ ، حَیَّ عَلَی الْفَلاَحِ حَیَّ عَلَی الْفَلاَحِ ، اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ ، لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ))۔ ثُمَّ دَعَانِی حِینَ قَضَیْتُ التَّأْذِینَ فَأَعْطَانِی صُرَّۃً فِیہَا شَیْئٌ مِنْ فِضَّۃٍ ، ثُمَّ وَضَعَ یَدَہُ عَلَی نَاصِیَۃِ أَبِی مَحْذُورَۃَ ، ثُمَّ أَمَرَّہَا عَلَی وَجْہِہِ ثُمَّ مِنْ بَیْنِ ثَدْیَیْہِ ، ثُمَّ عَلَی کَبِدِہِ ، ثُمَّ بَلَغَتْ یَدُہُ سُرَۃَ أَبِی مَحْذُورَۃَ ، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ -ﷺ- : ((بَارَکَ اللَّہُ فِیکَ ، وَبَارَکَ عَلَیْکَ))۔ فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللَّہِ مُرْنِی بِالتَّأْذِینِ بِمَکَّۃَ۔ فَقَالَ: ((قَدْ أَمَرْتُکَ بِہِ))۔ وَذَہَبَ کُلُّ شَیْئٍ کَانَ لِرَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- مِنْ کَرَاہِیَۃٍ ، وَعَادَ ذَلِکَ کُلُّہُ مَحَبَّۃً لِلنَّبِیِّ -ﷺ- فَقَدِمْتُ عَلَی عَتَّابِ بْنِ أَسِیدٍ عَامِلِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ- فَأَذَّنْتُ بِالصَّلاَۃِ عَنْ أَمْرِ رَسُولِ اللَّہِ -ﷺ-۔ قَالَ ابْنُ جُرَیْجٍ وَأَخْبَرَنِی ذَلِکَ مَنْ أَدْرَکْتُ مِنْ آلِ أَبِی مَحْذُورَۃَ عَلَی نَحْوِ مَا أَخْبَرَنِی ابْنُ مُحَیْرِیزٍ۔ قَالَ الشَّافِعِیُّ رَحِمَہُ اللَّہُ: وَأَدْرَکْتُ إِبْرَاہِیمَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِیزِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِی مَحْذُورَۃَ یُؤَذِّنُ کَمَا حَکَی ابْنُ مُحَیْرِیزٍ وَسَمِعْتُہُ یُحَدِّثُ عَنْ أَبِیہِ عَنِ ابْنِ مُحَیْرِیزٍ عَنْ أَبِی مَحْذُورَۃَ عَنِ النَّبِیِّ -ﷺ- مَعْنَی مَا حَکَی ابْنُ جُرَیْجٍ۔ وَبِمَعْنَاہُ رَوَاہُ حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَأَبُوعَاصِمٍ وَرَوْحُ بْنُ عُبَادَۃَ عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ۔ [حسن۔ أخرجہ النسائی ۶۳۲]
(١٨٤٦) عبداللہ بن محیریز فرماتے ہیں، وہ أبی محذورہ (رض) کی پرورش میں تھے : جب میں نے شام کی طرف تیاری کی تو میں نے سیدنا ابو محذورہ (رض) سے کہا : اے چچا ! میں شام کی طرف جا رہا ہوں اور مجھے ڈر ہے کہ مجھ سے آپ کی اذان کے متعلق پوچھا جائے، اے ابو محذورہ ! مجھے بتلائیے، انھوں نے فرمایا : ٹھیک ہے؛ میں ایک جماعت میں نکلا، ہم حنین کے راستے میں تھے، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) حنین سے واپس لوٹے تو ہمیں راستے میں ملے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مؤذن نے اذان دی، ہم نے مؤذن کی آواز سنی اور ہم ایک دوسرے کی جانب متوجہ تھے، ہم شور و غل مچا رہتے تھے، اس کی حکایت بیان کرتے تھے اور اس کا مذاق اڑاتے تھے، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سنا تو ہماری طرف کسی کو بھیجا یہاں تک کہ ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے کھڑے تھے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم میں سے کون ہے جس کی میں نے آواز سنی اس کی آواز اس قدربلند تھی ؟ ساری قوم نے میری طرف اشارہ کیا اور انھوں نے سچ کہا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان سب کو چھوڑ دیا اور مجھے روک لیا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کھڑے ہو جاؤ اور نماز کے لیے اذان میں کھڑے ہو اور (اس وقت) ا میرے نزدیک نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور وہ چیز جس کا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے حکم دیا سب ناپسندیدہ تھیں۔
میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے کھڑا ہوا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے بذات خود مجھے اذان سکھائی اور فرمایا : کہہ : اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ ، أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے فرمایا : دوبارہ لوٹا اور اپنی آواز کو بلندکر، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : کہہ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ أَشْہَدُ أَنْ لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ، أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ ، أَشْہَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّہِ ، حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃِ حَیَّ عَلَی الصَّلاَۃِ ، حَیَّ عَلَی الْفَلاَحِ حَیَّ عَلَی الْفَلاَحِ ، اللَّہُ أَکْبَرُ اللَّہُ أَکْبَرُ ، لاَ إِلَہَ إِلاَّ اللَّہُ ۔ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے بلایا جس وقت میں نے اذان پوری کرلی۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھ کو ایک تھیلی دی جس میں چاندی کی کوئی چیز تھی، پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اپنا ہاتھ میری پیشانی پر رکھا، اور اس کو اس کے چہرے سے گذارا پھر میرے پستانوں کے درمیان سے، پھر میرے جگر سے پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ہاتھ میرے پیٹ تک پہنچ گیا، پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اللہ تعالیٰ تجھ میں برکت ڈالے اور تجھ پر برکت ڈالے، میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھ کو مکہ میں اذان دینے کی اجازت دیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں نے آپ کو اجازت دے دی۔ تو ہر وہ چیز چلی گئی جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مجھے ناپسندیدہ تھی اور تمام کی تمام محبت نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے لوٹ آئی، میں عتاب بن اسید کے سامنے کھڑا ہوا جو رسول اللہ کے عامل تھے، میں نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے حکم سے نماز کی اذان کہی۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔